Tag: Haq meher

  • اہلیہ کی وفات کے بعد حق مہر کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟ علماء کرام کی وضاحت

    اہلیہ کی وفات کے بعد حق مہر کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟ علماء کرام کی وضاحت

    نکاح کے وقت دولہا جو رقم نکاح نامے میں اپنی دلہن کے لئے مختص کرتا ہے خواہ وہ نقدی کی صورت میں ہو یا کسی اور شکل میں طے کی جائے اسے حق مہر کہا جاتا ہے۔

    بیوی کو حق مہر کی ادائیگی کے حوالے سے شوہر کو انتہائی تاکید کی گئی ہے، رشتہ ازدواج کے قیام کی صورت میں شوہر کو جلد از جلد مہر کا حق ادا کرنا لازمی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان میں ایک کالر  نے علمائے کرام سے دریافت کیا کہ اگر بیوی کا اچانک انتقال ہوجائے اور شوہر کی جانب سے حق مہر ادا نہ کیا گیا ہو یا آدھا دیا گیا ہو تو اس صورت میں حق مہر کی ادائیگی کیسے کی جائے گی؟

    اس سوال کے جواب میں مفتی عامر نے بتایا کہ قرآن پاک کی تعلیمات کے مطابق مہر کی ادائیگی شوہر پر واجب ہے، لہٰذا اس کی ہر صورت میں ادائیگی کرنی چاہیے۔ اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کی جائیداد کی تقسیم سے پہلے اس میں سے مہر کی رقم علیحدہ کی جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ دوسری صورت میں اگر بیوی کا انتقال ہوجاتا ہے تو مہر کی رقم مرحومہ کے لواحقین کو ادا کی جائے گی جو اس کے وارثین میں برابر تقسیم ہوگی۔

     

  • کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویت سٹی: کویت میں ایک شخص نے اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر کا حق مہر ادا کیا ہے جو کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں ایک شہری نے شادی کے موقع پر اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر (6 ارب 70 لاکھ پاکستانی روپے) کا حق مہر ادا کیا ہے، کویتی شہری نے حق مہر چیک کی صورت میں دیا۔

    مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ کویت کی تاریخ میں سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    متعلقہ سرکاری ذرائع کے مطابق کویت میں حق مہر کا کوئی ضابطہ نہیں ہے، کم سے کم 1 دینار اور زیادہ سے زیادہ 25 ہزار دینار مہر کا ریکارڈ موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کوئی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ کی حد مقرر نہیں ہے بلکہ اسے انفرادی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔

  • وکیل جوڑے کی شادی، دلہن نے انوکھا حق مہر لکھوا لیا

    وکیل جوڑے کی شادی، دلہن نے انوکھا حق مہر لکھوا لیا

    خیرپور : وکیل جوڑے کی شادی میں دلہن نے انوکھا حق مہر مانگ کر عزیز و اقارب کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا، دولہا کا کہنا ہے کہ ایسا حق مہر ادا کرکے مجھٓے بے حد خوشی ہوگی۔

    خیرپور اور نوابشاہ کے وکلاء شادی کے بندھن میں بندھ گئے، نکاح کے موقع پر دلہن صفیہ لاکھو جو خود بھی ایک وکیل ہیں نے اپنی عمر کے مطابق حق مہر میں بتیس بے گناہ ملزمان کی ضمانت اور بتیس نفلوں کی ادائیگی کا حق مہر لکھوایا۔

    اس موقع پر وہاں موجود لوگوں نے خوشگوار حیرت کے ساتھ دلہن کے اس اقدام کو سراہا جبکہ دولہا نے بھی اسے خوش دلی سے قبول کیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دلہا حبیب جسکانی کا کہنا تھا کہ ہم دونوں کی فیملی کو اس بات کا پتہ نہیں تھا جسے سن کر وہ بھی بہت خوش ہیں، مجھے بھی ایسے نیک حق مہر کی ادائیگی کرکے خوشی ہوگی۔

    دوسری جانب وکیل جوڑے کو رشتے داروں اور وکلاء برادری کی جانب سےخوب سراہا جارہا ہے، دلہن کے اہل خانہ نے حق مہر میں صرف گیارہ سو روپے بھی لکھوائے۔

  • دلہن نے منفرد حق مہر مانگ کر لوگوں کے دل جیت لیے، ویڈیو وائرل

    دلہن نے منفرد حق مہر مانگ کر لوگوں کے دل جیت لیے، ویڈیو وائرل

    مردان : خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں گذشتہ روز ہونے والی شادی میں دلہن نے انوکھا حق مہر طلب کرکے باراتیوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    مردان میں پشتو ادب کی پی ایچ ڈی اسکالر دلہن کو پشتو کا پی ایچ ڈی ایک لاکھ کی کتابوں کے عوض بیاہ کر لے آیا، اس منفرد حق مہر کو دولہا دلہن کے عزیز و اقارب اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی خوب سراہا۔

    اے آر وائی نیوز پشاور کی نمائندہ مدیحہ سنبل سے گفتگو کرتے ہوئے دلہن نائلہ شمال صافی نے کہا کہ جب اُن کے سامنے نکاح نامہ رکھا گیا اور کہا گیا کہ حق مہر میں کیا اور کتنا چاہیے تو اُنہوں نے حق مہر میں ایک لاکھ پاکستانی روپے کی کتابیں طلب کیں۔

    دلہن نائلہ نے بتایا کہ پھر مجھے دس پندرہ منٹ وقت دیا گیا کہ مزید سوچ لو اور پھر بتانا کہ کیا چاہیے؟ میں نے پھر سوچا لیکن اس سے اچھا اور کوئی حق مہر ذہن میں نہیں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا حق مہر مانگنے کی پہلی اور اصل وجہ یہ ہے کہ ہمیں کتابوں کی قدر کرنی چاہیے اور دوسری وجہ یہ کہ غلط رسومات کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔

    نائلہ شمال صافی چارسدہ کے علاقے تنگی جبکہ ان کے شوہر ڈاکٹر سجاد ژوندون مردان کے علاقے بھائی خان کے رہائشی ہیں۔سجاد ژوندون نے پشتو میں پی ایچ ڈی مکمل کی ہے جبکہ نائلہ شمال صافی اس وقت پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر سجاد ژوندون کا کہنا تھا کہ جب اُنہوں نے اپنی منگیتر کے حق مہر کے بارے میں سنا تو اُنہیں خوشی ہوئی کہ اس  عمل سے حق مہر میں مانگی جانے والی زیادہ رقوم کے رواج کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ اس نئے جوڑے کے نکاح نامے میں مہر کی رقم کے سامنے خانے میں لکھا گیا ہے کہ” ایک لاکھ روپے پاکستانی رائج الوقت مالیت کی کتب” ایسا کوئی ذکر شاید ہی کسی اور کے نکاح نامے میں ہو۔