Tag: har lamha pur jaosh

  • تبدیلیاں تو آتی ہیں لیکن ہوش ٹھکانے لگ جاتے ہیں، سجل علی

    تبدیلیاں تو آتی ہیں لیکن ہوش ٹھکانے لگ جاتے ہیں، سجل علی

    کراچی : پاکستان کے ماضی میں گزرے ہوئے حالات پر مبنی نئی آنے والی فلم "کھیل کھیل میں” کے مرکزی کردار اداکارہ سجل علی اور اداکار بلال عباس نے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں شرکت کی۔

    اس موقع پر انہوں نے پروگرام کے میزبان وسیم بادامی کے معصومانہ سوالات کے دلچسپ جوابات دیئے جسے سننے والوں نے بے حد پسند کیا۔

    سجل علی کا کہنا تھا کہ ہمیں پڑوسی ملک یا دیگر ممالک کی نہیں بلکہ اپنی فلم انڈسٹری پر توجہ دینی چاہیے اور اپنے سنیماؤں پر ہی فوکس کرکے بہتر بنانا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ شادی کے بعد آپ کی زندگی میں کای تبدیلیاں آئیں جس کا انہوں نے بہت دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ تبدیلیاں تو آتی ہیں لیکن اس میں ہوش ٹھکانے لگ جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد زندگی بہت بہتر ہوئی ہے اور میرے شوہر احد رضا میر میرے ساتھ بہت کوآپریٹ کرتے ہیں، شادی کی کامیابی ہی ہی ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو سمجھ کر چلیں۔

    اس موقع پر اداکار بلال عباس نے بھی اپنی شادی کے حوالے سے بتایا اور کہا کہ میں جلد ہی اپنی شادی کے بارے میں سب کو آگاہ کروں گا۔

    واضح رہے کہ ڈائریکٹر نبیل قریشی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم "کھیل کھیل میں” تاریخی واقعات کو ایک نئے اور دل گرما دینے والے انداز میں پیش کیا جائے گا۔

    فلم ‘کھیل کھیل میں’ کا پہلا گانا ریلیز

    دھر دھن پر بنائے جانے والے گانے ’’نئی سوچ‘‘ کی ویڈیو باقاعدہ ریلیز کردی گئی جس میں سجل علی اور بلال عباس خان نے اپنی صلاحیتوں کا جلوا بکھیرا ہے۔

    ہ گانا نوجوانوں کے نقطہ نظر کے مطابق انقلاب کے تصور پر مبنی ہے جو پُرجوش اور بلندی پر اڑنا چاہتے ہیں۔ اس گانے میں تفریح کے ساتھ ساتھ ایک پوشیدہ پیغام ہے جو معاشرے کی ذہنیت کو بدل سکتا ہے۔

  • نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی کامران اکمل نے کہا ہے کہ مجھے ٹیم میں سلیکٹ کیوں نہیں کیا گیا اس کا مجھے بھی علم نہیں ہے، پی سی بی ہی بہتر بتاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 2019کے اسکواڈ میں مجھے شامل کیوں نہیں کیا گیا؟

     اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ ہی بہتر بتاسکتاہے حالانکہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ہر فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی۔ ہیڈ کوچ کے بیان سے دکھ ہوا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں کامران اکمل نے کہا کہ اگر مجھے ٹیم میں زائد عمر کی وجہ سے نہیں لیا گیا تو اس طرح مصباح الحق کبھی کپتان نہ بنتے، اس کے علاوہ کیچ چھوڑنے کی غلطی کسی بھی ہوسکتی ہے، میرے کیچ ڈراپ کرنے پر تنقید کچھ جگہ پر بہت زیادہ کی گئی، عبدالرزاق نے جو بات کی تھی اس پر انھوں نے معذرت بھی کی۔

    کپتان کیخلاف گروپنگ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی سب اکٹھے ہوئے تھے لیکن وجہ کپتان کو ہٹانا ہرگز نہیں تھی، کمرے میں جمع ہونے والے کھلاڑی سب سے سینئر سعید اجمل لگتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2011 میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، رزاق، ثبوت دینا ہوں گے، کامران اکمل

    کمرے میں بات کچھ اور تھی، چیئرمین پی سی بی کے سامنے جو بات ہوئی وہ غلط بات تھی،کچھ لڑکوں نے چیئرمین کے سامنے کچھ اور کہا۔ یونس خان کو کپتانی سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں تھی،اس وقت بات صرف یونس خان کے سخت رویے کی تھی۔

  • موجودہ ایم کیوایم عام آدمی کی پارٹی نہیں ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

    موجودہ ایم کیوایم عام آدمی کی پارٹی نہیں ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ موجودہ ایم کیوایم عام آدمی کی پارٹی نہیں ہے، نظریاتی سیاست میں جدوجہد کے جواب میں صلے کی امید نہیں ہوتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’ہر لمحہ پرجوش ‘‘ میں میزبان وسیم بادامی کے سولات کا جواب دیتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اب موقع ہے کہ بے لوث خدمت کرنے والی عام آدمی ایم کیوایم بنائیں، ایم کیوایم کا سربراہ ضرور بنا اور عام آدمی کیلئے کوشش کی، عام آدمی کی پارٹی بنانے کی کوشش پرخاص لوگوں نے میرے ساتھ کیا کیا؟

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ خاص لوگوں نے جو کیا آپ بھی وہی سوال پوچھ رہے ہیں، نظریاتی سیاست میں جدوجہد کے جواب میں صلے کی امید نہیں ہوتی، نظریاتی سیاست میں منزل کا تعین ضروری ہے مگر حصول لازمی نہیں،22اگست کے بعد30سال کی جدوجہد کا ایک موقع ملا کہیں پھر ضائع نہ ہو جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کیلئے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی، ساتھیوں کو خاص اور خود کو ایم کیوایم کا عام نمائندہ کہتا ہوں، ساتھیوں سے کہا کہ اگر ایم کیوایم 22اگست سے پہلے کی طرح چلانی ہیں تو آپ چلائیں، میں عام آدمی کے لئے پارٹی سربراہ ہوں گھر بیٹھ جاتا ہوں، خاص لوگوں سے کہا کہ عددی اکثریت آپ کی ہے پارٹی آپ چلائیں۔