Tag: Health

  • کراچی: کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: عید الاضحیٰ کی آمد سے قبل محکمہ صحت نے کانگو وائرس کا الرٹ جاری کرتے ہوئے مویشی منڈی جانے والے افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عید قرباں کی آمد آمد ہے اور شہر قائد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گائے، بکروں کی خریدوفروخت کے لیے مویشی منڈیاں لگنا شروع ہوگئیں۔

    محکمہ صحت سندھ کے ڈائریکٹر نے کانگو وائرس کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’رواں سال کانگو سے 5 افراد جاں بحق ہوچکے لہذا چھوٹی بڑی مویشی منڈیوں میں میڈیکل کیمپ لگائے جائیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور وٹرنری ڈاکٹر جانوروں کا باقاعدگی کے ساتھ معائنہ کریں گے جبکہ محکمے کی جانب سے شہریوں کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔

    کانگو وائرس کیا ہے؟                                                                                       

    کانگو وائرس کوئی نئی بیماری نہیں، یہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبائی بیماری ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کانگو نامی کیڑا بھیڑ، بکری، گائے، بھینس اور اونٹ کی جلد پر پایا جاتا ہے جو جانور کی کھال سے چپک کر خون چوستا رہتا ہے۔

    یہ کیڑا اگر انسان کو کاٹ لے یا متاثرہ جانور ذبح کرتے ہوئے انسان کو کٹ لگ جائے تو اس بات کے امکانات کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ یہ وائرس انسان میں منتقل ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: کانگو وائرس سے متاثر دوسرا شہری چل بسا

    کیڑے کے کاٹنے کے بعد وائرس انسانی جسم میں داخل ہوکر تیزی سے سرایت کرجاتا ہے جس کے باعث متاثرہ شخص پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں بعد ازاں جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور مریض موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔

    کانگو وائرس کی علامات

    کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

    متاثرہ شخص کو سر درد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالوں کے ساتھ آنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔

    علاوہ ازیں تیز بخار سے جسم میں سفید خلیوں (وائٹ سیلز) کی تعداد انتہائی کم ہوجاتی ہے جس سے خون جمنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور پھر جسم کے مختلف حصوں سے خون نکلنے لگتا ہے، جگر اور گردے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر مرض کا بروقت علاج کروا لیا جائے تو متاثرہ شخص دوبارہ صحت مند ہوسکتا ہے تاہم علاج کے لیے پابندی ضروری ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    کانگو سے بچاؤ اور اس پر قابو پانا تھوڑا مشکل ہے کیوں کہ جانوروں میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں البتہ ان میں چیچڑیوں کو ختم کرنے کے لیے کیمیائی ادویات کا اسپرے کیا جاسکتا ہے۔

    کانگو سے متاثرہ مریض سے ہاتھ نہ ملائیں

    مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے پہنیں

    مریض کی عیادت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں

    لمبی آستینوں والی اور ہلکے کپڑے کی قمیض پہنیں

    مویشی منڈی میں بچوں کو نہ لے کر جائیں

    مویشی منڈی میں موجود جانوروں کے فضلے سے اٹھنے والا تعفن بھی اس مرض میں مبتلا کر سکتا ہے لہٰذا اس سے بھی دور رہیں۔

    کپڑوں اور جلد پر چیچڑیوں سے بچاؤ کا لوشن لگائیں۔

    مویشی منڈی فل آستین کپڑے پہن کر جائیں کیونکہ بیمار جانوروں کی کھال اورمنہ سے مختلف اقسام کے حشرت الارض چپکے ہوئے ہوتے ہیں جن کے کاٹنے سے انسان مختلف امراض میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کانگو وائرس موت کا پیغام بن گیا، پشاور کی خاتون بھی چل بسی

    جانوروں کی نقل و حمل کے وقت دستانے اور دیگر حفاظتی لباس ضرور پہنیں بالخصوص مذبح خانوں، قصائی اور گھر میں ذبیحہ کرنے والے افراد لازمی احتیاطی تدابیراختیار کریں۔

    مذبح خانوں میں جانوروں کے طبی معائنہ کے لیے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کا ہونا بہت ضروری ہے جو ایسے جانوروں کی نشاندہی کر سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہلدی کینسر کے مرض سے لڑنے میں مدد دیتی ہے، تحقیق

    ہلدی کینسر کے مرض سے لڑنے میں مدد دیتی ہے، تحقیق

    کیلی فورنیا: امریکا کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے میں استعمال ہونے والی ہلدی کینسر سے لڑنے میں مدد دیتی اور مرض کو روکنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ہلدی پاؤڈر میں ایک کیمیکل موجود ہے جو کینسر سے لڑنے میں بہت زیادہ مدد فراہم کرتا ہے۔

    محققین کے مطابق پاؤڈر میں موجود کرکمن نامی کیمیکل ہلدی کو زرد رنگ میں رکھتا ہے اور اُس میں یہ خاصیت شامل ہے کہ وہ چھاتی وخون کے سرطان کی نشوونما کو سست کردیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: اعصابی کمزوری سےنجات کیلیےہلدی کااستعمال مفید ہے

    تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دیگر مصالحہ جات کینسر سے لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے البتہ کرکمن انسداد کینسر کی نشوونما کو روک کر خلیات کو 500 گُنا مضبوط بناتا ہے۔

    پروفیسر الربٹ کا کہنا ہے کہ ’ہم نے ہلدی پاؤڈر کا تجربہ چوہوں پر کیا جس سے حاصل ہونے والے نتائج ہمارے کے غیر متوقع اور حیران کن تھے کیونکہ مذکورہ چوہوں کا موذی مرض بالکل ختم ہوگیا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آواز کی لہروں سے کینسر کی شناخت کرنے والا آلہ ایجاد

    اُن کا کہنا تھا کہ تحقیق کے بعد اب کینسر کی ادویات بنانے میں کرکمن استعمال کرنے کی تجویز دی جائے گی تاکہ اس مرض پر قابو پایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میرا خیال ہے والدہ ہماری باتیں سن رہی ہیں، مریم نواز

    میرا خیال ہے والدہ ہماری باتیں سن رہی ہیں، مریم نواز

    لندن : نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ والدہ کی طبعیت میں بہتری آئی ہے، میں نے والدہ کو آواز دی تو انہوں نے میری آواز پر حرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی تاحال وینٹی لیٹر پر موجود ہیں، کلثوم نواز کی صاحبزادی مریم نواز کچھ دیر قبل ہارلے اسٹریٹ کلینک آئی تھیں، انہوں نے والدہ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے والدہ کو آواز دی، انھوں نے کچھ رد عمل کا اظہار کیا۔

    پاکستان مسلم لیگ نواز کی مرکزی رہنما مریم نواز کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا خیال ہے والدہ ہماری باتیں سن رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ 15 جون کو مریم نواز کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امی کو اچانک دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا اور اب وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    خیال رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز پچھلے کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیموتھراپیز کی جاچکی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ان کی متعدد بار طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا جاتا رہا ہے، تاہم آج دل کا دورہ پڑنے پر ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    لندن: ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ برطانیہ میں دس سے گیارہ سال کی عمر کا ہر پچیس میں سے ایک بچہ شدید موٹاپے کا شکار ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جب کہ حکومت کا اصرار ہے کہ اس کا بچوں کے موٹاپے کا پلان جامع ہے۔

    حکومتی تنظیم کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ابتدائی اسکول میں داخل ہونے والے وہ بچے جو قد اور وزن کے حساب سے شدید موٹاپے کا شکار تھے، کی تعداد پندرہ ہزار تھی، لیکن جب وہ پرائمری اسکول چھوڑ رہے تھے تب ان کی تعداد بائیس ہزار کو پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت کے نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام کے تحت پرائمری اسکول شروع کرنے اور چھوڑنے والے بچوں کا قد اور وزن معلوم کیا جاتا ہے۔

    2016-17 کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پرائمری اسکول میں داخل ہونے والے چار یا پانچ سال کے چالیس بچوں میں سے ایک بچہ (629,000 میں سے پندرہ ہزار) شدید موٹاپے کے زمرے میں شمار کیا گیا تھا۔

    موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب


    رپورٹ کے مطابق جب ان بچوں کی عمر دس اور گیارہ سال کی تھی تو شدید موٹاپے کے شکار بچوں کی کیٹیگری میں بچوں کی تعداد ہر پچیس میں سے ایک (556,000 میں سے 22,000 ) ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں پہلی بار نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام نے اپنے ڈیٹا میں شدید موٹاپے کی کیٹیگری شامل کی ہے تاکہ موٹاپے کے مسئلے سے زیادہ بہتر طور پر نمٹا جاسکے۔

    برطانیہ میں گندے پبلک ٹوائلٹ، خاتون شہری خود صفائی کرنے نکل پڑی


    لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کی چیئر پرسن ایزی سکمب کا کہنا تھا کہ برطانیہ مغربی یورپ کی سب سے زیادہ موٹی قوم تھی، اور آج کے موٹے بچے کل کے موٹے جوان ہوں گے، جب تک اس مسئلے سے نمٹا نہیں جاتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کے شکار بچوں کے سلسلے میں والدین احتیاط کرکے ان کی صحت مند جوانی بچاسکتے ہیں، دوسری طرف ذیابیطس، سرطان اور دل کے امراض جیسے صحت کے مسائل سے بھی ان کو بچایا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب نے میو اسپتال میں سرجیکل ٹاورکا افتتاح کردیا

    وزیراعلیٰ پنجاب نے میو اسپتال میں سرجیکل ٹاورکا افتتاح کردیا

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب نے میواسپتال لاہور میں سرجیکل ٹاورکا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ایک صوبہ بہت آگے جارہاہے، باقی صوبے پیچھے رہ گئے ہیں، کے پی  میں عمران خان نے اسپتالوں کا بیڑہ غرق کردیا۔ ،

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ وزیراعلیٰ پنجاب نےمیو اسپتال میں چھ منزلہ سرجیکل ٹاور کا افتتاح کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  شوکت خانم بنانے والوں نے کے پی میں ایک بھی اسپتال نہیں بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا احترام ہم سب پر لازم ہے، ان کی رائے مطابق اقدامات کرنے چاہیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میو اسپتال کے معیار کو مستقبل میں مزید بہتر بنائیں گے۔

    اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت لیڈی ریڈنگ اور حیات آباد اسپتال کو بہتر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لی، انہوں نے خلق خدا کو خدا کے حوالے کردیا ہے۔ نیازی خان تو اسپتالوں کے دعوے کیا کرتے تھے ،  لیکن کےپی میں انہوں نے اسپتالوں کا بیڑہ غرق کردیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ کے پی میں کام ہوتا تو الیکشن میں صحت مندمقابلہ ہوتا، سوات میں سیلاب کے بعد ٹرسٹ اسپتال  ہم نے بنایا،  آج ایک صوبہ بہت آگے جا رہا ہے باقی بہت پیچھےہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف جب افتتاح کے لیے سرجیکل ٹاور پہنچے تو مین گیٹ پر ان کے استقبال میں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی، اس موقع پر وزیرِ صحت سلمان رفیق اور سیکرٹری صحت نجم شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    وزیر اعلیٰ کی آمد کے موقع  پر پولیس او روارڈنز نے اسپتال کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا تھا ، اس موقع پر کچھ وہیل چیئر پر موجود مریضوں کو بھی اسپتال سے باہر نکال دیا گیا۔ ان مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پروٹوکول کے عملے نے آگ سے جھلسے ہوئے مریضو ں کو بھی باہر نکالا جن کا دھوپ میں جانا  جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ لواحقین نے الزام عائد کیا کہ اندر صرف ان مریضوں کو رکھا گیا ہے جو وزیراعلیٰ کی آمد پر ’سب اچھا ہے‘ کہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • چہل قدمی کے دوران کی جانے والی غلطیاں

    چہل قدمی کے دوران کی جانے والی غلطیاں

    چہل قدمی اچھی صحت او رموٹاپے سے نجات کے لیے بے حد ضروری ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ لوگ واک کرتے ہوئے معمولی چیزوں کا اکثر خیال نہیں رکھتے جس کے باعث اُن کی یہ کاوش سود مند ثابت نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین اچھی صحت کے لیے روزانہ چہل قدمی کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ کسی بھی شخص کی فٹنس بہتر رہے اور  انسان چاک و چوبند رہے، بالخصوص موٹاپے سے عاجز افراد کو بھی ڈاکٹرز روزانہ واک کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔

    چہل قدمی کے دوران ہم کچھ ایسی معمولی غلطیاں کرتے ہیں جس کی وجہ سے واک کے اثرات ہمارے جسم پر اثر انداز ہوتے نظر نہیں آتے اور موٹاپہ جیسا کا تیسا ہی رہتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق چہل قدمی کے دوران عام طور پر چار چیزوں کا خیال رکھے جانا بے حد ضروری ہے۔

    پہلی غلطی: ہاتھوں کا حرکت نہ کرنا

    اکثر لوگ چہل قدمی کرنے کے دوران اپنے ہاتھوں کو مصروف رکھتے ہیں، جب تک واک کرنے کے دوران  دونوں ہاتھ اور پیر حرکت نہ کرے تو اس کا اثر صحت پر بالکل نہیں پڑتا۔ ڈاکٹرز کا کہنا  ہے کہ چہل قدمی کے دوران ہاتھوں کی کوہنیوں  کا 90 ڈگری زاویے تک حرکت کرنا ضروری ہے۔

    دوسری غلطی: چھوٹے قدموں سے چہل قدمی

    چہل قدمی کے دوران بہت زیادہ رفتار  اچھی نہیں کیونکہ ماہرین کے مطابق ایسا کرنے سے قدم چھوٹے اٹھتے ہیں، اگر آپ تیز واک کرنے کے عادی ہے تو قدموں کے درمیان فاصلے کا خیال ضرور رکھیں۔

    تیسری غلطی: قدم جما کر نہ چلنا

    بعض اوقات چہل قدمی کے دوران کچھ لوگ قدم رگڑھ رگڑھ کر چلتے دکھائے دیتے ہیں جو اچھی عادت نہیں، عام طور پر اس کی وجہ بڑے جوتے، سستی ہوتی ہے، اسی طرح اگر قدم جما کر زمین پر نہ رکھے جائیں تو چہل قدمی بے اثر ہی رہتی ہے۔

    چوتھی غلطی: کپڑوں اور جوتے کا خیال نہ رکھنا

    چہل قدمی کے دوران ڈھیلے ڈھالے کپڑوں کے ساتھ آرام دہ جوتوں کا پہننا بھی بہت ضروری ہے، اگر آپ چست کپڑوں میں واک کریں گے تو خون کی تیز روانی متاثر ہوگی جس کے باعث پٹھوں اور اعصاب پر اس کے مضر اثرات پڑتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستانی نوجوانوں کا کاررنامہ، معمر افراد کا خیال رکھنے والی گھڑی تیار کرلی

    پاکستانی نوجوانوں کا کاررنامہ، معمر افراد کا خیال رکھنے والی گھڑی تیار کرلی

    اسلام آباد: پاکستانی نوجوانوں نے ایسی اسمارٹ واچ (جدید گھڑی) تیار کرلی جو معمر افراد بالخصوص مریضوں کی دیکھ بھال میں خاصی مددگار ثابت ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے اسد رضا اور ابرہیم علی شاہ کا شمار اُن نوجوانوں میں ہوتا ہے جو پاکستان میں ٹیکنالوجی کی مدد سے طبی سہولیات کی فراہمی ٹیکنالوجی کے خواہش مند ہیں۔

    نوجوانوں نے رعشہ کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی گھڑی تیار کی جس کی کامیابی کے بعد اس کا دائرہ کار بڑھا کر ہرقسم کے معمر افراد اور مریضوں تک اس کو پھیلا دیا۔

    اس گھڑی کو ایک موبائل ایپ سے منسلک کیا گیا جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس اسمارٹ فون میں انسٹال کر کے چلائی جاسکتی ہے، کسی بھی معمر شخص یا مریض کو اگر یہ گھڑی پہنا دی جائے تو اُس کی غیر معمولی حرکات اور معمولات سے طبی تبدیلیوں اور خطرات کا انداز باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: انسانی تاثرات سمجھنے والی خاتون روبوٹ کی انوکھی خواہش

    یہ گھڑی جس شخص کی کلائی پر بندھی ہو اُس کے دل کی دھڑکن اور جسم میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتی ہے اور کسی بھی ہنگامی حالت کی صورت میں بذریعہ میسج آپ کو صورتحال سے آگاہ کرتی ہے۔

    نوجوان اسد رضا کا بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’گھڑی میں کچھ ایسے فیچرز شامل کیے گئے جس کی مدد سے نگران شخص کو فوری طور پر اطلاع مل جائے گی کہ مریض یا معمر شخص زمین پر گر گیا‘۔

    اسمارٹ فوچ وائی فائی سے منسلک رہتی ہے اور اس دوران اگر پہنے ہوئے شخص کو کوئی معاملہ پیش آئے یا اُس کی طبیعت خراب ہو تو نگران شخص جس کے موبائل میں یہ ایپ انسٹال ہے اُسے بذریعہ الرٹ ایس ایم ایس موصول ہوگا اور اس طرح متاثرہ شخص کی فوری مدد یا طبی امداد کی جاسکے گی۔

    اسے بھی پڑھیں: بنکاک میں مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے روبوٹ نرسیں متعارف

    نوجوانوں کے مطابق اسمارٹ وچ ایپ اسپتالوں، نرسنگ ہومز اور گھروں پر آسانی کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہے، اس کے سافٹ ویئر کی سالانہ فیس ہے جو صارف کو ادا کرنی ہوگی، مقامی سطح پر ایپ کی تیاری میں 2 سے ڈھائی لاکھ روپے لاگت آئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محکمہ صحت پنجاب میں بے ضابطگیاں، قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان

    محکمہ صحت پنجاب میں بے ضابطگیاں، قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان

    لاہور: محکمہ پرائمری صحت پنجاب میں ناقص حکمت عملی اور بے ضابطگیوں کے باعث قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ نے محکمہ صحت کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    رپورٹ کے مطابق محکمے میں ناقص حکمت عملی کے باعث قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بنیادی مراکز صحت میں سہولتوں کے بجائے اخراجات میں اضافہ ہوا۔ ادویات مہنگے داموں اور من پسند کمپنی سے خریدی گئیں۔ ادویات کی خرید و فروخت میں 9 کروڑ 68 لاکھ کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔

    اس سے قبل سیکریٹری صحت علی جان اور دیگر افسران نے سب اچھا ہے کی رپورٹ دی تھی جس کا پول کھل گیا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایم این سی ایچ پروگرام میں سفارشی افراد کو بھاری تنخواہوں پر تعینات کیا گیا۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر و دیگر افسران ایک کروڑ 41 لاکھ ہڑپ کر گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بغیر کسی منظوری کے ماہانہ 5 لاکھ تک من پسند افراد کو تعینات کیا گیا جبکہ محکمے نے فنڈز افسران کے پروٹوکول پر خرچ کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق فولیرون، انجکشن ایمو کیسکلائین سمیت کئی ادویات کے ٹیکس بھی ادا نہیں کیے گئے جبکہ ادویات کی خریداری میں محکمہ نے پروفیشنل ٹیکس بھی حاصل نہیں کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سر میں خشکی اور اس کا علاج

    سر میں خشکی اور اس کا علاج

    سر میں خشکی کا مسئلہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کا ہم سب کبھی نہ کبھی ضرور شکار ہوتے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کوئی شیمپو یا تیل استعمال کرتے ہیں لیکن ہماری نظر شاید ہی گھر میں موجود ان چیزوں کی طرف جائے جس سے یہ باآسانی ٹھیک ہو سکتی ہے, آئیے آپ کو ایسی ہی چند آزمودہ چیزوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔

    سیب کا سرکہ

    سیب کے سرکے میں موجود اجزاء خشکی کے لئے بہت مفید ہیں اور اسے پیدا ہونے سے بالکل روک دیتے ہیں لہٰذا اگر آپ اسے لگائیں تو یہ آپ کے سر کی خشکی کو بہت جلد ختم کردے گا۔ اس کے علاوہ سر کو شیمپو اور کنڈیشنر سے دھونے کے بعد سیب کے سرکے کے چند قطرے پانی میں ڈال کر اسے سر پر لگائیں، سرکے میں موجود پوٹاشیم سر کی جلد کے لئے بہت مفید ہے اور یہ مردہ خلیوں سے سر کی جلد کو نجات دیتا ہے۔

     بیکنگ سوڈا 

    سر کے بالوں کو گیلا کر کے ان میں بیکنگ سوڈا لگانے سے سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے لیکن یاد رہے کہ اس دوران سر کو شیمپو سے ہر گز مت دھوئیں۔ بیکنگ سوڈا میں یہ جادو موجود ہے کہ یہ فنگس کے خلاف بہت اچھے طریقے سے کام کرتا ہے اور خشکی بھی پیدا نہیں ہونے دیتا۔

    ناریل کا تیل 

    رات کو ناریل کے تیل سے سر کی اچھی طرح مالش کریں اور اگلی صبح سر کو کسی اچھی کوالٹی کے شیمپو سے دھو لیں،

    لیموں کا استعمال

    دو چمچ لیموں کا رس لے کر اسے سر میں لگائیں اور پھر پانی سے دھولیں، ایک کپ پانی لے کر اس میں ایک چمچ لیموں کا رس شامل کریں اور سر کو شیمپو سے دھونے کے بعد اسے لیموں والے پانی سے دھوئیں، لیموں میں موجو د اجزاء سرکو خشکی سے صاف رکھتے ہیں۔

     لہسن اور شہد 

    قدرت نے لہسن میں اہم خصوصیت رکھی ہے اور اس کے استعمال سے خشکی کا سبب بننے والے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ لہسن کو پیس کر اس میں شہد میں شامل کرلیں اور سر کو دھونے سے پہلے لگالیں۔ ایسا کرنے سے خشکی کی شکایت ختم ہوجائے گی۔

    زیتون کا تیل 

    زیتون کا تیل سر کی خشکی کے لئے بے حد مفید ہے، اگر آپ ہفتے میں دو بار زیتون کی تیل سے سر کی مالش کریں تو آپ اس مسئلے سے نجات پا سکتے ہیں، رات کو زیتون کا تیل لگائیں تو سر ڈھانپ کر سوجائیں تا کہ یہ اچھی طرح جلد میں جذب ہوجائے۔

    نیم کے پتے

    کچھ نیم کے پتے لے کر انہیں آدھے گھنٹے تک پانی میں ابالیں، اس کے بعد انہیں اچھی طرح پیس کر یہ پیسٹ سر میں لگائیں اور 40منٹ بعد سر دھو لیں، ایسا کرنے سے بھی آپ خشکی جیسی پریشانی سے نجات پا سکتے ہیں۔

     میتھی کے بیج

    میتھی کے بیج رات کو پانی میں بھگو دیں اور صبح کو پیس کر اسے سر میں لیپ کریں اور آدھ گھنٹہ تک لگا رہنے دیں، پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں، یہ عمل ایک ہفتہ جاری رکھیں۔

     کوار گندل یعنی ایلو ویرا

    طبی ماہرین کے مطابق کوار گندل (ایلو ویرا) سر کے بیکٹیریا اور فنگس کے لئے بے حد مفید ہے لہٰذا اس کا جیل سر میں لگا کر 40منٹ بعد سر دھو لیں، اس سے آپ کا سر فنگس اور بیکٹیریا سے پاک ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • خیبرپختونخوا:پی ٹی آئی نےتعلیم، صحت اورپولیس ریفارمزمیں مثالی کام کیاہے، پرویز خٹک

    خیبرپختونخوا:پی ٹی آئی نےتعلیم، صحت اورپولیس ریفارمزمیں مثالی کام کیاہے، پرویز خٹک

    لندن : وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کے پی کے حکومت نے صوبے میں تعلیم، صحت اور پولیس ریفارمز میں اہم کارنامے انجام دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبے میں تبدیلی لانے سے پہلے ہم نے خود کو تبدیل کیا ہے، اس وجہ سے ان کا مستقبل تابناک ہے۔

    تقریب میں وزیراعلیٰ سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے، پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت نے تعلیم، صحت اور پولیس ریفارمز میں اہم کارنامے انجام دیئے ہیں، کے پی پولیس ریفارمز نے پاکستان میں پولیس کے نظام کو مثالی بنایا ہے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں پانچ سالوں میں جو وعدے کیے گئے پورے کرنے کی کوشش کی، صوبے میں قوانین کی تبدیلی اور بیوروکریسی سے اختیارات لینا بڑا چیلنج تھا۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے نے اپنے خطاب میں کہا کہ گذشتہ چند سال میری سیاسی زندگی کا سب سے بہترین دور ہیں، کیوں کہ اس دوران مجھے عمران خان جیسی سچی اور ایماندار قیادت میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میں تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ مدرسوں میں سرمایہ کاری کرنا ہمارا دینی فریضہ ہے، اوور سیز پاکستانی آئندہ انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، کیوں کہ پاکستان کے آئندہ وزیر اعظم عمران خان ہوں گے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک صوبائی اور وفاقی پارلیمنٹ کے دیگر ارکان کے ہمراہ لندن کے دورے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔