Tag: HEALTH TIPS

  • سر کے درد کی وجوہات اور اس کا علاج ؟

    سر کے درد کی وجوہات اور اس کا علاج ؟

    دنیا بھر میں تقریباً ہر عمر کے افراد کو سر کے درد کا عارضہ لاحق ہوتا ہے، ان میں مرد و خواتین اور بچے بھی  شامل ہیں، سر درد مختلف افراد کو مختلف طریقوں سے پریشان کرتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نیورو سرجن پروفیسر ڈاکٹر رضا رضوی نے سر درد کی وجوہات سے ناظرین کو تفصیلاً آگاہ کرتے ہوئے اس کے علاج سے متعلق بھی اہم مشورے دیے۔

    انہوں نے کہا کہ سردرد کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ جو آج کل بہت عام ہے وہ ٹینشن ہے، اس کے علاوہ کام کی زیادتی، تھکن اور میگرین بھی ہے جس کے باعث کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوجاتا ہے۔

    پروفیسر ڈاکٹر رضا رضوی کا کہنا تھا کہ ثانوی سر کے درد کا تعلق دوسری طبی حالت سے ہوتا ہے، جیسے دماغ میں خون کی نالیوں کی بیماری، سر کی چوٹ، ہائی بلڈ پریشر، انفیکشن، ادویات کا زیادہ استعمال کرنا ہے۔

    میگرین

    انہوں نے کہا کہ سر کے درد کے علاج کے لیے آپ کو سب سے اہم پہلوؤں اور درد کے محرکات کا پتہ لگانا ہوتا ہے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کیا عوامل ہیں کہ جو سر کے درد کی وجہ بنتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے مریض کو اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرنا چاہیے، اپنے سونے کے اوقات ، کھانے پینے اور کام کے اوقات میں بھی تبدیلی لائیں۔

  • عید قرباں پر کتنا گوشت کھانا ضروری ہے ؟

    عید قرباں پر کتنا گوشت کھانا ضروری ہے ؟

    عیدالاضحیٰ کے دنوں میں قربانی کے فریضے کی ادائیگی کے بعد تمام کاموں سے نمٹ کر دعوتوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس میں انتہائی لذیذ اور ذائقے دار پکوان دسترخوانوں کی زینت بنتے ہیں۔

    ایسے میں اس طرح کے لوگ جو پرہیزی کھانے کھاتے ہیں دسترخوان پر موجود کھانوں کی خوشبو سونگھ کر ضبط کے تمام بندھن توڑ کر اور نتائج سے بر پرواہ ہوکر کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور یہی بات ان کیلیے بعد میں پریشانی کا باعث بنتی ہے۔

    اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حد سے زیادہ ضروری ہے اور صحت سے متعلق مسائل میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری "فنکشنل بوویل ڈیزیز” (ایف بی ڈی) بھی شامل ہے۔

    یہ بات آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر آف میڈیسن، ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری نے جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحت "عیدالاضحیٰ کے موقع پر صحت سے متعلق مسائل” کے موضوع پر ایک لیکچر کے دوران کہی۔

    پروفیسر جعفری نے بتایا کہ کچا، پکا یا آلودہ گوشت کھانے سے فنکشنل بوویل ڈیزیز یا ایف بی ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور ڈائریا، قے کا ہونا، پیٹ درد، متلی، بخار، تھکاوٹ، کمر یا جوڑوں کا درد ایف بی ڈی بیماری کی علامات ہیں۔

    آسان علاج:

    اس سے بچنے کیلیئے زیادہ زیادہ پانی اور فروٹ جوس پیئیں، کم مصالحے اور چکنائی والی غذاؤں کا اسعتمال کریں۔ کھانے میں لیموں شامل کریں اور کھانے کے بعد سونف کھائیں۔

    انھوں نے کہا کہ اس مرض میں بہت سی بیماریاں شامل ہیں جو دنیا میں صحت کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے اور بعض اوقات یہ جان لیوا بھی ہوتا ہے اس کی وجہ سے ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے، ٹائفائیڈ بخار جیسے پیچیدہ امراض پیدا ہوتے ہیں۔

    احتیاطی تدابیر:

    اس صورتِ حال میں چند اہم احتیاطی اقدامات سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام کی جا سکتی ہے جن میں ہاتھ کو بار بار دھونا، کھانا الگ سے پکانا، پکاتے وقت خاص درجہ حرارت کا خیال رکھنا، فوری طور پر فریج میں رکھنا اور ذاتی حفظانِ صحت کا خیال رکھنا شامل ہیں۔

    اور جو سب سے ضروری ہدایت جو انہوں نے شہریوں کو دی ہے وہ یہ ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر ضرورت سے زیادہ گوشت نہ کھائیں، چکنائی کا استعمال کم کریں اور متوازن غذا کا استمال کریں تاکہ صحت سے متعلق متعدد امراض سے بچ کر عید اور عید کے بعد کا وقت پرسکون گزارا جا سکے۔

     

  • کوکنگ آئل کا استعمال کتنا خطرناک ہے؟ جانیے

    کوکنگ آئل کا استعمال کتنا خطرناک ہے؟ جانیے

    کھانا پکانے کیلئے استعمال ہونے والا تیل ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے اس کیلیے اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہے کہ کون سا کوکنگ آئل حفظان صحت کیلئے مفید یا مضر صحت ہے۔

    غیر معیاری کوکنگ آئل میں وہ اجزاء شامل ہوتے ہیں جن میں جراثیم شامل ہونے کا خطرہ بڑی حد تک ہوتا ہے جو کینسر سمیت دیگر امراض کا باعث بنتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت ڈاکٹر عائشہ عباس نے شرکت کی اور ناظرین کو تیل کے استعمال سے متعلق مفید اور اہم مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ بد قسمتی سے ہمارے دسترخوانوں میں بہت ہی کم پکوان ایسے ہوتے ہیں جن میں تیل کا استعمال کم کیا جاتا ہے، اس کیلئے عوام کو اس بات سے آگاہ ہونا ضروری ہے کہ تیل کا زیادہ استعمال انتہائی مضر صحت ہے۔

    ڈاکٹر عائشہ عباس کا کہنا تھا کہ کوشش کرنی چاہیے کہ کسی بھی چیز کو ڈیپ فرائی کے بجائے بہت کم تیل میں پکایا جائے اور اس کا متبادل طریقہ اختیار کیا جائے کڑھائی یا گہرے فرائینگ پین کے بجائے پھیلے ہوئے برتن میں فرائی کریں تاکہ تیل کم سے کم استعمال ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ کھانوں میں تڑکا لگانے کیلیے ان اجزاء کو بھون کر بھی ڈالا جاسکتا ہے، اس سے غذایت میں بالکل بھی کمی نہیں آئے گی۔ کسی بھی کھانے میں ایک کپ بجائے ایک سے دو چمچ تیل ڈالا جائے۔ تیل کا استعمال جتنا کم ہوگا اس سے بیماریوں سے بچاؤ کا امکان بھی زیادہ ہوگا۔

  • خواتین میں انیمیا کا خطرہ! بیماری پر کیسے قابو پایا جائے؟ جانیے

    خواتین میں انیمیا کا خطرہ! بیماری پر کیسے قابو پایا جائے؟ جانیے

    انیمیا بنیادی طور پر خون کی کمی کو کہا جاتا ہے جو عمومی طور پر حاملہ خواتین کو ہوجاتی ہے، اس کے علاوہ ایسی خواتین کے بچوں کو بھی انیمیا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس مسئلے سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر اریج ہارون نے خواتین کو مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ انیمیا کے شکار افراد کے خون میں ہیموگلوبن کی سطح کم ہوجاتی ہے اور اس کی علامات میں کمزوری، سانس لینے میں دشواری، سر چکرانا، دل کی تیز یا بے ترتیب دھڑکن قابل ذکر ہیں۔

    ڈاکٹر اریج ہارون کا کہنا تھا کہ خون میں آئرن، فولک ایسڈ اور وٹامن اے کی کمی کے باعث انیمیا وبائی اور جینیاتی عارضے کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حمل کے دوران خون کی کمی کے پیچھے دوسری بڑی وجہ غذائیت کی کمی ہوتی ہے۔ جب آپ کافی مقدار میں آئرن سے بھرپور غذائیں نہیں کھاتے ہیں تو آپ کا جسم بالآخر آپ کو جاری رکھنے کے لیے خون کے سرخ خلیات کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔

    جینیاتی عارضے سے بچاؤ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانا بہرت ضروری ہے بصورت دیگر ہوسکتا ہے کہ ان کی ہونے والی اولاد کسی پیچیدہ بیماری میں مبتلا نہ ہو۔

  • جامن : ذیابطیس کے مریضوں کیلئے شفا بخش پھل!!

    جامن : ذیابطیس کے مریضوں کیلئے شفا بخش پھل!!

    جامن گرمیوں میں پایا جانے والا ایسا پھل ہے جس کی قیمت بہت زیادہ تو نہیں ہوتی البتہ یہ بے پناہ خصوصیات کا حامل ہے۔ اس پھل کے صحت پر ایسے فوائد جانیے جو آپ کو یہ پھل کھانے پر مجبور کر دیں گے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر  نے جامن کی خصوصیات اور اس کی افادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ناظرین کو اپنے مشوروں سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ پھل انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے دور رکھتا ہے، پھوڑے پھنسیوں اور جگر کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے اس کے علاوہ معدے، آنتوں، بلڈ پریشر اور شوگر اور نظامِ انہظام کی بیماریوں میں بھی بے حد مفید ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جامن منہ میں ہونے والے انفکشن کیلئے بھی فائدہ مند ہے، اس کے علاوہ فائبر ہونے کی وجہ سے نظام ہاضمہ کو بھی درست رکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جامن ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بہترین چیز ہے جو انسولین کو بہتر کرکے شوگر کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔

    حکیم شاہ نذیر نے کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے گردن پر کالے نشان پڑجاتے ہیں انہیں روزانہ دس دانے صبح اور دس دانے شام کھانے چاہیئں اس سے ان کے نشان ختم ہوجائیں گے۔

  • وزن کم کرنے کے لیے صحت بخش جوس بنانے کی ترکیب

    وزن کم کرنے کے لیے صحت بخش جوس بنانے کی ترکیب

    عام طور پر لوگوں کے لیے وزن کم کرنا کافی مشکل اور محنت طلب کام ہوتا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے موٹاپے کی بھی پروا نہیں کرتے لیکن اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو اس مسئلے کا حل بہت آسان سا حل موجود ہے۔

    اے آر وائی ڈٖیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ہومیو پیتھک ڈاکٹر بلقیس شیخ نے وزن کم کرنے اور جسم میں موجود زائد چربی سے چھٹکارے کیلئے جوس تیار کرنے کا نہایت آسان نسخہ بیان کیا۔

    انہوں نے اس جوس کو ناظرین کے سامنے تیار کیا، انہوں نے بتایا کہ اس کیلئے صرف چند چیزوں کی ضرورت ہے۔

    اجزاء:

    چھوٹی توری دو عدد
    آدھا گڈی پودینہ
    دار چینی ایک ٹکڑا
    انگوٹھے کے سائز کی ادرک
    پونا کپ پانی

    ترکیب :

    سب سے پہلے توری کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر فرائی پین میں گرم کریں اور جب وہ تھوڑے سے نرم ہوجائیں تو اسے نکال کر گرینڈر میں ڈال دیں، اس کے ساتھ آدھا گڈی پودینہ کے پتے، دار چینی اور ادرک ڈال کر گرینڈ کرلیں، جوس تیار ہے۔

    ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ یہ نسخہ پیٹ کے امراض سے چھٹکارے کیلیے بہت مفید ہے، ایک بار صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے پہلے ضرور استعمال کریں، اس کے ساتھ میٹھی اور چکنائی والی اشیاء سے پرہیز کریں۔

  • برین ٹیومر کیسے ہوتا ہے؟ علامات اور علاج

    برین ٹیومر کیسے ہوتا ہے؟ علامات اور علاج

    اگر آپ کو اکثر چکر آتے ہیں یا ہر وقت سر درد رہتا ہے، اگر کوئی کام کرتے ہوئے ہاتھ پاؤں کانپتے ہیں تو ان علامات کو بالکل نظر انداز نہ کریں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ علامات دماغ میں ٹیومر کی ہوں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ نیورو سرجن ڈاکٹر محمد رافع نے برین ٹیومر کی علامات اور اس کے علاج کے بارے میں ناظرین کو آگاہی فراہم کی۔

    انہوں نے بتایا کہ برین ٹیومر یا دماغ کی رسولی کے دو آپشنز ہوتے ہیں پہلا پرائمری اور دوسرا سکینڈری۔ جب سر میں ٹیومر بننا شروع ہوتا ہے تو کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن جیسے جیسے یہ بڑا ہونا شروع ہوتا ہے تو تکلیف کا احساس ہونے لگتا ہے اور سکینڈری اسٹیج میں جگر گردوں چھاتی اور پھیپھڑے کے امراض کے بعد کینسر کے خلیے پھیل کر دماغ تک پہنچتے ہیں۔

    ڈاکٹر محمد رافع کا کہنا تھا کہ جب دماغ کی رسولی بڑھنے لگتی ہے تو علامات واضح ہونا شروع ہوجاتی ہیں جن میں جن میں بولنے میں دشواری محسوس کرنا، نظر کی کمزوری، جسم کو متوازن رکھنے میں دشواری، ہر وقت متلی یا الٹی کا احساس ہونا، مستقل سر درد، ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ ،پیروں میں سنسناہٹ، چیزیں بھول جانا شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جب ٹیومر پھیلتا ہے تو یہ دماغ میں موجود جسم کو جوڑنے والے اعصاب کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتا ہے جس کی وجہ سے فالج کا حملہ ہوتا ہے۔ اس بیماری کا واحد علاج سرجری ہے، برین ٹیومر کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔

  • پیٹ کی گیس سے نجات کیسے حاصل کریں؟

    پیٹ کی گیس سے نجات کیسے حاصل کریں؟

    اکثر اوقات بہت زیادہ کھانا کھانے کے بعد یا بہت زیادہ پیٹ بھرنے کی وجہ سے اس کے پھولنے کا احساس ہوتا ہے جو نظام ہاضمہ کی خرابی اور پیٹ میں گیس بننے کا سبب بن جاتا ہے۔

    پیٹ میں گیس ہونا جسے اپھارہ بھی کہا جاتا ہے بلاشبہ نظام ہاضمہ کو شدید متاثر کرتا ہے، اپھارہ اس وقت ہوتا ہے جب بہت زیادہ گیس یا سیال موجود رہنے کے نتیجے میں پیٹ بھرا ہوا، تنگ اور سوجن والا محسوس ہوتا ہے۔

    اپھارہ کو دور کرنے اور نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے کھانے کی چیزیں قدرتی علاج کے طور پر کام کرتی ہیں۔

    اس اپھارا کی شکایت کے ازالے اور پیٹ کی خرابی کو کم کرنے کی طاقت رکھنے والی کچھ غذاؤں کو شامل کرنے پر غور کرسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے بھارتی معالج ڈاکٹر منوج وتھلانی نے اپھارہ سے نجات دلانے والی غذاؤں کی ایک فہرست مرتب کی ہے۔ اخبار ’’ الشرق الاوسط‘‘ کے مطابق یہ فہرست خصوصی ویب سائٹ سے لی گئی ہے، جو مندرجہ ذیل ہے۔

    چائے

    ادرک کی چائے

    ادرک کا استعمال صدیوں سے ہاضمہ کے بہت سے مسائل میں کیا جارہا ہے، اپھارہ میں بھی ادرک قدرتی علاج کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ جرنل فوڈز کے مطابق اس میں موجود جنجرول جیسے فعال مرکبات آنتوں کے پٹھوں کو آرام دینے اور سوزش کو کم کرکے ہاضمے میں مدد کرتے ہیں۔ ادرک کو کئی شکلوں میں لیا جاسکتا ہے۔ ادرک کی چائے، کھانے میں پسی ہوئی ادرک لی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ادرک کا فوڈ سپلیمنٹ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    پودینے کے کرشماتی طبی فوائد

    پودینہ

    پیپرمنٹ نظام انہضام کی پرسکون خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ نظام انہضام کے پٹھوں کو آرام دینے اور اپھارہ اور تکلیف کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔کھانے کے بعد پیپرمنٹ چائے کا ایک گرم کپ بھی ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔

    انناس

    انناس میں برومیلین نامی ایک انزائم ہوتا ہے جو پروٹین کو توڑنے اور ہاضمے کو سہارا دینے میں مدد کرتا ہے۔ نیشنل سینٹر فار کمپلیمنٹری ہیلتھ کے مطابق یہ انزائم مجموعی ہاضمہ کو بہتر بنا کر اپھارہ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مزیدار ناشتے کے طور پر کچھ تازہ انناس کا مزہ لیا جا سکتا ہے۔

    انناس

    پپیتا

    پپیتا انزائمز سے بھرپور پھل ہے جو ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں پاپین ہوتا ہے جو پروٹین کو توڑنے اور اپھارہ کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    پپیتا

    سونف

    سونف کو طویل عرصے سے اس کی کارمینیٹو خصوصیات کی وجہ سے ہاضمے میں معاون کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ نظام ہاضمہ سے گیس کے اخراج میں مدد کرتی ہے۔ سونف اپھارہ، درد اور بدہضمی کو بھی دور کرتی ہے۔ سونف کو سلاد یا سوپ میں شامل کر کے یا کھانے کے بعد چبا کر لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔

    کھیرا

    کھیرا نہ صرف ہائیڈریٹنگ ہے بلکہ سوجن کو کم کرنے میں بھی موثر ہے۔ اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ خصوصیات اسے صحت مند ہاضمے کو فروغ دینے کے لیے بہترین بنا دیتی ہیں۔

    خيار آيستوك

    دہی

    دہی میں خاص طور پر لائیو کلچرز یا پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جو آنتوں کے بیکٹیریا کو متوازن کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ پروبائیوٹکس فائدہ مند بیکٹیریا ہیں جو آنتوں کے صحت مند ماحول کو فروغ دیتے ہیں اور اپھارہ اور ہاضمہ کی دیگر تکلیفوں کو کم کرتے ہیں۔

    گھر میں دہی بنانے اور اسے جلدی جمانے کا طریقہ ! تو اب باہر کی دہی سے جان  چھڑائیں اور گھر میں ہی مزیدار دہی بنائیں

    موصلی سفید

    موصلی سفید یا asparagus ایک قدرتی پیشاب لانے والی چیز ہے جو پانی کی برقراری اور اپھارہ کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس میں پروبائیوٹک فائبر بھی ہوتا ہے جو ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔

    کیمومائل

    کیمومائل چائے نہ صرف آرام دہ اور پرسکون ہے بلکہ یہ ہاضمے میں بھی مدد کرتی ہے، اس میں سوزش مخالف خصوصیات ہیں اور یہ اپھارہ اور بدہضمی کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

     

  • بڑھتی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات اور اس کا علاج

    بڑھتی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات اور اس کا علاج

    بڑھتی عمر میں ہائی بلڈ پریشر ایک اہم مسئلہ ہے جسے معمولی سمجھنا یا علاج میں سستی کا مظاہرہ کرنا بہت بڑی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

    بلڈ پریشر یا ’بی پی‘ کیا ہے؟

    دل کی دھڑکن میں بےترتیبی۔ پیشاب میں خون آنا، سینے، گردن یا کانوں پر دباؤ اور اس سے ہٹ کر بھی کئی بار لوگوں کو کچھ ایسی علامات کا سامنا ہوتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر سے منسلک ہوسکتی ہیں۔

    ہمارے دل کی دھڑکن جسم میں خون کی گردش اور مطلوب توانائی اور آکسیجن مہیا کرتی ہے، اس گردش کے دوران نسوں کی دیواروں پر دباؤ پڑتا ہے اس دباؤ کی کیفیت کم ہو یا زیادہ یہی بلڈ پریشر ہے۔

    اسے جاننے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ ڈاکٹر سے اس کا باقاعدہ معائنہ کروائیں۔ جب بی پی کی پیمائش ہوتی ہے تو اسے دو اعداد میں لکھا جاتا ہے مثلاً 120/80 ایم ایم ایچ جی یا 80 نیچے اور 120اوپر ہو یہی نارمل بلڈ پریشر ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟

    اگر ہمارا نیچے کا بلڈ پریشر 90 اور اوپر کا 140 ہو یا اس سے زائد ہو اور یہ کیفیت کئی دنوں تک برقرار رہے تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے یا اگر دونوں میں سے ایک عدد بھی زیادہ ہو تو ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر سےہم اپنے آپ کو بیمار محسوس نہیں کرتے لیکن یہ خطرناک ہے۔اگر اس کو کم نہ کریں تو یہ دل،خون کی نسوں اور دوسرے اعضاء کو برباد کر سکتا ہے اور سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

    ہائی بلڈ پریشر میں بہتر غذا

    دراصل ہماری خوراک ہی ہماری دشمن بن جاتی ہے کیونکہ ہم بے احتیاطی میں وہ سب غذائیں لیتے رہتے ہیں جو مضر صحت ہوتی ہیں مثلاً ہمیں سب سے پہلے نمک کی مقدار کم سے کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ عموماً ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمکین غذاؤں اور کچا نمک کھانے سے رغبت ہوا کرتی ہے۔اگر ہائی بلڈ پریشر روکنا ہے تو نمک کو تقریباً خوراک سے زائل کرنا ہو گا۔ نمک کا توڑ کرنے والی چند غذاؤں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

    چقندر
    ہائپر ٹینشن نامی جریدے میں ماہرین غذائیت کی شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چقندر کاجوس پینے سے بلڈ پریشر میں کمی ہوسکتی ہے ۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر ہماری خوراک میں ا یسی سبزیاں استعمال کی جائیں جن میں نائٹریٹ شامل ہوتو ہم آسانی سے دل کی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں ۔ دماغی طاقت کے لیے مفیدمسلز کو زیادہ آکسیجن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ چقندر دماغ کو بھی زیادہ آکسیجن پہنچا تاہے .اس کو سلاد یا جوس کی شکل میں استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔

    ٹماٹر
    ٹماٹر میں لائکوپین موجود ہوتا ہے اور یہ جزو بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ روزانہ کی خوراک میں کچی سلاد شامل کرکے خراب کولیسٹرول کو بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

    انڈے کی سفیدی
    اپنے دن کا آغاز اچھے ناشتے سے کرنا ضروری ہے اور اسے طرز زندگی میں شامل کرنا اور بھی اہمیت رکھتا ہے۔ دن کے آغاز میں ہمارے جسم کو پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ جدید تحقیق زردی کو بھی نقصان دہ قرار نہیں دیتی مگر کم از کم ایک انڈے کی سفیدی تو کھائی جاسکتی ہے۔

    تربوز
    موسم گرما میں بلاناغہ ہر روز تھوڑا سا تربوز خالی پیٹ کھانا مفید ہے، تربوز دوران خون کو کنٹرول اور بلڈ پریشر کو معمول میں رکھتا ہے۔

    کشمش
    خشک میوے کا کوئی موسم نہیں ہوتا بس اعتدال سے اور کم مقدار میں گرمیوں میں بھی استعمال کیا جائے تو صحت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ کشمش کی تھوڑی سی مقدار ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کر سکتی ہے۔گرمیوں میں کشمش کے چند دانے کھانے سے صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

    سبز سبزیاں
    گوشت مرغی کا ہو یا بھیس کا ہائی بلڈ پریشر میں نقصان دہ ہوتا ہے۔اگر دل چاہتا ہے تو مقدار کم کر دیں اور ہر کھانے کے وقت یقینی بنائیں کہ آپ کی آدھی پلیٹ سبزیوں سے بھری ہو۔ سبز رنگ کی سبزیاں معدنیات کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں خاص کر ہمیں میگنیشیئم اور آئرن درکار ہوتا ہے جو ان سبزیوں کا خاص جزو ہیں۔ اور اگر ان سبزیوں کو ادرک اور لہسن کے ساتھ تیار کیا جائے تو بہتر ہے۔

    صبح کے اوقات میں چہل قدمی 

    اس کے علاوہ روزانہ کھلی فضا میں 10 سے 15 منٹ صرف گہری سانسیں لینے سے بلڈ پریشر نارمل ہوتا ہے تاہم نوٹ کر لیں کہ آپ نے ایک منٹ میں تقریباً 6 بار سانس لی۔چھوٹے سانس لینے سے جسم میں سوڈیم جمع ہوتا ہے جبکہ گہری اور آہستہ سانس لینے سے آکسیجن زیادہ مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ورزش کے لئے وقت نکالیں اور بلڈ پریشر کی مانیٹرنگ کرتے رہیں۔

  • سحر و افطار میں دہی کھانے کے بے شمار فوائد

    سحر و افطار میں دہی کھانے کے بے شمار فوائد

    یوں تو دہی سارا سال ہی استعمال کی جاتی ہے مگر ماہ رمضان میں دہی کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہے دن بھر پیاس کا اثر کم کرنے اور جسم کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے لوگ سحری کے علاوہ افطاری میں بھی دہی کھانا پسند کرتے ہیں۔

    دہی میں پروٹین، کیلشیم، وٹامنز اور پروبائیوٹکس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، دہی ہڈیوں اور دانتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ہاضمہ کے مسائل کو روکنے میں بھی مدد کر سکتی ہے، مگر بہت کم افراد کو ہی اس کے متعدد چھپے ہوئے فوائد کا علم ہوتا ہے درحقیقت یہ ایسی چیز ہے جو ہماری غذا کا لازمی حصہ ہونا چاہئے۔

    موجودہ دور میں فروزن دہی بھی کافی پسند کیا جارہا ہے اگر آپ جسمانی طور پر پتلے اور اسمارٹ رہنا چاہتے ہیں اور جِم جانے کے لیے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے یا کسی مخصوص غذا تک محدود رہنا چاہتے ہیں تو دہی کو کھانا معمول بنا لینے سے یہ مقصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    کم چکنائی والا دہی وزن کم کرنے والی غذا میں پروٹین کا ایک مفید ذریعہ ہوتا ہے، دہی میں پائے جانے والے پروبائیوٹکس مدافعتی نظام کو بڑھا سکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ وزن کو کم کرنے کے لیے مناسب غذاء اور ڈائٹ پلان حاصل کرنے کے لیے اپنے قریبی ماہر غذائیت سے رابطہ کریں۔