Tag: Health Benefits

  • چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ چاکلیٹ میں غذائیت اور بڑی بیماریوں سے بچانے والے مادے صحت پر مثبت اثرات ڈال سکتے ہیں۔

    ویسے تو چاکلیٹ کی کئی اقسام ہیں لیکن خالص ڈارک چاکلیٹ میں براہ راست کوکوا بیجوں سے حاصل شدہ چاکلیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

    ڈارک چاکلیٹ فائبر اور معدنیات سے بھری ہوتی ہے، اگر 100 گرام کی چاکلیٹ بار لی جائے جس میں 70 سے 85 فیصد کوکوا موجود ہو تو اس میں مندرجہ ذیل مقدار کے حساب سے معدنیات موجود ہوں گی۔

    فائبر: 11 گرام

    آئرن: 67 فیصد

    میگنیشیئم: 58 فیصد

    کوپر: 89 فیصد

    میگنیز: 98 فیصد

    اس کے علاوہ چاکلیٹ میں فاسفورس، زنک، پوٹاشیئم اور سلینیئم بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے تاہم 100 گرام چاکلیٹ روزانہ کی بنیاد پر کھانا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس میں 600 کیلوریز اور شوگر بھی موجود ہوتی ہے۔

    صحت کے حوالے سے چاکلیٹ کے بہتر نتائج اسی وقت حاصل ہوں گے جب اسے اعتدال میں کھایا جائے۔

    ڈارک چاکلیٹ صحت بخش فیٹی ایسڈز کی بھی حامل ہے، اس میں اولک ایسڈ، اسٹیرک ایسڈ، اور پالمیٹک ایسڈ بھی موجود ہوتے ہیں، اولیک ایسڈ بالخصوص قلبی صحت کے لیے مفید ہے جو زیتون کے تیل میں بھی پایا جاتا ہے۔

    اسٹیرک ایسڈ کولیسٹرول پر معتدل اثر ڈالتا ہے جبکہ پالمیٹک ایسڈ کولیسٹرول کو بڑھاتا تو ہے لیکن یہ چاکلیٹ میں موجود کل چکنائی کا صرف ایک تہائی حصہ ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ ڈارک چاکلیٹ میں بلڈ پریشر کو کم کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے۔

    چاکلیٹ میں فلیونولز جسم میں نائٹرک آکسائڈ خارج کرواتے ہیں، نائٹرک آکسائڈ ایک سگنل کے ذریعے شریانوں کو ڈھیلا کردیتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر زیادہ سے کم ہوجاتا ہے۔

  • کافی کے حیران کن فوائد

    کافی کے حیران کن فوائد

    بہت سے لوگ چائے کے مقابلے میں کافی کا انتخاب کرتے ہیں اور خاص طور صبح کو موڈ خوشگوار بنانے کے لیے کافی کو ترجیح دیتے ہیں لیکن کچھ لوگ کافی کا استعمال حد سے زیادہ کرتے ہیں مگر وہ اس کے منفی اور مثبت اثرات سے لاعلم ہوتے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کیفین کی کم مقدار کے ساتھ یومیہ کافی کے6 کپ انسان کو چاق وچوبند رہنے کے قابل بناتے ہیں۔

    اسی حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کافی کے فوائد پر روشنی ڈالی اور اس کی افادیت سے متعلق آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کافی کے مثبت اثرات کی وجہ اس میں پایا جانے والا سب سے اہم جزو کیفین ہے، انسانی جسم پر کیفین کے مثبت اثرات کئی تحقیقات کے ذریعے تسلیم شدہ ہیں۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ کافی میں موجود کیفین خون میں اینڈرلائن ( جسم کو مشقت کے لیے تیار کرنے والا ہارمون )کی سطح کو بڑھا کر کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کیفین چربیلے خلیوں کو توڑنے کے علاوہ ان کو جسم کے لیے بطور ایندھن استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔

  • روزانہ 4 اخروٹ کھانے کے بے شمار فوائد

    روزانہ 4 اخروٹ کھانے کے بے شمار فوائد

    خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔

    اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، مرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

    اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، مرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

    اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور

    کسی اور گری کے مقابلے میں اخروٹ کھانے سے جسم میں اینٹی آکسائیڈنٹس سرگرمیاں سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ وٹامن ای، میلاٹونین اور نباتاتی مرکبات پولی فینولز اس گری کو اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور بناتے ہیں۔

    صحت مند بالغ افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں ثابت ہوا کہ اخروٹ سے بھرپور غذا کا استعمال کھانے کے بعد نقصان دہ کولیسٹرول ایل ڈی ایل سے بننے والے تکسیدی تناؤ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    یہ بہت مفید ہوتا ہے کیونکہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہونے لگتا ہے اور ایتھیروسلی روسس (دل کی ایک بیماری) کا خطرہ بڑھتا ہے۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہفتے میں کم از کم 4 یا 5 اخروٹ کھانے والے شوگر کی ٹائپ ٹو کے خطرات سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔ٓ

    آپ جانتے ہیں کہ اس کی شکل انسانی دماغ سے بھی ملتی ہے اور یہ دماغ کے لئے بھی مفید ہوتا ہے۔ دوران حمل اس کا استعمال حاملہ کے بلڈ پریشر کو نارمل سطح پر رکھتا ہے اور اس کے علاوہ پیدا ہونے والے بچے کی آنکھوں اور دماغ کے لئے مفید ہے کیونکہ اس میں موجود وٹامنز اور میگا3فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں۔

    مغز اخروٹ دمہ، کھانسی اور گلے کی خراش میں بہت مفید ہوتا ہے۔ سردیوں میں کیونکہ جوڑوں کے دردوں میں اکثر تکلیف ہو جاتی ہے، دردوں کے لئے اس کے تیل کی مالش کریں درد رفع ہو جائیں گے۔

    جن خواتین یا بچوں کو سر میں جوئیں پڑنے کی شکایت ہو وہ اس کو سر میں لگائیں جووؤں کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ فالج،داد،اور تشنج میں اس کا استعمال مفید رہتا ہے۔ اگر چھوٹے بچوں کو چمونوں کی شکائت ہو تو شام کے وقت ایک سے دو اخروٹ کھلا دیں تکلیف دور ہو جائے گی۔

  • اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے تھے

    اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے تھے

    کھٹی میٹھی اسٹرابیری بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہوتی ہیں، لیکن انسانی جسم اور صحت پر اس کے اثرات سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں۔

    دنیا بھر میں اسٹرابیریز کی 600 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل کی بڑی تعداد میں پاکستان میں بھی افزائش ہوتی ہے جس میں سالہا سال اضافہ ہو رہا ہے۔

    ماہرین غذائیت کی جانب سے اسٹرابیری کو صحت کی ضمانت قرار دیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا استعمال میٹھی غذاؤں جیسے کے آئسکریم، ملک شیک اور دیگر مشروبات کا ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا روزانہ استعمال نہ صرف انسانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ انسانی جسم کو مضر صحت مادوں سے پاک کر کے صحت پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس میں موجود مختلف ایسڈک خصوصیات اور فلیونوائڈز مل کر مضبوط اینٹی آکسیڈنٹ فراہم کرتے ہیں جو کہ دل کے لیے مفید قرار دیئے جاتے ہیں، اسٹرابیری کا استعمال ایسے خراب کولیسٹرول کے اثرات کو کم کرتا ہے جو شریانوں میں خون کو گاڑھا کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ اسٹرابیری کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق اسٹرابیری وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، ماہرین کے مطابق انسانی جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور یہی وجہ ہے اسے غذا کے ذریعے حاصل کرنا ضروری ہے، وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقت ور بناتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے حیرت انگیز فوائد

    کھٹی میٹھی اسٹرابیری نہ صرف کھانے میں مزیدار ہے بلکہ اس کا روزانہ استعمال انسان کو صحت مند بناتا ہے اور خون کی افزائش بڑھاتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے نہ صرف انسان کی قوت مدافعت بڑھتی ہے بلکہ اسٹرابیری کا استعمال ہارٹ اٹیک کے خدشات کو بھی دور کرتا ہے۔

    اسٹرابیری کا استعمال خواتین کے جسم میں نسوانی ہارمون کی سطح بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں خواتین کے چہرے پر اضافی بالوں جیسی شکایت کا خاتمہ ہوتا ہے۔

    اسٹرابیری جوڑوں کے درد کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔

    اسٹرابیری کھانے سے کینسر جیسے مہلک بیماری سےبچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    اسٹرابیری کا باقاعدہ استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے دوا کا کام کرتا ہے، تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں موجود اجزاء رگوں میں خون کی روانی کو کم کر کے متوازن کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

    اسٹرابیری جگر کے لیے بھی بہت مفید ہے، جگر کی کارکردگی سے متعلق شکایت جیسے کہ ہیپاٹائٹس میں خالی پیٹ 2 سے 3 کپ روزانہ اسٹرابیری جوس کا پینا جگر کو قوت دیتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے پھیپڑوں کی نمی دور ہونے سے خشک کھانسی دور ہوجاتی ہے۔

    اسٹرابیری کھانے سے نظر بھی واضح اور صاف ہوتی ہے۔

    اسٹرابیری کولیسٹرول کے نقصانات سے محفوظ رکھتی ہے، یہ خون میں موجود کولیسٹرول کی سطح کم کر کے خون کو پتلا کرتی ہے۔

    اسٹرابیری تھکن کو دور کرتی ہے، فرحت بخش احساس جگاتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بھی کرتی ہے۔

  • جادوئی اثرات کی حامل کلونجی کی چائے

    جادوئی اثرات کی حامل کلونجی کی چائے

    کلونجی شفا اور فوائد کا خزانہ ہے، اس کا باقاعدہ استعمال بے تحاشہ جسمانی فوائد پہنچا سکتا ہے، کلونجی اور دیگر بوٹیوں کی چائے گلے کے بے شمار مسائل سے بچا سکتی ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس نے کلونجی کے فوائد بتاتے ہوئے اس کی چائے بنانے کا طریقہ بتایا۔

    ڈاکٹر بلقیس کے مطابق کلونجی کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں:

    کلونجی امیون بوسٹر ہے جس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    پھیپھڑوں کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    پرسکون نیند لانے میں مدد گار ہے۔

    جسم کے مختلف اعضا کے درد میں کمی لاسکتی ہے۔

    نزلہ زکام اور ناک بند ہونے کی صورت میں صرف کلونجی سونگھنے سے تکلیف میں کمی ہوسکتی ہے۔

    سر میں درد ہو تو کلونجی کو ہلکا سا توے پر گرم کر کے ماتھے پر لگائیں، درد میں فوری افاقہ ہوگا۔

    کلونجی کا تیل روزانہ 1 سے 2 بوند روزانہ پینے سے پیٹ کے کیڑے ختم ہوجاتے ہیں۔

    گلا خراب ہو، ٹانسلز ہوں یا کھانسی ہو تو کلونجی کو نیم گرم کر کے ململ کے کپڑے میں باندھیں اور پوٹلی بنا کر گلے کی سکائی کریں، فوری آرام حاصل ہوگا۔

    کلونجی کی چائے

    ڈاکٹر بلقیس نے کلونجی کی چائے بنانے کا طریقہ بھی بتایا۔

    اس کے لیے 2 کپ پانی پین میں ڈالیں، اس میں 1 سے 2 چمچ کلونجی شامل کریں، سیاہ زیرہ آدھا چائے کا چمچ، سونف 1 چمچ، 1 سے 2 کڑے پتے اور ادرک کا ٹکڑا شامل کریں۔

    اسے اتنا پکائیں کہ 2 کپ پانی 1 کپ رہ جائے۔

    اسے چھان لیں اور دل چاہے تو ایک چمچ شہد ڈال کر پئیں، اسے اتنا گرم ہونا چاہیئے جتنا برداشت کرسکیں اور اسے گلے میں روک روک کر پئیں۔

    بعد ازاں اس کے اوپر پانی نہ پئیں۔

    اس کا باقاعدہ استعمال ہاضمے اور گلے کے مسائل کو ٹھیک رکھے گا جبکہ قوت مدافعت میں اضافہ اور دوران خون میں بھی بہتری آئے گی۔