Tag: hang

  • مختلف جیلوں میں سزائے موت کے 7 مجرمان کو پھانسی

    مختلف جیلوں میں سزائے موت کے 7 مجرمان کو پھانسی

    کراچی: ملک کے مختلف شہروں میں باپ بیٹے سمیت سزائے موت کے سات قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایکشن پلان کے تحت سزائے موت کے قیدیوں کوپھانسی دینے کاسلسلہ جاری ہے آج بدھ کے روز ملک کی مختلف جیلوں میں سزائے موت کے منتظر 7 قیدی اپنے انجام کو پہنچ گئے۔

    اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں علی الصبح قتل کے مجرم باپ بیٹے سمیت تین مجرموں کو تختۂ دارپر لٹکادیا گیا، سزائے موت پانے والے مجرمان میں عثمان، اس کاوالد آفتاب اورمحمد صفدرشامل تھے۔

    باپ بیٹے نے لین دین کے تنازعے پر 1998میں ایک شخص کوقتل کیا تھاجبکہ مجرم صفدر نے 2003 میں معمولی تنازعے پر دو قتل کیے تھے۔

    جھنگ ڈسٹرکٹ جیل میں اسکول ٹیچرکےقاتل کوپھانسی دی گئی۔

    ملتان سینٹرل میں جیل میں بھی قتل کے مجرم نئیر عباس کو تختہ دار پرلٹکادیا گیا، مجرم نے 1996میں ذاتی رنجش کی بنا پرایک شخص کا قتل کیا تھا۔

    ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں قتل کے مجرم محمد گلفام کوبھی پھانسی دیدی گئی جبکہ سرگودھا میں قتل کےمجرم محمد نواز کو بھی تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پھانسی پانے والوں کی رحم کی تمام اپیلیں مسترد کردی گئیں تھی۔

    ضابطے کی کارروائی کے بعد مجرموں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔

  • سزائے موت کے سات مجرم تختۂ دارکے حوالے

    سزائے موت کے سات مجرم تختۂ دارکے حوالے

    کراچی: ملک بھرمیں سزائےموت پرعمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے قتل کے سات مجرمان کو مختلف شہروں میں پھانسی پرلٹکادیا گیا۔

    تفصیلات کی آج بدھ کی صبح ملک کی مختلف جیلوں میں پھانسی کے سزایافتہ مجرمان کی سزا پرعملدرآمد کیا گیا۔

    فیصل آبادسینٹرل جیل میں سزائےموت کے تین مجرمان کوپھانسی دےدی گئی، مجرم نبیل نےدوہزارمیں ایک شخص کاقتل کیاتھاجبکہ مجرم راشداورسلیم نےانیس سواٹھانوے میں لین دین کے تنازعےپرایک شخص کوقتل کیاتھا۔

    ساہیوال سینٹرل جیل میں دومجرموں کوپھانسی دےدی گئی، مجرم فیاض نےدوہزاردومیں ایک شخص کو قتل کیاتھا، دوسرے مجرم قیصرنےدوہزارچارمیں ایک شخص کوقتل کیاتھا۔

    میانوالی سینٹرل جیل میں سزائےموت کےمجرم محمد اسلم کوتختہ دارپرلٹکا دیا گیا، مجرم محمد اسلم نے انیس سو ستانوے میں ایک شخص کا قتل کیاتھا۔

    گجرات ڈسٹرکٹ جیل میں سزائےموت کےقیدی محمد اقبال عرف بالا کوپھانسی دی گئی،مجرم محمداقبال نےانیس سواٹھانوےمیں ایک شخص کاقتل کیاتھا جبکہ سزائے موت کےقیدی غلام رسول کی پھانسی حکم امتنائی کےباعث روک دی گئی۔

  • مزید 2 مجرم تختۂ دار کے حوالے

    مزید 2 مجرم تختۂ دار کے حوالے

    لاہور/پنجاب: لاہوراورمیانوالی میں سزائے موت کے مزید دو مجرموں کو تختۂ دارپرلٹکادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروزجمعرات لاہورکی کوٹ لکھپت جیل میں علی الصبح سزائے موت کےقیدی شمس الحق کو پھانسی دیدی گئی، شمس الحق نے انیس سو نناوے میں علی عمران نامی شخص کا قتل کیا تھا۔

    سینٹرل جیل میانوالی میں بھی سزائےموت کے قیدی فتح محمد کو تختہ دارپرلٹکادیا گیا،مجرم فتح محمد نے سولہ سال قبل منگیتراورماموں کو موت کے گھاٹ اتادیا تھا۔

    دونوں شہروں میں پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کردیں۔

  • سات مجرمان کو پھانسی ، کل تعداد 130 ہوگئی

    سات مجرمان کو پھانسی ، کل تعداد 130 ہوگئی

    اسلام آباد: پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے دو مجرمان سمیت سات افراد کو پھانسی کا سزا دے دی گئی۔

    مجرمان کی سزائے موت پر عمل درآمد صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں کیا گیا۔

    بچوں کے ساتھ زیادتی ازاں بعد قتل کے مجرمان عبدالستار اور ثنااللہ کو ویہاڑی ڈسٹرکٹ جیل میں تختہ دار کے حوالے کیا گیا۔

    عبدالستار نے ایک 13 سالہ بچی کوزیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا تھا جبکہ ثنا اللہ نے 11 سالہ لڑکے دانش کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا۔

    گجرات جیل میں محمد نصیر اور فیصل محمود کو قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔

    قتل کے ہی جرم میں سزا پانے والے دو مجرمان عبدالخلیق اورشہزاد بھی کوٹلکھپت جیل لاہور میں پھانسی کے تختے پرچڑھادئیے گئے۔

    شہزاد نے ایک شخص کو قتل کیا تھا جبکہ عبدالخالق نے بھی ایک شخص کو فیکٹری ایریا میں قتل کیا تھا۔

    بہادر خان نامی مجرم نے 1997 میں یاسر محمود کو قتل کیا تھا اسے بھی قتل کےجرم میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سزائے موت دے دی گئی۔

    پاکستان میں 2008 سے سزائے موت پر پابندی عائد تھی جسے 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پر حملے کے اگلے روز اٹھائی گئی تھی اور تب سے اب تک دی جانے والی پھانسیوں کی تعداد 130 ہوچکی ہے۔

  • پنجاب میں تین افراد کا قاتل تختہ دارکے حوالے

    پنجاب میں تین افراد کا قاتل تختہ دارکے حوالے

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: تین افرادکے قاتل محمد صدیق کوڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں علی الصبح تختہ دارپرلٹکادیاگیا۔

    محمد صدیق نے دو ہزارچارمیں کمالیہ میں ایک تھیٹرشو کے دوران تین افراد کو فائرنگ کرکےموت کے گھاٹ اتارا تھا۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دو ہزارپانچ میں محمد صدیق کو سزائے موت سنائی تھی۔

    صدرِمملکت کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد مجرم کوالصبح پھانسی دے دی گئی۔

    اس موقع پرجیل کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول پرحملے بعد ملک میں سے پھانسی کی سزاپرعائد پابندی ختم کی گئی تھی جس کے بعد اب تک 24 سے زائد افراد کو پھانسی دی جاچکی ہے جبکہ 8 ہزار سے زائد افراد پھانسی کی سزا پرعملدرآمد کے منتظرہیں۔