Tag: Hangry

  • بعض لوگ بھوک کی حالت میں چڑچڑے کیوں ہوجاتے ہیں؟

    بعض لوگ بھوک کی حالت میں چڑچڑے کیوں ہوجاتے ہیں؟

    ہمارے ارد گرد بعض افراد ایسے ہوں گے جو بھوک کی حالت میں چڑچڑانے اور غصے کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ جب وہ شدید بھوکے ہوتے ہیں تو بغیر کسی وجہ کے غصے میں آجاتے ہیں اور معمولی باتوں پر چڑچڑانے لگتے ہیں۔

    ہوسکتا ہے آپ کا شمار بھی انہی افراد میں ہوتا ہو۔ آپ بھی بھوک کی حالت میں لوگوں کے ساتھ بد اخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہوں اور بعد میں اس پر شرمندگی محسوس کرتے ہوں۔

    اگر ایسا ہے تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ ماہرین نے نہ صرف اس کی وجہ دریافت کرلی ہے بلکہ اس کا حل بھی بتا دیا ہے۔ ماہرین نے اس حالت کو بھوک کے ہنگر اور غصہ کے اینگر کو ملا کر ’ہینگری‘ کا نام دیا ہے۔

    اس کی وجہ کیا ہے؟

    ہماری غذا میں شامل کاربو ہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور دیگر عناصر ہضم ہونے کے بعد گلوکوز، امائنو ایسڈ اور فیٹی ایسڈز میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ یہ اجزا خون میں شامل ہوجاتے ہیں جو خون کی گردش کے ساتھ جسم کے مختلف اعضا کی طرف جاتے ہیں جس کے بعد ہمارے اعضا اور خلیات ان سے توانائی حاصل کرتے ہیں۔

    جسم کے تمام اعضا مختلف اجزا سے اپنی توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن دماغ وہ واحد عضو ہے جو اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے زیادہ تر گلوکوز پر انحصار کرتا ہے۔

    جب ہمیں کھانا کھائے بہت دیر ہوجاتی ہے تو خون میں گلوکوز کی مقدار گھٹتی جاتی ہے۔ اگر یہ مقدار بہت کم ہوجائے تو ایک خود کار طریقہ سے دماغ یہ سمجھنا شروع کردیتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے۔

    اس کے بعد دماغ تمام اعضا کو حکم دیتا ہے کہ وہ ایسے ہارمونز پیدا کریں جن میں گلوکوز شامل ہو تاکہ خون میں گلوکوز کی مقدار میں اضافہ ہو اور دماغ اپنا کام سر انجام دے سکے۔

    ان ہارمونز میں سے ایک اینڈرنلائن نامی ہارمون بھی شامل ہے۔ یہ ہارمون کسی بھی تناؤ یا پریشان کن صورتحال میں ہمارے جسم میں پیدا ہوتا ہے۔ چونکہ اس میں شوگر کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا دماغ کے حکم کے بعد بڑی مقدار میں یہ ہارمون پیدا ہو کر خون میں شامل ہوجاتا ہے نتیجتاً ہماری کیفیت وہی ہوجاتی ہے جو کسی تناؤ والی صورتحال میں ہوتی ہے۔

    جب ہم بھوک کی حالت میں ہوتے ہیں اور خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوجائے تو بعض دفعہ ہمیں معمولی چیزیں بھی بہت مشکل لگنے لگتی ہیں۔ ہمیں کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں دقت پیش آتی ہے، ہم کام کے دوران غلطیاں کرتے ہیں۔

    اس حالت میں ہم سماجی رویوں میں بھی بد اخلاق ہوجاتے ہیں۔ ہم اپنے آس پاس موجود خوشگوار چیزوں اور گفتگو پر ہنس نہیں پاتے۔ ہم قریبی افراد پر چڑچڑانے لگتے ہیں اور بعد میں اس پر ازحد شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

    یہ سب خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہونے اور دماغ کے حکم کے بعد تناؤ والے ہارمون پیدا ہونے کے سبب ہوتا ہے۔

    اس کا حل کیا ہے؟

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہینگر کے وقت اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ بداخلاقی کا مظاہرہ کرنے سے بچنا چاہتے ہوں تو اس کا فوری حل یہ ہے کہ آپ گلوکوز پیدا کرنے والی کوئی چیز کھائیں جیسے چاکلیٹ یا فرنچ فرائز۔

    لیکن چونکہ یہ اشیا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کر سکتی ہیں لہٰذا آپ کو مستقل ایک بھرپور اور متوازن غذائی چارٹ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جو آپ کے جسم کی تمام غذائی ضروریات کو پورا کرے اور بھوک کی حالت میں آپ کو غصے سے بچائے۔

  • بھوکا مگرمچھ کھانا تلاش کرتے ہوئے آبادی میں پہنچ گیا، شہری خوفزدہ، ویڈیو وائرل

    بھوکا مگرمچھ کھانا تلاش کرتے ہوئے آبادی میں پہنچ گیا، شہری خوفزدہ، ویڈیو وائرل

    ‏ فلوریڈا : امریکہ میں ایک بھوکے مگر مچھ نے دن دہاڑے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، پولیس آفیسر نے ہمت کرکے اسے قابو کرلیا اور محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
    ‎\‎
    ‏ امریکی ریاست فلوریڈا میں کے ایک ریستوران کے پارکنگ ایریا میں ایک خوفناک مگر مچھ دیکھا گیا، چھ فٹ لمبے اس مگر مچھ کو دیکھ کر لوگوں کی چیخیں نکل گئیں۔ اطلاع ملنے پر مقامی ‏پولیس آفیسر فش اینڈ وائلڈ لائف کنزرویشن کمیشن کے اہلکاروں کے ساتھ وہاں پہنچے اور مگر مچھ کو قابو کیا بھوکے مگر مچھ کو بحالی مرکز منتقل کردیا ہے۔ ‏


    ‏ ‏
    اس حوالے سے "لی کاؤنٹی شیرف آفس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا ہے، تصاویر کے ساتھ شیئر کی گئی اس پوسٹ میں مگر مچھ کی تصاویر بھی دکھائی ‏گئی ہیں ان تصاویر میں مگر مچھ کو قابو کرنے سے متعلق دکھایا گیا ہے۔ ‏
    ‏ ‏
    لی کاؤنٹی شیرف آفس نےمزاحیہ انداز میں لکھا کہ بھوکا مگر مچھ ریستوران کی پارکنگ میں شاید چیز برگر کھانے آیا تھا یا کوئی ڈیل لینے آیا ہو لیکن اس نے وہاں موجود لوگوں کو خوفزدہ ‏کردیا۔

    ‏ ریسکیو آپریشن کی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کی گئیں جس کے بعد صارفین نے پولیس کے اس بروقت اقدام کو بہت سراہااور شکریہ ادا کیا، صارفین کا کہنا تھا کہ دن کے اوقات میں کسی ‏مگر مچھ کا اس طرح واقعی خطرے کی بات ہے ‏

    واضح رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا میں مگر مچھوں کے حوالے سے اکثر اس قسم کے واقعات مشاہدے میں ٓاتے ہیں اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ یہاں مگر مچھ کثیر تعداد میں پائے جاتے ‏ہیں جنہیں عام طور پر اکثر گولف کورس ، دلدل اور دیگر کھلی جگہوں پر دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق فلوریڈا میں اس وقت تقریباً 1.25 ملین سے زائد مگر مچھ پائے جاتے ‏ہیں۔ ‏