Tag: HEALTH TIPS

  • موسم سرما میں کھجور کے حیران کن فائدے

    موسم سرما میں کھجور کے حیران کن فائدے

    عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی میٹھی چیز صحت کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے لیکن کھجور ایک ایسا پھل ہے جو اس زمرے میں نہیں آتا۔

    گلوکوز سے بھرپور خشک پھل کھجور صحت کے لیے انتہائی مفید ہے، کھجور کے اندر صحت کے لیے کئی ایسے فوائد چھپے ہیں جو خاص طور پر موسم سرما میں اسے کھانے سے انسان کو بہت سے امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    اگر آپ موسم سرما میں صحت کے حوالے سے مختلف مسائل مثلا نزلہ ، ٹھنڈ ، جوڑوں کے درد ، الرجی اور فلو کا شکار رہتے ہیں تو آپ کو لازمی طور کھجور کا استعمال کرنا چاہیے۔

    صحت کے امور سے متعلق ویب سائٹ "بولڈ اسکائی” پر کھجور کے ایسے فوائد پیش کیے گئے ہیں جن کو جان کر آپ سردیوں میں کھجور کھانے پر مجبور ہو جائیں گے :

    جسم کی گرمائش

    کھجور کو ریشے ، فولاد ، کیلشیئم ، وٹامن اور میگنیشیئم کا اچھا ذریعہ شمار کیا جاتا ہے اور یہ سب عناصر سردیوں میں انسانی جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

    ٹھنڈ کے اثر اور نزلے کا علاج

    اگر آپ ٹھنڈ کے اثر سے نزلے میں مبتلا ہیں تو آپ دو سے تین کھجوریں ، دو عدد چھوٹی الائچی اور چند ٹکڑے لال مرچ کو لے کر گرم پانی میں ڈال کر کچھ دیر اُبال لیں اور پھر چھان کر سونے سے پہلے اسے مشروب کے طور پر استعمال کریں۔

    دمے کا علاج

    کھجور کے ذریعے دمے اور سانس سے متعلق دیگر الرجیوں کا بھی علاج ممکن ہے جن کا شمار سردیوں کے موسم میں پھیلے عمومی عام مسائل میں ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے روزانہ صبح اور شام کھجور کے ایک یا دو دانے پابندی سے کھنا چاہئیں۔

    جسم کو طاقت دینا

    کھجور میں موجود قدرتی شکر انسانی جسم کو فوری توانائی دینے میں مددگار ہوتی ہے۔

    قبض کا علاج

    چوں کہ کھجور ریشے سے بھرپور ہوتی ہے لہذا اسے رات بھر پانی میں بھگو کر صبح اس کو Blender میں پیس لیں اور نہار منہ پی لیں۔ یہ عمل قبض کے علاج میں بہت مفید ثابت ہوگا۔

    دل کی صحت کا تحفظ

    ریشے سے بھرپور ہونے کے پیشِ نظر کھجور دل کی صحت کی حفاظت کرتی ہے۔ یہ دل کی دھڑکن کی رفتار اعتدال اور کنٹرول میں رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ دل کے دوروں کے خطرات سے بھی بچاتی ہے ۔

    جوڑوں کے درد میں کمی

    کھجور انسان کے جوڑوں کے درد اور سوجن کی تکلیف میں کمی کرتی ہے بالخصوص سردیوں کے موسم میں جب کہ یہ مسئلہ بکثرت پھیلا ہوتا ہے۔

    بلند فشارِ خون کو کم کرنا

    کھجور میں موجود میگنیشیئم اور پوٹاشیئم بلند فشار خون کو کم کرنے کے لیے قدرتی عامل ہیں۔ اس واسطے روزانہ 5 سے 6 کھجوریں کھانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

  • سردیوں میں بالوں کی حفاظت کریں، لیکن کیسے ؟

    سردیوں میں بالوں کی حفاظت کریں، لیکن کیسے ؟

    موسم سرما اپنے ساتھ کچھ سوغات لاتا ہے لیکن ساتھ کچھ مسائل بھی ہیں جن سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنا پڑتی ہیں جن میں بالوں کی نشونما سب سے اہم ہے۔

    اس موسم میں گھر کے اندر اور باہر کا موسم ذرا مختلف ہوتا ہے جس کی وجہ سے بالوں کی قدرتی چمک اور خوبصورتی متاثر ہوتی ہے اور بال روکھے اور بے رونق ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں سر میں خشکی اور بالوں کے سرے پھٹ جانا یا زیادہ بال گرنا بھی عام شکایت ہے۔

    سرد اور خشک ہواؤں کی وجہ سے سر کی نمی ختم ہوجاتی ہے جس سے بال خشک اور روکھے ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرم کپڑے بھی بالوں کی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

    سردی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کے مقابلے میں سردی کا موسم بالوں اور جلد کے لئے زیادہ صحت بخش ہوتا ہے لیکن پھر بھی اس موسم میں جلد کے ساتھ ساتھ بالوں کے بھی بے شمار مسائل جنم لینا شروع ہوجاتے ہیں، آج ہم آپ کو موسم سرما میں بالوں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بتائیں گے۔

    روغن زیتون کی مالش

    سردی کے موسم میں درجہ حرارت کی کمی اور ٹھنڈی ہوائیں بالوں کی نمی ختم کردیتی ہیں، اسی طرح گرم ہوا بھی بالوں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بالوں کی نمی کو محفوظ کیا جائے۔

    زیتون کا تیل بالوں کی نمی بڑھانے اور سکون بخشنے کے لئے بہترین ہے، زیتون کے تیل کو ہلکا سا گرم کرکے بالوں اور سر میں لگا کر ہلکا ہلکا مساج کریں، بالوں کی نمی برقرار رکھنے کے لئے ہر دفعہ شیمپو کرنے سے پہلے لگائیں۔

    بار بار شیمپو نہ کریں

    سردیوں میں جلدی جلدی نہانا ویسے ہی مشکل لگتا ہے لیکن آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ بالوں کو کم دھونا ہی بالوں کی صحت کے لئے مفید ہے۔ بالوں کو باربار دھونے سے سر کا قدرتی تیل ختم ہو جاتا ہے اور سر میں خشکی ہوجاتی ہے۔

    بالوں کا گرنا

    سردی کے موسم میں بالوں کو ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ دھونا کافی ہوتا ہے کیونکہ سردی میں پسینہ نہیں آتا جس کی وجہ سے بال چکنے بھی نہیں ہوتے۔

    شہد کا ماسک لگائیں

    شہد بالوں کے لئے قدرتی ماسک کا کام دیتا ہے، یہ نہ صرف بالوں کی نمی کو واپس لاتا ہے بلکہ بال گھنے بھی نظر آتے ہیں۔بالوں کی لمبائی میں شہد لگائیں اور 20 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھولیں، اس سے بال چمکدار اور گھنے لگیں گے۔

    بالوں کو گرماہٹ سے بچائیں

    تیز گرم پانی کا شاور ہو یا بالوں کا اسٹائل بنانے والے ہئیر ڈرائر تمام چیزیں بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بالوں پر استعمال ہونے والے گرم ہئیر ڈرائر کا استعمال کم سے کم کریں۔ زیادہ گرمائی سے سر میں خشکی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بال کمزور ہو کر جھڑنے لگتے ہیں۔خشکی کی وجہ سے سر میں خارش بھی ہوجاتی ہے۔

    ہیئر پروڈکٹس کا استعمال

    ہم بغیر سوچے سمجھے بالوں کے تیل، شیمپو، کنڈیشنر اور دیگر بالوں کی حفاظت کے لئے بہت سی بازاری مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔ بالوں کی ضروریات کے مطابق بالوں کیلئے صحیح پروڈکٹ کا انتخاب بالوں کے گرنے کو روکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے بال خشک ہیں، تو ایسی مصنوعات کا انتخاب کریں جو ڈیپ کنڈیشنگ فراہم کریں۔

    شیمپو

    گیلے بال

    سردی میں بال سوکھنے میں وقت لگتا ہے،درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے ہوا میں بھی بال نہیں سوکھ پاتے اور نہ ہی آپ ان کے سوکھنے کا انتظار کر پاتے ہیں لیکن پھربھی گیلے بالوں کے ساتھ گھر سے نکلنے کی غلطی ہرگز نہ کریں کیونکہ باہر کا سرد موسم بالوں کی جڑوں میں موجود پانی کو جما دیتا ہے جس سے بال ٹوٹنے لگتے ہیں۔

    سردی میں بال گرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے، اس لئے بہتر ہوگا کہ بالوں کو ایک دن پہلے دھولیں یا اگر جلدی ہو تو ڈرائر کا استعمال کرلیں۔

    اس کے علاوہ خوراک میں ضروری وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاء کی کمی بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہیں اس لیے زیادہ سے زیادہ صحت مند چیزیں کھائیں۔

    وٹامن ای اور بی اور پروٹین کا استعمال کریں یہ بالوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ سرد موسم میں ضرورت کے مطابق سبزیاں اور پروٹین کا استعمال کررہے ہیں،گوشت، دہی، مچھلی کھانے سے بالوں کی نشوونما ہوتی ہے اور بالوں کے گرنے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • سردیوں میں جوڑوں کا درد : کم خرچ اور آسان علاج

    سردیوں میں جوڑوں کا درد : کم خرچ اور آسان علاج

    ہر سال سردی کا موسم آتے ہی بہت سے لوگوں کی ہڈیوں اور جوڑوں میں تکلیف کی شکایت بڑھ جاتی ہے جو اذیت اور پریشانی کا باعث بنتی ہے۔

    اس صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنا لازم ہیں اور ساتھ ہی درد سے نجات کیلئے دوا کا استعمال یا کسی تیل کی مالش بھی اہمیت کی حامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر نے ناظرین کو اس درد کی وجوہات سے آگاہ کیا اور اس سے بچنے کیلئے آسان نسخہ بھی بیان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سردیوں میں درجہ حرارت کا گرنا پٹھوں کے کھچاؤ کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں پٹھوں میں سختی اور جوڑوں میں درد ہو سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ سردیوں میں لوگوں کا دھوپ میں نکلنا بھی کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی بھی جوڑوں اور ہڈیوں میں درد کا سبب بنتی ہے، سردی سے بچنے کیلئے لوگ زیادہ تر گھر میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں جس سے جسمانی ورزش کم ہوجاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے اہم چیز ورزش ہے، دن کے آغاز پر ہلکی پھلکی ورزش جو گھٹنوں کو متاثر نہ کرے آپ کی ہڈیوں اور جوڑوں کو فعال اور توانا رکھنے میں مدد دیتی ہے، ورزش سے پہلے وارم اپ ہوں اور اعتدال کے ساتھ مستقل بنیادوں پر ورزش جاری رکھیں۔

    حکیم شاہ نذیر نے ناظرین کو ایک آسان نسخہ اور تیل بنانے کا طریقہ بھی بتایا جسے استعمال کرکے اس درد سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    درد سے بچاؤ کا سفوف

    اجزاء :

    اسگندھ ناگوری پاوڈر : 50 گرام
    ستاوری کا پاوڈر : 50 گرام
    جڑ الائچی پاؤڈر: 50 گرام
    سورنجان شیریں کا پاؤڈر : 20 گرام

    ان تمام پاؤڈرز کو ملاکر ایک چھوٹی سی برنی میں رکھ لیں اور ایک چمچ صبح شام دودھ یا پانی سے لیں، اس کے کوئی مضر اثرات نہیں، ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر کے مریض بھی اسے بلا خوف خطر استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ یہ نہ تو نمکین ہے اور نہ ہی میٹھی۔

    خصوصی پین کلر آئل بنانے کا طریقہ

    اس کے علاوہ انہوں نے خصوصی پین کلر آئل بنانے کا طریقہ بھی بیان کیا، انہوں نے بتایا کہ کسی بھی پنساری سے 50 ملی لیٹر روغن سورنجان اور روغن جاوا 50 ملی لیٹر لے لیں اور ان دونوں کو ایک کانچ کی بوتل میں مکس کرکے ایک گھنٹے کیلئے دھوپ میں رکھ لیں تیل تیار ہے۔

    پورے جسم میں کہیں بھی جوڑوں یا پٹھوں کا درد ہو پانچ منٹ کیلئے اس تیل سے مساج کریں سارا درد دیکھتے ہی دیکھتے رفو چکر ہوجائے گا۔

  • بالوں کو کلر کرنے سے بچیں، مولی کا تیل بہترین متبادل

    بالوں کو کلر کرنے سے بچیں، مولی کا تیل بہترین متبادل

    عمر کے ساتھ ساتھ یا کسی اور وجہ سے کم عمری میں ہی بالوں کی سفیدی لوگوں کو تشویش میں مبتلا کردیتی ہے جس کو چھپانے کیلئے بالوں کو رنگنا ایک عام سی بات ہے۔

    اس کے علاوہ آج کل فیشن کے لیے بھی بالوں کو رنگوایا جاتا ہے اور ایسا ایک یا دو بار نہیں بلکہ متعدد بار کیا جاتا ہے جو یقیناً بالوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر خرم مشیر نے ناظرین کو بالوں کو ڈائی کرنے کے طریقے اور ان کی صحت کے حوالے سے اہم اور مفید مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ بال کلر کروانا اب بہت آسان ہوگیا ہے مگر یہ جان لیں کہ یہ کوئی مستقل حل نہیں، پہلے لوگ بالوں میں تیل لازمی لگایا کرتے تھے لیکن اب اس کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے۔

    مولی کا تیل بنانے کا طریقہ

    ڈاکٹر خرم مشیر کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے بال سفید ہونا شروع ہوگئے ہیں تو مولی کا تیل استعمال کریں، اس کو تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آدھا کلو مولی کے تیل میں چار چمچ سرمہ اور چار چمچ اجوائن اس کے علاوہ تھوڑی سی کلونجی اور ایک چٹکی گلابی نمک شامل کرلیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان تمام اشیاء کو ملاکر اچھی طرح پکا لیں اور اس کو ایک بوتل میں بھر کے ایک دن کیلیے دھوپ میں رکھ دیں۔

    ڈاکٹر خرم نے بتایا کہ اس تیل کی بالوں میں اچھی طرح مالش کریں اس سے بالوں کی سفیدی کا خاتمہ ہوگا اور نئے آنے والے بال بھی کالے ہوں گے اس دوران لکڑی کا کنگھا استعمال کریں۔

  • اونچی ایڑی کے جوتے پہننے کے خطرناک نقصانات

    اونچی ایڑی کے جوتے پہننے کے خطرناک نقصانات

    اکثر خواتین یہ سمجھتی ہیں کہ اونچی ہیل کے جوتے پہننے سے وہ زیادہ پرکشش نظر آتی ہیں اس کی وجہ سے ان کا اعتماد بڑھتا ہے تاہم محققین کا کہنا ہے کہ اونچی ہیل کے جوتوں سے کمر میں درد، پنڈلیوں میں کھنچاؤ رہتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر کاشف محمود خان نے ناظرین خصوصاً خواتین کو اونچی ہیل پہننے کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک اچھے جوتے کا انتخاب کرتے ہوئے یہ خیال رکھا جائے کہ اونچی ہیل پاؤں اور ریڑھ کی ہڈی کے لئے طویل مدتی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ اونچی ہیل جسم کا توازن خراب کرتی ہے جس کا براہ راست اثر کی ہڈی پر بھی پڑتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیشن ضرور کریں لیکن صحت کا خیال بھی لازمی رکھیں، اس سے نہ صرف پیروں کے جوڑوں اور ٹانگوں کے پٹھوں کی نازک ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ کمر کے نچلے حصے اور یہاں تک کہ گردن اور کندھے کو بھی کافی نقصان پہنچتا ہے۔

    ڈاکٹر کاشف محمود نے بتایا کہ ایڑی کا درد ہیل کو مسلسل پہننے کی وجہ سے ہوتا ہے اس کا پہننا پٹھوں کو براہ راست نقصان پہنچارہا ہوتا ہے اس کے علاوہ جب آپ فلیٹ جوتے یا چپل پہنتے ہیں تو یہ درد اور بھی زیادہ محسوس ہوتا ہے۔

  • نیند کی کمی یا بےخوابی کیوں ہوتی ہے ؟ جانیے

    نیند کی کمی یا بےخوابی کیوں ہوتی ہے ؟ جانیے

    صحت مند زندگی گزارنے کے لیے بھرپور نیند بہت ضروری ہوتی ہے۔ یہ نہ صرف آپ کے مزاج پر خوش گوار اثرات ڈالتی ہے بلکہ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بھی پیدانہیں ہونے دیتی۔

    بے خوابی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور اکثر افراد کی نیند چند دن بعد ٹھیک ہو جاتی ہے۔

    مناسب دورانیے تک سونا وزن، ذہن، اور دل کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے لیکن اگر آپ مکمل اور پر سکون نیند لینے سے قاصر ہیں تو آپ کو بہت سے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    یوں تو نیند کی کمی کی کئی وجوہات اور اقسام ہیں ان میں سے ایک ایسی کیفیت ہے جس میں نیند کے دوارن سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے جسے اوبسٹرکٹیو سلپ ایپنیا کہا جاتا ہے۔

    یہ اس وقت ہوتا ہے جب نیند کے دوران گلے کے پٹھے آرام دہ حالت میں آکر بار بار ہوا کا راستہ روکتے ہیں اور نیند میں خلل کا سبب بنتے ہیں اس طرح رات میں نیند پوری نہیں ہوتی جس سے دن کے معمولات بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

    اوبسٹرکٹیو سلپ ایپنیا نیند سے متعلق سب سے عام سانس لینے کا مرض ہے اور اس کی سب سے واضح علامت خراٹے لینا ہیں۔

    اوبسٹرکٹیو سلپ ایپنیا نیند کی ایک انتہائی عام حالت ہے، جو دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے لیکن لوگوں کی اکثریت اس کی عام علامات کو نظر اندار کر دیتی ہے، اس کی ایک وجہ تو یہ لوگ اس کی علامات کو جانتے ہی نہیں۔

    ماہرین کے مطابق جب کوئی مریض اس مسئلے کو نظر انداز کرتا ہے یا اس کی غلط تشخیص کی جاتی ہے، تو یہ مرض انتہائی سنگین صورت اختیار کر کےکئی دائمی امراض بشمول ٹائپ 2 ذیابیطس اور امراض قلب کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

  • کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر درد کا شمار ان امراض میں ہوتا ہے جس کا سامنا لوگوں کو سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے، ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ کمر درد سے چھٹکارے کا نہایت آسان طریقہ بتارہے ہیں جس کا بوجھ جیب پر بھی نہیں پڑتا کیونکہ یہ ایک آسان سی ورزش ہے۔

    اس مرض میں طویل عرصے تک مبتلا رہنے والے ایک امریکی باشندے کرسٹوفر کین نامی ایک شخص نے ایک ایسی ورزش بتا دی ہے جس کے ذریعے اس کا کمر درد ہمیشہ کے لیے جاتا رہا۔

    "نیوز ویک” کے لیے لکھے گئے آرٹیکل میں کرسٹوفر کین نے بتایا کہ اسے یہ درد اس وقت لاحق ہوا جب وہ کالج میں پڑھتا تھا اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں منانے کے لیے میکسیکو گیا۔

    کرسٹوفر کین لکھتا ہے کہ میکسیکو میں سیرو تفریح کے دوران ہم نے خوب اچھل کود کی۔ میں 24فٹ کی بلندی سے ساحل کی ریت پر چھلانگیں لگاتا رہا۔ میں اسکول میں ایتھلیٹ رہا تھا، چنانچہ اتنا بلند جمپ میرے لیے کوئی بڑی بات نہیں تھی تاہم بے احتیاطی سے جمپ کرنے کی وجہ سے مجھے کمردرد کا مسئلہ لاحق ہوا جو آئندہ سالوں میں ایسا بڑھا کہ میرے لیے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا دو بھر ہو نے لگا۔

    اسکواٹ

    کرسٹوفر کین نے لکھا ہے کہ اسے اس کے ایک چینی دوست نے ’سکواٹ‘(Squat)کے بارے میں بتایا جو ایک خاص قسم کی ورزش ہے۔ کرسٹوفر بتاتا ہے کہ میرا جسم اس ورزش کا عادی نہیں تھا۔ اس ورزش میں جسم کو ایک خاص پوزیشن میں تادیر برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    ورزش

    ابتداءمیں یہ میرے لیے بہت مشکل تھا اور مجھے کسی چیز کاسہارا لینا پڑتا تھا۔ بتدریج میں ورزش کا وقت بڑھاتا چلا گیا اور پھر سہارے کے بغیر 10منٹ تک اس پوزیشن میں رہنے لگا۔ اس عرصے میں مجھے پتا بھی نہیں چلا کہ میرا کمر درد کب ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے اس ورزش کو اپنا معمول بنا لیا اور آج تک مجھے کبھی کمر کا درد نہیں ہوا۔

  • اینٹی بائیوٹکس ادویات موت کا باعث کیسے بنتی ہیں؟ جانیے

    اینٹی بائیوٹکس ادویات موت کا باعث کیسے بنتی ہیں؟ جانیے

    ہمارے معاشرے میں بدقسمتی سے اکثر لوگ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس داوئیاں لینا شروع کردیتے ہیں جس کا نتیجہ بہت خطرناک صورت میں بھی سامنے آسکتا ہے۔

    مثال کے طور پر اگر کسی کو سر درد، پیٹ یا جسم کے کسی حصے میں درد ہو تو وہ خود ہی فارمیسی سے دوائی خرید کر کھا لیتا ہے۔ ان ادویات میں سرِفرست اینٹی بائیوٹکس شامل ہیں۔

    انہیں استعمال کرنے والے مریض کو یہ گمان بھی نہیں ہوتا کہ اس کے کیا نقصانات ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے اےآر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر سید تحسین اختر نے ناظرین کو اس کے نتائج سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اینٹی بائیوٹک ادویات مختلف طریقے سے نقصان پہنچاتی ہیں یہ دوا مریض کو خاص قسم کے ڈائریا میں مبتلا کردیتی ہے جس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اکثر سننے میں آتا ہے کہ غلط انجکشن لگنے سے مریض مر گیا ایسا نہیں ہوتا انجکشن صحیح ہوتا ہے بلکہ مریض کی موت اینا فائلیکسس کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    ڈاکٹر سید تحسین اختر کا کہنا تھا کہ آپ جتنی زیادہ اینٹی بائیوٹکس استعمال کریں گے اتنا زیادہ بیکٹیریاز میں ’اینٹی مائکروبیئل ریزسٹنس‘ پیدا ہونے کے امکان بڑھ جاتے ہیں، یعنی وقت کے ساتھ ساتھ وہ خود میں ایسی تبدیلیاں پیدا کر لیتے ہیں کہ ان پر ادویات کا اثر ہونا بند ہو جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جسم میں موجود بیکڑیاز بدلتے رہتے ہیں اگر ہم کسی ایسی بیماری میں اینٹی بائیوٹک کھاتے ہیں جس میں اُس کو ضرورت ہی نہیں تو ایسے میں بیکڑیا خود میں تبدیلیاں لے کر آتا ہے، پھر جب کسی بیماری کے لیے اینٹی بائیوٹک ضرورت ہے تو ایسے میں وہ اُس پر اثر ہی نہیں کرتی۔

  • انجیر کے حیرت انگیز طبی فوائد

    انجیر کے حیرت انگیز طبی فوائد

    انسان کیلئے قدرت کی بنائی گئی بے شمار نعمتوں میں بہت سے میوہ جات میں انجیر بھی شامل ہے جسے جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے، اس کے کئی ایسے طبی فوائد ہیں جسے جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

    دبلے پتلے اور کمزور افراد کے لیے یہ پھل قدرت کی انمول نعمت ہے۔ اس خشک میوے کا ذکر قدیم رومی اور یونانی تاریخ میں بھی ملتا ہے۔ اس زمانے میں اس خشک میوے کو بانجھ پن سے بچاؤ، خوش حالی، اور فراخی رزق کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

    انجیر

    آپ اسے چاہیں تو تازہ استعمال کرسکتے ہیں اور چاہیں تو خشک کرکے سال بھر کے لئے محفوظ کرسکتے ہیں۔ دونوں ہی صورتوں میں یہ مؤثر ہے۔ اس میں موجود پروٹین، معدنی اجزاء شکر، کیلشیم، فاسفورس، وٹامن اے اور سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جبکہ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں۔

    طبی فائدے

    ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک انتہائی مفید غذائی دوا کی حیثیت اختیار کر جاتی ہے، اس لیے عام کمزوری اور بخار میں بھی اس کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔

    انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے، انجیر کو بنگالی میں آنجیر، انگلش میں فِگ،عربی میں تین، یمنی میں بلس ، سنسکرت، ہندی، مرہٹی اور گجراتی میں انجیر اور پنجابی میں ہنجیر کہتے ہیں۔

    تازہ انجیر

    ماہرین کے مطابق اس پھل کو صحیح طریقے سے کھانا بہت اہمیت رکھتا ہے۔ زیادہ تر لوگ ماہرین کی ہدایات کو مدِنظر نہ رکھتے ہوئے اسے استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے مکمل افادیت سے حاصل نہیں ہوتی۔

    انجیر ہاضمہ بہتر بناتی ہے اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہوجاتا ہو تو اس کا گودہ منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔ یہ گردے اور مثانے سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتی ہے۔ انجیر کو مغر بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

  • الیکٹرک ٹوتھ برش کا استعمال دانتوں کیلیے فائدہ مند ہے یا نہیں ؟

    الیکٹرک ٹوتھ برش کا استعمال دانتوں کیلیے فائدہ مند ہے یا نہیں ؟

    دانتوں کی روزانہ صفائی اور ان کی دیکھ بھال کرنا لازمی عمل ہے جس کیلئے مختلف طریقے آزمائے جاتے ہیں جو کارآمد بھی ہیں، جن میں برش، مسواک اور انگلی کی مدد سے منجن کا استعمال بھی شامل ہے۔

    لیکن اب اس دور جدید میں ایک جدید الیکٹرک ٹوتھ برش بھی متعارف کرایا گیا ہے جو بہت تیزی کے ساتھ مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ برش ایک بیٹری کی مدد سے ازخود چلتا ہے۔

    اس کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ یہ آلہ ان جگہوں پر بھی دانتوں کی سطحوں کی اعلیٰ معیار کی صفائی کرنے کے قابل ہے جہاں روایتی برش نہیں پہنچ سکتا، اس لیے الیکٹرک برش سے دانت صاف کرنا پیشہ ورانہ دانتوں کی صفائی کے قابل عمل قرار دیا گیا ہے۔

    عام ٹوتھ برش کا موزانہ اگر الیکٹرک ٹوتھ برش سے کیا جائے تو آپ الیکٹرک ٹوتھ برش کے فوائد جان کے حیران رہ جائیں گے کیونکہ یہ دانتوں کی صفائی کے ساتھ منہ کی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    یہاں پر الیکٹرک ٹوتھ برش کے استعمال کے چند حیران کن فوائد پیش کیے جارہے ہیں تاکہ آپ بھی ضرور اسے استعمال کریں۔

    ٹوتھ برش

    الیکٹرک ٹوتھ برش میں ارتعاش پیدا کرنے کی صلاحیت دانتوں پر جمے پلاک کو بہتر انداز میں صاف کرتی ہے کیونکہ یہ منہ کے ان جگہوں کی صفائی کرتا ہے جہاں عام برش نہیں پہنچ پاتا۔

    ایک الیکٹرک ٹوتھ برش نہ صرف آپ کے دانتوں کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ آپ کے مسوڑھوں کے لیے بھی بہترین ہے کیونکہ یہ دانت صاف کرنے کے دوران آپ کے مسوڑھوں ک ہر طرح کے نقصان سے بچاتا ہے۔

    ایک الیکٹرک ٹوتھ برش میں ٹائم سیٹ کرنے کا آپشن موجود ہوتا ہے اس طرح آپ دانتوں کی صفائی کے لیے مقرر کیے جانے والے مخصوص وقت کو سیٹ کر کے دانتوں کی بہتر صفائی حاصل کر سکتے ہیں۔

    ایک الیکٹرک ٹوتھ برش میں کئی طرح کی خصوصیات ہوتی ہیں جیسے ٹائمر، وائبریشن یعنی ارتعاش، برش کے ریشوں کی گھومنے کی صلاحیت اور پریشر دینے والے سینسر یہ سب مل کر دانتوں کی مکمل صفائی کو یقینی بناتے ہیں ساتھ ہی یہ دانتوں میں کیویٹیز بننے اور مسوڑھوں کو بیماری سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

    الیکٹرک ٹوتھ برش استعمال میں عام برش کی نسبت زیادہ آسان ہوتا ہے جسے ہر عمر کے افراد باآسانی استعمال کرسکتے ہیں۔