Tag: HEALTH TIPS

  • زیتون کا تیل اور اس کے پتّوں کی چائے : حیرت انگیز فائدے

    زیتون کا تیل اور اس کے پتّوں کی چائے : حیرت انگیز فائدے

    زیتون کا پھل نہ صرف صحت کو برقرار رکھتا ہے بلکہ کا اس کا ذائقہ بھی نہایت خوشگوار ہوتا ہے اور اگر اس کا تیل استعمال کیا جائے تو اس کے بھی بہت سے طبی فوائد ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان میں ہربلسٹ سید غالب آغا نے زیتون اور اس کے تیل کے فوائد پر تفصیلی گفتگو کی اور مختلف نسخے بھی بیان کیے۔

    انہوں نے کہا کہ زیتون کے درخت کی ہر چیز جس میں اس کے پتے پھل پھول یا اس کی لکڑی ہو سب کارآمد ہے، اس کے 8 یا دس پتوں کو پانی میں ابال کر قہوے کی طرح پیا جائے تو ٹائپ ٹو ذیابیطس کیلئے بے حد مفید ہے۔

    اس کے علاوہ یہ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور امراض قلب کے مریضوں کیلیے بھی فائدہ مند ہے۔

    سید غالب آغا نے بتایا کہ اگر 5 یا 6 پتوں کے ساتھ ایک ٹکڑا دار چینی کا ملائیں اور اسے ابال کر پینے سے وائرل انفیکشن نہیں ہوگا، بڑوں کے ساتھ بچوں کو بھی لازمی پلانا چاہیے۔

    ماہرین طب کے مطابق ایک چمچ زیتون کے تیل میں ایک سو انیس کیلوریز، چودہ گرام فیٹ، دو گرام وٹامن ای اور آٹھ مائیکرو گرام وٹامن کے پایا جاتا ہے، زیتون کے تیل میں پوٹاشیم بھی پائی جاتی ہے جو صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتی ہے۔

  • افطار کے فروٹ چاٹ میں ’’خربوزہ‘‘ لازمی کیوں ہے؟

    افطار کے فروٹ چاٹ میں ’’خربوزہ‘‘ لازمی کیوں ہے؟

    ماہ مقدس کے ساتھ ہی خربوزے نے بھی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا ہے یہ میٹھا اور فرحت بخش پھل افطار میں روزہ داروں کیلئے کسی بڑی نعمت سے کم نہیں۔

    کیا آپ قدرت کے اس شیریں اور فرحت بخش پھل کی افادیت سے واقف ہیں کہ انسانی جسم کیلیے خربوزہ کتنا مفید اور صحت بخش ہے؟

    جاتی ہوئی سردی اور گرمی کی آمد کے ان دنوں میں طبی ماہرین کی جانب سے خربوزے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیوں کہ یہ گرمی کی شدت سے بچاتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔

    دنیا بھر میں خربوزے کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جس کی ہر قسم مفید ہے، اس خوش ذائقہ پھل سے بچے بڑے اور بوڑھے افراد سب ہی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزہ کی 100 گرام مقدار میں 32 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے فیٹ صفر فیصد، کولیسٹرول0 فیصد، سوڈیم 16 ملی گرام، کاربوہائیڈریٹس 8 گرام، فائبر 3 فیصد ، پروٹین 1 فیصد، وٹامن اے 67 فیصد، وٹامن سی 61 فیصد ، وٹامن بی 6 5 فیصد اور میگنیشیم 3 فیصد اور پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔

  • صبح کے وقت یہ پھل بُھولے سے بھی نہ کھائیں

    صبح کے وقت یہ پھل بُھولے سے بھی نہ کھائیں

    روزانہ پھل فروٹ کھانا اچھی صحت کیلئے نہ صرف ضروری ہے بلکہ موسمی پھلوں کا استعمال بیماریوں سے محفوظ رہنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی چیز کا ضرورت سے زیادہ، بے دریغ اور بے وقت استعمال اس کی افادیت کھو دیتا ہے اور بعض اوقات مضر صحت بھی ثابت ہوتا ہے۔

    جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پھل اور سبزیوں کی افادیت اپنی جگہ مسملہ اور صحت بخش ہے جو ہماری قوت مدافعت کو بڑھا کر مجموعی صحت کو مزید بہتر بناتے ہیں۔

    اکثر لوگ صبح کے اوقات میں ناشتے سے قبل وٹامنز اور منرلز حاصل کرنے کی غرض سے نہار منہ کوئی بھی پھل یا کچی سبزیاں کھا لیتے ہیں جس کے بارے میں انہیں مکمل معلومات نہیں ہوتیں۔

    صحت

    کیوں کہ کچھ سبزیاں اور پھل اپنے اندر ایسے خواص رکھتے ہیں جنہیں خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو صحت کے کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

    مذکورہ مضمون میں قارئین کی آگہی کیلیے ایسے 5 پھلوں کا ذکر کیا جارہا ہے جنہیں ناشتے میں یا نہار منہ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    ترش پھل

    نارنگی، چکوترہ اور لیموں میں بہت زیادہ تیزابیت پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں خالی پیٹ کھانا سینے میں جلن اور ہاضمے کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے جب کہ کچھ لوگوں میں یہ ایسڈ ریفلیکس کا باعث بن سکتا ہے۔

    ٹماٹر

    ٹماٹر

    ٹماٹر کے لیے جو سب سے بڑی غلطی یہ کی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ اسے سبزی تصور کیا جاتا ہے جبکہ ٹماٹر ایک پھل ہے جس میں سٹرک ایسڈ اور میلک ایسڈ کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسے خالی پیٹ یعنی صبح بیدار ہونے پر کھانا معدے کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور ایسڈ ریفلیکس مرض میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    انناس

    انناس

    انناس میں برومیلین نامی انزائم پایا جاتا ہے اگر اسے کثیر مقدارمیں خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو یہ معدے سے جڑے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

    بیریز

    بیروں

    بیریز غذائیت سے بھرپور ہونے کے ساتھ معمولی سے ایسڈک خواص بھی رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ خالی پیٹ ان بیریز کا استعمال ہاضمے اور ایسڈ ریفلیکس کا باعث بن سکتا ہے۔

    تربوز

    تربوز

    تربوز میں پانی کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ خالی پیٹ کھانے پراس موجود فریکٹوز گیس اپھارہ کا سبب بن سکتا ہے۔

     

  • موٹاپا : سنگین بیماریوں کا بڑا سبب، کیسے محفوظ رہیں؟

    موٹاپا : سنگین بیماریوں کا بڑا سبب، کیسے محفوظ رہیں؟

    موٹاپا صحت کی خرابی کے ساتھ بے شمار بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے، جسم کا زیادہ وزنی یا موٹا ہونا اس بات کی علامت ہے کہ آپ جسم میں اضافی چربی جمع کررہے ہیں جو صحت کیلیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

    دنیا بھر میں آج بروز 4 مارچ موٹاپے سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے، موٹاپا بے شمار خطرناک بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر جیسی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے،ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ موٹاپے کا شکار ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں باڈی بلڈنگ فزیکل ٹرینر طارق ظفر نے بہتر صحت کے حوالے سے ناظرین کو اپنے قیمتی مشوروں سے آگا ہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہر مرد و عورت کو 24 گھنٹے میں سے 40 منٹ صرف اور صرف اپنی صحت پر پوری توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور اپنی غذا اور ورزش کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

    طارق ظفر نے کہا کہ خواتین کو چاہیے کہ گھر میں کام کرنے والی ماسی کو نکال کر روز مرہ کے کام اپنے ہاتھوں سے کریں خود کو جسمانی طور پر مصروف رکھنے سے موٹاپے سمیت پہت کی سیہ بیماریوں سے محفوظ رہیں گی

    موٹاپے کو روکنے کے لئے ضروری ہے کہ اپنی طرز زندگی میں تبدیلی لائی جائے صحت مند کھانے کے اصولوں پر عمل کر کے موٹاپے سے بچا جاسکتا ہے۔

    کچھ سادہ اور آسان تبدیلیاں جو اپنانے سے آپ وزن کم کرنے اور موٹاپے کو روک سکتے ہیں کچھ یوں ہے۔ ہر روز کھانے میں سبزی اور پھل استعمال کریں ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور اس میں فائبر زیادہ ہوتے ہیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ صبح کی ورزش کو معمول بنالیں اگر وقت کی پابندی نہ ہوسکے تو دن میں کوئی بھی ایک وقت متعین کرلیں تاکہ جسم کو اضافی چربی سے محفوظ رکھا جاسکے۔

  • گہری نیند کیلئے کون سے دو کام کرنا ضروری ہیں؟

    گہری نیند کیلئے کون سے دو کام کرنا ضروری ہیں؟

    لوگوں کی بڑی تعداد اس بات کی شکایت کرتی نظر آتی ہے کہ انہیں رات کو گہری نیند سونے میں دشواری کا سامنا رہتا ہے۔

    ماہرین کی عمومی رائے یہ ہے کہ صحت مند زندگی کیلیے بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے لازمی سونا چاہیے۔

    کم سونے کے صحت پر بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں یادداشت کی کمی، فیصلے کرنے کی صلاحیت میں کمی، انفیکشن اور موٹاپے میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔

    اس حوالے سے لاہور کے معروف نیورولوجسٹ ڈاکٹر جمیل اختر نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جن لوگوں کو نیند نہیں آتی وہ بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں۔

    اس کی پہلی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اُس وقت آپ کی سوچ کہیں اور ہوتی ہے اور دھیان نیند کی طرف نہیں ہوتا اور اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ جس بستر پر آپ لیٹے ہیں یا جو تکیہ استعمال کررہے ہیں وہ آرام دہ نہیں۔

    ڈاکٹر جمیل اختر کا کہنا تھا کہ اگر آپ گہری نیند لینا چاہتے ہیں تو اس کیلیے آپ کو 20 دن تک ایک مخصوص وقت کا تعین کرکے سونا اور اٹھنا ہوگا یہ دورانیہ تھوڑا کم یا زیادہ بھی ہوسکتا ہے لیکن اس کے بعد آپ پرسکون اور گہری نیند لے سکیں گے۔

    اس کے علاوہ سونے سے پہلے موبائل فون ٹی وی یا ایسی اشیاء جو نیند میں خلل کا سبب بن سکتی ہیں انہیں بالکل بند کردیں اور سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے تک چائے یا کافی نہیں پینی چاہیے۔

  • کیا آپ ’گولڈن ملک‘ کے طبی فوائد سے واقف ہیں؟

    کیا آپ ’گولڈن ملک‘ کے طبی فوائد سے واقف ہیں؟

    اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دودھ از خود ایک مکمل غذا ہے اس میں وہ تمام غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو آپ  کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے درکار ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق اگر دودھ میں چند چیزیں ملا کر نوش کیا جائے تو اس کی افادیت غذائیت اور طاقت میں  مزید اضافہ ہوجاتا ہے، اسے گولڈن ملک یا سنہرا دودھ کہتے ہیں۔

    جی ہاں !! اسے گولڈن ملک یا سنہرا دودھ کہتے ہیں، ہلدی ملے دودھ کو گولڈن ملک کہا جاتا ہے، یہ دودھ جوڑوں کے درد کے لئے خاص طور پر مفید ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شوبز کی معروف اداکارہ کرن خان نے گولڈن دودھ بنانے اور اس کے فوائد کے متعلق آگاہ کیا جس کی تصدیق ڈاکٹر ام راحیل نے بھی کی۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ دودھ پینا میری روٹین میں شامل ہے، اس کو بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک کپ نیم گرم دودھ میں تھوڑی سے تازہ ہلدی آدھا چمچ گھی ایک ایک چٹکی الائچی پاؤڈر اور پسی پوئی کالی مرچ ۔ مٹھاس کیلئے آدھا چمچ چینی یا شہد حسبِ ذائقہ ملائیں، صحت بخش گولڈن ملک تیار ہے اسے رات سونے سے قبل نیم گرم استعمال کریں۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ام راحیل نے بتایا کہ یہ دودھ ہر بیماری یا زخم کی تکلیف دور کرنے کیلئے انتہائی مفید اور کارآمد ہے۔

    اس کے علاوہ ہڈیاں مضبوط کرتا ہے، شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، قوتِ مدافعت اور معدے کی طاقت بڑھاتا ہے لہٰذا یہ دودھ کئی امراض سے بچانے میں مددگار ہے۔

  • کیا آپ ہلدی کے اس خطرناک نقصان سے واقف ہیں؟

    کیا آپ ہلدی کے اس خطرناک نقصان سے واقف ہیں؟

    ہلدی ہمارے کھانوں کا اہم جزو ہے تاہم بہت سے لوگ اس کے جادوئی فوائد سے واقف تو ہیں لیکن اس کا نقصان کیا ہوتا ہے بہت سے لوگ اس سے ناواقف ہیں۔

    خالص ہلدی کی پہچان کیا ہے اور یہ کب جسم کے لیے فائدہ مند ہونے کے بجائے نقصان دہ بن جاتی ہے؟ اس حوالے سے بی بی سی کی ایک رپورٹ میں اس کے مضرت اثرات سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

    کھانے میں ہلدی کا استعمال انسانی جسم میں سوزش اور جراثیم کے خاتمے اور وباؤں کی روک تھام کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔

    لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہلدی کا اصل رنگ زرد نہیں بلکہ سنہری ہوتا ہے اور اس ضمن میں معلومات رکھنے والے لوگ اسے خریدتے وقت اس کے رنگ کو ہی مدِنظر رکھتے ہیں۔

    لیکن جہاں ہلدی کے بہت سے طبی فائدے ہیں وہیں اس میں ہونے والی ملاوٹ سے انسانی صحت پر مضر اثرات پڑ سکتے ہیں۔

    یہاں یہ سوال اہم ہے کہ کیسے پتا کیا جائے کہ جو ہلدی آپ اپنے کھانوں میں استعمال کر رہے ہیں وہ ملاوٹ سے پاک ہے؟ اس سوالات کا جواب حاصل کرنے کے لیے بی بی سی نے ماہرین سے بات کی ہے۔

    ہلدی میں ملاوٹ کیسے ہوتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ہلدی میں ملاوٹ کرنے کا بنیادی مقصد پیسہ بنانا ہے، ہلدی کے پاؤڈر میں ملاوٹ کے لیے نشاستہ، ادرک کی جڑیں اور مصنوعی رنگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہلدی میں ’ملاوٹ کرنے کا پہلا طریقہ تو یہ ہے کہ اس میں آٹا یا نشاستہ ملا دیا جائے۔

    دوسرا طریقہ ہے کہ اچھی کوالٹی کی ہلدی میں ناقص کوالٹی کی ہلدی ملا کر اس کی مقدار بڑھادی جاتی ہے جبکہ تیسرا طریقہ ہے کہ ہلدی کی کوالٹی کو مزید بہتر دکھانے کے لیے اس کے رنگ کو مزید نکھار دیا جاتا ہے جو کہ ہلدی میں مصنوعی رنگ شامل کرنے سے ہوتا ہے۔‘

    مصنوعی رنگ میں کرومیٹ کے اجزا شامل ہوتے ہیں، لیڈ کرمیٹ نامی کیمیکل کا استعمال ہلدی کے رنگ کو مزید سنہرا کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ یہ دراصل دو کیمیلکلز لیڈ اور کرومیم کا مرکب ہے جسے ہلدی کی رنگت میں اضافے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ملاوٹ کرنے والے اس میں ایک مخصوص آئل کا استعمال کرتے ہیں اور یہ سب سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ آئل سرطان جیسے مرض کا باعث بن سکتا ہے

    اسٹین فورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ لیڈ پوائزننگ کے کیسز بھارت میں سامنے آتے ہیں۔

    محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیڈ کرومیٹ سے گُردوں اور دماغ پر اثر پڑتا ہے اور اس سے بچوں کی دماغی نشونما بھی رُک سکتی ہے۔

    لیڈ پوائزننگ سے بچوں کی دماغی حالت پر ایسے اثرات بھی پڑ سکتے ہیں جس سے ان کی سوچنے و سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔

  • ناشتہ نہ کرنا کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ ہوشربا تحقیق

    ناشتہ نہ کرنا کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ ہوشربا تحقیق

    صبح کا ناشتہ ہمارے دن کی سب سے پہلی اور سب سے اہم غذا ہے لیکن دنیا بھر میں کئی لوگ ایسے ہیں جنہیں ناشتہ کرنا پسند نہیں ہوتا اور ان کی یہ عادت ان کی صحت پر بہت برے اثرات مرتب کرتی ہے۔

    اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صبح کا پہلا کھانا چھوڑنا توقع سے زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے، دنیا کے کچھ خطے ایسے ہیں جہاں لوگوں کی اوسط عمر دوسروں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

    بلیو زون کی اصطلاح ان خطوں کے لیے استعمال ہوتی ہے اور وہاں رہنے والے لوگوں پر طویل تحقیق کرنے والے ماہرین کے مطابق ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ناشتہ جسم کو دن کے آغاز کے لیے توانائی فراہم کرتا ہے اور آپ کو صحت بخش غذاؤں سے دن کا آغاز کرنے کا موقع ملتا ہے۔

    ناشتہ چھوڑنے کے صحت کے 3 منفی اثرات درج ذیل ہیں۔

    توجہ مرکوز کرنے میں دشواری :

    ناشتہ ہمارے دماغ کو وہ توانائی فراہم کرتا ہے جس کی اسے دن شروع کرنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اس کے برعکس، ناشتہ چھوڑنے سے دماغ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور دماغ کے لیے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

    ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے ناشتہ چھوڑ دیا یا غیر صحت بخش کھانوں سے دن کا آغاز کیا ان کی کارکردگی دن بھر خراب رہی۔ ایسے افراد کے لیے اپنے کاموں پر توجہ مرکوز کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔

    تناؤ کا تجربہ ہوتا ہے :

    تحقیق کے مطابق ناشتہ چھوڑنا نہ صرف جذباتی تناؤ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتا ہے بلکہ جسمانی تناؤ کے ردعمل کو بھی بدل دیتا ہے، اس کے علاوہ صبح کا ناشتہ چھوڑنے سے کورٹیسول کی سطح بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں بھوک بڑھ جاتی ہے جبکہ ذہنی اور جسمانی تناؤ بڑھتا ہے۔

    موڈ اور نیند بھی متاثر ہوتی ہے

    اگر آپ اکثر ناشتہ نہیں کرتے ہیں تو اس عادت سے نیند اور موڈ دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ کالج کے طلباء پر کی گئی ایک تحقیق سے پتا چلا کہ ناشتہ چھوڑنے سے نیند کے معیار پر اثر پڑتا ہے اور ڈپریشن کی علامات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    اسی طرح ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ چھوڑنے سے نیند کے معیار، موڈ اور غذائی عادات میں تبدیلی آتی ہے جو لوگ ناشتہ کرتے ہیں ان کی نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے اور جب وہ صبح اٹھتے ہیں تو ان کا موڈ بہتر ہوتا ہے۔

  • کیلے کے چھلکے کے 6 حیرت انگیز فوائد

    کیلے کے چھلکے کے 6 حیرت انگیز فوائد

    قدرت نے انسان کیلئے پھلوں اور سبزیوں جیسی بے شمار نعمتیں پیدا کی ہیں جو نہ صرف صحت کیلئے اچھی بلکہ اس کے دیگر لوازمات بھی نہایت مفید ہیں جسے ہم اکثر بےکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔

    ان لوازمات میں کیلے کا چھلکا بھی شمار کیا جاتا ہے، ویسے تو کیلا 12 مہینے آنے والا پھل ہے، اور اسے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں جس کے بارے میں ہم آپ کو آگاہ بھی کرتے رہتے ہیں، لیکن آج ہم آپ کیلئے کیلے کے چھلکے کے فوائد بیان کریں گے۔

    کیلے کے چھلکوں کا ایک نیا استعمال اور 5 بڑے فائدے ہیں لہٰذا چھلکوں کو پھینکیں نہیں بلکہ ان کو اچھی طرح دھو کر دو کپ پانی میں بھگو کر آدھے گھنٹے کے لئے رکھ دیں تاکہ گندگی یا دھول مٹی نہ رہے۔

    ٹینک کا پانی صاف 

    اس عمل سے آپ کو 5 بڑے فائدے ہوں گے جو کہ آپ کی روزمرہ کی ضرورت ہیں، کیلے کے چھلکوں میں بھیگا ہوا پانی ایک دم صاف شفاف اور خالص ہوتا ہے، اس لئے اگر گھر کے ٹینک میں گندگی جمع ہو گئی ہو یا پانی صاف نہ ہو رہا ہو تو یہ کیلے کے چھلکوں کا پانی ٹینک میں ڈال دیں، سارا پانی صاف ہو جائے گا۔

    جسم کی چربی کم 

    وزن کم کرنے کے لئے مختلف قسم کی چائے پیتے رہتے ہیں مگر آج کیلے کی چھلکوں کی چائے بنانا سیکھیں اور 3 ماہ میں جسم کی چربی کو پگھلانے کی خاص ٹپ آپ بھی استعمال کریں، یہ پانی جس میں کیلے کے چھلکے بھیگے ہوئے ہیں،اس پانی کو اُبالیں اور ایک چٹکی سونٹھ کا پاؤڈر ڈال کر اس کو دن میں دو مرتبہ روزانہ استعمال کریں۔

    جلد کے نشانات صاف 

    چہرے اور جلد پر ہونے والے نشانات کو ختم کرنے کے لئے کئی کریمیں اور ٹوٹکے استعمال کر چکے ہیں تو اب کیلوں کے چھلکوں کا یہ پانی استعمال کریں اور صاف شفاف جلد پائیں۔ وہ پانی جس میں چھلکے بھگوئیں ہوئے ہیں اس میں ایک چمچ سوڈا اور نمک ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور اس کو چہرے پر اس جگہ لگائیں جہاں نشان ہیں اور پھر 15 منٹ کے لئے چھوڑ دیں اس کے بعد آپ روئی کو پانی میں بھگوئیں اور اس سے چہرے کو صاف کریں۔

    سکون کی نیند 

    اس عمل کو رات کے وقت کرنا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ دن بھر کی تھکان کے بعد جلد کو بھی رات کو سکون چاہیے ہوتا ہے اور اس وقت یہ نمک اور کیلے کا آئرن والا پانی جلد کی ریلیکسیشن کا کام کرتا ہے، کیلے میں چونکہ آئرن کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے اس لئے یہ صاف صفائی اچھی طرح کرنے میں کام آتا ہے۔

    برتن چمکانے کیلئے 

    وہ برتن جن پر جمی میل کچیل ڈیٹرجنٹ سے بھی صاف نہ ہو تو کیلے کے چھلکوں کا یہ بھیگا ہوا پانی اس میں ڈال کر 15 منٹ ہلکی آنچ پر پکائیں اور پھر نیم ٹھنڈا ہونے پر ایک کپڑے سے صاف کرلیں، اس سے ہر قسم کے گندے برتن اور گندے کنٹینر صاف ہو جاتے ہیں۔

    ناخنوں میں فنگس کا علاج

    کچھ لوگوں کے ناخنوں میں فنگس لگ جاتی ہے اور اس میں پس نکلنے لگتی ہے، جس کے لئے آپ مختلف قسم کی دوائیاں تو استعمال کرتے ہوں گے تو اب کیلے سے علاج کا یہ طریقہ استعمال کریں۔

    کیلے کے چھلکوں کا پانی لیں اور اس میں ایک چمچ ادرک کا پاؤڈر جسے سونٹھ کہتے ہیں، اس کو مکس کریں اور اس کو اس فنگس والے ناخنوں پر لگا کر پٹی باندھ لیں اور 15 منٹ کے بعد اس کو گلاب کے عرق سے صاف کریں۔ اس عمل کو روزانہ کریں، اس سے آپ کے ناخنوں میں لگی ہوئی فنگس آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی اور ناخن بالکل صاف ستھرے اور چمکدار ہوجائیں گے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • آلہ سماعت استعمال کرنے والے افراد کیلئے اہم خبر

    آلہ سماعت استعمال کرنے والے افراد کیلئے اہم خبر

    کیلیفورنیا : سماعت کی کمزوری میں مبتلا افراد کیلئے آلہ سماعت استعمال کرنا بے حد ضروری ہے، بصورت دیگر مستقبل میں ان کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سماعت کے مسائل کے شکار جو افراد آلہ سماعت پابندی سے استعمال کرتے ہیں، ان میں جلدی موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    دی لانسیٹ ہیلتھی لونگیوٹی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 10ہزار افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے 18سو سے زائد افراد وہ تھے جو سماعت کے مسائل سے دوچار تھے۔

    نتائج سے پتہ چلا کہ آلہ کو کبھی کبھار استعمال کرنے والے افراد اوروہ افراد اسے کبھی استعمال نہیں کرتے تھے، ان میں جلد موت کے خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تھا جو آلات باقاعدہ استعمال کرتے تھے۔

    یونیورسٹی آف کیک اسکول آف میڈیسن، کیلیفورنیا میں اسسٹنٹ پروفیسر اور اوٹولیرینگولوجسٹ (کان، ناک اور گلے کے ماہر) نے کہا کہ تحقیق میں جو کچھ ہم نے پایا وہ یہ تھا کہ آلاتِ سماعت باقاعدگی سے استعمال کرنے والے افراد میں جلد موت کا خطرہ 24 فیصد کم ہوتا ہے۔

    مطالعہ یہ بھی بتاتا ہے کہ خطرے میں کمی عمر، نسل، آمدنی، تعلیم، طبی تاریخ اور سماعت کے مسائل کی شدت، ان سب عوامل سے قطع نظر تھی۔