Tag: Hand Sanitizer

  • سینی ٹائزر سے بچوں کو خطرہ، والدین ہوشیار

    سینی ٹائزر سے بچوں کو خطرہ، والدین ہوشیار

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران سینی ٹائزر کا استعمال لازمی بن چکا ہے تاہم ماہرین نے سینی ٹائزر کو بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا کہ سینی ٹائزر کا غلط استعمال بچوں کی آنکھوں کے لیے خطرناک ہوتا ہے اور بعض سینی ٹائزرز بے حد خطرناک ہوتے ہیں۔

    طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع ایک تحقیق کے مطابق سینی ٹائزر کے ڈراپس براہ راست آنکھوں میں جانے یا سینی ٹائزر کے استعمال کے بعد ہاتھوں کو آنکھوں سے لگانے سے بچوں کے لیے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

    فرانسیسی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اپریل سے لے کر اگست 2020 تک سینی ٹائزر استعمال کرنے والے زیادہ تر بچوں کی آنکھوں کے پردے (کورنیا) پھٹ گئے اور ہنگامی بنیادوں پر ان کی سرجری کرنی پڑی۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جن بچوں کی آنکھوں کے کورنیا پھٹے ان میں سے زیادہ تر بچوں کی آنکھوں میں سینی ٹائزرز کے ڈراپس چلے گئے تھے، تاہم بعض بچوں نے سینی ٹائزر کے استعمال کے بعد آنکھوں پر ہاتھ بھی لگائے تھے۔

    مذکورہ تحقیق میں بھارتی ماہرین نے بھی فرانسیسی ماہرین کی معاونت کی اور انہوں نے بھی ایسے واقعات بتائے، جن سے ثابت ہوا کہ سینی ٹائزر بچوں کی آنکھوں کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق زیادہ تر سینی ٹائزرز میں الکوحل کی ہلکی قسم ایتھنول یا ایتھنائل ہوتی ہے، جسے عام طور پر مشروبات میں بھی آمیزش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس مادے میں شامل بعض ذرات اتنے شدید ہوتے ہیں کہ وہ آنکھوں کے پردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ بچوں کو سینی ٹائزر کے بجائے صابن استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے یا پھر سینی ٹائزر کے بعد سادہ پانی سے بچوں کے ہاتھ دھو دیے جائیں۔

  • ہینڈ سینی ٹائزر پینے سے 7 افراد ہلاک، 2 کوما میں

    ہینڈ سینی ٹائزر پینے سے 7 افراد ہلاک، 2 کوما میں

    روس میں ایک پارٹی میں موجود 9 افراد نے الکوحل ختم ہونے پر ہینڈ سینی ٹائزر پی لیا جس سے 7 افراد کی موت واقع ہوگئی جبکہ بقیہ 2 کوما میں چلے گئے۔

    یہ واقعہ روس کے علاقے یاکٹویا میں پیش آیا جہاں 9 افراد ایک گھر میں جمع ہو کر پارٹی کر رہے تھے، مذکورہ افراد نے الکوحل ختم ہونے پر اس کی جگہ روس میں تیار کردہ اینٹی سیپٹک سینی ٹائزر پی لیا۔

    سینی ٹائزر پینے کے بعد تمام افراد کی حالت غیر ہوگئی، 7 افراد جلد دم توڑ گئے جبکہ بقیہ دو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں کوما میں ہیں۔

    فیڈرل پبلک ہیلتھ واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر پوائزننگ کے 9 کیس رپورٹ کیے گئے جس میں سے 7 جان لیوا ثابت ہوئے۔

    مقامی پولیس کے مطابق مذکورہ افراد میں 41 سالہ خاتون سمیت 27 سے 70 سال کی عمر تک کے افراد شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق سینی ٹائزر میں 69 فیصد میتھانول شامل تھا اور یہ ہینڈ سینی ٹائزر کے معیار پر نہیں اترتا تھا۔ واقعے کی تفتیش کرمنل کیس کے تحت کی جارہی ہے۔

  • ہینڈ سیناٹائزر بھی امریکی انتخابات پر اثرانداز

    ہینڈ سیناٹائزر بھی امریکی انتخابات پر اثرانداز

    آئیوا : امریکی انتخابات میں پولنگ کے عمل کو ہینڈ سینیٹائزر نے معطل کردیا، پولنگ کے دوران ووٹرز کے ہاتھوں میں نمی کے باعث بیلٹ اسکینر نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

    امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے وقت عجیب واقعہ پیش آیا جس کے باعث انتظامیہ کو پولنگ کا عمل روکنا پڑگیا، امریکی ریاست آئیووا میں ووٹنگ کے عمل کے دوران اچانک بیلٹ اسکینر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔

    اس حوالے تحقیقات کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ ووٹرز بیلٹ اسکینر میں داخل ہونے سے قبل ہینڈ سینیٹائزر استعمال کررہے تھے جس سے ان کے ہاتھوں میں نمی پیدا ہوئی جس نے بیلٹ اسکینر کو جام کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے آئیووا کے سکریٹری برائے مملکت کیون ہال کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ووٹروں نے ہینڈ سینیٹائزر لگایا ہوا تھا جس سے ان ہاتھوں میں نمی آگئی تھی کو اسکینر مشین میں تقریباً ایک گھنٹے تک خلل پیدا ہونے کا سبب بنی۔

    اس سلسلے کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے ہینڈ سینیٹائز ڈسپنسر کو اس جگہ سے دور کردیا تاکہ بیلٹ اسکینرز کے پاس پہنچنے تک رائے دہندگان کے ہاتھوں کی نمی ختم ہوجائے۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست آئیوا میں حال ہی میں کورونا وائرس کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور مارچ کے بعد سے اب تک تقریبا ایک لاکھ 35ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    جانس ہاپکنز کورونا وائرس ٹریکر کے مطابق کورونا وائرس اب تک47 ملین سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے اور عالمی سطح پر اب تک12لاکھ سے زائد افراد کی جان لے چکا ہے، اس وقت امریکہ9.3 ملین سے زائد کیسز اوردو لاکھ32ہزار اموات کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے بڑا اقدام

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے بڑا اقدام

    ریاض : سعودی حکومت کی جانب سے عوامی سہولت کے پیش نظر ریاض ایئر پورٹ پر ایسی خود کار مشینیں نصب کردی گئیں ہیں جہاں سے مسافر باآسانی سینیٹائزر اور ماسک خرید سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ریاض کی انتظامیہ نے داخلی پروازوں کے مسافروں کے لیے ہال نمبر پانچ میں سینیٹائزر اور ماسک کی خود کار مشینیں نصب کی ہیں۔

    کورونا وائرس سے بچنے اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے مسافر ان مشینوں کے ذریعے خودکار سسٹم کے تحت سینیٹائزر اور ماسک خرید سکیں گے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ نے سوشل میڈیا کے اپنے اکاؤنٹ پر ماسک اور سینیٹائزر خودکار نظام کے تحت فروخت کرنے والی مشینوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔

    کنگ خالد ایئرپورٹ داخلی پروازوں کے لیے ماہ رواں جون کے شروع میں کھولا گیا، محکمہ شہری ہوابازی نے اپریل کے آخر میں مخصوص شرائط و ضوابط کے ساتھ مملکت کے بیشتر ہوائی اڈوں سے داخلی پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔

    ریاض ایئرپورٹ سے مملکت کے مختلف شہروں کو جانے والے سعودی شہریوں اور غیرملکیوں نے اس سہولت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ماحول میں جبکہ حفاظتی ماسک اور سینیٹائزر خریدنے میں بسا اوقات مشکل پیش آتی ہے ایئرپورٹ پر حفاظتی ماسک اور سینیٹائزر فراہم کرنے والی خود کار مشینوں کی تنصیب سے آسانی ہوگئی ہے۔

  • ہینڈ سینی ٹائزر سے ہاتھوں کے جلنے کی خبروں میں کتنی صداقت ہے؟

    ہینڈ سینی ٹائزر سے ہاتھوں کے جلنے کی خبروں میں کتنی صداقت ہے؟

    سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لگائے جانے والے سینی ٹائزر کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ آگ پکڑ سکتے ہیں لہٰذا انہیں لگا کر چولہے کے پاس نہ جایا جائے۔

    کچھ جھلسے ہوئے ہاتھوں کی ایسی تصاویر بھی شیئر کی گئیں جن میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص سینی ٹائزر لگانے کے بعد چولہے کے پاس گیا جس سے اس کے ہاتھوں میں آگ لگ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق سینی ٹائزر میں الکوحل کی تعداد اگر 50 سے 70 فیصد ہو تو بھی ایک فیصد ہی اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ یہ آگ پکڑ سکے۔

    اسلام آباد میں ہیلتھ سروسس اکیڈمی کے ایسوسی ایٹڈ پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد خان کے مطابق ہاتھ میں سینی ٹائزر لگانے کے بعد اس میں موجود الکوحل 20 سے 30 سیکنڈ بعد ہوا میں اڑ جاتا ہے جس کے بعد اس بات کا امکان بہت کم رہ جاتا ہے کہ کسی کو آگ لگے۔

    تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سینی ٹائزر ہی چولہے کے پاس لگائے تو ممکن ہے کہ آگ لگ جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہر طرح کے سینی ٹائزر میں آئیسو پرو پائل الکوحل موجود ہوتا ہے جس کی مقدار کم یا زیادہ ہو سکتی ہے۔

    چیف فائر آفیسر ظفر اقبال کے مطابق انہوں نے آج تک ایسے کسی کیس کے بارے میں نہیں سنا نہ اس طرح کے کسی کیس کو ڈیل کیا ہے۔

  • سعودی عرب: جعلی سینیٹائزر، ناقص ادویات اور دودھ  فروخت کرنے والے ملزمان گرفتار

    سعودی عرب: جعلی سینیٹائزر، ناقص ادویات اور دودھ فروخت کرنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض : سعودی عرب میں پولیس نے گوداموں پر چھاپے مار کر جعلی دوائیں، بچوں کا دودھ اور سینیٹائزر برآمد کرلیے، چھاپہ مار ٹیموں نے کاروبار میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت، وزارت تجارت اور ایف ڈی اے کی نگراں ٹیموں نے جنوبی ریاض کے چار گوداموں اور کئی فارمیسیوں پر چھاپے مارے، اس دوارن جعلی دوائیں، بچوں کا دودھ اور سینیٹائزر بڑی تعداد میں ضبط کیا گیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق فارمیسیوں کے مختلف گوداموں سے زائد المیعاد ادویات، بچوں کا ناقابل استعمال دودھ اور جعلی سینیٹائزر برآمد ہوئے ہیں۔

    چھاپے کے دوران موجود ایک مقامی صحافی نے واقعے کی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین بڑی تعداد میں جعلی سینیٹائزر، غیر اجازت یافتہ ادویات اور بچوں کے زائد المیعاد دودھ ذخیرہ کئے ہوئے ہیں۔

    ، وڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کچھ لوگ سینیٹائزر کے بڑے ڈرم لارہے ہیں اور انہیں مختلف سائز کی بوتلوں میں بھر رہے ہیں۔

    چھاپہ مار ٹیم نے متعلقہ فارمیسی بند کرکے غیر قانونی ادویات ضبط کرلیں،چھاپہ مہم کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ ایک سعودی شہری کئی عرب اور ایشیائی ممالک کے شہریوں کو گوداموں اور فارمیسیوں کے غیر قانونی کاروبار کی سرپرستی کررہا تھا۔

  • کورونا وائرس : اب ہینڈ سینیٹائزر خود بنانا بہت آسان، ویڈیو دیکھیں

    کورونا وائرس : اب ہینڈ سینیٹائزر خود بنانا بہت آسان، ویڈیو دیکھیں

    طبی ماہرین نے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے ہاتھوں کو صاف رکھنے کی واضح ہدایات دی ہیں، جس کیلئے سینی ٹائزر کا استعمال بہت ضروری ہے۔

    مارکیٹ میں سینیٹائزر کی عدم دستیابی یا مہنگا ہونے کی وجہ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اپنا ہینڈ سینی ٹائزر خود بنانا بہت آسان ہے جس کا طریقہ اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے ۔

    کرونا وائرس کی تباہ کاریوں نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اس کی وجہ سے جہاں ملکی معیشت کو مجموعی طور پر نقصان پہنچا تو دوسری جانب ناجائز منافع خوروں نے بھی اس موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیا اور کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے استعمال ہونے والی اشیاء ماسک، دستانے اور سینی ٹائزر کی قیمتوں میں از خود اضافہ کرکے پریشان حال شہریوں کو مزید بے حال کردیا ہے۔

    ناجائز منافع خوروں کو پیسے کی اس قدر ہوس ہے کہ موت کے دہانے پر کھڑے ہونے کے باوجود باز نہیں آرہے، محض ہاتھوں کو صاف کرنے کیلئے ملنے والی سینٹائزر کی چھوٹی چھوٹی اور مہنگی بوتلیں بھی ہماری جیبوں پر بوجھ ڈالے ہوئے ہیں۔

    لیکن اس جان لیوا وائرس اور دیگر بیماریوں سے بچنے کیلئے اس کا استعمال بھی حد ضروری ہے۔ آئیے آج ہم آپ کو گھر میں سینی ٹائزر بنانے کا آسان مستند اور سستا طریقہ ایک ویڈیو کے ذریعے بتائیں۔

    اس ویڈیو میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد نے ہینڈ سینیٹائزر بنانے کا آسان طریقہ بتا رہے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم

    ریاض : سعودی حکومت کی جانب سے شہریوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مفت ہینڈ سینیٹائزر تقسیم کیے جارہے ہیں، ریاض میونسپلٹی کی جانب سے25مقامات پر سینیٹائزر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میونسپلٹی کی جانب سے شہر کے 25 مختلف مقامات میں شہریوں اور یہاں مقیم غیر ملکیوں میں سینیٹائرز کی مفت تقسیم کیے گئے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق میونسپلٹی نے کہا ہے کہ گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر بن عبد العزیز کی ہدایت پر شہر بھر میں سینیٹائرز کی مفت تقسیم جاری رہے گی۔

    میونسپلٹی حکام نے کہا ہے کہ میونسپلٹی کی لیبارٹری میں ہینڈ سینیٹائزر کی وافر مقدار تیار کرلی گئی ہے ، ہینڈ سینیٹائزرکی مفت تقسیم کا سلسلہ شہر بھر میں جاری رہے گا، ہماری کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اسے پہنچایا جائے۔

    مزید پڑھیں : ماسک کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟ سعودی حکام نے ویڈیو جاری کردی

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث ملک میں بھر میں سینیٹائرز اور ماسک کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

  • کورونا وائرس : سندھ میں بس اسٹینڈز و اسٹاپس پر سینیٹائزر نصب کرنے کی ہدایت

    کورونا وائرس : سندھ میں بس اسٹینڈز و اسٹاپس پر سینیٹائزر نصب کرنے کی ہدایت

    کراچی : وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کہا ہے کہ شہریوں کو کورونا وائرس کے خطرے سے بچانے کیلئے بس اسٹینڈ و اسٹاپ پر سینیٹائزر نصب کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت ٹرانسپورٹ سندھ نے ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کے لیے کورونا ایڈوائزری جاری کردی ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ بھر کے بس اسٹینڈز اور بس اسٹاپوں پر سینیٹائزر نصب کئے جائیں، بسوں اور کوچز کے مسافروں کو صاف پانی، صابن اور ماسک فراہم کئے جائیں.

    اس حوالے سے ٹرانسپورٹ کے صوبائی وزیر اویس شاہ نے کہا کہ گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بسوں اور کوچز میں سفر کرنے نہ دیا جائے، سفر کے دوران کوچز اور بسوں کو غیر معیاری ہوٹلوں پر نہ روکا جائے۔

    بس اسٹاپ اور ہوٹلوں کے باہر آگاہی پوسٹرز آویزاں کئے جائیں، ایک ٹرپ کے بعد گاڑیوں میں صفائی اور اسپرے کیا جائے، ٹرانسپورٹ افسران تمام ہدایات پر سختی سے عمل کرائیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں سینیٹائزر مہنگے داموں فروخت کرنے والا دکاندار گرفتار

     واضح رہے کہ گزشتہ روز کلفٹن پولیس نے کارروائی کرکےدفعہ 144کی خلاف ورزی پر دکاندار کو گرفتار کرلیا، اس حوالے سے پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ دکاندار اصل قیمت سے زائد پر سینیٹائزر (ہاتھ صاف کرنے والا محلول) فروخت کر رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق 160 روپے میں ملنے  والا سینیٹائزر500 میں فروخت کیا جارہا تھا۔ ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

  • امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں 2 بھائیوں کو ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے اور مہنگے داموں فروخت کرنے پر سخت تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑگیا جس کے بعد مجبوراً ان بھائیوں نے اپنا مال عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

    امریکی ریاست ٹینیسی کے 2 بھائیوں میٹ اور نوح نے کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کو اپنے لیے موقع جانا اور 17 ہزار سے زائد سینی ٹائزر کی بوتلیں سستے داموں خرید کر اپنے پاس ذخیرہ کرلیں۔

    انہوں نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب امریکا میں اس جان لیوا وائرس سے پہلی موت ریکارڈ ہوئی، تب تک لوگوں نے سپر اسٹورز سے دیوانوں کی طرح ٹوائلٹ پیپرز، ماسک اور سینی ٹائزر خریدنے شروع کردیے تھے اور اسٹورز ان سے خالی ہوگئے تھے۔

    کئی اسٹورز میں ان اشیا پر گاہک آپس میں الجھ بھی پڑے اور ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

    ایسے میں دونوں بھائی اپنے گھر سے 13 سو میل دور ڈرائیو کر کے پڑوسی ریاست کینٹکی میں گئے اور وال مارٹ، ڈالر ٹری اور دیگر اسٹورز سے ٹرک بھر کر ہینڈ سینی ٹائزر اور اینٹی بیکٹیریل وائپس اٹھا لیے۔

    بعد ازاں اپنے گھر آ کر انہوں نے ہر بوتل 70 ڈالر کی بیچی، انہوں نے آن لائن آرڈرز لے کر مختلف افراد اور ایمازون سمیت مختلف اسٹورز کو انہی مہنگے داموں سینی ٹائزر کی فروخت کی۔

    دونوں بھائیوں نے ان اشیا پر 10 سے 15 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ اسی دوران امریکی اخبار نیویارک ٹائمز ایک بھائی کا انٹرویو کرنے پہنچ گیا اور اس نے اس کا نام اور گھر کا پتہ شائع کردیا۔

    بس پھر کیا تھا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ لوگوں نے ان بھائیوں کو سخت برا بھلا کہا کہ سپر اسٹورز ان ضرورت کی اشیا سے خالی ہو چکے ہیں اور یہ بھائی انہیں اپنے پاس ذخیرہ کیے بیٹھے ہیں۔

    ان بھائیوں نے پہلے پہل اپنے اس عمل کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی خدمت انجام دے رہے ہیں، وہ لوگوں کو سپر اسٹورز میں ناخوشگوار صورتحال سے بچانے کے لیے ان کے گھروں پر سینی ٹائزر فراہم کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اگر وہ کچھ زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔

    تاہم جب انہیں باقاعدہ جان سے مارنے اور سبق سکھانے کی دھمکیاں ملنی شروع ہوئیں تو انہوں نے اپنا یہ کاروبار روک دیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے۔

    عوام کے اس ردعمل پر اٹارنی جنرل نے بھی انہیں دھمکی آمیز نوٹس بھجوا دیا کہ اگر وہ مزید ایسی اشیا لے کر آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اس سخت ردعمل کے بعد ان بھائیوں نے اپنے پاس موجود 18 ہزار سینی ٹائزر کی بوتلوں کا ذخیرہ اسپتالوں اور چرچ میں عطیہ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم لوگ اب بھی انہیں معاف کرنے کو تیار نہیں، سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ جب یہ فروخت نہ کرسکے تو مجبوراً عطیہ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 69 ہوچکی جبکہ 3 ہزار 782 افراد میں اب تک ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    کیلی فورنیا، واشنگٹن اور فلوریڈا سمیت امریکا کی 15 سے زائد ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔