Tag: health expert

  • پاکستان میں بھارتی ڈیلٹا وائرس پھیلنے کا خدشہ ، ماہرین کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    پاکستان میں بھارتی ڈیلٹا وائرس پھیلنے کا خدشہ ، ماہرین کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پاکستان میں بھارتی ڈیلٹاوائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بازاروں، مویشی منڈیوں اور شادی ہالز کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےسیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ڈیلٹاوائرس پھیلنےکاخدشہ ہے ، ملک میں کوروناایس اوپیز کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔

    ڈاکٹر قیصرسجاد کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے کوروناوائرس کی شرح پھر بڑھ گئی، بھارتی ڈیلٹاوائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور علامات ظاہر ہونے تک بہت دیر ہوجاتی ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےسیکریٹری نے مطالبہ کیا کہ ایس اوپیزپرعملدرآمد نہ کرنے والے بازاروں،مویشی منڈیوں، شادی ہالز کو بند کیا جائے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کرے، ویکسینیشن کروائیں اوروائرس سےمحفوظ رہیں۔

    خیال رہے ملک میں کوروناکیسز میں اضافہ ہورہا ہے ، چوبیس گھنٹےمیں مثبت کیسزکی شرح تین اعشاریہ سات نوہوگئی ، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹےمیں پینتیس افرادانتقال کرگئے، جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد بائیس ہزارپانچ سوپچپن ہو گئی، اس دوران اڑتالیس ہزارایک سو چونتیس ٹیسٹ کیے گئے، جن میں ایک ہزارآٹھ سو اٹھائیس مثبت نکلے۔

  • کورونا ویکسین کے بعد ماسک لگانے کی ضرورت ہے؟ ماہرصحت نے بتادیا

    کورونا ویکسین کے بعد ماسک لگانے کی ضرورت ہے؟ ماہرصحت نے بتادیا

    ریاض : سعودی عرب کے شہری اس بات پر شش و پنج کا شکار ہیں کہ کیا کورونا ویکسین کے استعمال کے بعد بھی ماسک پہننا بھی لازمی ہوگا یا اس کی ضرورت باقی رہے گی؟

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق طیبہ یونیورسٹی میں وائرس کے علوم کے ماہر ڈاکٹر یاسرالقرشی نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے بعد بھی ماسک پہننا جاری رہے گا۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب میں فائزر کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کا اندراج ہوگیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین کی کامیابی کی شرح90 فیصد ہے جس کا مطلب ہے کہ ویکسین لگانے والے90 فیصد افراد کو کورونا سے تحفظ حاصل ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ باقی رہ جانے والے دس فیصد لوگ وہ ہوں گے جنہیں ویکسین سے خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوگا، اس بات کی وجہ سے بعد میں بھی سب کو ماسک پہننا ضروری ہے۔

    علاوہ ازیں ویکسین سے تحفظ حاصل کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ویکسین لگانے والوں کورونا وائرس دوبارہ لاحق نہیں ہوسکتا، ویکسین لگانے والے شخص کو کورونا لاحق ہوسکتا ہے مگر وائرس کی وجہ سے وہ بیمار نہیں ہوگا، ایسا شخص کورونا کا حامل ہوگا اور دوسروں کو بھی منتقل کرتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین اگر تمام افراد کو لگا بھی دیا جائے تو اسے فعال ہونے کے لیے بھی وقت چاہئے، اس لیے فیس ماسک طویل عرصے تک پہننا لازمی ہے۔

  • شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ماہرین صحت

    شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ماہرین صحت

    کراچی : ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی ماہرین صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ گرمی کی حدت کے پیش نظر سحری اور افطاری میں مرغن غذاوٴں کے استعمال سے گریز کریں۔

    ماہِ صیام یوں تو برکتوں کا مہینہ ہے لیکن اس ماہ میں اگر کھانے پینے میں احتیاط نہ برتی جائے تو نہ صرف بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ روزے رکھنا بھی محال ہو جاتا۔

    شہری علاقوں میں پکوڑے، سموسے، کچوریاں، جلیبیاں اور دیگر ایسی تلی ہوئی چیزوں کے علاوہ مرغن غذائیں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتی ہیں تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی اشیا کا استعمال صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ماہ رمضان میں ہلکی غذاوں کے استعمال کے ساتھ سحر و افطار میں پانی کے زیادہ استعمال پر توجہ دیں، رمضان کے موقع پرگرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پانی کم پینے کے باعث ڈی ہائیڈریشن کی شکایات سامنے آتی ہیں۔

    شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ڈاکٹرز نے روزہ داروں کو پھل اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رمضان کی فیض و برکات حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ صحت کا بھی خیال رکھا جائے۔

    رمضان میں جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، وہ پکوڑے، سموسے، کچوریاں اور تلی ہوئی اشیاء ، مرغن غذائیں جیسے بریانی، کڑاہی گوشت وغیرہ، کمرشل مشروبا ت استعمال نہ کریں یہ زیادہ پیاس لگاتے ہیں، بیکری کی بنی تمام چیزوں سے احتیاط کریں، بازاری کھانے بالکل نہ کھائیں ، زیادہ مصالحے استعمال نہ کریں، گھی اور آئل کا استعمال کم سے کم کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں ریشے دار غذائیں مثلاً چھلکے والی دالیں ، سبزیاں ، چنے استعمال کریں ، جو دیرپا توانائی فراہم کرتیں ہیں ، افطار میں سادہ پانی پیئں ، میٹھی اشیاء بالخصوص سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں اور جتنا ہوسکے تلی ہوئی اشیاء سے گریز کریں، رمضان میں ہلکی ورزش سستی اور کاہلی کو دوربھگاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزے دار موسم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رمضان میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔

    ماہِ صیام یوں تو برکتوں کا مہینہ ہے لیکن اس ماہ میں اگر کھانے پینے میں احتیاط نہ برتی جائے تو نہ صرف بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ روزے رکھنا بھی محال ہو جاتا۔

    شہری علاقوں میں پکوڑے، سموسے، کچوریاں، جلیبیاں اور دیگر ایسی تلی ہوئی چیزوں کے علاوہ مرغن غذائیں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتی ہیں تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی اشیا کا استعمال صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ڈاکٹرز نے روزہ داروں کو پھل اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

    جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، وہ پکوڑے، سموسے، کچوریاں اور تلی ہوئی اشیاء ، مرغن غذائیں جیسے بریانی، کڑاہی گوشت وغیرہ، کمرشل مشروبا ت استعمال نہ کریں یہ زیادہ پیاس لگاتے ہیں، بیکری کی بنی تمام چیزوں سے احتیاط کریں، بازاری کھانے بالکل نہ کھائیں ، زیادہ مصالحے استعمال نہ کریں،  گھی اور آئل کا استعمال کم سے کم کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں ریشے دار غذائیں مثلاً چھلکے والی دالیں ، سبزیاں ، چنے استعمال کریں ، جو دیرپا توانائی فراہم کرتیں ہیں ، افطار میں سادہ پانی پیئں ، میٹھی اشیاء بالخصوص سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں اور جتنا ہوسکے تلی ہوئی اشیاء سے گریز کریں، رمضان میں ہلکی ورزش سستی اور کاہلی کو دوربھگاتی ہے۔