Tag: Hand Washing

  • ہاتھ دھونے کا عالمی دن: پاکستان میں سیلاب متاثرین صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم

    ہاتھ دھونے کا عالمی دن: پاکستان میں سیلاب متاثرین صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہیں جس کے باعث ریلیف کیمپس میں وبائی امراض بے قابو ہوچکے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا کی 40 فیصد آبادی یعنی 3 ارب افراد ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی اور صابن سے محروم ہیں یا پھر وہ اس اہم عمل کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔

    دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    یہ 22 لاکھ اموات زیادہ تر ان پسماندہ ممالک میں ہوتی ہیں جہاں صحت و صفائی کی سہولیات کا فقدان اور بے انتہا غربت ہے۔ اس قدر غربت کہ یہ لوگ ایک صابن خریدنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے۔

    ایک تحقیق کے مطابق جنوبی ایشیا کی تقریباً آدھی سے زیادہ آبادی کے پاس بیت الخلا کی سہولت نہیں ہے۔ افریقہ کے جنوبی علاقے میں یہ تعداد 28 فیصد تک ہے۔

    پاکستان میں بھی ہاتھ نہ دھو سکنے والوں کا تناسب اسی طرح ہے یعنی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔

    ہاتھ نہ دھونے سے سب سے بڑا خطرہ ڈائریا یعنی اسہال کا ہے جو مناسب طریقے سے ہاتھ دھونے سے 35 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید ابتر

    پاکستان میں رواں برس آنے والے سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے، کروڑوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور ریلیف کیمپس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    ان کیمپس میں مناسب بیت الخلا کی عدم دستیابی کی وجہ سے صفائی کی صورتحال نہایت خراب ہے جس سے بے شمار امراض جنم لے رہے ہیں۔

    زیادہ تر کیمپس میں لوگ کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں جس سے کیمپس میں آلودگی پھیل رہی ہے نتیجتاً لٹے پٹے، بیمار اور کم خوراکی کا شکار سیلاب متاثرین اسہال، ٹائیفائڈ، جلدی اور سانس کے امراض اور دیگر بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس صورتحال کو طبی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل ہے تاکہ صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکے۔

  • درست طریقے سے ہاتھ دھونا کووڈ 19 سمیت متعدد بیماریوں سے بچانے میں معاون

    درست طریقے سے ہاتھ دھونا کووڈ 19 سمیت متعدد بیماریوں سے بچانے میں معاون

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس کی وبا نے ثابت کیا کہ کس طرح صرف ہاتھ دھونے سے نہ صرف کووڈ 19 بلکہ دیگر متعدد بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 1 ارب 90 کروڑ افراد ہاتھ دھونے کی سہولیات (پانی یا صابن) سے محروم ہیں۔ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔

    پاکستان میں بھی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    پاکستان میں ہر سال صرف ڈائریا سے 53 ہزار بچے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں، اور صرف پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے ڈائریا کا خطرہ 30 فیصد اور مختلف اقسام کی سانس کی بیماریوں کا خطرہ 20 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں ہاتھ دھونے سے ہیضہ، ایبولا وائرس، سارس وائرس اور ہیپاٹائٹس لاحق ہونے کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔

    دوسری جانب طبی ماہرین نے کرونا وائرس کے خلاف بھی ہاتھ دھونے کو ایک اہم ہتھیار قرار دیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے اور اسے بچوں کی تربیت کا بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔

  • کورونا وائرس : چینی اداکارہ نے منفرد انداز میں ہاتھ دھونے کا طریقہ بتادیا

    کورونا وائرس : چینی اداکارہ نے منفرد انداز میں ہاتھ دھونے کا طریقہ بتادیا

    بیجنگ : کرونا وائرس سے بچنے کیلئےچینی  اداکارہ نے لوگوں کو ہاتھ دھونے کا طریقہ بتادیا، ان کا پیغام ہے کہ مداحوں نے وائرس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہمیشہ ہاتھ دھوتے رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اس سے بچنے کیلیے مختلف نامور اور نمایاں شخصیات اپنے پیغامات میں اس مہلک وائرس سے محفوظ رہنے کے طریقے اور احتیاط رکھنے کے پیغام جاری کررہی ہی۔

    اس سلسلے میں ایک چینی اداکارہ فین بنگبنگ نے سوشل میڈیا  پر  منفرد انداز میں ہاتھ دھونے کا طریقہ بتایا ہے کہ ہاتھ کس طرح صاف کرنے ہیں۔

    چین کی 38 سالہ معروف اداکارہ فین بنگبنگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انھیں ہاتھ دھونے کے ساتھ ساتھ رقص پیش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

     اس وائرل ویڈیو میں وہ حفظان صحت کے طریقوں کو فروغ دے رہی ہیں کیونکہ پوری دنیا کی حکومتیں نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔

    ہاتھ صاف کرنے  والی اس  ویڈیو میں انہوں نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ اس مہلک مرض سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ صحت مند رہنے کے لیے ہمیشہ ہاتھ دھوتے رہیں۔

    انہوں نے موسیقی پر رقص کرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہاتھ دھونے والی ایک انوکھی ویڈیو بنائی ہے۔ جسے ان کے مداح بے حد پسند کررہے ہیں۔

  • پاکستان کی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات سے محروم

    پاکستان کی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات سے محروم

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان میں 40 فیصد آبادی کو ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی اور صابن کی سہولت میسر نہیں ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا کی 40 فیصد آبادی یعنی 3 ارب افراد ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی اور صابن سے محروم ہیں یا پھر وہ اس اہم عمل کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔

    اس کا مطلب ہے کہ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔ پاکستان میں بھی ہاتھ نہ دھو سکنے والوں کا تناسب اسی طرح ہے یعنی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔

    ہاتھ نہ دھونے سے سب سے بڑا خطرہ ڈائریا یعنی اسہال کا ہے جو مناسب طریقے سے ہاتھ دھونے سے 35 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں ہر سال ڈائریا سے 53 ہزار بچے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں، اور صرف پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    پاکستان کے لیے سنہ 2017 اس حوالے سے خطرناک رہا جب پانی کی کمی اور صحت و صفائی کی سہولیات کے فقدان کے سبب روزانہ 46 بچوں کی اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہیلتھ کیئر سینٹرز بھی اس حوالے سے تشویشناک صورتحال کا شکار ہیں۔ پاکستان میں 24 فیصد اسپتالوں، کلینکس اور دیگر ہیلتھ کیئر سہولیات میں ہاتھ دھونے کی مناسب سہولیات موجود نہیں جس کے باعث طبی عملہ بھی بغیر ہاتھ دھوئے مریضوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔

    طبی عملے اور مریضوں کے ہاتھ نہ دھونے کی وجہ سے مختلف بیماریوں، جراثیموں اور انفیکشنز کے پھیلاؤ کے خطرے میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے اور اسے بچوں کی تربیت کا بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔

  • ہاتھ دھونا آپ کی زندگی بچا سکتا ہے

    ہاتھ دھونا آپ کی زندگی بچا سکتا ہے

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ہاتھ دھونے اور غذا کے درمیان تعلق کا ہے۔

    ہاتھ دھونے کے عالمی دن کو منانے کا مقصد اس عمل کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے جو بے شمار جان لیوا بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔

    دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    یہ 22 لاکھ اموات زیادہ تر ان پسماندہ ممالک میں ہوتی ہیں جہاں صحت و صفائی کی سہولیات کا فقدان اور بے انتہا غربت ہے۔ اس قدر غربت کہ یہ لوگ ایک صابن خریدنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے۔

    مزید پڑھیں: صابن کے استعمال شدہ ٹکڑے زندگیاں بچانے میں مددگار

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں اورہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق جنوبی ایشیا کی تقریباً آدھی سے زیادہ آبادی کے پاس بیت الخلا کی سہولت نہیں ہے۔ افریقہ کے جنوبی علاقے میں یہ تعداد 28 فیصد تک ہے۔

    اس طرح کی خراب صفائی ستھرائی کی صورت حال کے بعد اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ مذکورہ علاقوں میں بچوں میں ہیپاٹائٹس، نمونیہ اور اسہال جیسی بیماریاں عام ہیں اور اکثر ان سے اموات بھی واقع ہو جاتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے۔

    طبی ماہرین کے مطابق صابن کے ساتھ اچھی طرح ہاتھ دھونے سے اسہال کا خطرہ 30 سے 50 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔