Tag: hazara killing

  • پاکستان میں تحریک طالبان کے بزدلانہ حملوں کی تاریخ

    پاکستان میں تحریک طالبان کے بزدلانہ حملوں کی تاریخ

    اسلام آباد: پاکستان میں طالبان کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں میں 2007 سے اب تک ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

    یہاں ہم سن 2007 میں ان کے قیام سے لے کر اب تک کئے جانے والےبڑےدہشت گرد حملوں کی تفصیلات بتارہے ہیں:

    2007

    اکتوبر 18: پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کے قافلے پر حملہ کیا جس میں 139 افراد جاں بحق ہوئے۔ بعد ازاں دسمبر 27 کو بینظیر بھٹو کو بھی ایک خودکش حملے میں قتل کردیا گیا۔

    2008

    اگست 21: دو خودکش حملوں میں 64 افراد جاں بحق ہوئے ، حملہ اسلام آباد کے نزدیک پاکستان کے مرکزی اسلحہ ساز ادارے ’واہ آرڈیننس فیکٹری‘ کے باہر کیا گیا۔

    ستمبر 20: ایک خودکش حمہ آور بارودی مواد سے بھرا ٹرک لے کر اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل سے جا ٹکرایا۔ اس حملے میں 60 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2009

    اکتوبر 28 : پشاور کے ایک بازار میں کار میں بم لگا کر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 125 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2010

    جنوری 1: بنوں میں ایک کار بم حملے میں 101 افراد جاں بحق ہوئے، حملہ والی بال کے میچ کے دوران ہوا۔

    مارچ 12:لاہور میں آرمی پر دو خودکش حملے کئے گئے جن میں 57 افراد شہید ہوئے۔

    مئی 28: احمدیوں کی عبادت گاہ پر مسلح افراد نے حملہ کیا اور قتل و غارت کے بعد خعد کش حملے کئے، اس واقعے میں 82 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جولائی 9:مہمند قبائلی علاقے کے ایک مصروف بازار میں ایک خودکش حمہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ا105 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 9 : کوئٹہ میں منعقدہ شیعہ ریلی میں کئے گئے خودکش حملے میں 59 افراد جاں بحق ہوئے۔

    نومبر 5: درہ آدم خیل میں جمعے کی نماز کے دوران ایک خودکش حملہ آور کے حملے کے نتیجے میں 68 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2011

    اپریل 3: ڈیرہ غازی خان میں ایک صوفی بزرگ کے مزار پر کئے گئے خودکش حملے میں 50 افراد جاں بحق ہوئے۔

    مئی 13 : چارسدہ کے پولیس ٹریننگ کالچ پر ہونے والے دو خودکش حملوں میں 98 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 19:خیبر ڈسٹرکت میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں 43 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    2012

    جنوری 11: قبائلی علاقہ جات کے بازار میں کئے جانے والےریموٹ کنٹرول حملے میں 35 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 16: مانسہرہ میں مسلح افراد نے 20 شعیہ افراد کو بس سے اتار کر گولیوں سے بھون ڈالا

    2013

    جنوری 10: کوئٹہ کے شیعہ ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے خودکش حملے میں 92 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    فروری 16:کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہی ایک اور بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 89 افراد جاں بحق ہوئے۔

    مارچ 3: کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں ایک کار بم حملے کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جولائی 27: پاکستان کے شمال مغربی علاقہ جات کے مصروف بازار میں ہونے والے خودکش حملے میں 41 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 9: کوئٹہ میں ایک سینئر پولیس افسر کے جنازے کو خود کش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 38 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 22: پشاور میں ایک چرچ پر ہونے والے دو خودکش حملوں کے نتیجے میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے 82 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 29: پشاور کے ایک مصروف بازار میں کار بم حملے میں 42 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2014

    جنوری 19: بنوںمیں ملٹری قافلے پر ہونے والے بم حملے میں 20 سپاہی شہید ہوئے۔

    جنوری 21:بلوچستان میں شیعہ زائرین کی بس پر ہونے والے بم حملے میں 24 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جون 10: ٹی ٹی پی کے 10 مسلح جنگجوؤں نے کراچی ایئرپورٹ کو یرغمال بنا لیا اس حملے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔

    نومبر 2:پاکستان انڈیا بارڈر پر روزانہ منعقد ہونے والی تقریب پر ہونے والے خودکش حملے میں 55 افراد جاں بحق ہوئے۔

    دسمبر 16:تحریک ِ طالبان کے مسلح دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 132 معصوم بچوں سمیت 141 افراد جاں بحق ہوئے۔

  • کوئٹہ فائرنگ پر وزیر اعظم کا نوٹس، حکومتی اور سیاسی حلقوں کی مزمت

    کوئٹہ فائرنگ پر وزیر اعظم کا نوٹس، حکومتی اور سیاسی حلقوں کی مزمت

    کوئٹہ/لاہور/اسلام آباد: کوئٹہ کے علاقے ہزارہ گنجی میں دہشتگردی کے واقعے میں آٹھ افراد کی ہلاکت پر وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، الطاف حسین، ڈاکٹر طاہرالقادری، شیریں رحمان اور وحدت المسلمین نے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق: کوئٹہ کےعلاقےہزارہ گنجی میں مسافر بس پردہشتگردوں کی فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں پرسیاسی اورمذہنی جماعتوں نےشدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے سیکٹریری داخلہ کو سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ملکر ملزمان کو گرفتارکر نے کی ہدایت دی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نےفائرنگ سے قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس اورسوگوارخاندانوں سےہمدردی اور اظہارتعزیت کی۔ شہبازشریف کاکہناتھاکہ معصوم لوگوں کونشانہ بنانے والےمسلمان توکیاانسان کہلانےکےبھی حقدارنہیں۔

    ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےبہیمانہ قتل کی کارروائی محرم الحرام سےقبل فرقہ وارانہ ہم آہنگی سبوتاژ کرنےکی گھناؤنی سازش کاحصہ قرار دیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہزارہ گنجی میں فائرنگ کی مذمت کرتےہوئےکہاکہ حکومت امن وامان کےقیام میں ناکام ہوچکی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں حکومت عوام کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ مجلس وحدت المسلمین نےبھی کوئٹہ فائرنگ کی شدیدمذمت کی۔ تحریک انصاف کی رہنماشیریں مزاری کہتی ہیں دن دیہاڑےمعصوم شہریوں کاقتل عام ظلم ہے۔ صوبائی حکومت ٹارگٹ کلنگ روکنےمیں ناکام ہوگئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ ہزارہ گنجی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔

  • کوئٹہ میں خودکش دھماکہ،چار جاں بحق، بیس زخمی

    کوئٹہ میں خودکش دھماکہ،چار جاں بحق، بیس زخمی

    کوئٹہ: ہزارہ ٹاؤن میں خودکش دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک دو خواتین سمیت پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ بیس  افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دھماکہ ہزارہ ٹاؤن کےعلاقےعلی آباد میں ہوا جوکہ انتہائی گنجان آباد علاقہ ہےاورشام کے اوقات میں علاقہ مکینوں کی ایک کثیرتعداد وہاں موجود ہوتی ہے، دھماکے کی نوعیت اتنی شدید تھی کہ اس کی آواز دوردرازعلاقوں میں بھی سنی گئی۔

     اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ پر متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے جنیہیں علاقہ مکینوں اورریسکیواہلکاروں کی مدد سے بولان میڈیکل کامپلکس اور سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

    آج صبح بھی اسی علاقےمیں ایک دھماکہ ہوچکا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کا نشانہ قریبی بازار تھا لیکن وہ اپنے ٹارگٹ تک نہیں پہنچ پایا اور گرلز اسکول کے نزدیک دھماکہ کردیا ۔

     شیعہ علماء کونسل نے واقعے کے خلاف ملک بھرمیں ایک روزہ  سوگ ک اعلان کیا ہے جبکہ بلوچستان شیعہ کونسل نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔