Tag: Health news

  • فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال یاداشت کے لیے مضر ہے

    فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال یاداشت کے لیے مضر ہے

    فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال یاداشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے یاداشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    فاسٹ فوڈ میں موجود ٹرانس فیٹ یاداشت کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں جس سے نوجوان اور درمیانی عمر کے افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    فاسٹ فوڈ میں شامل ٹرانس فیٹ ذیابیطس،امراض قلب دماغی انتشار اور کینسر کا سبب بھی بنتے ہیں۔

  • شہد کا روزانہ استعمال اچھی صحت کےلئے ضروری ہے

    شہد کا روزانہ استعمال اچھی صحت کےلئے ضروری ہے

    بلاشبہ ذائقےدار شہد کاروزانہ استعمال اچھی صحت کی ضمانت ہے،غذائیت سےبھرپورشہدوٹامن سی،معدنیات اورانزائم کی ایک مضبوط ڈھال بناتاہےجومختلف بیماریوں سےبچاتی ہے۔

    شہد کو ناشتے کے علاوہ قدرتی علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے،شہد فوری طور پر توانائی دینے کے ساتھ مدافعاتی نظام کو مضبوط بناتا ہے،شہد گلے کی خراش،کھانسی وغیرہ میں بھی مفید ہے۔

    شہد صحت مند جلد اور بالوں کیلئے بہترین غذا ہے،شہد جلد پر داغ اور دھبے دور کرتا ہے، شہدجلد کا روکھا پن اور جلد کی دیگر بیماریوں کےلئے بھی اکثیر ہے۔

    گرم پانی میں شہد ملا کر سر میں لگانے سے خشکی اور بالوں کا ٹوٹنا رُک جاتا ہے۔

  • مایونیز سے پائے صحت بھی اور حسن بھی

    مایونیز سے پائے صحت بھی اور حسن بھی

    مایونیز ہر گھر میں ہی موجود ہوتی ہے اور پسند کی جاتی ہے، خصوصاً بچوں کو بے حد پسند ہے، زیادہ تر اسے روٹی یا برگر کے ساتھ کھایا جاتا ہے، اس کے علاوہ اسے مختلف سبزیوں یا سلاد میں ملا کر پیش کیا جاتا ہے۔

    انڈے کی زردی، آئل اور لیمن جوس یا سرکے کو اچھی طرح ملا کے بنائے جانے والی خوش ذائقہ مایونیز کے کئی اور حیرت انگیز فوائد بھی ہیں۔ اس میں شامل تینوں اجزاء ہی بھرپور غذائیت کے حامل اور نہایت مفید ہے۔ مایونیز صرف اسپریڈ کرنے کی ہی چیز نہیں، بلکہ اسے باقاعدہ کھانے میں شامل کرنے سے ہمارے جسم کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مایونیز ایک مکمل غذا ہے، جسے اگر مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے تو کوئی نقصان نہیں۔

    مایونیز میں وٹامن کا خزانہ پایا جاتا ہے، جو وٹامن انسان کی جسمانی صحت کی بہتری کے لیے کتنا سود مند ثابت ہوتی ہے، اس میں وافر مقدار میں وٹامن ای کی موجودگی دل اور جگر کے افعال کو معتدل بنانے میں اہم کرادر ادا کرتی ہے تو دوسری طرف جسم میں دورانِ خون کو بھی متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مُٹاپے کا شکار بڑی عمر کی خواتین اگر مایونیز کا استعمال کریں، تو وہ اسٹروکس کے خطرات سے بھی محفوظ رہ سکتی ہیں۔

    مایونیز میں وٹامن کے علاوہ دوسری معدنیات جیسے پوٹاشیئم، فاسفورس، کیلشئیم اور وٹامن کے بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ مایونیز کو اگر کینولا اور سویا بین آئل میں بنایا جائے، تو یہ اور بھی مفید رہتا ہے۔ یہ دونوں آئل کے بھرپور ذرائع ہیں۔ جسم میں اس کی موجودگی دل کو صحت مند رکھتی ہے اور دل کے دورے سے محفوظ رکھتی ہے۔ روزانہ کھانے کا ایک چمچا مایونیز کھانے سے جسم کو 57 سے 114 کیلوریز ملتی ہیں۔

    مایونیز مختلف طریقوں سے استعمال کی جا سکتی ہے، جیسے فرنچ فرائز، سخت ابلے ہوئے انڈے یا پھر لچھوں میں کترے ہوئے پیاز کو مایونیز میں ملا کے پیش کیا جا سکتا ہے، برگر، سینڈوچ اور سلائس کے علاوہ اسے روٹی پر بھی لگایا جا سکتا ہے اور یہ قطعی ضروری نہیں کہ ان تمام چیزوں کے ساتھ کباب وغیرہ کہ چیزیں بھی ہوں، مایونیز کو بغیر کسی دوسری چیز کے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ مختلف اقسام کی سلاد بنانے میں بھی مایونیز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    مایونیز کو بطور غذا استعمال کرنے کے علاوہ بھی اسے بالوں اور جلد پر لگانے سے بھی بہت سے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، خواتین اپنی جلد اور بالوں کے لیے ہمیشہ فکر مند رہتی ہیں۔ مایونیز کا استعمال ان کی اس الجھن سے انہیں نجات دے سکتا ہے۔

    اپنے بالوں میں اچھی طرح شیمپو کرنے کے بعد ایک بڑا چمچا مایونیز انگلیوں کی مدد سے بالوں کی جڑوں میں لگائیں اور باقی شیمپو بالوں کے اوپری حصے پر لگا لیں۔ اب ’’شاور کیپ‘‘ سے سر کو ڈھانپ لیں اور  ایک گھنٹے بعد پانی سے دھو لیں اور پھر دوبارہ شیمپو کریں۔ حیرت انگیز طور پر بال بہت ملائم، ریشمی اور چمک دار ہو جائیں گے۔

    چہرے پر جہاں کہیں  دھوپ کے نشان ہوں، اس جگہ پر ہلکا سا مایونیز لگا کر انگلیوں کی مددسے مساج کریں اور کچھ دیر کے لیے اسے لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد پانی سے دھولیں۔ کچھ ہی عرصے کے استعمال کے بعد واضح فرق نظر آنے لگے گا۔

    ہاتھوں کی کہنیوں اور پاؤ ں کی ایڑیوں کی جلد اکثر خراب ہو جاتی ہے،کیوںکہ خواتین کی اکثریت چہرے اور گردن پر توجہ دیتی ہیں اور ہاتھ پیروں کو بھول جاتی ہے۔ مایونیز کہنی اور ایڑیوں کی جلد کے لیے بہترین ہے۔ متاثرہ حصے پر مایونیز لگا کر کسی خشک اور نرم کپڑے سے مساج کرتی جائیں۔ 10 سے سے 15 منٹ مساج کرنے کے بعد پانی سے نہ دھوئیں، بلکہ کسی دوسرے نرم کپڑے سے پونچھ لیں۔

    ایک پیالے میں تھوڑا سا مایونیز لیں اور دس سے پانچ منٹ تک اس میں اپنے ناخن ڈبو کر رکھیں۔ اس کے بعد پانی سے دھو ڈالیں۔ آپ  دیکھیں گی کہ آپ کے ناخنوں میں قدرتی چمک پیدا ہو گئی ہے۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ کوئی بھی عمل فوری نتیجہ نہیں دیتا، بلکہ اسے دُہرانے سے ہی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

    باغ بان اب اس بات پر زور دیتے ہیں کہ گھر کے اندر لگائے جانے والے پودوں کی صفائی کے لیے مایونیز کا استعمال نہایت موزوں ہے۔ اس کے لیے  بہت کم مقدار میں مایونیز پتوں پر لگائیں اور ٹشو پیپر کی مدد سے اسے اچھے طریقے سے صاف کریں۔ پہلے یہ عمل ایک ہفتے میں اور پھر مہینوں میں کریں۔ اس سے آپ کے پودے چمک اٹھیں گے۔

  • زیادہ میٹھا کھانا بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب ہے

    زیادہ میٹھا کھانا بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب ہے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے۔

    امریکی ماہرین کے مطابق نمک کے بجائے شکر بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے زیادہ نقصان دہ ہے، تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ ثابت ہوا ہے کہ شکر کی زیادہ مقدار دماغ کے ایک اہم حصے پراثرانداز ہوتی ہے، جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن میں تیزی اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اسی وجہ سے جسم میں انسولین کی تیاری بھی بڑھ جاتی ہے، انسولین ہارمون بھی دل کی دھڑکن میں اضافے کا ایک اہم سبب سمجھا جاتا ہے۔

  • آم بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں

    آم بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں

    آم بینائی برقرار رکھنے اور سورج کی تیز شعاعوں سے بچانے میں معاون ہے اور اس کے بہت سے فوائد ہیں ۔

    ماہرین طب کے مطابق آم میں وٹامن اے وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے، جو بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں۔ یہ پھل، سورج اور بجلی کی تیز شعاعوں سے آنکھوں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

    آم میں پائے جانے والے اجزاء چھاتی اور مثانے کے کینسر سے بچاتے ہیں، اس میں وٹامن ای اور سی کیساتھ فائبر بھی ہوتا ہے۔ جو کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے اور وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

    ذیابیطس کے شکار افراد آم کے پتوں سے انسولین کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ آم خواتین کیلئے بہت ضروری عنصر آئرن کثرت سے فراہم کرتا ہے اور گردے کی پتھری کو خارج کرتا ہے۔

  • ناشتے میں دلیے کا استعمال، وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے

    ناشتے میں دلیے کا استعمال، وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے

    ناشتے میں دلیے کا استعمال وزن میں کمی کیلئےمفید ہے، امریکا میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دلیہ ایک طرف تو غذائیت سے بھرپور خوراک ہے دوسری طرف یہ وزن میں کمی لانے کا بھی سبب بنتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے دلیے کا ناشتے میں باقاعدگی سے استعمال انسان کو دن بھر بھوک سے بچاتا ہے جبکہ جسم کی کیلیوریز کو بھی پورا رکھتا ہے، اس طرح بے ۔تحاشا کھانے سے بچتے ہوئے وزن میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

  • کلائی میں باندھی گھڑی خون میں شوگر کی مقدار بتائے گی

    کلائی میں باندھی گھڑی خون میں شوگر کی مقدار بتائے گی

    کراچی :  (ویب ڈیسک) ذیا بیطس کے مرض میں مبتلاافراد کےلئے خوش خبری،کلائی میں باندھی گئی گھڑی خون میں شوگر کی درست مقدار بتائے گی۔

    سائنس دانوں نے ذیابیطس میں مبتلا شخص کے خون میں شوگر کی مقدار جانچنے کےلئے گھڑی نما آلہ تیار کرلیا ہے جسے کلائی پر باندھ کر خون میں شوگر کی مقدار کا پتا چلایا جاسکتا ہے، اس مخصوص گھڑی کانام ’’گلوکو واچ‘‘ رکھا گیا ہے، گھڑی کے نیچے ایک خصوصی پٹی لگی ہوئی ہے جو پسینے کے ذریعے شوگر کی سطح چیک کر سکتی ہےاور اس پٹی کو با آسانی تبدیل کیا جا سکتا ہے، اس گھڑی میں ایک اسکرین نصب ہے جو بٹن دبانے پر چند ہی لمحوں میں شوگر کی سطح بتا دیتی ہے، دوسرا بٹن آواز کے ذریعے گلوکوز کی سطح بتاتا ہے۔