Tag: Health Centers

  • اسلام آباد میں بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے گئے

    اسلام آباد میں بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے گئے

    اسلام آباد: اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے عطائیوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے 7 مراکز صحت سیل کر دیے، مراکز صحت کو بے ضابطگیوں پر سیل کیا ہے۔

    ترجمان اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 2 ہفتوں کے دوران 64 مراکز صحت کا معائنہ کیا گیا، اس دوران میٹرنٹی ہوم، میڈیکل اسٹور، لیبارٹری، اور کلینکس کو سیل کیا گیا۔

    آئی ایچ آر اے کے ترجمان کے مطابق مراکز صحت کو سیل کرنے کی وجوہ میں گندگی، عملے کی کمی، عدم رجسٹریشن شامل تھی، 6 مراکز صحت کو احکامات کی عدم تعمیل پر کام سے روکا گیا، اور 42 مراکز صحت کو معمولی عدم تعمیل پر نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ایک مرکز صحت کی رجسٹریشن بحال کر دی گئی ہے، جب کہ مراکز صحت کی زون وار میپنگ کی جا رہی ہے، اور 2 ہفتوں کے دوران 34 مراکز صحت کی میپنگ مکمل ہو چکی ہے۔

  • سعودی عرب : صحت کے شعبے میں حکومت کا اہم اقدام

    سعودی عرب : صحت کے شعبے میں حکومت کا اہم اقدام

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے پرائیویٹ سیکٹر میں سرکاری ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کے ڈاکٹروں کو کام کرنے کی مشروط اجازت کا لائحہ عمل جاری کیا ہے۔

    العربیہ نیٹ کے مطابق کابینہ نے کام کرنے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد وزارت صحت نے لائحہ عمل جاری کیا۔

    وزارت صحت نے کہا ہے کہ جو پرائیویٹ ہسپتال یا ہیلتھ سینٹرز سرکاری ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہوں انہیں اس حوالے سے درخواست دینا ہوگی۔

    سرکاری صحت عملے کے متعلقہ ادارے سے منظوری لینا ہوگی کہ وہ اپنے یہاں کام کرنے والے صحت اہلکار کو ہمارے یہاں جز وقتی کام کی اجازت دیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کے وہی صحت اہلکار پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرسکیں گے جو سعودی شہری ہوں اور کنسلٹنٹ ہوں۔

    ان کے پاس ہیلتھ پروفیشن پرمٹ ہو اور کنسلٹنٹ کی حیثیت سے دو سالہ کا پیشہ ورانہ تجربہ ہو۔ سعودی ہیلتھ اسپیشلائزیشن کے ادارے میں اندراج ہو اور آخری دو برسوں کے دوران ان کا ریکارڈ اچھی کارکردگی کا ہو۔

    پرائیویٹ سیکٹر میں سرکاری صحت عملے کو کام کی اجازت جز وقتی ہوگی، وہ ڈیوٹی کے دوران کام نہیں کرسکیں گے۔ سرکاری ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز میں ان کے جو ڈیوٹی اوقات ہوں گے ان اوقات میں وہ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کے مجاز نہیں ہوں گے۔

  • سعودی حکومت کا عوام کو صحت کی فراہمی کیلئے بڑا فیصلہ

    سعودی حکومت کا عوام کو صحت کی فراہمی کیلئے بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب میں وزارت صحت نے "ہیلتھ سینٹرز” کو "فیملی میڈیسن  پروگرام "میں تبدیل کردیا۔ مختلف کمشنریوں میں موجود ہیلتھ سینٹرز آئندہ فیملی میڈیسن پروگرام کے مطابق کام کریں گے، سابقہ طریقہ کار تبدیل کردیا گیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فیملی میڈیسن پروگرام کے مطابق ہر خاندان کے لیے خصوصی معالج ہوگا۔ اس پروگرام کا بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ خاندان کے تمام افراد ایک ہی معالج سے مربوط ہوجائیں گے۔

    متعلقہ ڈاکٹر خاندان کے ہر فرد کی صحت حالت سے واقف ہوگا اور اس خاندان میں صحت کے حوالے سے رونما ہونے والی تبدیلیوں سے باخبر رہے گا۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ نئے نظام کا فائدہ یہ ہوگا کہ فیملی کے تمام افراد اپنے ڈاکٹر اور اس کے ما تحت کام کرنے والی میڈیکل ٹیم سے مسلسل رابطے میں رہ سکیں گے۔

    آن لائن بھی ڈاکٹر اور اس کی ٹیم سے ملنے کے لیے اپائنٹمنٹ لیں گے اور سینٹر میں بھی ڈاکٹر اس کی ٹیم سے مل سکیں گے، بیماری کی صورت میں علاج میں بھی سہولت ہوگی۔

    وزارت صحت نے اطمینان دلایا ہے کہ نئی تبدیلی کے تحت علاج سے زیادہ امراض سے بچاؤ پر توجہ ہوگی۔