Tag: Health specialist

  • سخت گرمی میں کون سی غذائیں کھانی چاہیئں؟ ماہر صحت کا مفید مشورہ

    سخت گرمی میں کون سی غذائیں کھانی چاہیئں؟ ماہر صحت کا مفید مشورہ

    گرمیوں کا موسم آتے ہی ہم بہت سے مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔ تیز دھوپ، گرمی اور لو کی وجہ سے جسم كے درجہ حرارت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے اور اس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی اور دیگر امراض کا سامنا رہتا ہے۔

    گرمیوں میں سب سے اہم چیز جس کا ہمیں خیال رکھنا چاہیے وہ ہے غذا کیونکہ کھانے پینے میں چیزوں کا صحیح استعمال ہمیں بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔

    گرمیوں میں بیکٹیریا اور دیگر وائرسز زیادہ متحرک ہوجاتے ہیں، ہیٹ اسٹروک اور لُو کے سبب پیٹ کی بیماریاں جنم لیتی ہیں جبکہ صاف، تازہ، سادہ اور قدرتی غذاؤں کے سبب انسان متعدد بیماریوں اور موسمی شکایات سے محفوظ رہتا ہے جبکہ مضر صحت غذا کے استعمال سے صرف نقصان ہی ہوتا ہے۔

    ان بیماریوں اور وائرسز سے بچا کیسے جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر صحت ڈاکٹر عبداللہ بن خالد نے اپنے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ غذا میں اعتدال پسندی بہت ضروری ہے، پھلوں سبزیوں اور گوشت کے اپنے اپنے فوائد ہیں جن کا استعمال بہت ضروری ہے۔ لیکن ان کو کھانے کا ٹائم ٹیبل ہونا چاہیے، سبزی اور پھل روزانہ استعمال کیے جائیں جبکہ گوشت ہفتے میں ایک بار لازمی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کھانے کی اشیاء وہ استعمال کریں جس میں تیل اور گھی کی مقدار کم ہو، تلی ہوئی چیزوں سے اجتناب کریں، اس کے علاوہ سافٹ ڈرنک سے جتنبا بچیں اتنا اچھا ہے۔

    واضح رہے کہ ہرگزرتے دن کے ساتھ دھوپ کی شدت بڑھتی جارہی ہے، سخت گرم موسم دوسرے مسائل کے علاوہ اپنے ساتھ کئی امراض بھی لے کر آتا ہے۔ بیماریوں کے علاوہ شدید گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک یعنی لُو لگ جانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

  • روسی کورونا ویکسین کے اثرات : ماہر صحت کا بڑا انکشاف

    روسی کورونا ویکسین کے اثرات : ماہر صحت کا بڑا انکشاف

    ماسکو : روس کے طبی ماہرین نے اس بات کی تردید کی ہے کہ کورونا ویکسین سپوتنک وی کے کسی قسم کے مضر اثرات ہیں ان کا کہنا ہے کہ بیماری اور انفیکشن الگ الگ ہیں۔

    کورونا وائرس کی خلاف مدافعت پیدا کرنے والی روسی ماہرین کی تیار کردہ ویکسین کے ابتدائی نتائج انتہائی حوصلہ افزا بتائے گئے ہیں، ویکسین کے ابتدائی نتائج نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ وہ وائرس کے خلاف جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بھی بنارہی ہے۔

    اس حوالے سے گامالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اینڈ مائیکرو بیالوجی کے سربراہ پروفیسر گنسبرگ نے میڈیا کی رپورٹس کی سختی سے تردید کردی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہا کہ روسی ساختہ کورونا وائرس ویکسین سپونتک وی کے دونوں حصوں کی خوراک لینے والے2000 رضاکاروں میں سے کسی کو بھی کسی قسم کے ری ایکشن کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

    ایک سوال کے جواب میں پروفیسر گنسبرگ کا کہنا تھا کہ بیمار پڑنا اور انفیکشن ہونا دو الگ الگ چیزیں ہیں، واضح رہے کہ ٹیلی وژن چینلز میں یہ دعوے کیے جارہے تھے کہ کورونا وائرس کے مریض ویکسین لینے کے باوجود لوگوں سے رابطوں کے بعد دوبارہ انفیکشن میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گامالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اینڈ مائیکرو بیالوجی کی جانب سے تیار کردہ اس سپونتک وی نامی ویکسین کو گزشتہ ماہ اگست میں وزارت صحت نے رجسٹرڈ کیا تھا، جس کے بعد یہ دنیا میں کوویڈ19 کی پہلی رجسٹرڈ ویکسین بن گئی ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ماہ اگست میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔

    یہ مدافعتی ویکسین روسی ماہرینِ حیاتیات و متعدی امراض کی زیرِ نگرنی تیار کی گئی ہے، اب اس ویکسین کے مزید نتائج حاصل کرنے کے لیے اسے مختلف مگر محدود انسانی گروپوں پر باضابطہ اسے استعمال کیا جا رہا ہے۔