Tag: Hanif abbasi

  • پاکستان کا پانی بند کیا تو بھارت کی سانس بند کردیں گے، حنیف عباسی

    پاکستان کا پانی بند کیا تو بھارت کی سانس بند کردیں گے، حنیف عباسی

    وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کا پانی بند کیا تو ہم آپ کی سانس بند کردیں گے۔

    راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی قوم کو سوچنا ہوگا کہ اس نے مودی سے جان چھڑانی ہے یا اپنے ملک کی تباہی کرنی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پورے پاکستان کے ریلوےاسٹیشنز پر سولجر ڈیسک قائم کردی گئی ہے، بھارت کا ایک میزائل آیا تو ہمارے 200 میزائل آئیں گے، یاد رکھیں یہ مس ایڈونچر آپ کے گلے پڑجائے گا۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان آپ کے ہر موومنٹ کا جواب دینےکیلئے تیار بیٹھا ہے، نوازشریف نے آپ کے5دھماکوں کے جواب میں 6ایٹمی دھماکے کیے تھے، ایٹم بم کتابوں میں لکھنے پڑھنے کیلئے نہیں اپنی حفاظت کیلئے بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غوری، غزنوی اور شاہین میزائل چوک چوراہوں میں سجاوٹ کے لیے نہیں بنائے، یہ تمام میزائل ہم نے بھارت کیلیے ہی بنائے ہیں۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ پہلگام بس حملہ ایک بہانہ ہے، بھارت کا اصل ہدف سندھ طاس معاہدہ ہے جو پاکستان کے پانی کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔

    وزیر اعظم نے ہر فورم پر فلسطین کے مسئلے کو اٹھایا ہے، آج دنیا کے سامنے دہشت گرد کو بےنقاب کرنے آیا ہوں، بھارت نے کاغذوں میں ہمیں دہشت گرد کہنے کی کوشش کی، دنیا کاسب سے بڑا دہشت گرد اسرائیل اور بھارت ہے، مسلمانوں کے خون سے اسرائیل کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، بھارت کے ہاتھوں ایک لاکھ کشمیریوں کا خون ہے۔

    ہماری فوج نے کہہ دیا ہے کہ پانی بند ہوا تو جنگ کیلئے تیار رہو، پاکستان نے آپ کی فضائی حدود اور تجارت بند کی تو چیخیں نکل گئیں۔

  • پی ٹی آئی میں ہمارے کچھ پلانٹڈ لوگ ہیں، جو بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملنے بھی جاتے ہیں، ن لیگی رہنما کا انکشاف

    پی ٹی آئی میں ہمارے کچھ پلانٹڈ لوگ ہیں، جو بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملنے بھی جاتے ہیں، ن لیگی رہنما کا انکشاف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی میں ہمارے کچھ پلانٹڈ لوگ ہیں، جو بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملنے بھی جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے کہا کہا پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن اگر ہمارا بندہ ہے تو ہمیں داد دیں، رؤف حسن جیسے لوگوں کی عیاشیاں لگی ہیں ایک سےدوسری پارٹی میں جاتے رہتے ہیں۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے رؤف حسن اندر کھاتے ہمارے کام آرہا ہو، ہم نے اپنا بندہ پلانٹ کیا ہوا ہے، ان کو پتہ ہی نہیں چلتا اور رؤف حسن ہمارا کام کردیتا ہے، جیسے اس نے بانی پی ٹی آئی کے ٹویٹر ہینڈل کا بتایا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم بھی یہی کہتے ہیں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ والی جماعت ہے، تصدیق رؤف حسن کررہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے انکشاف کیا کہ میں نام نہیں بتاتا لیکن پی ٹی آئی کے اندر کچھ اور بھی ہمارے پلانٹ کیے لوگ ہیں، یہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملنے بھی جاتے ہیں اور ہمارے کام آتے ہیں، ہم پلانٹڈ لوگوں کو پیسے تونہیں دیتےلیکن ان کوامید ہے ان کوکچھ بنادیں گے۔

    فضل الرحمان اور محموداچکزئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اور محموداچکزئی کو ہی دیکھ لیں، کچھ تو اصول ہونےچاہئیں، یہ دنوں اس کی جھولی میں جا کر بیٹھنے سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے معافی تومنگوالیتے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ فضل الرحمان کو بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ قرار دینے والی بات پر کھڑا رہنا چاہیے تھا۔

    بانی پی ٹی آئی کے جیل باہر آنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہرآتا نہیں دیکھ رہاہوں، ابھی تو توشہ خانہ ٹوبانی پی ٹی آئی کےلیے ایک سرپرائز کیس ہوگا۔

    ن لیگی رہنما نے بتایا کہ جاوید لطیف اسلیے اپنے الیکشن کا ذکرنہیں کرتے کیونکہ لیڈرشپ نے انہیں حدود کا بتادیا ہے۔

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شکست پر انھوں نے کہا کہ محسن نقوی وزارت داخلہ یا چیئرمین پی سی بی میں سے ایک عہدہ دیکھ لیں، کرکٹ ورلڈ کپ میں ہماری ٹیم بہت سفارشی تھی، نسیم شاہ کے سواپوری ٹیم میں کوئی جذبہ نہیں تھا،یہ صرف ماڈلنگ کرسکتے ہیں۔

  • آئی پی پیز بجلی پیدا نہیں کررہے تو پیسے کیوں دیں؟ حنیف عباسی

    آئی پی پیز بجلی پیدا نہیں کررہے تو پیسے کیوں دیں؟ حنیف عباسی

    ن لیگ کے مرکزی رہنما حنیف عباسی نے بغیر بجلی پیدا کیے آئی پی پیز کو رقم ادائیگی کی مخالفت کردی، ان کا کہنا ہے کہ بجلی پیدا نہیں کررہے تو ایسے ہی پیسے نہیں دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئی پی پیز کے کردار پر کڑی تنقید کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر معاہدے غلط بھی ہوگئے ہیں تو کہہ دیں کہ ہم پیسے نہیں دیں گے، انہوں نے ان معاہدوں سے کھربوں روپے کمالیے، میاں منشا ملک کیلئے کچھ ارب روپے چھوڑ دیں گے تو کیا قیامت آجائے گی؟

    مختلف ٹیکسز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سوئی گیس اور سولر پینلز پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، یہ ٹیکس نہیں لگانا چاہیے۔

    گزشتہ دنوں انوار الحق کاکڑ سے متعلق زیر گردش خبر سے متعلق حنیف عباسی نے بتایا کہ سابق نگران وزیر اعظم سے سامنا ہوا تو گندم سے متعلق بات چیت ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ کیا آپ مجھے گرفتار کرنے آئے ہیں، تو میں نے کہا کہ میں کیسے آپ کو گرفتار کرسکتا ہوں۔

    حنیف عباسی نے واضح کیا کہ انوارالحق کاکڑ سے تو کوئی فارم47کی بات ہی نہیں ہوئی، انہوں نے کسی اور جگہ فارم47کی بات کی ہو تو الگ ہے۔

    حنیف عباسی نے مزید کہا کہ ن لیگ کی مرکز میں حکومت اور پنجاب میں دوتہائی اکثریت کے ساتھ وزارت اعلیٰ ہے، ہم الیکشن کہاں ہارے ہیں؟ ہم تو الیکشن جیتے ہیں اسی لیے ہماری حکومت ہے، پنجاب اور مرکز میں سب سے بڑی جماعت ن لیگ ہے۔

  • ’’پہلے کہا باجوہ نے واٹس ایپ پر جتوایا، اب اُنھی کے خلاف باتیں کر رہے ہیں‘‘

    ’’پہلے کہا باجوہ نے واٹس ایپ پر جتوایا، اب اُنھی کے خلاف باتیں کر رہے ہیں‘‘

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے نام لیے بغیر وزیر دفاع خواجہ آصف پر بھی وار کیا، اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں کہا ’’پہلے کہا باجوہ نے واٹس ایپ پر جتوایا، اب اُنھی کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔‘‘

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما حنیف عباسی نے اپنی ہی پارٹی رہنماؤں پر گولہ باری کر دی، خواجہ آصف کا نام لیے بغیر کہا ایک آدمی کہتا تھا ’’مجھے تو واٹس ایپ پر جتوایا گیا‘‘ اب وہ اُنھی کے خلاف بات کرتا ہے، اس سے قد نہیں بڑھے گا۔

    حنیف عباسی نے خواجہ آصف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب مولانا اور ہماری پارٹی کے ایک لیڈر باجوہ صاحب پر تنقید کر رہے ہیں، جب کہ پہلے کہتے تھے کہ باجوہ نے واٹس ایپ پر الیکشن جتوا دیا۔ اخلاقی جرات کرتے تو اس وقت بولتے جب وہ عہدے پر تھے۔ مجھے تو اس وقت زیادہ تکلیف ہوئی تھی لیکن میں اس وقت نہیں بولا تو اب کیوں بولوں۔

    مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی: حنیف عباسی

    انھوں نے کہا یہ حکومت چوں چوں کا مربہ نہیں، ساری قوتیں ایک پیج پر ہیں، احتجاج سے تو پی ٹی آئی بھی حکومت نہیں گرا سکی تو مولانا کیسے کر لیں گے، یہ حکومت تو پانچ سال نہیں گرتی، اللہ نہ گرائے تو بندوں سے یہ نہیں ہوگا، فضل الرحمان کو چاہیے جو مل گیا ہے اسی پر اکتفا کر لیں، یہ نہیں ہوتا والد نے حصہ دینے کا کہا تو وہ ملا نہیں اس لیے میں نہیں مانتا، مولانا احتجاج کریں گے تو ان کی خدمت کریں گے، کھانا کھلائیں گے، وہ پہلے بھی آئے تھے اور چلے گئے تھے۔

  • مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی: حنیف عباسی

    مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی: حنیف عباسی

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مشاہد حسین سے نون اور کتنی بار ڈسی جائے گی، یہ جس کی مقبولیت دیکھتا ہے ادھر ہو جاتا ہے اور بعد میں پھر واپس آ جاتا ہے۔

    پی ایم ایل این کے رہنما حنیف عباسی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی رہنماؤں پر گولہ باری کر دی، کہا کہ مشاہد حسین کو ہی دیکھیں ہماری لیڈر شپ کتنی بار اس سے ڈسی گئی، مشاہد حسین کسی کی مقبولیت دیکھتے ہیں تو اس طرف چلے جاتے ہیں پھر واپس آ جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا زبیر عمر بھی اپنا فلسفہ جھاڑ رہے ہوتے ہیں، ان کے ساتھ پارٹی رہنما نہیں لکھنا چاہیے، ایک تنقید اس لیے کرتا ہے کہ اس کو کچھ ملا نہیں اور دوسرا ہار گیا ہے، جاوید لطیف کی میں اکثر پارٹی سے سفارش کرتا تھا لیکن وہ ان کو زیادہ جانتے تھے، وہ مجھے کہتے تھے یہ ٹھیک نہیں تو آج وہ درست ثابت ہوئے میں غلط تھا، کرمانی تو عوامی سطح پر تھا ہی نہیں، پارٹی ان سے علیحدگی کا اعلان کرے۔

    حنیف عباسی نے کہا میاں جاوید لطیف بتائیں انھیں کس نے کہا کہ ان کا حلقہ کھلا تو ساتھ میں نواز شریف کا حلقہ بھی کھلے گا؟ انھوں نے کہا میں جاوید لطیف کے انتخابات سے متعلق بیانات پر حیران ہوں، پارٹی کو پوچھنا چاہیے، جاوید لطیف کوعقل مند سمجھتا تھا مگر وہ تو ریٹنگ بڑھانے کے لیے لیڈر شپ سے کھیل رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا اب وہ اس لیے تنقید کر رہے ہیں کہ ہار گئے ہیں، اب جاوید لطیف حوصلہ کریں، اس کی ہار اور نواز شریف کی جیت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، جاوید لطیف بتائیں وہ کون ہے جس نے آپ کا حلقہ کھولنے پر نواز شریف کا حلقہ کھولنے کی بات کی؟ جاوید لطیف نام تو بتائیں تاکہ پوچھیں تم کون ہوتے ہو نواز شریف کا حلقہ کھولنے والے۔

  • پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    لاہور: حنیف عباسی اور ذوالفقار گھمن کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے بعد قومی احتساب بیورو نے حنیف عباسی کو 17 اگست کو نیب میں طلب کر لیا ہے، اس سلسلے میں انھیں 20 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے انھیں سوال نامہ ارسال کیا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ پنجاب اسپورٹس بورڈ میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا کیا مقصد تھا؟

    حنیف عباسی سے پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ کی 4 جنوری 2017 کو وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات ہوئی؟ وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر بورڈ ارکان پر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا دباؤ کیوں ڈالا؟ یونٹ کی مجاز اتھارٹی کون تھا اور اس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ بطور چئیرمین اسٹیئرنگ کمیٹی ان کے کیا اختیارات تھے؟ پی ایم یو کے تحت شروع منصوبوں میں ان کا کیا کردار تھا؟ پی ایم یو مقررہ وقت پر جو منصوبے مکمل نہ کر سکا کیا ان کے خلاف کوئی کارروائی کی؟ کیا پی ایم یو کی نا اہلیوں کے خلاف قانونی  یا محکمانہ کارروائی کی یا نہیں؟ پی ایم یو کے مالی اختیارات کے حوالے سے بھی بیورو کو جواب دیا جائے۔

    نیب نے پوچھا ہے کہ اسپورٹس بورڈ کے منصوبوں کے لیے جگہ کا تعین کرنے کا طریقہ کار کیا تھا؟ بطور وائس چئیرمین پنجاب اسپورٹس بورڈ آپ کے کیا اختیارات تھے؟ کیا اسپورٹس بورڈ کے کسی منصوبے کا کبھی ذاتی طور پر معائنہ کیا؟ اسپورٹس بورڈ کے 3 جنوری 2017 کے اجلاس سے قبل گراؤنڈ کا دورہ کیا یا اس کی تجویز دی؟ کیا ایک ساتھ ہی 66 منصوبے شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور کیا وزیر منصوبہ بندی نے 3 جنوری 2017 کو ایک ساتھ 66 منصوبے شروع کرنے کی مخالفت کی؟

    نیب نے استفسار کیا ہے کہ کیا وزیر منصوبہ بندی نے ایک ساتھ منصوبے شروع کرنے کے اقدام سے نقصان کی نشان دہی کی تھی؟ اور آپ نے 102 منصوبوں کا آغاز کرایا جن میں سے 98 وقت پر مکمل نہ ہو سکے، آپ کے  فیصلوں کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ سکتا تھا، آپ نے کیوں اس فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ انھوں نے اکرم ثعبان کا بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر انتخاب کیوں کیا؟ ایسی اسامیوں پر بھرتیوں کا اشتہار کیوں دیا جو منسوخ ہو چکی تھیں۔

    نیب نے حنیف عباسی کو مذکورہ سوالوں کے جوابات کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے، پیش نہ ہونے پر نیب آرڈیننس کے شیڈول ٹو کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

  • حنیف عباسی کو رہا کر دیا گیا

    حنیف عباسی کو رہا کر دیا گیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو کیمپ جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے حنیف عباسی رہا ہوگئے، لاہور ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”لاہور ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    حنیف عباسی کو50 ،50 لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں پر ضمانت ملی، کیمپ جیل کے باہر ن لیگی کارکنان نے حنیف عباسی کا استقبال کیا.

    حنیف عباسی پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگی رہنما سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔

    ایفی ڈرین کا غلط استعمال کے الزامات کے تحت مقدمہ چلا، جس میں 36 گواہان نے اپنی شہادتیں قلم بند کرائیں.

    مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے انسداد منشیات کی عدالت سے ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کو لاہور ہائیکورٹ میں چلینج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    سزا کے بعد حنیف عباسی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، جس میں مؤقف اپنایا کہ انسداد منشیات عدالت نے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا، سو عدالت سزا معطل کرکے ضمانت منظور اور رہا کرنے کا حکم دے۔

    لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی اور حنیف عباسیہ کی سزا معطل کردی۔ اب انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے.

  • ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    لاہور: ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی، حنیف عباسی کو سزا انسداد منشیات عدالت نے سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی پر 330 کلو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا الزام ہے، 500 کلو ایفی ڈرین اسمگل کرنے کا مقدمہ سنہ 2010 میں درج کیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گریس فارما سوٹیکل کو ملزم بنایا گیا ہے، 137 کلو ایفی ڈرین کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا۔

    حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ایفی ڈرین مختلف فارما سوٹیکل کمپنیز کو فروخت کیا گیا۔ حنیف عباسی کی گریس فارما سوٹیکل سے ریکوری نہیں ہوئی۔ ماتحت عدالت نے قانون کو نظر انداز کر کے فیصلہ سنایا۔ ایفی ڈرین منشیات کے زمرے میں نہیں آتا۔

    عدالت نے کہا کہ آپ فارما سوٹیکل کمپنیوں کی انوائس مانیں گے، تو سب کی ماننا پڑے گی۔ آپ جن دستاویزات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کہاں ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلے سے اپنے ثبوت ثابت کریں، فیصلے میں لکھا ہے انوائس پر یقین نہیں کیا جاسکتا۔ سزا ان شواہد پر دی گئی جو ملزمان نے پیش کیے۔

    دلائل کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کردی اور انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 21 جولائی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور متوقع انتخابات کے امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیس میں نامزد دیگر 7 ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حنیف عباسی صرف 363 کلو گرام ایفی ڈرین کے شواہد فراہم کر سکے جبکہ بقیہ کے استعمال کے کوئی شواہد فراہم نہ کیے، کیس کے باقی 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    مقدمے کا پس منظر

    حنیف عباسی و دیگر کے خلاف ایفی ڈرین کا مقدمہ 21 جولائی 2012 کو درج ہوا تھا، مقدمہ 6 برس تک زیر سماعت رہا اور اس دوران سماعت کے لیے 5 ججز تبدیل بھی ہوئے جبکہ 36 گواہان نے شہادتیں قلم بند کروائیں۔

    مقدمے میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال اور عبد الباسط کو نامزد کیا گیا جبکہ ملزمان میں ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید شامل ہیں۔ ملزمان پر 500 کلو ایفی ڈرین منشیات اسمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا۔

    حنیف عباسی انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے، جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ان کے مد مقابل تھے، تاہم الیکشن سے 4 دن قبل ان کے خلاف سنائے جانے والے فیصلے نے انہیں انتخابات کی دوڑ سے باہر کردیا۔

  • ن لیگی رہنما حنیف عباسی کوجیل سے شیخ زید اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    ن لیگی رہنما حنیف عباسی کوجیل سے شیخ زید اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نےایفیڈرین کیس میں سزاء یافتہ ن لیگی رہنما حنیف عباسی کوجیل سے شیخ زید ہسپتال منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت گیارہ اپریل تک ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی دل اورگردوں کے عارضہ میں مبتلا ہیں انہیں علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا جائے۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی کی طبی رپورٹس منگوا لی جائیں، جس پر عدالت نے کہا اگر آپ بیمار ہوں تو آپ کو بھی اسپتال بھجوانا چاہئیے ، یہ انسانی صحت کا معاملہ ہےاتنا سخت رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئیے۔

    عدالت نے حنیف عباسی کوجیل سے شیخ زید ہسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا اور دو رکنی بنچ نے سزاء کے خلاف حنیف عباسی کی اپیل پرسماعت گیارہ اپریل تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے اپیل میں حنیف عباسی نے موقف اختیار کیا ہے کہ انسدادِ منشیات عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا. ادویات سازی کے لیے ایفیڈرین منگوائی گئی مگر بے بنیاد مقدمہ بنا دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : حنیف عباسی کی طبیعت سنبھل گئی، واپس جیل منتقل

    اپیل میں کہا گیا کیس میں نامزد دیگر سات ملزموں کو رہائی مل چکی ہے مگر حنیف عباسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے مقدمہ بنایا گیا . ٹرائل عدالت نے فیصلہ جاری کرتے وقت اصل حقائق کو نظر انداز کیا، ہائی کورٹ حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے رہا کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے چند روز قبل ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا، جس کے بعد جیل انتظامیہ نے انہیں کنگا رام اسپتال منتقل کیا، اسپتال میں الرجی کا مرض بھی سامنے آیا جس کی ادویات فراہم کردی گئیں تھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 21 جولائی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کو مجرم قرار دے کر عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    مسلم لیگ کے رہنما کو سزا سنانے کے بعد اے این ایف نےگرفتار کرلیا تھا۔ بعدازاں حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • حنیف عباسی کی طبیعت سنبھل گئی، واپس جیل منتقل

    حنیف عباسی کی طبیعت سنبھل گئی، واپس جیل منتقل

     لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو گنگا رام اسپتال میں طبی سہولیات فراہم کرنے کے بعد واپس کیمپ جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس کے بعد جیل انتظامیہ نے انہیں کنگا رام اسپتال منتقل کیا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق حنیف عباسی کو جب اسپتال لایا گیا انہیں سانس لینے میں دشواری تھی جبکہ الرجی کا مرض بھی سامنے آیا جس کی ادویات فراہم کردی گئیں۔

    علاج و معالجے کی سہولیات ملنے کے بعد لیگی رہنما کی طبیعت سنبھل گئی جس کے بعد انہیں گنگا رام اسپتال سے دوبارہ کیمپ جیل منتقل کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: حنیف عباسی کی سزا معطلی اپیل کی سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 جولائی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کو مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے اپنے حکم میں حنیف عباسی کو عمرقید اور10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، مسلم لیگ کے رہنما کو سزا سنانے کے بعد اے این ایف نےگرفتار کرلیا تھا۔ بعدازاں رہنما مسلم لیگ ن حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں حنیف عباسی نے لاہور ہائی کورٹ میں سزا معطلی کے لیے درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت کرنے والا بینچ تحلیل ہوگیا تھا۔