Tag: Haryana

  • ہندو تنظیموں میں خوں‌ ریز تصادم، بھارتی ریاست ہریانہ میں‌ دفعہ 144 نافذ، انٹرنیٹ بند

    ہندو تنظیموں میں خوں‌ ریز تصادم، بھارتی ریاست ہریانہ میں‌ دفعہ 144 نافذ، انٹرنیٹ بند

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں ہندو تنظیموں میں خوں‌ ریز تصادم کے نتیجے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، اور انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے ریاست ہریانہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی، ہریانہ کے ضلع نوح میں انتہا پسند ہندو گروپوں میں گزشتہ روز شدید تصادم ہوا تھا، جس میں 2 پولیس اہل کار ہلاک جب کہ 70 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

    تصادم وشوا ہندو پرشاد اور بجرنگ دل تنظیموں کے درمیان برج منڈل شوبھا یاترا کے دوران پیش آیا، مشتعل انتہا پسندوں نے درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کر ڈالا، جس کے بعد سرکار حرکت میں آئی اور ریاست میں اگلے تین روز کے لیے انٹرنیٹ، ٹیلی فون اور میڈیا سروسز معطل کر دیں۔

    دوسری ریاستوں سے بھی ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکار بذریعہ ہیلی کاپٹر ہریانہ کی طرف روانہ کیے گئے، پولیس کی طرف سے مشتعل مظاہرین پر آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی گئی۔

    دیگر انتہا پسند ہندو تنظیموں نے واقعے کو ہندو مسلم تصادم کا رنگ دے کر ملبہ مسلمانوں پر ڈالنا شروع کر دیا ہے، ٹوئٹر پر ہندو انڈر اٹیک اور بائیکاٹ مسلم کے ٹرینڈ بنانے لگ گئے ہیں، تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ تصادم کو ہندو مسلم فساد کا رنگ دینا بی جے پی اور مودی کی 2024 کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہو سکتی ہے۔

  • نشہ آور چائے پلا کر 120 سے زائد خواتین کی عصمت دری کرنے والے ’جلیبی بابا‘ کو سزا سنا دی گئی

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ کے ’جلیبی بابا‘ کو آخرکار عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنا دی، امر ویر عرف جلیبی بابا یا امرپوری خواتین کو نشہ آور چائے پلا کر ان کی عصمت دری کرتا تھا، اور بلیک میل کرنے کے لیے ان کی ویڈیو بھی بناتا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ کے علاقے ٹوہانا کے مشہور عصمت دری و فحش ویڈیو کیس میں فتح آباد کی ایک فاسٹ ٹریک خصوصی عدالت نے امرویر کو ایک سو بیس سے زائد خواتین اور بچیوں کا ریپ کرنے کے جرم میں چودہ سال قید کی سزا دے دی۔

    63 سالہ مجرم اُن خواتین کو نشہ آور چائے پلاتا تھا جو اس کے پاس کسی طرح کی مدد مانگنے آتی تھیں، اور پھر ان کی عصمت دری کرتا تھا، صرف یہی نہیں بلکہ اس حرکت کو ریکارڈ بھی کر لیتا تھا اور پھر ویڈیو پبلک کرنے کی دھمکی دے کر ان سے رقم اینٹھتا تھا۔

    امرویر کا دعویٰ تھا کہ وہ انسان کے روپ میں خدا کا اوتار ہے، عدالت نے اس کو نابالغ لڑکیوں کے ریپ میں 14 سال، خواتین سے ریپ میں 7-7 سال، اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت 5 سال قید کی سزا سنائی، تاہم یہ سبھی سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔

    جلیبی بابا 2018 سے عدالتی حراست میں جیل میں قید ہے، اس لیے عدالت نے اس مدت کو بھی سزا میں شامل کر دیا ہے۔ عدالت میں جب جلیبی بابا کو سزا سنائی جا رہی تھی تو وہ رحم کی بھیک مانگتا ہوا دکھائی دیا۔

    جلیبی بابا کی کارستانیوں کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس کے خلاف 6 خواتین نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

    جلیبی بابا کون ہے؟

    پولیس کے مطابق پنجاب کے مانسا ضلع کا رہنے والا امر ویر ہریانہ کے ٹوہانا میں جلیبی کی ریڑھی لگاتا تھا، کاروبار اچھا چلنے لگا، لیکن اس دوران اس کی بیوی کی موت ہو گئی، وہ 4 لڑکیوں اور 2 لڑکوں کا باپ تھا، جن کی شادی اس نے پنجاب میں کرا دی تھی۔

    کہا جاتا ہے کہ بیوی کی موت کے بعد امر ویر کسی تانترک کے رابطے میں آیا تھا، پنجاب سے آئے اس تانترک کو امر ویر نے اپنا گرو مان لیا اور اس سے تنتر منتر کی تعلیم حاصل کی، اس کے بعد وہ 2 سال کے لیے ٹوہانا چھوڑ کر غائب ہو گیا، لوگ کہتے ہیں کہ وہ پنجاب چلا گیا تھا۔

    ٹوہانا واپسی کے بعد امر ویر کا نام امر پوری ہو چکا تھا اور اس نے وارڈ نمبر 19 میں ایک مکان میں بابا بالک ناتھ کا مندر بنا لیا، جہاں اس نے اپنے بچوں کے ساتھ رہائش بھی اختیار کر لی۔

    امر پوری مندر میں آنے والے لوگوں کے مسائل تنتر منتر کے ذریعے حل کرنے کا دعویٰ کرنے لگا، اور اس کا جادو ایسا چلا کہ اس کے گھر پر لوگوں کی قطاریں لگنے لگیں۔

    بتایا جاتا ہے کہ امرپوری کو لوگ بابا بلورام اور جلیبی بابا جیسے ناموں سے پکارنے لگے تھے۔

    2018 میں ٹوہانا میں پولیس کے ایک افسر کو مخبر نے موبائل پر ایک فحش ویڈیو بھیجی، جس میں جلیبی بابا کسی خاتون کے ساتھ غلط کاری کرتا نظر آ رہا تھا، یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد تھانہ انچارج پردیپ کمار کی شکایت پر جلیبی بابا کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔

    جلیبی بابا کو جب پکڑا گیا تو اس کے پاس سے خواتین کے ریپ کی 120 سے زائد ویڈیوز برآمد ہو گئیں، تفتیش میں اس نے خواتین کے ریپ کا اعتراف کیا۔

  • ویڈیو: میڈیکل اسٹور سے دوا لینے والا شخص اچانک مر گیا

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک علاقے فرید آباد میں ایک میڈیکل اسٹور پر کھڑا شخص اچانک گر کر مر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ایک شخص میڈیکل اسٹور پر کھڑا دوا خرید رہا ہے لیکن زندگی نے اس کے ساتھ وفا نہ کی، اور وہ گر کر مر گیا۔

    رپورٹس کے مطابق نوجوان فرید آباد کے ایک میڈیکل اسٹور سے دوا خرید رہا تھا کہ اچانک اسے دل کا دورہ پڑ گیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کے کیسز خطرناک حد تک بڑھ رہے ہیں، بالخصوص نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے سے موت کی خبریں بہت عام ہو گئی ہیں۔

    نوجوان کو دل کا دورہ پڑنے کا منظر میڈیکل اسٹور میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا، وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دوا لے کر جب نوجوان نے پیسے ادا کیے تو اسی دوران ہی اس کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی۔

    ویڈیو: بھارتی شخص ورزش کے دروان دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک

    ویڈیو کے مطابق گرنے سے قبل نوجوان اچانک بے چین نظر آنے لگا اور سر پکڑ کر کاؤنٹر پر جھک گیا، پھر اچانک نیچے کی طرف لڑھک گیا۔

    میڈیکل اسٹور کے آپریٹر نے اس کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا، اس نے جلدی سے باہر نکل کر نوجوان کو اٹھانے کی ناکام کوشش بھی کی، تاہم بعد میں ڈاکٹروں نے نوجوان کی موت کی تصدیق کی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ 4 جنوری کو پیش آیا۔

    رپورٹس کے مطابق سنجے نامی شخص، جس کی عمر 23 سال تھی، اتر پردیش کے ایٹا کا رہنے والا تھا، اس نے میڈیکل اسٹور سے ORS مانگا تھا۔

  • بھارت: دوست سے ملنے گئی خاتون کے ساتھ 25 افراد کی زیادتی

    بھارت: دوست سے ملنے گئی خاتون کے ساتھ 25 افراد کی زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک اور خاتون اغوا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئیں، ہولناک واقعے میں 25 افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا تھا تاہم خاتون اور ان کے اہلخانہ نے اب پولیس سے رابطہ کیا ہے۔

    خاتون کے مطابق ان کی ساگر نامی ایک شخص سے فیس بک پر دوستی تھی، جس نے ایک دن انہیں ملنے کے لیے بلایا، خاتون وہاں پہنچیں تو ساگر کے دوست بھی وہاں موجود تھے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ساگر اور اس کے دوست انہیں زبردستی قریبی جنگل میں لے گئے جہاں انہیں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بعد ازاں انہیں بے ہوشی کی حالت میں ایک گودام کے قریب پھینک دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق خاتون کا تعلق ریاست اتر کھنڈ سے ہے اور وہ نوکری کے لیے نئی دہلی میں مقیم تھیں۔

    پولیس نے مرکزی ملزم ساگر کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے، خاتون کو میڈیکل ایگزیمنیشن کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں اجتماعی جنسی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آگیا، ملزمان نے بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے بلدیو نگر میں خاتون نے پولیس کو رپورٹ درج کروائی کہ وہ امتحانات کی تیاری کے لیے بلدیو نگر سے باڑمیر کے لیے اپنے بچے کے ساتھ روانہ ہوئیں۔

    راستے میں 3 افراد نے انہیں لفٹ کی پیشکش کی، اس کے بعد وہ انہیں اور ان کے بچے کو ایک سنسان مکان میں لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ان کے بچے کی گردن پر چاقو رکھ دیا اور اس کے بعد انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کروایا ہے، معاملے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے اور پولیس ملزمان کی تلاشی کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ اسی ماہ ریاست راجستھان کی مقامی عدالت نے 5 سال کی بچی کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے والے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

    اس سے قبل ہریانہ میں ہی 16 سالہ لڑکی کے ساتھ 7 افراد کی 6 ماہ تک اجتماعی زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا جس کے ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین سے جنسی زیادتی بھارت کا چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکی ہے، سنہ 2019 میں ملک بھر میں زیادتی کے 32 ہزار 33 واقعات رپورٹ کیے گئے، یعنی روزانہ 88 خواتین / بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    غیر رپورٹ شدہ واقعات کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو ریکارڈ پر نہیں آسکے۔

  • ٹرین کے نیچے آجانے والی خاتون کیسے محفوظ رہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    ٹرین کے نیچے آجانے والی خاتون کیسے محفوظ رہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    بھارت میں ایک خاتون ٹرین حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گئیں جب وہ فوری فیصلہ کرتے ہوئے پٹری پر لیٹ گئیں اور ٹرین ان کے اوپر سے گزر گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست ہریانہ میں پیش آیا، مال گاڑی پٹریوں پر کھڑی تھی اور روانگی کے لیے سگنل کا انتظار کر رہی تھی جب ایک خاتون نے پٹری کراس کرنے کے لیے ٹرین کے نیچے سے جانے کا فیصلہ کیا۔

    جیسے ہی وہ ٹرین کے نیچے گئیں اسی وقت ٹرین چل پڑی، خاتون فوری طور پر پٹری پر لیٹ گئیں۔

    اس دوران وہاں لوگ بھی جمع ہوگئے، بالآخر ٹرین گزر گئی اور خاتون کو خوش قسمتی سے کوئی چوٹ نہیں پہنچی۔ لوگوں نے ان کی مدد کی اور کھڑے ہونے کے لیے سہارا دیا۔

    سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایسی کیا ایمرجنسی آن پڑی تھی کہ ٹرین کے نیچے سے رینگ کر جانا پڑا۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ خاتون نے اپنی جان بچائی نہیں بلکہ خطرے میں ڈالی۔

  • بھارت : بڑی تعداد میں بھینسوں کی پراسرار ہلاکت، خوف وہراس پھیل گیا

    بھارت : بڑی تعداد میں بھینسوں کی پراسرار ہلاکت، خوف وہراس پھیل گیا

    ہریانہ : بھارت میں22بھینسوں کی پراسرار موت نے علاقہ مکینوں کو خوف میں مبتلا کردیا، یکے بعد دیگرے بھینسیں مرنے پر باڑے کا مالک دیوالیہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے حصار ضلع کے ایک گاؤں کے ایک ڈیری فارم میں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 22 بھینسوں کی ہلاکت ہوگئی جس کے بعد لالہ لاجپت رائے اینیمل اینڈ سائنس اسپتال کی ٹیم آج جائے وقوعہ پرپہنچی اور مردہ بھینسوں کے نمونے لیے۔

    بھینسوں کی پراسرار ہلاکت سے علاقے میں خوف اور دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، لوگ یہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ آخر یکے بعد دیگرے کئی بھینسوں کی موت کیوں کر ہوگئی۔

    ننگ تھلا گاؤں واقع اس ڈیری کے مالک رنویرعرف بھولا نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا ڈیری فارم جہاں تقریبا 110 جانور موجود ہیں، میں پانچ دن پہلے ایک گائے کی موت ہوگئی تھی، اس کے بعد دو بھینس اور مر گئیں۔

    رنویر کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے کہ وہ گائے اور بھینسوں کی موت کی وجہ سمجھ پاتے کہ پھر اس کے دو دن بعد گزشتہ تین دنوں میں 22 بھینسیں بھی اچانک مر گئیں۔رنویر کے مطابق ہفتہ کے روز 3 بھینسیں، اتوار کو دن میں 5 اور رات کو 4 اور آج صبح سے ابھی تک 6 بھینسوں کی موت ہوچکی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جائے وقوعہ پرموجود ڈاکٹر راجیش کھرانا، ڈاکٹر بابولال اور ڈاکٹر رمیش سمیت ٹیم میں موجود دیگر لوگوں نے بھینسوں کا پوسٹ مارٹم کیا اور جانچ کے لئے سیمپل لئے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی رپورٹ آنے میں تقریباً تین دن کا وقت لگے گا تبھی کچھ معلوم ہوسکے گا کہ اتنی بڑی تعداد میں جانوروں کے مرنے کی کیا وجہ ہے۔

  • بیل کے گوبر سے  سونا ملنے کی امید

    بیل کے گوبر سے سونا ملنے کی امید

    نئی دہلی : بھارت میں ایک بیل 40 گرام سونے کے زیورات کھا گیا، جس پر مالک نے گوبر کے ذریعے اپنے زیور ملنے کی امید باندھ لی اور خاتون مالک دن رات آﺅ بھگت میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست ہریانہ کے علاقے کلنوالی میں ایک واقعہ پیش آیا ،جہاں ایک خاتون نے 40 گرام سونے کے زیورات بے دھیانی میں ایک برتن میں رکھ دیے اور سبزی کاٹنا شروع کردی۔

    خاتون نے سبزی مکمل طور پر کاٹنے کے بعد سبزی کا کچرا زیورات والے برتن میں رکھ دیا ، جس کی وجہ سے برتن میں رکھے ہوئے سونے کے زیورات اس کچرے کے نیچے دب گئے۔

    خاتون نے سبزی کے کچرے والا برتن بیل کے آگے ڈال دیا، جس کے بعد بیل سبزی کے ساتھ ساتھ 40 گرام سونے کے زیورات بھی ہضم کھا گئی ، تھوڑی دیر بعد جب خاتون کو برتن میں زیورات کا خیال آیا تو بیل کی جانب سے زیوارت کھانے کا پتا چلنا۔

    جس کے بعد دونوں نے بیل کو ڈھونڈا اور ڈاکٹر کے پاس لے گئے لیکن ڈاکٹر نے اس حوالے سے ان کی کوئی مدد کرنے سے انکار کردیا تو انہوں نے بیل کو گھر کے نزدیک ہی باندھ دیا اور اسے خوب کھلانا پلانا شروع کردیا۔

    جس سے انہیں یہ امید ہے کہ پیٹ بھر کھانے کے بعد بیل جب گوبر کرے گا تو انہیں زیوارت واپس مل جائیں گے۔

  • بھارتی مسلمانوں‌ پر مظالم،  200 سے زائد گھر نذر آتش، دو نوجوان جاں بحق

    بھارتی مسلمانوں‌ پر مظالم، 200 سے زائد گھر نذر آتش، دو نوجوان جاں بحق

    نئی دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے ہندو انتہاء پسندوں کے ساتھ مل کر  تجاوزات کے نام پر آپریشن کا بہانہ بنا کر مسلمانوں کے 200 سے زائد گھر نذر آتش جبکہ دو نوجوانوں کو تشدد کر کے شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر میرٹھ میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران ہندو انتہاء پسندوں نے پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں مسلمانوں کے گھروں اور املاک کو نذر آتش کیا۔

    مقامی انتظامیہ، کنٹونمنٹ بورڈ کے ارکان اور پولیس نے چھ مارچ کو میرٹھ کی کچی آبادی بھوسا منڈی میں تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا تھا، اسی دوران حکومت کی ایما پر انتہاء پسندوں نے تقسیم ہند سے قبل آباد 250 سے زائد گھروں کو جلا کر راکھ کیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے شرپسندوں کے ساتھ مل کر بستی پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ گھروں میں آتش گیر مادہ بھی پھینکا جس کے بعد خطرناک آگ بھڑک اٹھی۔

    اُن کا کہنا پولیس اہلکاروں نے آگ بجھانے کی کوشش کرنے والے مسلمان مردوں اور عوروں پر تشدد کیا اور انہیں جائے وقوعہ سے بھگانے کے لیے اندھا دھند فائرنگ بھی کی۔

    دوسری جانب پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ ہے کہ علاقہ مکینوں نے اُن پر پتھراؤ کر کے اپنے گھروں کو خود آگ لگائی، آپریشن کے دوران چار افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق شرپسندوں کی گرفتار کے بعد بھوسا منڈی، مہتاب تھیٹر کے علاقوں میں ہنگامے پھوڑ پڑے، اس دوران مشتعل افراد نے دو درجن سے زائد گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور 8 بسوں کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق انہوں نے عدالتی حکم پر آپریشن کا آغاز کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    دوسری جانب ہریانہ کی عدالت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔ متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ مکانات نذر آتش ہونے کے بعد وہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ ہندوانتہا پسند اور پولیس اہلکار تمام قیمتی اشیاء اور نقدی بھی چھین کر لے گئے۔

  • ٹوائلٹ نہیں تو دلہن نہیں

    ٹوائلٹ نہیں تو دلہن نہیں

    سرسا: بھارتی ریاست ہریانہ کی مقامی پنچایت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب جس گھر میں بیت الخلا نہیں ہوگا اس خاندان میں کوئ بھی اپنی بیٹی نہیں دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ سرسا نامی ایک گاؤں کی پنچایت نے کیا ہے جو کہ چندی گڑھ سے 250 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، فیصلے کا مقصد مقامی آبادی کو گھر وں میں بیت الخلا کی تعمیر پر آمادہ کرنا ہے

    ذرائع کا کہنا ہے گاؤں کی پنچایت نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ اب تمام گھروں میں لوگوں کو بیت الخلا تعمیر کرانا ہوں گے اس کے بغیر کسی بھی گھر میں نئی دلہن نہیں جائے گی۔ ضلعی ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایت افسر کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی کئی دیہاتوں میں ا س طریقے پر عمل کیا جاچکا ہے اور اب وہاں تمام گھروں میں بیت الخلا کا انتظام موجود ہے۔

    خیال رہے کہ ہندو سماج میں قدیم زمانوں سے گھروں میں بیت الخلا کا ہونا معیوب سمجھا جاتا تھا جس کے سبب صدیوں سے یہاں کے لوگ کھلے علاقوں اور کھیتوں میں رفع حاجت کے لیے جایا کرتے تھے ، تاہم اس میں خواتین کے لیے بے پناہ خطرات ہیں، انہیں اکثر آبرو ریزی کا خطرہ درپیش رہتا ہے جس کے سبب وہ صبح ہونے سے قبل یا رات گئے رفع حاجت کے لیے جاتی ہیں اور ایسے میں اکثر سانپ کے ڈسنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی ریاست ہریانہ ٹوائلٹ کے ساتھ جنسی تعامل کی شرح پر قابو پانے کی بھی کوشش کررہی ہے گزشتہ سال مارچ میں یہ شرح تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 950 پر تھی ۔

    شرح آبادی میں اضافہ اور گھروں میں ٹوائلٹ کا نہ ہونا صرف ہریانہ کا نہیں بلکہ بھارت کے بیشتر علاقوں کا مسئلہ ہے اور اس پر سماجی حلقوں کی جانب سے کئی اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ اکشے کمار کی فلم’ٹوائلٹ- ایک پریم کتھا‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی جسے بے پناہ پذیرائی ملی تھی ، تاہم ہندو مذہبی حلقوں کی جانب سے اسے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑاتھا۔