Tag: Headache

  • رمضان میں سر درد کی شکایات اور اس کا حل

    رمضان میں سر درد کی شکایات اور اس کا حل

    دنیا بھر میں رمضان کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں کل بروز منگل سے رمضان کا آغاز ہوگا، یہ مہینہ دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی بہت اہم ہوتا ہے۔

    اس پورے مہینے میں لوگوں کی غذا اور نیند سے متعلق عادات تبدیل ہو جاتی ہیں اور عموماً رمضان میں لوگ سر میں درد کی شکایت کرتے ہیں جس کی ایک بنیادی وجہ پانی کی کمی ہے۔

    روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی، شوگر اور نمکیات کی کمی بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں سر درد، سستی، پٹھوں میں کمزوری، چکر آنا، بلڈ پریشر میں کمی، دل کی دھڑکن میں اضافہ، بخار اور دیگر شدید وجوہات میں آپ بے ہوش بھی ہوسکتے ہیں۔

    رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں موسم کیسا رہے گا؟

    ماہر غذائیت اس حوالے سے کہتے ہیں کہ رمضان میں اکثر لوگوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے ہی سر درد کی شکایت ہوتی ہے، ڈاکٹر نے ہدایت کی روزہ کھولنے کے بعد وقفے وقفے سے کم از کم پانچ سے چھ گلاس پانی پیئیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کا پانی، پانی کی کمی پوری کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے کیوںکہ  ناریل کے پانی میں موجود نمکیات جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اسے افطار کے وقت میٹھے مشروبات کے بجائے استعمال کرنے سے آپ ترو تازہ محسوس کرتے ہیں۔

    اس کے علاوہ سر درد سے چھٹکارے کا آسان حل یہ بھی ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سحری کھانا کبھی مت چھوڑیں، سحری میں ریشہ دار غذاؤں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، ریشہ دار غذاؤں میں گوبھی، گاجر، آلو، گندم کے علاوہ سیب اور کیلے بھی شامل ہیں۔

  • سر کا درد بغیر گولی کے بھی ٹھیک ہوسکتا ہے، لیکن کیسے؟

    سر کا درد بغیر گولی کے بھی ٹھیک ہوسکتا ہے، لیکن کیسے؟

    ویسے تو سر کے درد کو کوئی مرض نہیں گردانا جاتا لیکن اس کی شدت کو پورے جسم کو متاثر کرتی ہے، جس کیلئے اکثر لوگ درد سے فوری نجات کی ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سر کے درد کی وجہ سے انسانی جسم دیگر سرگرمیاں کرنے کے قابل نہیں رہتا۔

    طبی ماہرین کے مطابق ان ادویات کے استعمال سے سردرد سے نجات انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ تاہم سر درد سے فوری نجات کے لیے یہ چند عادات ہر ایک کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

    سر درد اکثر بلڈ پریشر اور شوگر کے عدم توازن کی وجہ سے ہوتا ہے، اس لیے جب بھی سر میں درد ہو تو اپنی خوراک میں غذائی اجزاء شامل کریں۔ اپنی خوراک میں پھل، سبزیاں، اناج اور پروٹین شامل کرنا یاد رکھیں۔

    اس کے علاوہ ایک مختصر نیند لینا بھی سر درد سے جلد آرام کا ایک اچھا حل ہے۔ پانی کی کمی بھی سر درد کا سبب بن سکتی ہے، اس لیے پورے دن وافر مقدار میں پانی پینا یقینی بنائیں۔

    دباؤ والے کام بھی سر درد کا باعث بنتے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ کام منظم طریقے سے کریں۔ سر درد سے جلد آرام کے لیے چائے پینا عام بات ہے، چائے میں موجود کیفین سر درد کا بہترین علاج ہے۔

  • سر درد کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    سر درد کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    سر درد آج کل نہایت عام بنتا جارہا ہے تاہم یہ روزمرہ کے معمولات کو شدید متاثر کرتا ہے، بعض افراد سر درد کو ختم کرنے کے لیے مختلف ادویات استعمال کرتے ہیں تاہم لمبے عرصے تک ان کا استعمال نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

    سر درد کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، اگر ان وجوہات کا سدباب کیا جائے تو سر درد اور اس کے لیے لی جانے والی دواؤں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔

    اسکرین کے زیادہ استعمال سے ہونے والا سر درد

    موجودہ دور میں صحت کے کئی مسائل اسکرین کے زیادہ استعمال سے جڑے ہیں جیسے سر درد اور بینائی کی کمزوری۔

    چونکہ لوگوں کی اکثریت دفتری اوقات یا فارغ وقت کمپیوٹر یا دوسری اسکرینز کے سامنے گھنٹوں بیٹھ کر گزارتی ہے، ایسی صورت میں جو سر درد سامنے آتا ہے اسے کمپیوٹر وژن کا سر درد کہا جاتا ہے جو سب سے عام سر درد تصور کیا جاتا ہے۔

    اس کی بنیادی وجہ وہ تیز روشنی ہے جس کا آپ مسلسل سامنا کرتے ہیں، اپنے کمپیوٹر کو استعمال کرتے وقت یا اس کے بعد سر میں درد ہونے کے علاوہ، آپ اس قسم کی علامات کا بھی سامنا کر سکتے ہیں۔

    جیسے دھندلا پن یا دوہرا وژن جیسے بھینگا پن بھی کہا جاتا ہے، آنکھوں میں سرخی کا آجانا، تھکاوٹ اور گردن میں درد وغیرہ۔

    اس سر درد کا سامنا ہونے کی صورت میں اسکرین کا استعمال کم سے کم کریں، اور کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے بار بار وقفہ لیں۔

    جائنٹ سیل آرٹرائٹس سر درد

    اگر آپ کے سر درد کے نوعیت ایسی ہے کہ جس میں سر درد کے ساتھ جبڑے میں بھی درد محسوس ہو، تو یہ جائنٹ سیل آرٹرائٹس کی علامت ہو سکتی ہے جبکہ اس کی دیگر علامات میں وزن میں کمی، دھندلا یا دوہرا وژن، بخار اور کھوپڑی کا نرم ہوجانا شامل ہیں۔

    یہ سر درد اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں کی بیرونی سطح پر سوجن پیدا ہونے لگتی ہے، اس سر درد کا سامنا عموماً ایسے افراد کرتے ہیں جن کی عمر کم از کم 50 برس یا اس سے زائد ہوتی ہے۔

    اگرچہ یہ ایک سنگین بیماری ہے، تاہم درست ادویات کے استعمال سے اس کا علاج ممکن ہے، اسے نظر انداز کرنے کی صورت میں بینائی کو مستقل نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔

    سروائیکو جینک سر درد

    اگر اپ کا سر درد گردن اور کھوپڑی کے درمیان سے شروع ہوتا ہے تو یہ سروائیکو جینک سر درد ہوسکتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب آپ زیادہ وقت تک ایک ہی پوزیشن میں زیادہ تر وقت جھکے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں سروائیکل اسپائن یا C2 جنکشن جام ہوجاتا ہے جو سر درد کی صورت میں سامنے آتا ہے۔

    اس درد کے ساتھ جو علامات سامنے آتی ہیں ان میں گردن کے درمیان میں درد ہونا، جکڑن محسوس ہونا، گردن کے پٹھوں میں تکلیف ہونا، سینے کے پٹھوں میں تناؤ اور کندھوں کے ایک حصے میں سختی محسوس ہونا شامل ہے۔

    اس سے نجات کے لیے مساج ایک بہترین حل ہے جو پٹھوں کو آرام دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

  • سر درد سے نجات کے لیے دوا کے بجائے یہ طریقے آزمائیں

    سر درد سے نجات کے لیے دوا کے بجائے یہ طریقے آزمائیں

    سر کا درد ایک بار شروع ہوجائے تو ہلکان کر دیتا ہے، اس سے نجات کے لیے طرح طرح کی ادویات استعمال کی جاتی ہیں تاہم کچھ عرصے بعد وہ بھی بے اثر ہوجاتی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سر درد سے فوری نجات کے لیے ادویات کے بجائے دیگر طریقہ کار اختیار کرنے چاہئیں جو ادویات سے زیادہ کارآمد ہونے کے ساتھ صحت کے لیے بھی مفید ہیں۔

    ایسے ہی کچھ طریقے آپ کو بتائے جارہے ہیں۔

    اکیو پنکچر

    یہ ایک قدیم چینی طریقہ علاج ہے جس میں باریک سوئیوں کو علاج کی غرض سے جسم کے پریشر پوائنٹس پر لگایا جاتا ہے، تاکہ وہاں پر توانائی اور خون کی روانی کو بڑھایا جاسکے۔

    اس علاج کے نتیجے میں دائمی سر کا درد جاتا رہتا ہے۔

    مساج

    ذہنی سکون کے لیے مساج کو صدیوں سے استعمال کیا جاتا ہے، یہ نہ صرف جسم میں خون کی روانی کوبڑھاتا ہے بلکہ سر درد کی صورت میں کنپٹیوں، گردن، کمر اور سر میں مساج کرنے سے فوری آرام ملتا ہے۔

    ورزش

    جسمانی سرگرمی جیسے سائیکل چلانا یا تیز چہل قدمی کرنا سردرد کے دورانیے کو کم کرنے کے ساتھ اس کے بار بار ہونے کی تعداد کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

    یوگا

    یوگا کے پوز اور سانس کی مشقیں آپ کو سکون فراہم کرتی ہیں۔

  • بھوک میں سر درد ہونے کی وجہ کیا ہے؟

    بھوک میں سر درد ہونے کی وجہ کیا ہے؟

    آپ نے اکثر غور کیا ہوگا کہ اگر آپ کافی دیر سے بھوکے ہوں تو آپ کے سر میں درد شروع ہوجاتا ہے، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہوتی ہے؟

    یونیورسٹی آف میلبورن آسٹریلیا میں ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھوک، سر درد کا 31 فیصد سبب بنتی ہے۔

    دیگر وجوہات کی وجہ سے سر میں درد 29 فیصد ہوتا ہے، جس میں تھکاوٹ، غصہ، موسم کا بدلنا، حیض آنا، سفر کرنا، شور کا ہونا اور نیند مکمل نہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

    بھوک کی وجہ سے سر درد کے مخلتف عوامل ہیں، جیسے جسم میں پانی کی کمی، کیلوریز کی کم مقدار اور جسم میں گلوکوز کی کمی۔

    تحقیق کے مطابق ہمارے دماغ کو جب گلوکوز کی مکمل مقدار نہیں ملتی تو یہ مخصوص ہارمونز ریلیز کرتا ہے جن میں گلوکوگن، کورٹیسول اور ایڈرینالین وغیرہ ہوتے ہیں، یہ جسم میں گلوکوز اور شوگر کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔

    دماغ کے ان ہارمونز کو ریلیز کرنے کے بعد ان کے منفی اثرات میں سر درد بھی شامل ہے۔ اسی طرح تھکاوٹ کا احساس، سستی اور متلی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔

    اسی طرح جسم میں پانی کی کمی اور غذا کی کمی دماغ کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہیں جس کی وجہ سے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ تناؤ کا شکار افراد اور شوگر کے مریضوں کو سر کا درد زیادہ شدت سے ہوتا ہے۔

    ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ تناؤ کے شکار افراد میں سر کا درد 93 فیصد ہوتا ہے، البتہ جو افراد اس میں مبتلا نہیں ہوتے انہیں 58 فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بھوک اور تناؤ کی وجہ سے آدھے سر کا درد شروع ہو جائے۔

    بھوک کی وجہ سے سر درد کی علامات

    بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کے احساس کے ساتھ درد ہوتا ہے، اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔

    بھوک کے سر درد میں یہ علامات بھی پائی جائی ہیں۔

    آنتوں سے مختلف آوازیں آنا، تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ کانپنا، چکر آنا، پیٹ میں درد ہونا، پسینہ آنا، سردی محسوس ہونا اور نظام انہضام کے مسائل۔

    امریکہ کی مسسیسپی اور سنسناٹی یونیورسٹی کی ایک ٹیم کے ذریعے کی گئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سر کا درد ہاضمے میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

    ان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ہاضمے کا علاج کرنے سے سر کا درد بھی ٹھیک ہو جائے، اسی طرح سر میں درد ہونے کی جوہات میں بدہضمی، قبض، آنتوں میں سوزش، گیسٹرو فیزیجل ریفلوکس وغیرہ بیماریاں بھی شامل ہیں۔

    ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان بیماریوں کا علاج کرنے سے سر کا درد ٹھیک ہونے کے ساتھ نظام زندگی بھی بہتر ہو سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں اس سر درد سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کریں۔

    کھانے کے اوقات میں صحت مند کھانا کھائیں۔

    ناشتہ کبھی ترک نہ کریں۔

    ایسے افراد جن کا کام مصروفیت والا ہوتا ہے وہ ہلکا پھلکا کھانا وقفے وقفے سے کھاتے رہیں۔

    چاکلیٹ یا میٹھے جوسز سے پرہیز کریں اس لیے کہ یہ جسم میں گلوکوز کے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے شوگر میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    بھوک لگنے کی صورت میں پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ بھوک کا احساس کم ہو جائے۔

    مختلف پھل جیسے سیب، مالٹے وغیرہ ساتھ رکھیں۔

    مکھن یا پھلوں کے جوس وقتاً فوقتاً استعمال کرتے رہیں۔

  • ایسی سرجری جس کے بعد کبھی سر درد نہیں ہوگا

    ایسی سرجری جس کے بعد کبھی سر درد نہیں ہوگا

    سر درد کا عارضہ جان لیوا تو نہیں ہوتا لیکن معمول کی سرگرمیوں کو بے حد متاثر کرتا ہے، اب ماہرین نے اس کا انوکھا حل دریافت کیا ہے۔

    برطانوی ماہرین معمولی سی جراحی سے سر درد سے نجات دلانے کی انوکھی کوشش کر رہے ہیں، جس کی بدولت دنیا بھر میں سر درد میں مبتلا مریض اس عارضے سے نجات حاصل کرسکیں گے۔

    برطانیہ کے گائے اینڈ سینٹ تھوماس اسپتال میں ہونے والے اس منفرد آپریشن میں ڈاکٹر مریض کے سر کی کھوپڑی کے ایک معمولی حصے کو ریموو کرکے دماغ میں ٹیفلون (مصنوعی کیمیکل) سے بنا ایک پیچ (ٹکڑا) لگا رہے ہیں۔

    یہ ٹیفلون پیچ جسم کے مرکزی اعصاب سے دماغ کو بھیجے جانے والے درد کے سگنلز کو روک کر مریض کو سر درد کا احساس نہیں ہونے دیتا۔

    گائے اینڈ سینٹ تھوماس اسپتال کے نیورو لوجسٹ ڈاکٹر گیورگی لیمبرو نے اس آپریشن کا طریقہ کار واضح کرتے ہوئے کہا کہ نیورو سرجنز نے کان کے پیچھے سر کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کو احتیاط سے ٹرائگمینل اعصاب (کرینیئل اعصاب کا پانچواں بڑا جوڑا جو اوپتھالمک، میگزیلیری اور میڈیبیولر اعصاب سے منسلک ہوتا ہے) سے علحیدہ کیا۔

    دوسرے مرحلے میں ٹیفلون سے بنے ایک چھوٹے پیڈ کو اعصاب اور آرٹری کو ایک دوسرے سےعلحیدہ رکھنے کے لیے ان کے درمیان رکھا، یہ پیڈ مرکزی اعصاب کی جانب سے دماغ کو بھیجے گئے درد کے سگنلز کی راہ میں حائل ہوا جس سے مریض کو درد کا احساس نہیں ہوسکا۔

    مصنوعی کیمیکل سے بنے ٹیفلون (پولی ٹیٹرا فلوروایتھلین) کا سرجیکل امپلانٹ میں استعمال عام بات ہے کیوں کہ یہ کیمیکل انسانی جسم میں کسی قسم کا ری ایکشن نہیں کرتا جو پیچیدگیوں کا سبب بنے۔

    ڈاکٹر لیمبرو کا کہنا ہے کہ ہمارے اسپتال میں اب تک 50 مریضو ں میں یہ سرجری کی جاچکی ہے اور اس کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں، جبکہ 70 فیصد سے زائد مریضوں میں سر درد مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔

  • بھوک کی وجہ سے سر درد کیوں ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے علاج بھی بتا دیا

    بھوک کی وجہ سے سر درد کیوں ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے علاج بھی بتا دیا

    آپ نے دیکھا ہوگا اکثر لوگ سر درد کی شکایت کر رہے ہوتے ہیں، لیکن انھیں پتا نہیں ہوتا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سر درد کی وجوہ کئی ایک ہیں تاہم بعض اوقات سر میں درد بھوک لگنے کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔

    یونی ورسٹی آف میلبورن آسٹریلیا میں ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سر درد میں بھوک 31 فی صد سبب بنتی ہے، ایسا زیادہ دیر کھانا نہ کھانے یا ناشتہ نہ کرنے سے ہوتا ہے۔

    صحت اور لائف اسٹائل کی ایک ویب سائٹ بولڈ اسکائی کی جامع رپورٹ کے مطابق بھوک کے علاوہ سر درد کی دیگر وجوہ کی شرح 29 فی صد ہے، جس میں تھکاوٹ، غصہ، موسم کا بدلنا، حیض آنا، سفر کرنا، شور کا ہونا اور نیند مکمل نہ کر سکنا وغیرہ شامل ہیں۔

    بھوک سے سر درد کیوں؟

    جسم میں پانی کی کمی، کیلوریز کی کم مقدار اور گلوکوز کی کمی وغیرہ سے سر درد ہو سکتا ہے، طبی ماہرین کہتے ہیں کہ ہمارے دماغ کو جب گلوکوز کی مکمل مقدار نہیں ملتی تو یہ مخصوص ہارمونز خارج کرتا ہے جن میں گلوکوجن، کورٹیسول اور ایڈرینالین وغیرہ ہوتے ہیں جو جسم میں گلوکوز اور شوگر کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔

    دماغ کے ان ہارمونز کو خارج کرنے کے بعد ان کے منفی اثرات میں سر درد لاحق ہوتا ہے، اسی طرح تھکاوٹ کا احساس، سستی اور متلی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔

    جسم میں پانی اور غذا کی کمی دماغ کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہے اور اسے تیز کرتی ہے جس کی وجہ سے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے، تناؤ کے شکار افراد اور شوگر کے مریضوں کو سر کا درد زیادہ شدت سے ہوتا ہے۔ یونانی محققین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ بھوک اور تناؤ کی وجہ آدھے سر کا درد شروع ہو جائے۔

    بھوک کی وجہ سے درد کی علامات

    بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کے احساس کے ساتھ درد ہوتا ہے، اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔

    دیگر علامات میں آنتوں سے مختلف آوازیں آنا، تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ کانپنا، چکر آنا، پیٹ میں درد ہونا، پسینہ آنا، سردی محسوس ہونا اور عمل انہضام کے مسائل شامل ہیں۔

    دو امریکی ریاستوں کی یونی ورسٹیوں کی ایک ٹیم کی تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ سر کا درد ہاضمے میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے اور ممکن ہے کہ ہاضمے کے علاج سے سر کا درد بھی ٹھیک ہو جائے۔ اسی طرح سر میں درد ہونے کی وجوہ میں بدہضمی، قبض، آنتوں میں سوزش، گیسٹرو فیزیجل ریفلوکس وغیرہ بیماریاں بھی ہوتی ہیں۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان بیماریوں کا علاج کرنے سے سر کا درد ٹھیک ہونے کے ساتھ نظام زندگی بھی بہتر ہو سکتی ہے۔

    بھوک کے درد سے بچنے کے لیے کیا کیا جائے؟

    1- کھانے کے اوقات میں صحت مند کھانا کھائیں

    2- ناشتہ کبھی ترک نہ کریں

    3- ایسے افراد جن کا کام مصروفیت والا ہوتا ہے وہ ہلکا پھلکا کھانا وقفے وقفے سے کھاتے رہیں

    4- چاکلیٹ یا میٹھے جوسز سے پرہیز کریں اس لیے کہ یہ جسم میں گلوکوز کے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے شوگر میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے

    5- بھوک لگنے کی صورت میں پانی کازیادہ استعمال کریں تاکہ بھوک کا احساس کم ہوجائے

    6- پھل جیسے سیب، مالٹے یا گری دار اپنے سامنے رکھیں

    7- مکھن یا پھلوں کے جوس وقتاً فوقتاً استعمال کرتے رہیں

    ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ کا پیٹ خالی ہوتا ہے تو سر کا درد ہونا عام بات ہے اور یہ کھانے کے بعد ختم ہو جاتا ہے، تاہم ڈاکٹر سے مشورہ بھی ضروری ہے۔

  • سر درد سے 10 منٹ میں چھٹکارہ حاصل کریں

    سر درد سے 10 منٹ میں چھٹکارہ حاصل کریں

    سر درد ایک ناقابل برداشت تکلیف ہے اور تقریباً ہر شخص کو اکثر اس کا سامنا ہوتا ہے۔

    سر میں درد کی تکلیف بعض اوقات ہاتھ پیروں کو بے جان کر دیتی ہے اور اس کا شکار شخص کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں رہتا، یہاں تک کہ کسی دوا یا قدرتی طریقے سے سر درد خود ہی کم ہوجائے۔

    تاہم آج ہم آپ کو اس تکلیف دہ کیفیت سے جان چھڑانے کا نہایت آسان طریقہ بتا رہے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ایکو پریشر کا طریقہ اپنانا ہوگا۔

    ایکو پریشر ایکو پنکچر ہی کی طرح چینی طریقہ علاج ہے جس میں جسم کے مخصوص حصوں پر مساج یا دباؤ کے ذریعے مختلف تکالیف کا علاج کیا جاسکتا ہے۔

    اس طریقہ علاج میں بمشکل 30 سیکنڈز یا ایک منٹ کا وقت لگے گا۔ اس پر عمل کرنے کے لیے سب سے پہلے آرام دہ حالت میں بیٹھ یا لیٹ جائیں اور بالکل پرسکون ہوجائیں۔

    اب مندرجہ ذیل بتائے جانے والے مقامات پر ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں اور دباؤ ڈالیں۔ مساج کے بعد عموماً 10 سے 15 منٹ کے اندر سر درد غائب ہوجائے گا۔

    ناک کی جڑ کے اوپر اور دونوں بھنوؤں کے بالکل درمیانی جگہ پر مساج آنکھوں کو تھکن اور سر درد سے نجات دلا سکتا ہے۔


    بھوؤں کے ان مقامات پر مساج آپ کو سر درد کے ساتھ نزلے سے بھی چھٹکارہ دلائے گا۔ اس مقام پر ایک منٹ تک دائروں کی صورت میں مساج کریں۔


    گال کی ہڈی کے نیچے گڑھے کو ہاتھ سے چھو کر محسوس کریں۔ اس مقام پر ہلکے ہاتھ سے مساج یا دباؤ ڈالنا سر درد کے ساتھ سانس کے امراض اور دانت کے درد میں بھی کمی کرے گا۔


    گردن کے ان مقامات کو دبانا یا مساج کرنا آدھے سر کے درد، آنکھوں اور کانوں کی تکلیف سے نجات دلائے گا۔


    کان کے اوپر اس جگہ پر مساج بھی آنکھوں کی تھکن اور سر درد کو کم کرنے میں مددگار ہوگا۔


    ہاتھ کے اس مقام پر مساج پیٹھ کے درد، دانت کے درد اور سر درد میں کمی جبکہ گردن کے تنے ہوئے اعصاب کو پرسکون حالت میں لے آئے گا۔

    تصاویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ

  • سردرد سمیت دیگر بیماریوں کا علاج ’کڑی پتے‘ سے ممکن

    سردرد سمیت دیگر بیماریوں کا علاج ’کڑی پتے‘ سے ممکن

    کراچی: کیا آپ جانتے ہیں کہ ’کڑی پتے‘ کے استعمال سر درد سمیت دیگر بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے؟۔

    تفصیلات کے مطابق قدرت نے بعض پودوں میں ایسی افادیت رکھی ہے کہ اگر اُن کا باقاعدہ استعمال کیا جائے تو ہم کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    کڑی پتے کو کھانے میں ذائقہ تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاہم اس میں کئی طبی فوائد چھپے ہیں۔

    فوائد

    روزانہ نہار منہ یا کھانے کے ساتھ کڑی پتے کا استعمال نظامِ ہاضمہ کو بہتر اور معدے کی خرابی کو دور کرتا ہے، اگر رات میں چند پتوں کو پانی میں بھگو کو اس کا پانی نہار منہ استعمال کیا جائے تو ہاضمے کی بیماری سے باآسانی نجات حاصل ہوجاتی ہےْ

    گردے کی پتھری

    اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے تو اس کے پتوں کا استعمال بغیر آپریشن پتھری کو باہر نکالنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    بالوں کی سفیدی اور نشو ونما

    اکثر نوجوانوں کو وقت سے پہلے بالوں کے سفید ہونے اور ان کے جھڑنے کی شکایت ہوتی ہے، اگر روزانہ کڑی پتے کھانے کے بعد استعمال کیے جائیں تو بالوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور ان کی سیاہی دوبارہ آجاتی ہے۔

    جلدی مسائل

    کڑی پتے کو کھانے یا پھر اسے جلد پر لگانے سے چہرے کے کیل مہاسے اور جھائیوں دور ہوجاتی ہیں جبکہ جلد پر لگے داغ دھبے بھی ختم کرنے میں کڑی پتا بہت کارآمد ہے۔

    زہریلے کیڑے کے کاٹنے کا زخم

    اگر کسی شخص کو کوئی زہریلا سانپ، بچھو یا کوئی دوسرا جانور کاٹ لے تو چند پتے لے کر فوری زخم پر لگائیں ایسا کرنے سے زہر کا اثر ختم ہوجائے گا۔

    سر درد کے لیے مفید

    سردرد کی شکایت والے حضرات اگر کڑی پتے کے تیل کی مالش کریں تو انہیں درد سے نجات حاصل ہوجاتی ہے۔

    تیل بنانے کا طریقہ

    زیتون کے 250 ملی لیٹر تیل کو ایک بوتل میں ڈالیں اور پھر اُس میں 30 گرام کڑی پتے شامل کر کے دو ہفتے کے لیے چھوڑ دیں، بعد ازاں تیل کو کپڑے سے چھان کر دوسری بوتل میں ڈالیں اور اسے مالش کے لیے استعمال کریں جس کے بعد سر درد سے افاقہ ہوگا۔

    نوٹ: کسی بھی مرض میں مبتلا افراد طبیب کے مشورے کے بعد کڑے پتے کا استعمال کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نبی کریم ﷺ کی پسندیدہ سبزی لوکی، وزن کم کرنے میں‌ بھی مفید

    نبی کریم ﷺ کی پسندیدہ سبزی لوکی، وزن کم کرنے میں‌ بھی مفید

    لوکی یعنی کدو ایسی سبزی کے لیے جس کی تعریف میں صرف یہ کہہ دینا کافی ہے کہ یہ آقائے دو جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ ترین سبزی ہے۔

    مشکوۃ شریف کے مطابق حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ وہ اور نبی کریمﷺ سالن تناول فرما رہے تھے تو انس بن مالکؓ نے دیکھا کہ نبی کریمﷺ سالن میں کدو(لوکی) ڈھونڈ کر تناول فرما رہے تھے۔

    اسے عام طور پر کدو یا گِھیا کدو بھی کہا جاتا ہے، لوکی ایک ہلکی غذا ہے جو خود جلد ہضم ہوتی ہے اور اس دوران کسی قسم کی مشکل پیدا نہیں کرتی بلکہ دوسری غذاؤں کو بھی ہضم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، یہ موسم گرما کی ایک اہم اور انتہائی مفید سبزی ہے۔

    یوں تو قدرت نے تمام سبزیوں اور پھلوں میں انسانی جسم کی ضروریات اورعلاج کےلیے بیش بہا خزانے رکھے ہیں لیکن ان سب میں لوکی کو خاص اہمیت حاصل ہے۔

    لوکی کو زیادہ تر گوشت یا دال میں ڈال کر پکایا جاتا ہے، اس کا ذائقہ بہت لذیذ ہوتا ہے۔

    download

    لوکی کا شمار وٹامنز اور توانائی بخشنے والی بہترین سبزیوں میں ہوتا ہے گوشت اور گرم مسالہ نہ صرف اس کے ذائقے میں بلکہ اس کی تاثیر میں بھی خاطر خواہ اضافہ کر دیتے ہیں۔

    طب نبویﷺ میں بھی اس کا استعمال گوشت کے ساتھ کافی مفید بتایا گیا ہے جبکہ کئی ڈاکٹروں اور حکیموں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ یہ کئی امراض میں ایک موثر دوا کا کام بھی سر انجام دیتی ہے۔

    وزن کم کرنے کے لیے لوکی کا شربت  اہم ہے

    وزن کم کرنے کے لیے لوکی کا شربت اہم کردار ادا کرتا ہے، اسے بغیر چینی کے بنایا جائے، شربت بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک عدد لوکی کا چھلکا اتار کر اسے بھاپ (اسٹیم ) دیں اوراس کے بعد چوپر مشین میں گلینڈ کر کے اس میں پودینہ، لیموں اور حسب ذائقہ نمک ڈال دیں اور دن مین دو مرتبہ پئیں۔

    علاوہ ازیں وزن کی کمی کے لیے سفید زیرہ 100 گرام ، اجوائن 10 گرام لیں ان دونوں کو پیس کر ایک چھوٹا چائے کا چمچ کے برابر صبح شام استعمال کریں۔

    سر درد اور دیگر بیماریوں میں لوکی کے فوائد 

    اگر آپ کے سر میں درد ہوتو تازہ لوکی کا گودا باریک کر کے سر پر لیپ کرنے سے درد چلا جاتا ہے، جن کا جگر کام نہ کرتا ہو وہ اس کو گلا کر پابندی کے ساتھ کھائیں توبہت جلد اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

    ہلکی آنچ پر پکا ہوا لوکی کا سالن وٹامن اے اور بی سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں فولادی اشیاء کیلشیم اور پوٹاشیم کی بھی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے، لوکی کھانے سے معدے کی تیزابیت اور جلن وغیرہ بڑی حد تک دور ہوجاتی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں: حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ غذائیں اور انکے فوائد


    لوکی میں معدنی اورروغنی اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لحمی حجم اور توانائیوں میں خاطر خواہ اضافہ کردیتے ہیں تاہم جو لوگ اس نہایت مفید سبزی کو کھانے سے گریز کرتے ہیں یا تو پھر پسند نہیں کرتے انہیں ان تمام باتوں پر غور کرنا چاہیے اور اپنی صحت کی خاطر اس کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے۔