Tag: HEALTH TIPS

  • روبینہ اشرف نے اپنا وزن کیسے کم کیا؟ راز کی بات بتا دی

    روبینہ اشرف نے اپنا وزن کیسے کم کیا؟ راز کی بات بتا دی

    موٹاپا یا وزن کی زیادتی مرد و خواتین سب کیلیے پریشانی کا باعث ہے جس پر قابو پانے کیلیے وہ ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کیونکہ یہ امراض قلب اور دیگر سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    ویسے تو وزن میں کمی کیلیے بہت سارے طریقے آزمائے جاتے ہیں لیکن اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں پاکستان شوبز کی مایہ ناز اداکارہ روبینہ اشرف نے اپنی اسمارٹنیس کا راز بتاتے ہوئے وزن میں کمی کے کامیاب طریقے بیان کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ دونوں بچوں کی پیدائش کے بعد مجھے بھی موٹاپے کی شکایت ہوئی جس کا میں نے سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اس پر کامیابی سے قابو پایا۔

    روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ 40 سال کے بعد تقریباً سبھی کو وزن میں زیادتی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ جس کیلیے ایک ورزش ضروری ہے اور وہ ہے گردن کو نفی یا انکار میں ہلانا یعنی کھانے کی کوئی چیز سامنے آئے تو پرہیز کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے گھر میں شام کی چائے کے ساتھ بسکٹ کھانا ختم کردیے بلکہ خریدنا ہی بند کردیئے۔ صرف ایک چھوٹا سا کیک کا ٹکڑا میٹھے کیلئے کھا لیتی ہوں۔

    اپنی ڈائیٹنگ کے حوالے سے روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ خود کو دھوکہ دینے کیلیے میں ایک روٹی کے دو ٹکڑے کرلیتی ہوں اور تصور کرتی ہوں کہ میں نے دو روٹیاں کھائی ہیں، لیکن ساتھ ہی کھانے سے پہلے سلاد کھانے کی مقدار میں اضافہ کردیا ہے تاکہ مطلوبہ کیلوریز کی مقدار میں کمی نہ آئے۔

    روبینہ اشرف نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے آہستہ آہستہ شوگر فری آٹے کی روٹی اور دیگر اشیاء کھانا شروع کیں، اس کے علاوہ میں شوگر فری بریڈ کو فریج میں رکھ کر استعمال کرتی ہوں کیونکہ ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ فریج یا فریزر میں سے کوئی بھی چیز نکال کر کھاتے ہیں تو اس کی کیلوریز آدھی رہ جاتی ہیں۔

  • موسم سرما میں اخروٹ : کیا آپ ان فوائد سے لاعلم ہیں؟

    موسم سرما میں اخروٹ : کیا آپ ان فوائد سے لاعلم ہیں؟

    موسم سرما کی آمد آمد ہے ایسے میں خشک میوہ جات کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے، یہ سوغات قدرت کی طرف سے انسانوں کیلیے بہت بڑی نعمت ہے۔

    خشک میووں میں اخروٹ اپنی ایک علیحدہ پہچان اور افادیت رکھتا ہے۔ اخروٹ، غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

    اخروٹ موسم سرما میں استعمال ہونے والے خشک میوہ جات میں اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے، سرد برفانی علاقوں کے لوگ موسم کی شدتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کا بکثرت استعمال کرتے ہیں اور میدانی علاقوں کے لوگوں میں بھی یہ رغبت سے استعمال ہوتا ہے۔

    اس میں لحمیات، روغنیات ، فاسفورس، فولاد، پوٹاشیم، حیاتین اور کیلوریز جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں، عام طور پر اخروٹ کا مغز ہی استعمال ہوتا ہے مگر حکیم اخروٹ کا چھلکا، پتے اور جڑ وغیرہ بھی مختلف امراض کے لیے دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

    اپنے غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

    اخروٹ انسانی دل، دماغ، ہڈیوں، چہرے کی رنگت، بالوں کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے ساتھ سرطان جیسے جان لیوا مرض سے بچاؤ میں بھی معاونت کرتا ہے۔

  • دارچینی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سردی میں وزن کم کرنے کا آسان طریقہ

    دارچینی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سردی میں وزن کم کرنے کا آسان طریقہ

    موٹاپے یا اضافی وزن سے چھٹکارا پانا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، اگر موٹاپے سے نجات کی کوشش نہ کی جائے تو متعدد خطرناک بیماریاں حملہ آور ہوسکتی ہیں۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق دنیا بھر میں13 فیصد بالغ افراد موٹاپے کا شکار ہیں اور خواتین مردوں کی نسبت موٹاپے کا زیادہ شکار بنتی ہیں، برے طرزِ زندگی کی وجہ سے جسم پر اضافی چربی بننا شروع ہو جاتی ہے جو بالآخر موٹاپے کی وجہ بنتی ہے۔

    موسم سرما میں عام طور پر لوگ سُستی اور کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور یہی سُستی ہمارے وزن میں بھی اضافے کا سبب بنتی ہے تاہم کچھ مشروبات ایسے ہیں جو سرد موسم میں وزن کو کم کرنے میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں کچھ ایسے مشروبات بنانے کا طریقہ بیان کیا جارہا ہے جنہیں سردیوں میں استعمال کرنے سے آپ کا وزن کافی حد تک کم ہو جائے گا۔

    اجوائن کا نیم گرم پانی:

    سردیوں میں اجوائن کے ساتھ نیم گرم پانی پینے سے نظام ہاضمہ بہتر ہو کر معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اجوائن کا پانی کیلوریز کی کھپت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    گرما گرم سبز چائے:

    سبز چائے کا استعمال میٹابولزم کو تیز کرکے وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔سبز چائے میں پائے جانے والے ای سی جی سی انزائم اور کیفین وزن کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ مرکبات چکنائی کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    دار چینی کی چائے:

    دار چینی کی چائے وزن کم کرنے کا سب سے قدرتی طریقہ ہے۔ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ شہد، چند قطرے لیموں اور دار چینی ملا کر پینے سے وزن کو کم کرنیمیں مددملتی ہے۔

    سونف کا پانی:

    سونف کا پانی سردیوں میں بھوک اور کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے۔ سونف کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح پینے سے معدے کی صحت اور وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    ورزش کو معمول بنائیں

    سرد موسم کی وجہ سے اکثر لوگ ورزش کی جانب توجہ نہیں دیتے، جس کی وجہ سے موٹاپے اور وزن میں اضافے کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

    ورزش کو وزن کو کم کرنے کا نہایت مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنے کے عمل میں تیزی سے کمی لانے چاہتے ہیں تو ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ ہر روز گھنٹوں کے لیے ورزش کریں۔ اگر آپ بہت زیادہ مصروف طرزِ زندگی گزار رہے ہیں تو صبح اٹھ کر آدھے گھنٹے کی واک ضرور کریں۔

  • بے وقت کی بھوک سے کیسے جان چھڑائیں؟

    بے وقت کی بھوک سے کیسے جان چھڑائیں؟

    بے وقت کی بھوک میں ہم اکثر ایسی غذاؤں کا استعمال کر لیتے ہیں جو صحت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ وزن بھی بڑھاتی ہیں۔ لہٰذا غذا کے انتخاب میں احتیاط کرنا ضروری ہے۔

    اکثر لوگ اپنی صحت کے حوالے سے لاپروائی برتتے ہیں بعض دفعہ وہ صبح کا ناشتہ نظرانداز کر دیتے ہیں جبکہ اچھی صحت کیلئے یہ بہت ضروری ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ ایسی کئی عادتیں ہیں جن کی وجہ سے انہیں بار بار بھوک لگتی ہے لیکن صحت مند عادتیں اپنا کر وقت بے وقت بھوک پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    اگر آپ کا معدہ مسلسل کھانا مانگتا رہتا ہے اور کچھ کھانے کے بعد بھی ایسا لگتا ہے کہ وہ خالی ہے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے۔

    یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ رات سونے سے تین سے چار گھنٹے پہلے اسنیکس کھانے سے منع کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے تیزابیت بڑھ سکتی ہے۔ اگر آپ رات کو کچھ کھانا بھی ہے تو کوشش کریں کہ ہلکے پروٹین، فائبر سے بھرپور سالم اناج، اور کم تیزابیت والے پھل جیسے سیب، کیلے، اور خربوزے کا انتخاب کریں۔

    رات سونے کے دوران سر کو کم از کم چھ انچ بلند رکھنا بھی تیزابیت کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے ہضم شدہ کھانا آپ کی ایسوفیگس میں واپس جانے سے روکتا ہے۔

    سونے کے قریب کچھ خاص غذا کھانے سے ہاضمے میں مشکلات اور تیزابیت ہو سکتی ہے، جو نیند میں خلل کا سبب بن سکتی ہے۔

    عام تیزابیت بڑھانے والی غذاؤں میں سٹرس پھل جیسے لیموں، نارنگی، پیزا، ٹماٹر، اور ٹماٹو ساس، کیفین، چاکلیٹ، لہسن، تلی ہوئی غذائیں، مکمل چکنائی والی ڈیری مصنوعات، چکنی غذائیں، پودینہ، پیاز، مصالحے دارکھانے شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ کاربوہائیڈریٹس اور میٹھے کھانے جیسے چپس، کینڈی، اور آئس کریم بھی بلڈ شوگر کی سطح میں اتار چڑھاؤ کا سبب بن سکتے ہیں، جس سے نیند کا دورانیہ متاثر ہو سکتا ہے۔

    کوشش کریں کہ رات میں جس بھی غذا کا انتخاب کریں 340 کیلوریز سے کم کا ہدف رکھیں۔ اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو کم کیلوری والے اسنیکس جیسے پاپ کارن اور بیریاں بہترین انتخاب ہیں۔

  • میتھی دانے کے حیرت انگیز فوائد : غذا بھی دوا بھی

    میتھی دانے کے حیرت انگیز فوائد : غذا بھی دوا بھی

    میتھی کو عربی میں حلبہ اور دیگر زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے یہ ایک انتہائی مفید جڑی بوٹی ہے جو انسانی صحت کیلیے کئی فوائد کی حامل ہے۔

    ماہرین کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق میتھی دانے اور اس کے پتے جسم میں موجود کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں بہت مفید ہیں۔

    میتھی کولیسٹرول اور ٹریگسیسرائڈز کو بھی کنٹرول کرتی ہے، ٹریگسیسرائڈز خون میں پائی جانے والی وہ چربی ہے جس کی مقدار میں اضافہ دل کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

    اس حوالے سے بھارتی ڈاکٹر محمد اقتدار حسین فاروقی نے اپنے مضمون میں میتھی دانے کے طبی فوائد کا جامع جائزہ پیش کیا ہے۔

    Fenugreek Seeds

    بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ میتھی دانے کا استعمال تیزابیت، موٹاپا، جلدی مسائل اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میتھی دانے کے فوائد کو بروئے کار لانے کے لیے معالج کے مشورے کے تحت استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔

    میتھی غذائی ریشوں اور مناسب نشوونما کے لیے ضروری دیگر غذائی اجزاء کا بھرپور ذریعہ ہے۔ میتھی کئی فائٹو کیمیکلز جیسے الکلائیڈز، کاربوہائیڈریٹس، امینو ایسڈز، معدنیات اور سٹیرایڈیل سیپوننز سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق میتھی آپ کے دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار بھی ہوتی ہے جو دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے سوڈیم کے عمل کا مقابلہ کرتی ہے۔ صحت مند دل کے لیے اسے یوگا کے ساتھ صحت مند غذا بنائیں۔

  • لونگ کے چند دانے : بدہضمی کا کامیاب علاج

    لونگ کے چند دانے : بدہضمی کا کامیاب علاج

    بدہضمی، جسے انگریزی میں انڈیجسچن بھی کہا جاتا ہے، اکثر لوگوں کو کبھی کبھار ہوتا ہے، یہ آپ کے پیٹ کو غیر آرام دہ یا بہت زیادہ بھرا ہوا محسوس کرسکتا ہے، بدہضمی کی بہت سی ممکنہ وجوہات ہیں۔

    بدہضمی ہر عمر کے مردوں اور عورتوں دونوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ انتہائی عام ہے۔ ایک شخص کا خطرہ اس کے ساتھ بڑھتا ہے۔

    بدہضمی کی علامات میں اپھارہ، بیلچنگ اور گیس، متلی، قے، منہ میں تیزابیت کا ذائقہ، کھانے کے دوران یا اس کے بعد پیٹ بھرنا، بڑھتا ہوا پیٹ اور پیٹ میں جلن کا احساس شامل ہے۔

    بدہضمی کا علاج کیا ہے؟

    بدہضمی کو کم کرنے کیلئے ایسے کھانوں سے پرہیز کریں جو آپ کے نظام ہاضمہ کو خراب کرتے ہیں۔ دن بھر میں تین بڑے کھانے کے بجائے چھوٹے کھانے کھائیں۔

    الکحل اور کیفین کو کم کرنا یا روکنا۔ اسپرین، ibuprofen (Advil، Motrin IB، دیگر)، اور naproxen sodium (Aleve)جیسے درد کو کم کرنے والی کچھ چیزوں سے دور رہنا۔
    دوسری دوائیں تلاش کریں اگر آپ جو لے رہے ہیں وہ بدہضمی کا سبب بنتی ہیں۔ ایسی ادویات کے استعمال سے اجتناب کریں جو معدے میں جلن پیدا کر سکتی ہیں۔

    بدہضمی اور قے کی صورت میں لونگ کا تیل بھی بہت مفید ہے، لونگ کا تیل پینے سے افاقہ ہوتا ہے، لونگ کا تیل تھوڑے سے شہد اور لہسن کے ساتھ ملا کر کھانے سے کھانسی میں بھی آرام آجاتا ہے۔

    اس کے علاوہ صبح کے وقت لونگ چبانے سے تھوک کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے جس سے ہاضمے میں مدد ملتی ہے، لونگ متلی اور تیزابیت کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • بھیگے ہوئے بادام نہار منہ کھانے کے 8 حیرت انگیز فوائد

    بھیگے ہوئے بادام نہار منہ کھانے کے 8 حیرت انگیز فوائد

    ہم اکثر اپنے بڑوں سے سنتے آئے ہیں کہ صبح سویرے رات بھر بھگوئے ہوئے بادام کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے اور جسم کو توانائی بھی ملتی ہے۔

    خشک میوہ جات اور ان میں پایا جانے والا روغن انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے جبکہ بادام سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال سے انسانی جسم کو بے شمار کرشماتی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    اگر آپ صبح سویرے بھیگے بادام نہیں کھاتے تو آج سے ہی شروع کردیں کیونکہ تحقیق نے یہ ثابت کردی ہے کہ یہ بات بالکل دُرست ہے۔

    صبح بھیگے بادام کھانا اس کے فوائد کو دُگنا کر دیتا ہے۔ بچوں بڑوں میں اس طرح بادام کھانے کی عادت دماغ کی بہترین نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہے

    ہاضمے کو بہتربناتے ہیں رات بھر بھیگے ہوئے بادام غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سےہاضمے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں آج آپ کو ان بھیگے ہوئے باداموں کی افادیت اور اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بیان کریں گے۔

    بادام ایک ایسا خشک میوہ ہے جو صحت کیلئے بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، بادام میں پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن، کیلشیم اور دیگر غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسم کو بہت سے فوائد فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    اگر آپ روزانہ صبح میں بھگوئے ہوئے بادام کھاتے ہیں تو آپ صحت کے بہت سے مسائل سے بچ سکتے ہیں۔

    بھیگے باداموں کے فائدے

     بادام

    1.ہاضمہ

    بھگوئے ہوئے بادام کے چھلکے اتارنے سے ان میں موجود ٹینن کی مقدار کم ہو جاتی ہے جو کہ نظام ہاضمہ کو بہتر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    2.موٹاپا

    بھیگے ہوئے بادام میں فائبر ہوتا ہے جو کہ بھوک کو کنٹرول کرنے اور وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو صبح کے وقت بھگوئے ہوئے بادام کھا سکتے ہیں۔

    3.دل

    بادام میں monounsaturated چربی ہوتی ہے جو دل کے لیے اچھی ہوتی ہے۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہیں۔

    4 دماغی صحت

    بھیگے ہوئے بادام میں وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو دماغی صحت کو فروغ دینے میں مددگار ہوتے ہیں۔

    5.ہڈیاں

    بادام میں کیلشیم اور میگنیشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو کہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    6.قوت مدافعت

    بھگوئے ہوئے بادام میں موجود وٹامنز اور منرلز قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    7.جلد

    بھگوئے ہوئے بادام میں وٹامن ای ہوتا ہے جو جلد کو صحت مند اور چمکدار بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جلد کو صحت مند رکھنے کے لیے آپ بھیگے ہوئے بادام کھا سکتے ہیں۔

    8.توانائی

    بھیگے ہوئے بادام میں پروٹین، فائبر اور صحت بخش چکنائی ہوتی ہے، جو جسم کو توانا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

     

  • انڈے روزانہ کھانا صحت پر کیا اثر ڈالتا ہے؟ لازمی پڑھیں

    انڈے روزانہ کھانا صحت پر کیا اثر ڈالتا ہے؟ لازمی پڑھیں

    انڈے پروٹین، آئرن، امائنو ایسڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر انڈے روزانہ کھائے جائیں تو جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

    انڈے کے حوالے سے کچھ باتیں طویل عرصے سے متنازعہ بنی ہوئی ہے ہر نئی تحقیق اسے کبھی دل کے لیے مفید تو کبھی اسے مضر قرار دیتی ہے، تاہم نئے شواہد میں اس بات کا تعین کرلیا گیا،۔

    روزانہ دو انڈے کھانے سے جسم کو 12 گرام پروٹین حاصل ہوتا ہے جبکہ وٹامن اے، ڈی، بی، آئیوڈین اور دیگر اجزا بھی ملتے ہیں، تاہم اس کے ساتھ ساتھ اس کا نقصان بھی مد نظر رکھنا ضروری ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق نے طویل عرصے سے اس یقین کو چیلنج کیا ہے کہ انڈے دل کی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

    عام خیال کے برعکس انڈوں کا محدود استعمال قلبی امراض کے خطرے کو نہیں بڑھاتا اور یہی انکشاف بہت سے لوگوں کو حیران کر دیتا ہے، انڈوں میں چونکہ کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اسی لیے اسے دل کی صحت کے لیے مضر قرار دے احتیاط برتنے کو کہا جاتا ہے۔

    نارتھ کیرولائنا کے شہر ڈرہم میں ڈیوک کلینیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک تحقیق میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 400,000 سے زیادہ افراد کے ایک جامع تجزیے کیا گیا تاہم نتائج کے مطابق محققین کو انڈے کی مقدار اور کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز یعنی سی وی ڈی کے خطرے کے درمیان کوئی واضح تعلق نہیں ملا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ نتائج سابقہ نتائج کو چیلنج کر رہے ہیں جس میں انڈے کے استعمال کو دل کے لیے مضر قرار دیا گیا تھا۔

    نئی بحث کا پھر آغاز

    دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مطالعہ میں شامل شرکاء مختلف غذائی عادات کو اپنائے ہوئے تھے جس میں انڈہ ان کی غذا کا لازمی حصہ تھا جس سے اس بات کو تقویت ملتی کہ انڈے دل کی صحت کے لیے خاطر خواہ خطرات لاحق کیے بغیر متوازن غذا کا حصہ بن سکتے ہیں۔

    اگرچہ انڈوں میں واقعی کولیسٹرول زیادہ ہوتا ہے، تاہم نئے شواہد بتاتے ہیں کہ غذائی کولیسٹرول کا خون میں موجود کولیسٹرول کی سطح پر اتنا زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا جیسا کہ اس سے پہلے سوچاجاتا تھا۔

    یہی وجہ ہے کہ اس بات کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے کہ انڈے کا استعمال سی وی ڈی کے خطرے کا باعث بنتا ہے یا نہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ انڈوں کو مختلف غذاؤں کے ساتھ شامل کر کے خوارک کا حصہ بنایا جاسکتا ہے

    ان امید افزا نتائج کے باوجود، ماہرین انڈے کے محتاط استعمال پر زور دے رہیں ہیں، اگرچہ انڈے دل کے لیے ایک صحت مند غذا کا حصہ ضرور ہو سکتے ہیں، لیکن ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال قلب کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔

  • رات بھر جاگنا کتنا نقصان دہ ہے؟

    رات بھر جاگنا کتنا نقصان دہ ہے؟

    رات کے اوقات میں نیند پوری کرنا انسانی صحت کے لیے بہت ضروری قرار دیا جاتا ہے کیونکہ جسم اور دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے رات میں 7 سے 9 گھنٹے سونا ضروری ہے۔

    یہ بات شک و شبے سے بالا تر ہے کہ مناسب دورانیے کی نیند ہم میں سے ہر ایک کیلئے انتہائی اہم ہے اور رات کو دیر تک جاگنا جہاں جسمانی صحت کیلئے تباہ کن ہے وہیں ذہنی صحت بھی بہت متاثر ہوتی ہے۔

    ایسی صورت حال میں اگر کوئی شخص ایک رات نہیں سوتا ہے تو اس کے لیے اس نقصان کی تلافی ایک دو دن میں ممکن نہیں ہے۔

    نیند آپ کی عمر اور انفرادی ضروریات کے مطابق مختلف ہوتی ہے، عام طور پر اسکول کے بچوں کے لیے 9-11 گھنٹے، نوعمروں کے لیے 8-10 گھنٹے، 18-64 سال کے لوگوں کے لیے 7-9 گھنٹے، اور 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے 7-8 گھنٹے کی نیند کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    نیند کیوں ضروری ہے؟

    ایسی حالت میں اگر کسی شخص کو پوری نیند نہیں آتی ہے تو اس کی صحت کو کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ نیند کی کمی آپ کے جسم کو کئی طریقوں سے متاثر کر سکتی ہے۔ اچھی نیند صحت کی نیند مدافعتی افعال، دماغی افعال، ہارمون ریگولیشن، میٹابولک فنکشن، بلڈ پریشر اور دل کے کام کے لیے ضروری ہے۔

    ہاضمے پر برا اثر پڑتا ہے

    رات بھر جاگنے سے ہارمونز کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے زیادہ بھوک لگتی ہے اور کیلوریز سے بھرپور غذا کھانے کا دل کرتا ہے۔ رات کو دیر سے ہائی کیلوریز والے فاسٹ فوڈ وغیرہ کھانے سے وزن بڑھتا ہے اور اس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں۔

    کم نیند لینے کے نقصانات

    نیند کی کمی کی وجہ سے کینسر، فالج، امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بہت حد تک بڑھ جاتا ہے۔ نیند کی کمی دماغی بافتوں پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور آہستہ آہستہ یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی کم ہو جاتی ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے جسم میں توانائی نہیں رہتی اور جسم میں تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ نیند کی کمی سے سر درد، توجہ کی کمی، چڑچڑاپن اور ہارمونل عدم توازن کا باعث بنتی ہے۔ یہی نہیں نیند کی کمی آپ کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ لمبے عرصے تک نیند کی کمی ہو تو یہ دل، دماغ اور جسم کے تمام اہم اعضاء کو متاثر کرتی ہے اور بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔

  • آلو بخارا : ہڈیوں کو مضبوط کرنے والا جادوئی پھل

    آلو بخارا : ہڈیوں کو مضبوط کرنے والا جادوئی پھل

    آلو بخارا طبی اہمیت کا حامل خوش ذائقہ پھل ہے اور اس کے انگنت طبی فوائد بھی ہیں، یہ حیاتین (وٹامن) کا خزانہ ہے اور ان دنوں‌ یہ پھل بازار میں‌ عام دستیاب ہے۔

    اس پھل کی ایک بڑی خوبی اس کا قبض کشا اور زود ہضم ہونا ہے اور حکیم اسے عمدہ غذا اور بہترین دوا بتاتے ہیں۔

    آلو بخارا قدرت کے ان عطیات میں سے ہے جن میں غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ آلو بخارے میں چونا فاسفورس اور فولاد کی تو وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔

    جو حضرات کمزور ہوں یا خون کی کمی کا شکار ہوں اور وہ فولاد کا کوئی مرکب استعمال کرنے کے خواہش مند ہوں تو وہ شربت فولاد یا کشتہ فولاد کی بجائے آلو بخارا کھائیں۔

    قدرت نے اس قرمزی رنگت والے پھل کو خوب نما بنایا ہے، یہ دیکھنے میں‌ اکثر آتشیں سرخ بھی نظر آتا ہے، اس کا چھلکا نرم اور اندر گودا ہوتا ہے۔

    یہ پھل نشاستہ دار اجزا کے علاوہ کیلشیم، پوٹاشیم، فلورین، فاسفورس، امینو ایسڈ، گلوکوز کی وجہ سے ہڈیوں اور جسم کے لیے مفید ہے۔

    آلو بخارے میں وٹامن اے، بی بھی پائے جاتے ہیں، لیکن یہ پھل وٹامن سی کا خزانہ ہے جو ہمیں کئی طبی مسائل اور پیچیدگیوں‌ سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

    یہ کولیسٹرول کی شرح کو کم کرتا ہے اور جگر کی صحت کیلئے اکسیر مانا جاتا ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لئے بی پی کو کنٹرول بھی کرتا ہے۔

    پھلوں کی تاثیر اور افادیت سے متعلق کتب میں‌ لکھا ہے کہ آلو بخارے کا مزاج سرد تر ہوتا ہے اور یہ معدہ کی تیزابیت دُور کرنے کے لیے انتہائی مفید پھل ہے۔ یہ پھل دو سے تین گھنٹوں میں ہضم ہوکر جزوِ بدن بن جاتا ہے۔

    گرم مزاج، جن لوگوں کے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ انہیں‌ زیادہ سوچنا اور غور کرنا پڑتا ہے، ان کے لیے یہ پھل نہایت مفید ہے جب کہ بیماری کے بعد اور حاملہ خواتین کے لیے بہترین غذا ہے۔