Tag: have

  • چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    کراچی : پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، مسائل کے حل کے لیے اقدامات پر پی ٹی آئی کی حمایت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جسٹس ثاقب نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو اسپتال میں چھاپے مارنے سے پہلے اپنے اسٹیٹس کو دیکھنا چاہیئے تھا۔

    سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، بلدیاتی نظام کی تبدیلی پر اربوں خرچ ہوئے جو بچت اسکیم کی نفی ہے۔

    خورشید نے کا کہا ہے کہ مسائل کےحل کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کریں گے، صدارتی الیکشن میں اعتزاز احسن کے لئے آخری کوشش کریں گے۔

    پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹور بند کرنے سے غریب کے ساتھ زیادتی ہوگی، ضمنی الیکشن میں حلقوں پر مشاورت سے امیدوار لائیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سینیئر رہنما خورشید شاہ نے صدارتی انتخابات سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدر مملکت کے لیے نامزد امیدوار اعتزاز احسن کا نام پاکستان تحریک انصاف دیا تھا۔

    خورشید شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد چوہدری اسمبلی میں ان سے راجہ پرویز اشرف کی موجودگی میں ملے اور کہا کہ مشترکہ امیدوار لاتے ہیں، اس کے بعد اعتزاز احسن کا نام خود فواد چوہدری نے دیا اور اس پر راجہ پرویز کو گواہ بنایا گیا، لیکن پھر انھوں نے اس سے یوٹرن لے لیا۔

  • مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    لندن : کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ مسلم خواتین کے حوالے سے نازیبہ الفاظ استعمال کرنے پر صرف معافی کافی نہیں،  بلکہ بورس جانسن کو ترجمانی سے ہٹاکر پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے وزیر اعظم تھریسا مے سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارڈ شیخ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بورس جانسن کو پارٹی کی ترجمانی سے ہٹا دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر خارجہ نے بیان دیا تھا کہ ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانے عائد کرنا غلط ہے تاہم برقعہ اوڑھنے والی خواتین لیٹر بکس کی طرح نظر آتی ہیں اور ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سیکریٹری ثقافت جیریمی رائٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’مسلم خواتین کے برقعے پر بات چیت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے‘ لیکن ہم شراب نوشی کی جگہ پر اپنے دوستوں سے گفتگو نہیں کررہے، ہم عوامی شخصیات ہیں ہمیں بیانات دینے میں بہت محتاط رہنا ہوگا۔

    کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین برنڈن لیوس نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیر خارجہ کو مذکورہ مسئلے پر بحث کرنے کا پورا حق ہے، لیکن جو زبان انہوں نے استعمال کی ہے اس پر بورس جانسن کو معافی مانگنی چاہیئے‘۔

    سابق وزیر خارجہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے لیبر رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ لیمی نے بورس جانسن کو ’پونڈ شاپ ڈونلڈ ٹرمپ‘ قرار دیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاسی فوائد کے لیے اسلامو فوبیا کے شعلے بھڑکا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک نے گزشتہ ہفتہ فرانس، جرمنی، آسٹریا اور بیلجیم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوامی مقامات پر برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔