Tag: haroob

  • سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کے پاسپورٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

    سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کے پاسپورٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

      سعودی عرب میں روزگار کیلئے جانے والے غیرملکیوں کو سب سے سے بڑی مشکل پاسپورٹ کی تجدید یا اس سے منسلک معاملات میں درپیش ہوتی ہے۔

      اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو عملے کے ھروب کی رپورٹ15 دن گزرنے پر منسوخ نہیں کی جاسکتی۔

      سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر استفسار کیا گیا تھا کہ کیا نجی ڈرائیور کے ھروب کی رپورٹ دو برس گزر جانے پر منسوخ کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟

      مقامی شہری نے مذکورہ استفسار اس تناظر میں کیا تھا کہ اس کا نجی ڈرائیور فرار ہوگیا تھا اور اس نے اس کے خلاف دو سال قبل ھروب کی رپورٹ درج کرادی تھی۔

      اسی دوران مفرور ڈرائیور نے اپنے کفیل سے رجوع کرکے نقل کفالہ کی خواہش ظاہر کی تھی، اس حوالے سے ایک مشکل یہ بھی تھی کہ نئے کفیل کے پاس نجی ڈرائیور کو اپنے یہاں ملازم رکھنے کے لیے درکار قانونی کاغذات مکمل نہیں۔

      محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی کہ ھروب کی رپورٹ پندرہ دن کے اندر منسوخ کرائی جاسکتی ہے اس کے بعد نہیں۔

  • سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکی ہوشیار

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکی ہوشیار

    ریاض : سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکی کارکنان اگر خلاف قانون کوئی عمل کریں یا سلپ ہونے کیلئے کوئی قدم اٹھائیں تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    سعودی عرب میں غیرملکی کارکنوں کے حوالے سے قانون کے مطابق سب سے سنگین جرم آجر کے پاس سے فرار ہونا ہے، فرار ہونے کو قانونی اصطلاح میں "ہروب” کہا جاتا ہے۔

    جس شخص کا ہروب فائل کیا جاتا ہے تو جوازات کے سسٹم میں اس کی فائل سیز کردی جاتی ہے جس کے بعد اس کے تمام قانونی معاملات روک دیے جاتے ہیں۔

    محکمہ پاسپورٹ جوازات کے ٹوئٹر پرایک سعودی شہری نے دریافت کیا کہ کارکن کا خروج نہائی لگایا تھا مگر معلوم ہوا کہ وہ اپنے ملک روانہ ہونے کے بجائے فرار ہوگیا ہے، اس صورت میں کیا کروں کہ میرے ذمہ اس کارکن کا ریکارڈ ختم کرایا جاسکے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق کارکن کی مملکت سے روانگی تک کی ذمہ داری آجر کی ہوتی ہے اس لیے سپانسر کو چاہیے کہ وہ کارکن کی روانگی کی تصدیق کرنے کے لیے اس سے رابطے میں رہے، محض خروج نہائی ویزہ لگانا ہی کافی نہیں ہوتا۔

    جوازات کا مزید کہنا تھا کہ اگر کارکن خروج نہائی ویزہ استعمال نہیں کرتا یعنی وہ خروج نہائی ویزہ لگائے جانے کے بعد مقررہ وقت میں سفر نہیں کرتا اور نہ ہی کفیل سے کسی قسم کا رابطہ کرتا ہے تو اس صورت میں

    کفیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکن کا خروج نہائی کینسل کرانے کے بعد ’ہروب ‘ فائل کرے تاکہ کارکن کے افعال سے بری الذمہ ہوا جاسکے۔ واضح رہے کہ جس کارکن کا ہروب فائل ہوتا ہے جوازات کے مرکزی کمپیوٹر میں اس کی فائل کو سیز کر دیا جاتا ہے۔