Tag: Happy

  • موڈ کو بہتر کرنے کا آسان طریقہ

    موڈ کو بہتر کرنے کا آسان طریقہ

    انسان کی جسمانی و دماغی صحت پر فطرت کے مثبت اثرات اب تک کئی بار سامنے آچکے ہیں اور حال ہی میں ماہرین نے ایک اور تحقیق میں اس کی تصدیق کی ہے۔

    یونیورسٹی آف ورمونٹ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سرسبز پارک آپ کے مزاج کو بہتر کر سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ جتنا بڑا سٹی پارک ہوگا اتنا زیادہ وہ آپ کو خوش کرے گا۔

    ماہرین نے امریکا کے 25 بڑے شہروں میں سٹی پارکس کے انسانی مزاج پر اثرات کی پیمائش کی، نتیجہ اخذ کرنے کے لیے سائنس دانوں نے سوشل میڈیا سے بھاری مقدار میں ڈیٹا کا استعمال کیا تاکہ ان پارکس کے موڈ بہتر کرنے کے فوائد کی پیمائش کی جاسکے۔

    تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان نئی معلومات نے یہ واضح کیا ہے کہ فطرت ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے کتنی ضروری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ کووڈ کی عالمی وبا کے دوران لوگوں کا ان قدرتی علاقوں پر انحصار کتنا بڑھ گیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری فطرت کو محفوظ کیا جانا چاہیئے، اسے پھیلانا چاہیئے اور جتنا ممکن ہو سکے اس تک رسائی ہونی چاہیئے، کیوں کہ یہ لاکھوں لوگوں کے لیے قدرتی ماحول کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔

  • وہ غذائیں جو آپ کا ڈپریشن کم کر سکتی ہیں

    وہ غذائیں جو آپ کا ڈپریشن کم کر سکتی ہیں

    اگر آپ زندگی کی الجھنوں سے پریشان اور ناخوش ہیں تو کیا آپ جانتے ہیں کہ روز مرہ کی غذا بھی آپ کے ذہنی تناؤ اور پریشانی کو کم کرسکتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذا نہ صرف ہمیں جسمانی فوائد پہنچاتی ہے بلکہ یہ ہمارے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے جسم سے منفی خیالات و جذبات کو کم کر کے مثبت تبدیلیاں پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق 5 غذائیں ایسی ہیں جو اگر دن کے آغاز میں کھائی جائیں تو یہ دن بھر ہمارے موڈ کو خوشگوار رکھتی ہیں اور ہم سخت اور مشکل حالات میں بھی منفی جذبات و خیالات سے دور رہتے ہیں۔ وہ غذائیں یہ ہیں۔

    چاکلیٹ

    ماہرین کے مطابق کئی بار تحقیق میں یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ چاکلیٹ کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ دماغی کارکردگی، قوت مدافعت، خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ، وزن میں کمی اور امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    انڈے

    انڈوں میں موجود وٹامن ڈی ڈپریشن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ قوت مدافعت میں اضافہ جبکہ مختلف موسمی بیماریوں جیسے کھانسی، نزلہ اور سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں۔

    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیری، رس بھری، بلو بیری اور بلیک بیری ذائقہ میں کھٹی اور میٹھی ہوتی ہیں اور ان میں بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس مجود ہوتے ہیں۔ یہ عنصر ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت مددگار ہے۔

    اخروٹ

    غذائیت بخش چکنائی سے بھرپور اخروٹ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتا ہے۔ یہ جسم کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کو تناؤ میں مبتلا کرنے والے ہارمون میں بھی کمی کرتا ہے۔

    کیلا

    کیلا ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ دن کے آغاز میں اس کا استعمال آپ کو دن بھر توانا اور چاق و چوبند کھتا ہے۔ یہی نہیں یہ آپ کے ڈپریشن اور دماغی تناؤ میں کمی کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • وہ عادات جو آپ کی کھوئی ہوئی خوشیاں لوٹا دیں

    وہ عادات جو آپ کی کھوئی ہوئی خوشیاں لوٹا دیں

    ہماری زندگی میں موجود بہت سی پریشانیاں ہماری خوشیاں چھین لیتی ہیں اور ہم ہنسنا مسکرانا بھول جاتے ہیں، ہم ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھی نظر انداز کردیتے ہیں جو ہمیں خوشی فراہم کرسکتی ہیں۔

    تاہم کچھ ایسی عادات ہیں جنہیں اپنا کر زندگی میں خوشیاں واپس لائی جاسکتی ہیں۔

    دوسروں کی مدد کریں

    زندگی میں برے لمحات کسی کامیابی کے لیے معاون نہیں ہو سکتے، ایک سنہرا اصول ہے کہ کچھ لینے کے بجائے کسی کو کچھ دینے والے بنیں، آپ اس وقت تک حقیقی مزا نہیں پا سکتے جب تک کسی ضرورت مند کی مدد نہ کریں۔ مشکل کا شکار فرد کی مدد کرتے ہوئے آپ اپنے مسائل بھی بھول جاتے ہیں۔

    شکر گزاری

    کیا آپ شکر گزاری کا جذبہ رکھتے ہیں؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو آپ بہت خوش قسمت ہیں، یہ وقت ہے کہ کروڑوں اور اربوں روپے کے مکان میں نہ رہنے اور قیمتی گاڑی نہ رکھ کر بھی خود کو میسر نعمتوں پر شکر گزاری کا اظہار کریں۔

    خود سے محبت کریں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ خود سے محبت کرنا آپ کی مجموعی خوشی کے لیے لازم ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق خوشگوار تعلق قائم رکھنے، دن بھر کی تھکن سے دور رہ کر کچھ وقت گزارنے اور خود کو ترجیح دینے سے مجموعی صحت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے۔

    مدد کے لیے کہنا سیکھیں

    کیا آپ خود کو اس لیے مشکل میں ڈال رہے ہیں کہ آپ نہیں جانتے کہ کب کسی سے مدد مانگی جائے؟ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ گھر یا دفتر میں خود کو تھکا لیں گے۔

    پروفیشنل یا گھریلو زندگی میں سبھی کچھ خود کرنے اور ضرورت کے باوجود مدد نہ لینے کے چکر میں نہ صرف آپ خود مشکل کا شکار ہوں گے بلکہ خدشہ رہتا ہے کہ اس سے کام بھی خراب ہو جائے۔

    اپنے لیے تحائف خریدیں

    کبھی کبھار خود کو ذرا سا بگاڑ لینا بھی چل جاتا ہے۔ خود پر کچھ خرچ کریں، کسی وقت اپنے لیے کوئی چھوٹا سا تحفہ خرید لیں۔ یقینا آپ بھی جانتے ہوں گے کہ اپنے لیے نیا لباس لینا یا چھوٹا موٹا کچھ اور خرید لینا مورال بہتر کرنے کے لیے مفید ہے۔

    سوشل میڈیا کو محدود کریں

    ہو سکتا ہے کہ آپ سوچتے ہوں کہ دنیا سے اپنے رابطے کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنا نا مناسب ہو، لیکن لازم نہیں کہ ہر بار معاملہ یہی رہے۔ آپ لوگوں کو اچھی اچھی پوسٹس کرتے تو دیکھتے ہوں گے لیکن ان کے پس پردہ موجود پریشان کن مواد نظروں سے اوجھل رہتا ہوگا۔

    اگر آپ اپنی خوشیوں سے مطمئن نہیں تو دوسروں کی یہ پرفیکٹ زندگیاں دیکھنا بھی فائدہ مند نہیں رہے گا۔

    نہ کہنا سیکھیں

    بہت سے لوگ نہ کہنے سے ڈرتے ہیں، ایک بالغ فرد کے طور پر آپ کو لازماً سیکھنا چاہیئے کہ کب کسی کو نہ کہی جائے۔

    کوئی مشغلہ رکھیں

    مشاغل دوسروں سے رابطے میں رہنے اور کچھ مفید لمحے گزارنے کا اچھا ذریعہ ہیں، بہت سے ایسے کھیل ہیں جو آپ کو فٹنس کے ساتھ خوشیوں بھرے لمحات دے سکتے ہیں۔ اہم یہ ہے کہ باہر نکلیں اور کچھ خوشگوار لمحے گزاریں۔

  • خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    آج کل کی مصروف زندگی میں خوشی ایک نایاب شے بن گئی ہے، لیکن بہت کم لوگ اس چیز کو سمجھتے ہیں کہ ہماری غذا نہ صرف جسمانی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ ہماری نفسیات اور دماغ پر بھی اپنا اثر چھوڑتی ہے۔

    آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ آپ کو خوش بھی رکھتا ہے۔

    کوئنز لینڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں اور پھل کھانا صرف طبی اور جسمانی طور پر ہی فائدہ مند نہیں بلکہ نفسیاتی طور پر بھی بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے لیے 12 ہزار سے زائد افراد کو منتخب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے غذائی چارٹ کے ساتھ اپنی کیفیات کو بھی ڈائری میں لکھیں۔

    نتائج سے پتہ چلا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں استعمال کیے تھے ان کے اندر مسرت اور اطمینان کے احساسات زیادہ دیکھے گئے۔

    تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ جن افراد نے 2 سال تک سبزیوں اور پھلوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھا وہ جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم ہوگئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیاں اور پھل ہمارے جسمانی نظام کو صحت مند رکھتی ہیں اور دوران خون میں اضافہ کرتی ہیں جس سے ہمارا دماغ بھی ہلکا پھلکا رہتا ہے اور ہم اطمینان اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس جنک فوڈ ہمارے جسم میں چکنائی اور غیر معیاری اجزا کی مقدار میں اضافہ کردیتا ہے جبکہ دماغ پر بھی ناخوشگوار اثرات ڈال کر ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا رکھتا ہے۔

  • ایسا کیا ہے جو دولت مند افراد کے برابر خوش رکھ سکتا ہے؟

    ایسا کیا ہے جو دولت مند افراد کے برابر خوش رکھ سکتا ہے؟

    ایک عام خیال ہے کہ پیسہ زندگی کو آسان بنا سکتا ہے اور خوشی کا سبب ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایسی کیا شے ہے جو بغیر دولت کے بھی، آپ کو دولت مندوں کے جتنا ہی خوش رکھ سکتی ہے؟

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ ورزش اور جسمانی سرگرمیاں کسی شخص کو دولت مند شخص کے برابر خوشی دے سکتی ہے۔

    یہ تحقیق آکسفورڈ اور ییل یونیورسٹی میں کی گئی جو دا لینسٹ نامی جریدے میں شائع ہوئی۔ تحقیق کے لیے 12 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا، ان افراد سے ان کی آمدنی اور جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔

    ان افراد سے پوچھا گیا کہ مجموعی طور پر یہ کن حالات میں اور کتنے عرصے تک خود کو پریشان اور ذہنی تناؤ میں مبتلا محسوس کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خوش رہنے کا آسان نسخہ

    ماہرین نے دیکھا کہ جسمانی سرگرمیوں کے عادی افراد سال میں اوسطاً 35 دن خود کو پریشان محسوس کرتے ہیں، اس کے برعکس ایسے افراد جو جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے تھے ان کی پریشانی مزید 18 دن طول کھینچ گئی۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ زیادہ آمدنی والے یعنی مالی طور پر مطمئن افراد اور جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے افراد میں خوشی کی سطح یکساں پائی گئی۔

    اسی طرح ایسی سرگرمی جس میں زیادہ لوگوں سے گھلنے ملنے کا امکان ہو جیسے کوئی کھیل کھیلنا، جس میں پوری ٹیم کھیل میں حصہ لے، دیگر سرگرمیوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    ماہرین نے خبردار کیا کہ اس کا یہ مطلب نہ سمجھا جائے کہ جتنی زیادہ ورزش کی جائے گی اتنی ہی زیادہ خوشی حاصل ہوگی، ہفتے میں 30 سے 60 منٹ پر مشتمل، 3 سے 5 ٹریننگ سیشن بھی وہی فوائد دے سکتے ہیں۔

  • یغور مسلمان چین میں خوشحال زندگی گزار رہے ہیں، صدر اردوان

    یغور مسلمان چین میں خوشحال زندگی گزار رہے ہیں، صدر اردوان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردوان نے چین کی یغور مسلمانوں کی حمایت سے دستبردار ہوکر چینی حکومت کے سرکاری مؤقف کی حمایت شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور ترکی کے درمیان تعلقات گذشتہ کچھ عرصے سے کشیدہ چلے آ رہے ہیں اور اس کشیدگی کی وجہ چین کے سنکیانگ صوبے میں یغور نسل کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیاں بتائی جاتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ترک صدر رجب طیب اردگان جو یغور مسلمانوں کے حقوق کی پر زور وکالت کر رہے تھے یو ٹرن’ لینے کے بعد چین کے سرکاری موقف کی حمایت کرنے لگے ہیں۔

    چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ حال ہی میں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب شی جین پینگ سے ملاقات میں کہا کہ ہم یغور نسل کے مسلمانوں کے حوالے سے مطمئن ہیں۔ یغور مسلمان خوش وخرم زندگی گذار رہے ہیں۔

    چار ماہ قبل ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چین میں یغور نسل کے ترکی بولنے والے مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے جو انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں یغور نسل کے مسلمان باشندوں کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہے مگر ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بیجنگ پر عالمی اداروں کی طرف سے سخت تنقید کی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین پر الزام ہے کہ اس نے یغور نسل کے مسلمانوں پر مذہبی پابندیوں کے ساتھ ساتھ انہیں فوجی کیمپوں میں بند کر رکھا ہے جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق تک حاصل نہیں ہیں، چین ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتا چلا آیا ہے۔

    چین کا کہنا ہے کہ یغور نسل کے مسلمانوں کو پیشہ ورانہ تعلیمی مراکز میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی تعلیم وتربیت کا انتظام کیا جاتا ہے۔ انہیں مذہبی انتہا پسندی سے بچانے کے لیے چینی زبان میں مختلف پیشوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

    چین کی ’ڑنہوا‘ نیوز ایجنسی کے مطابق صدر طیب اردگان نے کہا کہ چین متحدہ کی پالیسی کی حمایت پر کار بند رہے گا۔ سنکیانگ کے علاقے میں موجود یغور نسل کے مسلمان خوشی کےساتھ زندگی گذار رہے ہیں اور وہاں کی آبادی کو داخلی خود مختاری حاصل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی اور خوش حالی ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ انقرہ، بیجنگ کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    صدر ایردوان نے کہا کہ ان کا ملک دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اعتماد سازی کے فروغ، انتہا پسندی سے نمٹنے اور سیکیورٹی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون جاری رکھے گا۔

    ترک صدر نے خبردار کیا کہ سنکیانگ صوبے میں مسلمانوں کے مسائل کی آڑ میں ترکی اور چین کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور چین دو بڑے تجارتی شراکت دار ہیں اور تجارتی شراکت داری کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    کیا آج کل کی مصروف زندگی آپ کو خوش نہیں ہونے دیتی اور بے پناہ مصروفیات آپ کو اپنے ساتھ الجھا کر رکھتی ہیں؟ تو پھر خوش ہونے کا آسان طریقہ جان لیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو کچھ نیا سیکھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے آپ کو بہت سے پیسے خرچ کر کے اور کہیں داخلہ لے کر کچھ سیکھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ یا کتاب کی مدد سے بھی کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں جیسے غیر ملکی اقسام کے کھانے سیکھنا، کوئی زبان سیکھنا یا کسی کام کو کرنے کا طریقہ سیکھنا۔

    امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جب آپ کچھ نیا سیکھتے ہیں تو آپ کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش رہنے کا آسان نسخہ

    اس سے آپ اپنی شخصیت اور زندگی کو بامعنی محسوس کرنے لگتے ہیں یوں پہلے کی نسبت آپ خوش رہنے لگتے ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ہم میں سے ہر شخص فطری طور پر سیکھنا اور آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ نیا سیکھنا احساس دلاتا ہے کہ ہم اپنے موجودہ مقام سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    اسی طرح جب ہم اس سیکھے ہوئے کو اپنی زندگی میں عمل میں لاتے ہیں، جیسے گھر کی سجاوٹ، پھولوں کی سجاوٹ ، ایونٹ مینجمنٹ یا کرافٹنگ تو ہمیں نئے پن اور اطمینان کا احساس ہوتا ہے جو ہمارے اندر خوشی پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روٹین سے ہٹ کر کچھ نئے کھانوں کی تراکیب سیکھنا یا دوستوں کے ساتھ نئی زبان، کوئی آلہ موسیقی بجانا سیکھنا، یا کوئی نیا کھیل سیکھنا آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    خوشی آج کل کے دور میں ایک نایاب شے بن چکی ہے۔ چاروں جانب مسئلے مسائل، پریشانیاں خوش ہونے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ جب ہم ناخوش ہوتے ہیں تو اس کا اثر ہماری زندگی اور تعلقات پر بھی پڑتا ہے۔

    ناخوشی ہمارے اندر سے زندہ رہنے کی خواہش کو ختم کر دیتی ہے اور ہماری صلاحیتوں، ہمارے کام کرنے کے جذبہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو ہزاروں سال کی تحقیق کا نچوڑ بتانے جارہے ہیں جن میں خوش رکھنے والے کچھ راز مشترک ثابت ہوئے۔

    بامعنی رشتے

    ایسے رشتے جس میں کوئی شخص اپنے آپ کو مجبور، کمتر اور بے سکون محسوس کرے، زندگی سے خوشیوں کے رنگ اور معنویت چھین لیتے ہیں۔

    اگر آپ زندگی میں خوش رہنا چاہتے ہیں تو صرف ایسے رشتوں کے ساتھ رہیں جو آپ کو خوشی دینے کا سبب بنیں اور زندگی میں آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیں۔ وہ رشتے جو آپ کا ذہنی سکون چھین لیں انہیں اپنی زندگی سے نکال باہر کریں۔

    شکر گزاری

    شکر گزاری ایک ایسی عادت ہے جو انسانی اعصاب کو پر سکون کرتی ہے۔ یہ دل و دماغ کو مطمئن کر کے حسد اور جلن کے منفی خیالات سے چھٹکارہ دلاتی ہے اور آپ کو خوش رکھتی ہے۔

    اپنے آپ کو حاصل نعمتوں پر شکر گزار ہوں، یقیناً ہر شخص مزید آگے بڑھنا اور بہت کچھ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے پہلے سے موجود نعمتوں کی ناشکری مت کریں۔

    دوسروں کی مدد کریں

    آپ بہت کچھ پا کر بھی خوشی کے اس درجے تک نہیں پہنچ سکتے جو خوشی آپ کو دوسروں کی مدد کرنے سے حاصل ہوگی۔ اپنی نعمتوں میں دوسروں کو بھی حصہ دار بنائیں اور ان کے مشکل وقت میں ان کے کام آئیں۔

    خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں

    کیا آپ جانتے ہیں ہمارے آس پاس موجود افراد بھی ہماری زندگیوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آپ جن افراد کے ساتھ رہتے ہیں ان کا اثر قبول کرنے لگتے ہیں۔ ناکام افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناکام اور ناخوش افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناخوش بناتا ہے۔

    اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں اور ان کی خوشیوں میں حصہ دار بنیں۔

    صحت بڑی دولت ہے

    جسمانی و دماغی طور پر صحت مند رہنا بھی آپ کو خوش رکھتا ہے۔ جسمانی صحت کے لیے متوازن غذائیں کھانا اور ذہنی صحت کے لیے منفی جذبات سے بچنا ضروری ہے۔ پھل اور سبزیوں کا باقاعدہ استعمال آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • خوش باش زندگی گزارنے کے انوکھے طریقے

    خوش باش زندگی گزارنے کے انوکھے طریقے

    زندگی کو پرسکون اور خوش باش بنانے کے لیے بہت سے طریقے ہیں جنہیں اپنا کر آپ زندگی کو نہایت آسان بنا سکتے ہیں۔

    ان طریقوں میں ورزش کرنا، مزاحیہ فلمیں دیکھنا، کتابیں پڑھنا، اچھی غذا کا استعمال، کوئی مشغلہ اپنانا، اور ذہنی ہم آہنگی رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنا شامل ہیں۔

    تاہم آج ہم آپ کو زندگی کو خوش باش بنانے کے کچھ انوکھے طریقے بتا رہے ہیں جو اس سے پہلے آپ نہیں جانتے ہوں گے۔


    مسکرائیں

    کسی کو دیکھ کر مسکرانا نہ صرف آپ کی شخصیت کا بہترین تاثر اجاگر کرتا ہے، آپ کو نرم دل اور ہمدرد انسان ظاہر کرتا ہے، بلکہ دوسرے انسان کو بھی خوشی دیتا ہے۔

    مسکرانے سے آپ کا دماغ ایسے ہارمونز خارج کرتا ہے جو آپ کے جسم میں ذہنی تناؤ کو کم کرتے ہیں اور آپ ذہنی طور پر پرسکون محسوس کرتے ہیں۔


    باہر جائیں

    اپنے دوستوں، ساتھیوں اور اہلخانہ کے ساتھ باہر جانا اور خصوصاً قدرتی مقامات پر وقت گزارنا آپ کے دماغ کو تازہ دم کرتا ہے اور جسم میں ذہنی تناؤ کی سطح کو کم کرتا ہے۔


    پالتو جانوروں اور بچوں سے کھیلیں

    پالتو جانوروں اور بچوں کے ساتھ کھیلنا آپ کے ذہنی تناؤ اور جسمانی تھکن میں فوری طور پر کمی کرتا ہے۔


    لوگوں سے ملیں

    نئے لوگوں سے ملنا اور نئے دوست بنانا نہ صرف نئی چیزیں سکیھنے کے لیے معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ آپ میں جوش و جذبہ اور مثبت جذبات پیدا کرتا ہے۔

    لوگوں سے ملنا جلنا آپ کے اعتماد میں بھی اضافہ کرتا ہے جس سے آپ زندگی میں اطمینان محسوس کرتے ہیں۔


    اپنے آپ کو چیلنج کریں

    اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلیں اور اپنے آپ کو چیلنج دیں۔ ایڈونچر کریں یا مشکل ٹاسکس پر کام کریں۔ جب آپ ان ٹاسکس کو کامیابی سے مکمل کریں گے تو اپنی خود اعتمادی میں اضافہ اور خوشی محسوس کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔