Tag: hassan rouhani

  • ایران میں کرونا متاثرہ افراد کی تعداد : ایرانی صدر کا ناقابل یقین انکشاف

    ایران میں کرونا متاثرہ افراد کی تعداد : ایرانی صدر کا ناقابل یقین انکشاف

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں ڈھائی کروڑ افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور یہ وائرس ساڑھے3کروڑ افراد تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ ایرانیوں کو کورونا وائرس سے خطرہ ہے، ہمارے اندازے کے مطابق اب تک 2.5 ایرانی اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، ان میں تقریبا 14 ہزار متاثرین اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق  ایران میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد ڈھائی کروڑ ہو چکی ہے ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹی وی پر ایک تقریر کے دوران بتایا کہ ساڑھے تین کروڑ ایرانیوں کو کورونا وائرس سے خطرہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کیسز کی تعداد تقریباً2لاکھ 70 ہزار ہے، روحانی نے مزید بتایا کہ ملک کے اسپتالوں میں 2 لاکھ سے زیادہ افراد کا علاج کیا جا چکا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کی کُل آبادی 8 کروڑ نفوس پر مشتمل ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسوں کی تعداد 1.4 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ روئٹرز نیوز ایجنسی نے ہفتے آج ہفتے کے روز بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب 100 گھنٹوں سے بھی کم دورانیے میں عالمی سطح پر دس لاکھ نئے متاثرین کا انکشاف ہوا ہے۔

  • ایرانی صدر نے عوام کے لیے اہم ہدایت جاری کر دی

    ایرانی صدر نے عوام کے لیے اہم ہدایت جاری کر دی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے شدید دباؤ کی پالیسی کا مقابلہ کرنے کے پختہ عزم کا ایک بار پھر اعادہ کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر نے آیندہ انتخابات کے سلسلے میں عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، انھوں نے کہا کہ مشکل حالات میں بھی عوامی بہبود کے لیے حکومت کام کر رہی ہے۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف شدید دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، امریکا سمجھتا ہے کہ پابندیوں اور دباؤ کے سامنے ایران جھک جائے گا، لیکن ایران ان کے سامنے کبھی نہیں جھکے گا، اقتصادی پابندیوں سے مشکلات ضرور ہیں مگر عوامی بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں، ایران کےعوام آیندہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

    خیال رہے کہ جمعہ 3 جنوری کو بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی تھی، ایران کی جانب سے جوابی کارروائیوں کے بعد امریکی صدر نے ایران پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

    قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران امریکا سے کیا چاہتا ہے؟

    دوسری طرف تین دن قبل ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی ڈرون اٹیک میں ہمارا لیڈر مارا گیا لیکن اس کے باوجود ہم بات چیت سے پیچھے نہیں ہٹے، پابندیوں کے خاتمے کے بعد امریکا کے ساتھ مذاکرات ممکن ہیں۔

    امریکا کا مطالبہ ہے کہ ایران اپنے جوہری منصوبے سے دست بردار ہو جائے، 8 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں جب تک امریکا کا صدر ہوں ایران ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا۔

  • ’ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    ’ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    تہران: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی، خطے میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاک ایران کثیر الجہت تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں گہرے مذہبی تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر خارجہ نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا، حسن روحانی نے کہا کہ ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، ایران کے بعد اب وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے، ان کے ہمراہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام بھی موجود ہیں۔

  • ایران خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے: حسن روحانی

    ایران خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں، ہم خطے کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سات، 8 سال سے خطہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، چاہتے ہیں خطے سے شدت پسندی کا خاتمہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پاکستان، افغانستان دیگر ممالک کے عوام کو نشان بنایا، ایران خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

    حسن روحانی نے کہا کہ فلسطینی مظالم کا شکار ہیں، ایران تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے ذریعے تنازعات کا حل چاہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے عوام کی ٹانگیں سلامت ہیں، لیکن امریکا کے گھٹنے ٹوٹ گئے، ایران جنگ نہیں چاہتا، ہم جنگ کے خلاف ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایرانی صدر نے جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے عالمی معیشت میں ایران کے کردار کو محدود کردیا ہے، ایران، کیوبا، وینزویلا، چین، روس پر پابندیاں جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔

    ایران اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، حسن روحانی

    اپنے ایک بیان میں حسن روحانی نے یہ بھی کہا تھا کہ خلیج میں موجود غیرملکی افواج خود کو ایرانی مفادات سے دور رکھیں، اگر غیرملکی افواج مخلص ہیں تو وہ علاقے کو ہتھیاروں کی دوڑ کا مرکز بنانے سے گریز کریں، آپ کی موجودگی ہمیشہ تکلیف اور مشکلات کا سبب بنتی ہے۔

  • دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی: مشترکہ پریس کانفرنس

    دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی: مشترکہ پریس کانفرنس

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات دیرینہ، ثقافتی اور مذہبی ہیں، وزیر اعظم پاکستان اور وفد کی آمد کے مشکور ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ملاقات میں پاک ایران تعلقات میں مزید وسعت پر تبادلہ خیال ہوا۔ کچھ عرصے سے سرحدوں پر دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے سیکیورٹی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا، آئل اور گیس سے متعلق پاکستان کی ضروریات پوری کریں گے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کو بجلی فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے، دونوں ممالک کے درمیان کمرشل سرگرمیوں کا فروغ چاہتے ہیں۔ بارڈر سیکیورٹی بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ خطے کی صورتحال کے پیش نظر دونوں ممالک میں تعلقات بڑھانا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت دیگر علاقائی امور بھی پر تبادلہ خیال کیا گیا، گولان کی پہاڑیوں اور پاسداران انقلاب گارڈز پر پابندی پر بھی گفتگو ہوئی۔ چاہ بہار اور گوادر کو لنک کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک امن اور استحکام کا عزم رکھتے ہیں۔ تہران، استنبول اور اسلام آباد ریلوے لائن اور پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان بہترین تعلقات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    حسن روحانی نے مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران کے دورے کی دعوت پر مشکور ہیں، ایران میں پر تپاک استقبال پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ایران کا دورہ زمانہ طالب علمی میں کیا تھا، نئے پاکستان میں کمزور طبقے کو اوپر لانا چاہتے ہیں۔ ایران میں برابری کا معاشرہ زیادہ نظر آیا ہے۔ زمانہ طالب علمی میں ایران کے دورے میں امیر غریب کا فرق تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ممالک میں دوریاں پیدا ہوئیں، دونوں ممالک کے درمیان ان فاصلوں کو ختم ہونا چاہیئے۔ پاکستانی عوام اور فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی۔ نیٹو اور بھرپور فوجی طاقت کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہ ہوسکا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی کے خلاف بھی پاکستانی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔ محسوس کیا کہ دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ممالک میں فاصلے بڑھا رہا ہے۔ کچھ دن پہلے بلوچستان میں ہمارے اہلکاروں کو شہید کیا گیا۔ پاکستانی اور ایرانی سیکیورٹی چیف آپس میں ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں اعتماد سازی پر بات چیت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ چاہتے ہیں ایرانی سرزمین سے بھی پاکستان کو نقصان نہ ہو۔ چار دہائیوں سے افغان جنگ نے پاکستان اور ایران کو متاثر کیا۔ ایران کا دورہ کرنے کا مقصد دوریاں اور فاصلے ختم کرنا ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہوا، پاکستان نے کسی بھی ملک کے مقابلے میں دہشت گردی کا زیادہ سامنا کیا۔ انصاف کے بغیر کبھی امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ غیر قانونی ہے، اسرائیل کا یروشلم کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے زور پر کشمیریوں کو دبایا جا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر حل ہوگیا تو ہمارا خطہ ترقی کرے گا، فلسطینیوں کے ساتھ مظالم ہو رہے ہیں۔ بھارتی فوج کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر تشدد سے نہیں مذاکرات سے حل ہوگا، اچھے تعلقات اور تجارت بڑھنے سے دونوں ممالک ترقی کریں گے، ایرانی صدر سے تجارت اور دیگر شعبوں کے فروغ پر بات کی گئی۔ ایران سے تجارت محدود ہے جسے بڑھانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز دو روزہ دورے پر ایران پہنچے تھے۔ وزیر اعظم نے مشہد میں حضرت امام رضا کے مزار پر حاضری دی اور خراسان کے گورنر سے بھی ملاقات کی تھی۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    آج صبح وزیر اعظم عمران خان سعد آباد پیلس پہنچے جہاں ایرانی صدر حسن روحانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، عمران خان کی آمد پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش گیا گیا۔

    صدارتی محل میں وزیر اعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کی ملاقات بھی ہوئی۔

  • ایران نے امریکی پابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردے دیا

    ایران نے امریکی پابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردے دیا

    تہران:  امریکا کی جانب سے ایران پر عائد کردہ نئی اقتصادی پابندیوں کوتہران نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے گزشتہ روز ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں، جس سے ایرانی تیل کی برآمدات اور دیگر مالیاتی شعبے متاثر ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پابندیوں کے ردعمل میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران امریکی اقدام کا بھرپور اور فخریہ انداز میں مقابلہ کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران معاشی جنگ کی صورت حال میں ہے اور ہم ایک ڈرانے دھمکانے والی عالمی طاقت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    حسن روحانی کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں آج تک کوئی ایسا شخص وائٹ ہاؤس میں داخل ہوا ہو جو قانون اوربین الاقوامی معاہدوں کا اس قدر مخالف ہو۔

    ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا اطلاق آج سے ہوگا، حسن روحانی کی شدید مذمت

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایرانی تیل کی فروخت صفر پر آجائے، مگر ہم اپنے تیل کی فروخت جاری رکھیں گے، اور ہرقسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا مسلسل مذاکرات کرنے کا پیغام بھیج رہا ہے لیکن اس تناظر میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، انہیں پہلے پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکی پابندیاں وائٹ ہاؤس کی اخلاقی اور سیاسی پستی کو ظاہر کرتی ہیں، امریکا ایران کے خلاف اس نئی سازش میں کامیاب نہیں ہوگا۔

  • حملے کا جواب انتہائی شدید ہوگا، ایرانی صدر کا سخت ردِ عمل

    حملے کا جواب انتہائی شدید ہوگا، ایرانی صدر کا سخت ردِ عمل

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران کے شہر اھواز میں دہشت گردوں کے حملے پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا جواب انتہائی شدید ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو سخت پیغام دیا، ان کا کہنا تھا کہ حملے کا انتہائی شدید جواب دیا جائے گا۔

    حسن روحانی نے کہا ’دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو اپنے کیے کا جواب دینا ہوگا۔‘ انھوں نے سیکورٹی فورسز کو حکم دیا کہ فوجی پریڈ پر حملے کے ذمہ داروں کی شناخت کی جائے۔

    خیال رہے کہ آج ایران کے شہر اھواز میں سیکورٹی فورسز کی پریڈ کے دوران نا معلوم دہشت گردوں نے حملہ کیا، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 30 افراد زخمی جب کہ 24 جاں بحق ہوئے۔


    تفصیل یہاں پڑھیں:  ایران: فوجی پریڈ پر حملہ، 24 افراد جاں بحق، 30 زخمی


    ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر حملے سے متعلق جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ غیر ملکی طاقتوں کے بھرتی دہشت گردوں نے کیا۔

    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ امریکی حکام ایسے حملوں کے ذمہ دار ہیں، جواد ظریف نے کہا کہ عوام کی حفاظت کے لیے تیز رفتاری سے مؤثر جواب دیں گے۔

    پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے بھی اس حملے پر ردِ عمل میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل میں مذمت کرتا ہے، دفترِ خارجہ کی جانب سے حملے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا بھی اظہار کیا گیا۔

  • امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کا تیل کی فروخت جاری رکھنے کا عزم

    امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کا تیل کی فروخت جاری رکھنے کا عزم

    تہران: امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں اور دباؤ کے باوجود ایران نے تیل کی فروخت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر معاشی پابندیاں عائد کردی ہیں تاہم ایرانی حکام نے خام تیل کی فروخت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے تیل کی صنعت سے وابستہ ماہرین سے ملاقات کی اور امریکی پابندیوں کے بعد جنم لینے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمد کو ہدف بنا کر اُن کے ملک پر پابندیوں کا نفاذ چاہتا ہے، ایسی امریکی کوششوں کے باوجود ایرانی خام تیل کی پروڈکشن اور بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت جاری رکھی جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کی محاذ آرائی اور مزاحمت میں تیل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے، ہر مشکل حالات کا سامنے کریں گے۔

    امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ ایران کی معاشی صورت حال ان دنوں شدید بحران کا شکار ہے، گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب ایرانی حکام نے ہر صورت حال کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ایرانی صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، دورہ ایران کی دعوت

    ایرانی صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، دورہ ایران کی دعوت

    اسلام آباد: ایران کے صدرحسن روحانی کی جانب سے  پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق صدر حسن روحانی نے عمران خان کو ٹیلی فون کیا اور الیکشن میں‌ کامیابی پر مبارک باد دی.

    دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں پاک ایران تعلقات اور باہمی دل چسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا گیا.

    اس موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان ایران فقط ہمسایے نہیں ہیں، مذہبی اور ثقافتی بندھن سے جڑے ہیں.

    حسن روحانی نے کہا کہ پاک ایران تعلقات میں مزید پختگی اور اضافے کےخواہاں ہیں. اس موقع پر ایرانی صدر نے عمران خان کوایران کے دورے کی دعوت بھی دی.

    عمران خان نے ایرانی صدر کی دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا.

    عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سےخصوصی تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے، پاکستان ایران کےساتھ سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کاخواہش مند ہے.


    ایران اور سعودی عرب کے لئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں: عمران خان

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں‌ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے ملاقات کی تھی اور ایرانی صدر کا مبارک باد کا پیغام پہنچایا تھا.

    اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا تھا کہ اپنی سالمیت کے تحفظ کے لئے ایران کا کردار قابل تحسین ہے، ایران اور سعودی عرب کے لئے تعمیری، مثبت کرداراداکرنے کو تیار ہیں.

  • امریکا ایران پر پابندیاں لگا کر پچھتائے گا: حسن روحانی

    امریکا ایران پر پابندیاں لگا کر پچھتائے گا: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا ایران پر پابندیاں لگا کر پچھتائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ پر کبھی اعتماد نہیں کرسکتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، حسن روحانی نے ایران پر امریکی پابندیوں کے اعلان پر سخت موقف اختیار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی بھی قابل اعتماد نہیں ہوسکتا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ مذاکرات سے تنازع کا حل چاہتے ہیں، موجودہ حالات مذاکرات کے بجائے مزید تنازعات کو جنم دے رہے ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایک شخص کے ہاتھ میں چوقو ہو اور وہ چاقو کے ہمراہ مذاکرات کرنا چاہے تو یہ ممکن نہیں، پہلے اسے چاقو اپنی جیب رکھنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اقتصادی پابندیوں میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرسکتا، ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کا اعلان کیا گیا اس کے بعد سے ہی ان پر بھروسہ اور اعتماد نہیں رہا۔


    ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں‌ عائد کردیں


    حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ مذاکرات کو ترجیح دی ہے، مگر موجودہ جو حالات ہیں ایسے میں بات چیت ممکن نہیں ہے، امریکا کو اپنے فیصلوں سے پیچھے ہٹنا ہوگا، ایران ہمیشہ سے سفارت کاری کا حامی رہا ہے۔

    خیال رہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردئیے ہیں، آج رات 12 بجے کے بعد اقتصادی شعبے پر پابندیوں کا اطلاق ہوجائے گا، 5 نومبر کو توانائی اور تیل کی صنعتوں پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کی جانب سے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ایران کا ساتھ دینے کا فصیلہ کیا گیا ہے، اور اپنے کاروبار بھی ایران کے ساتھ جاری رکھنے عزم ظاہر کیا ہے۔