Tag: HATE

  • بھارت: سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جانے لگیں

    بھارت: سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جانے لگیں

    نئی دہلی: بھارتی سرکار کا مکروہ چہرہ بےنقاب ہوگیا، حکومت کی سرپرستی میں جعلی خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سرکاری سرپرستی میں جھوٹی خبریں پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ہورہا ہے، میڈٰیا پر انتہاپسند جعلی خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

    انتہا پسندوں نے من گھڑت خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو نشانہ بنانا معمول بنا لیا، وزیراعظم مودی کے حامی نیٹ ورکس اور سوشل میڈیا جعلی خبریں پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جعلی خبروں کو قوم پرستی کے نام پر منصوبہ بندی کے تحت پھیلایا جاتا ہے، مسلمان مخالف اور نفرت انگیز پیغامات بغیر تحقیق آگے بڑھائے جاتے ہیں۔

    ان خبروں پر مسلمانوں کے نقصان کومودی سرکار مکمل نظرانداز کرتی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتی۔

    بھارت میں یہ کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل متعدد بار بھارت میں موجود مسلمان شہری ہندوں انتہا پسندوں کے ظلم کا شکار ہوئے۔

    کبھی گائے ذبح کرنے کے نام پر مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے تو کبھی تعصب اور اسلام دشمنی میں انتہا پسند مسلمانوں کو اذیت پہنچاتے ہیں۔

  • جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    برلن: جرمنی میں مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز رویوں اور تعصب پسندانہ سوچ میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصلات کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن شہریوں کے مسلمانوں اور غیرملکیوں کے خلاف تعصب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث مسلمانوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک تہائی جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ غیر ملکی جرمن سماجی سہولیات کے نظام کا غلط فائدہ اٹھانے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔

    تحقیق سے ثابت ہوا کہ ہر دوسرا جرمن شہری یہ سمجھتا ہے کہ جرمنی میں غیر ملکیوں کی تعداد پہلے ہی خطرناک حد تک زیادہ ہو چکی ہے، جس سے وہ بدظن ہیں۔

    برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    اس سے قبل دنیا کے دیگر ممالک میں متعدد بار مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات نظر آئے ہیں، جبکہ برطانوی حکومتی جماعت میں بھی مسلمانوں سے متعلق تعصب پائی جاتی ہے۔

    جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ مسلمان جرمنی آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ مذکورہ تحقیق جرمن شہر لائپزگ میں قائم دائیں بازو کی شدت پسندی اور جمہوریت پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے جاری کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایک برس قبل برطانوی دارالحکومت لندن میں اسلام مخالف دو سفید فام نوجوانوں پر مشتمل گروہ نے ایک باحجاب خاتون کو ان کے حجاب سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

  • برطانیہ میں مسلمانوں سے نفرت پرمبنی جرائم کو علیحدہ رجسٹر کرنے کا فیصلہ

    برطانیہ میں مسلمانوں سے نفرت پرمبنی جرائم کو علیحدہ رجسٹر کرنے کا فیصلہ

    لندن: برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف کئے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کو برطانوی پولیس نےالگ سے جرم کے طور پررجسٹر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ برطانوی مسلمانوں کے خلاف نفرت کے سبب جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعدحکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

    برطانوی حکومت نے مساجد اور مسلمانوں کے مذہبی مقامات کی سیکورٹی کے لئے مختص فنڈنگ کو بھی دگنا کردیا ہے۔

    اس فیصلے کا اعلان برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کیا ہے اوراس فیصلے کے اطلاق انگلینڈ اورویلزمیں کیا جائے گا۔

    فیصلے کا مقصد سال 2013 اور 2014 میں مسلمانوں سے نفرت کے بڑھتے ہوئے رحجان کے سبب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کے سبب تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور وزارتِ داخلہ کے مطابق اس شرح میں 4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔