Tag: Haqqani network

  • پاکستان حقانی نیٹ ورک کیخلاف نتیجہ خیز کارروائی کرے، امریکا

    پاکستان حقانی نیٹ ورک کیخلاف نتیجہ خیز کارروائی کرے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان کی یقین دہانی کے باوجود امریکا حقانی نیٹ ورک کی سرگرمیوں پر آنکھیں بند نہیں رکھ سکتا،حقانی نیٹ ورک اب بھی افغان اور امریکی افواج سمیت معصوم شہریوں پرحملے کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اب بھی حقانی نیٹ ورک کو ایک بڑا خطرہ سمجھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس نیٹ ورک کی سرگرمیوں ہر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے، ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امر یکا حقانی نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کو نتیجہ خیز کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

    مشیر خارجہ طارق فاطمی نے دو دن قبل واشنگٹن میں امریکی اعلی عہدیداروں کو بتایا تھا کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کر رہا ہے، ایک سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے آصف علی زرداری اور امریکی نائب صدر جو بائیڈن کی ملاقات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

  • حقانی نیٹ ورک پرامریکہ کی تشویش

    حقانی نیٹ ورک پرامریکہ کی تشویش

    وشنگٹن:امریکی محکمہخارجہ نےآپریشن ضرب عضب سےپہلےحقانی نیٹ ورک کےمحفوظ مقام پرمنتقل ہونےپرتشویش کااظہارکر دیا ہے،مشیرخارجہ طارق فاطمی نے امریکی محکمہ خارجہ کے افسران سے اہم ملاقات کے دوران کہا کہ فوجی آپریشن ہر تنظیم کے دہشت گرد کے خلاف ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کےاہلکاروں سےملاقات میں طارق فاطمی نے یاد دلایا کہ دہشت گردکے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستانی قوم کا ہوا اور پاکستان اس وقت کسی شدت پسند تنظیم یا دہشت گرد کی پشت پناہی نہیں کررہا،شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن تمام دہشت گردوں کے خلاف ہے

    ملاقات میں پاکستان سے دہشت گردوں کی بڑی تعداد کی افغانستان منتقلی پربھی تفصیلی بات چیت ہوئی،طارق فاطمی نےخدشات کا اظہار کیا کہ شدت پسندافغانستان میں دوبارہ سے منظم ہوکر پاکستان کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کر سکتے ہیں اس لئے غیر ملکی افواج اورافغان فورسز کوان کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ شدت پسندوں کی منتقلی کوافغانستان کی سلامتی کیلئےخطرہ قرار دے رہا ہے،امریکا کو خدشات ہیں کہ پاکستان سے بڑی تعداد میں شدت پسندوں کی آمد سے افغانستان میں غیرملکی افواج پرحملوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔