Tag: hands

  • ہاتھوں کے کھردرے پن اور خشکی کو کیسے دور کیا جائے؟

    ہاتھوں کے کھردرے پن اور خشکی کو کیسے دور کیا جائے؟

    گھر کے مختلف کام کرتے ہوئے کیمیکلز کے استعمال سے ہاتھوں کی جلد خراب ہونے لگتی ہے اور خشک اور سیاہ ہوجاتی ہے، اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شیف فرح نے ہاتھوں کی حفاظت کا نہایت آسان طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ کیسٹر آئل اور ناریل کا تیل ملا کر رکھیں اور روزانہ ہاتھوں پر اس سے مساج کریں۔

    علاوہ ازیں لیموں کا چھلکا لے کر اسے ہاتھوں پر رگڑیں اس سے انگلیوں کی جوڑوں کا سیاہ پن دور ہوگا۔

    شیف فرح کا کہنا تھا کہ پونچھا لگاتے ہوئے کیمیکل سے بھی ہاتھ خراب ہوتے ہیں، لہٰذا پونچھے کے پانی میں لیموں کے چند قطرے، سرکہ یا 2 قطرے سرسوں کا تیل شامل کرلیں، اس سے ہاتھوں کی حفاظت ہوگی۔

     

  • سیاہ پڑتے ہاتھوں کو خوبصورت بنانے کے طریقے

    سیاہ پڑتے ہاتھوں کو خوبصورت بنانے کے طریقے

    ہمارے ناخنوں کے گرد جلد نسبتاً سیاہ ہوتی ہے جو خیال نہ رکھنے پر مزید سیاہ ہوجاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں اور پاؤں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔

    آج ہم آپ کو ناخنوں کے گرد موجود سیاہ نشان دور کرنے کی ٹپس بتا رہے ہیں۔

    انگلیوں کی سیاہی دور کرنے والا ماسک

    انگلیوں کے جوڑوں کی سیاہی دور کرنے کے لیے قدرتی اجزا پر مشتمل مکسچر کی مدد لی جا سکتی ہے۔

    بالائی آدھا چمچ، شہد آدھا چمچ، لیموں کا رس چند قطرے اور بیسن ایک چمچ لے کر اچھی طرح مکس کر لیں اور اس مکسچر کو ہاتھوں پیروں اور خاص طور پر انگلیوں کے جوڑوں پر لگائیں۔

    اس مکسچر کو 10 سے 15 منٹ تک لگائے رکھیں اور پھر دھو لیں، کچھ دن تک باقاعدگی سے اس نسخے کا استعمال انگلیوں کے جوڑوں پر جمے میل اور سیاہی کو دور کردے گا۔

    لیموں

    ایک عدد لیموں کو 2 ٹکڑوں میں کاٹ لیں، اب اسے اپنی انگلیوں کی سیاہ جلد پر روزانہ اچھی طرح 10 سے 15 منٹ تک ملیں، کچھ ہی دنوں میں سیاہی دور ہو جائے گی اور ہاتھ خوبصورت نظر آئیں گے۔

    بیسن کا استعمال

    تھوڑا سا بیسن لیں اور اس میں لیموں کا رس ملا کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں، اب اس پیسٹ کو انگلیوں کی سیاہ جلد پر لگائیں اور کچھ دیر بعد جب یہ سوکھ جائے تو اسکرب کرتے ہوئے اتار لیں اور پھر ہاتھ دھو لیں۔

    اسے ہفتے میں 3 مرتبہ استعمال کریں، انگلیوں کی سیاہ جلد صاف ہو جائے گی۔

  • عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    دوحہ:مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے کے نتیجے میں عالمی تنہائی کا شکار ہونے والے ایران اور قطر نے آپس میں گٹھ جوڑ کر لیا۔ دونوں ملکوں کو درپیش معاشی بحران اور عالمی سطح پر دونوں ملکوں کی تنہائی انہیں ایک دوسرے کے قریب لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفاعی تجزیہ نگار احمد فتحی نے اپنے مضمون میں ایران اور قطر کی باہمی قربت کے اسباب پر روشنی ڈالی ہے، مضمون نگار نے کہاکہ ایران اور قطر دونوں پڑوسی ملکوں کے بائیکاٹ کا سامنا کرنے کے ساتھ عالمی تنہائی کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ ایک سکے کے دو رخ کے مصداق دونوں ممالک کے درمیان پچھلے کچھ عرصے سے قربت میں بتدریج اضافہ ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2017میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کا سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کیا۔ قطر پر خطے کے دوسرے ممالک میں مداخلت، دہشت گردوں کی پشت پناہی، اخوان المسلمون اور القاعدہ کے عناصر کو پناہ دینے، یمن، لبنان، شام اور دوسرے ملکوں میں اپنے ایجنٹ بھرتی کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حال ہی میں چھ جولائی کو ایران کے صوبہ فارس کے گورنر عنایت اللہ رحیمی نے قطر کا دورہ کیا۔ رحیمی کے ہمراہ آنے والے ایرانی تاجروں نے قطر میں موجود کاروباری اور حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں۔

    عنایت اللہ رحیمی نے بتایا کہ انہوں نے قطری حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں دوطرفہ اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعاون سے اتفاق کیا ہے۔

    قطر میں ایرانی سفیر محمد علی سبحانی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے جنوبی اضلاع کے قطر کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات ہیں مگر ایران کے دوسرے صوبے اور اضلاع بھی دوحا اور تہران کے درمیان جاری تعلقات کے فائدوں سے محروم نہیں۔

    تجزیہ نگار احمد فتحی کا کہنا تھا کہ ایران اور قطر کی باہمی تجارت اور درآمدات وبرآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جب سے عرب ممالک نے قطر کا بائیکاٹ کیا ہے، دوحا نے تہران کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے دن رات کام شروع کر رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کی جانب سے قطر کی فضائی سروس کے بائیکاٹ کے بعد دوحا اور تہران کے درمیان یومیہ 200 اضافی پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔

  • پانیوں کے شہر وینس میں نصب کیے جانے والے انوکھے مجسمے

    پانیوں کے شہر وینس میں نصب کیے جانے والے انوکھے مجسمے

    روم: اٹلی کے خوبصورت ترین پانیوں کے شہر وینس میں دیو قامت ہاتھوں کے خوبصورت مجسمے نہر پر نصب کردیے گئے۔

    وینس کی آرسینل نہر پر نصب کیے جانے والے یہ ہاتھ مجسمہ سازی کی انوکھی جہت ہیں۔ 6 ہاتھوں کے یہ جوڑے باہم ایک دوسرے میں پیوست ہیں اور سیاحوں اور مقامی افراد کو اپنی جانب کھینچ رہے ہیں۔

    اسے بنانے والا مجسمہ ساز لورینزو کوئن ہے، یہ وہی مجسمہ ساز ہے جس نے 2 سال قبل گرینڈ کنال پر بھی دیو قامت ہاتھ نصب کیے تھے۔

    اس وقت ان ہاتھوں کو بنانے کا مقصد کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانا تھا۔ جس مقام پر یہ ہاتھ نصب کیے گئے تھے وہاں 14 ویں صدی کا ایک تاریخی ہوٹل موجود تھا اور کوئن کا کہنا تھا کہ یہ ہاتھ دراصل علامتی طور اس ہوٹل کو ڈوبنے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اب ان ہاتھوں کو بنانے کا مقصد محبت، یکجہتی اور دوستی کا پیغام دینا ہے۔

    50 فٹ اونچے اور 65 فٹ چوڑے ان ہاتھوں کو وینس کی آرسینل نہر پر نصب کیا گیا ہے۔ کوئن کا کہنا ہے کہ 6 ہاتھوں کے جوڑے ذہانت، امید، مدد، یقین، دوستی اور محبت کی علامت ہیں۔

    کوئن کہتا ہے کہ ذاتی طور پر اسے ہاتھوں کے مجسمے بنانا بہت پسند ہے، ’کیونکہ اشاروں کی زبان عالمی زبان ہے، اور ہم اطالوی ویسے بھی اپنے ہاتھوں سے گفتگو کرتے ہیں‘۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔

  • دونوں ہاتھوں سے محروم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور

    دونوں ہاتھوں سے محروم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور

    کوئٹہ: پاکستان کے پسماندہ صوبے بلوچستان کے شہری نے دونوں ہاتھوں سے محروم ہونے کے باوجود اپنی دنیا آپ تعمیر کرنے کا تہیہ کررکھا ہے‘ امیر عالم نامی یہ شخص ٹیکسی ڈرائیور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے امیر عالم دونوں بازوؤں سے محروم ہونے کے باوجود پاؤں سے گاڑی چلانےکے ساتھ ساتھ گاڑی کے وہیل بھی پاؤں سے ہی تبدیل کر لیتے ہیں۔

    Pakistani Taxi driver without hands

    غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے قلعہ سیف اﷲ کے رہائشی 32 سالہ امیر عالم کے دونوں ہاتھ بچپن میں کرنٹ لگنے سے بُری طرح جھلس گئے تھے جنہیں مجبوری کے تحت کاٹنا پڑا، مگر امیر عالم نے ہمت نہ ہاری، محنت جاری رکھی اورآج اپنی مدد آپ کے تحت پاؤں سے ٹیکسی چلا کراپنا رزق خود کما رہے ہیں۔

    رونالڈو کے لیے معذورایرانی مداح کا انوکھا تحفہ*

    اگر گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوجائے تو وہ اس کے لیے بھی کسی کی مدد لینے کے روادار نہیں بلکہ اسے تبدیل بھی خود ہی کرتے ہیں، اسی طرح وہ فون بھی پاؤں کی مدد سے اور کندھے سے لگا کر سنتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ معاشرے میں کسی پر بوجھ نہیں بننا چاہتے اسی لئے محنت کرکے کما رہے ہیں۔

    امیر عالم اور ان ہی کی طرح دنیا میں بہت سے باہمت افراد ایسے ہیں کہ جو زندگی میں پیش آنے والی معذوری کے باوجود کسی پر بوجھ بننے کے بجائے بہت سے تندرست مگر کاہل افراد کے لئے روشن مثال بن جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔