Tag: Health

  • پھول گوبھی کے وہ فوائد جنہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں

    پھول گوبھی کے وہ فوائد جنہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں

    پھول گوبھی ایک ایسی قدرتی غذا ہے جو ہمارے جسم کو متعدد بیماریوں کے خلاف مضبوط بناتی ہے اور دل کے مختلف امراض کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

    پھول گوبھی موسم سرما کی مشہور سبزی ہے، اس کا ذائقہ پھیکا اور تاثیر سرد و خشک ہے۔ پھول گوبھی میں موجود فاسفورس، وٹامن بی، وٹامن سی پائے جاتے ہیں جو کہ دانتوں کی بیماریوں کے لئے مفید ہیں۔ ہمارے ہاں اکثر اسے آلو کے ہمراہ پکایا جاتا ہے جو مناسب نہیں ہے اس سے یہ نفاق پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔

    تحقیق سے یہ بھی دریافت ہوچکا ہے کہ پھول گوبھی میں کینسر سمیت کئی بیماریوں سے بچانے کی خداداد صلاحیت موجود ہے۔ درمیانی جسامت کی ایک پھول گوبھی میں کینو سے زیادہ وٹامن سی، وافر مقدار میں وٹامن کے (K)، بی ٹا کیروٹین کی شکل میں وٹامن اے، کئی اقسام کے وٹامن بی (بی1، بی2، بی3، بی5، بی 6 اور فولک ایسڈ یعنی وٹامن بی9)، فائبر، فائٹو کیمیکلز اور اہم غذائی معدنیات بھی موجود ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ بدہضمی اور اپھارہ کی شکایت ہو جاتی ہے، پھول گوبھی بلغم کو روکتی ہے اور مسوڑھوں کے لئے بہت مفید ہے، یہ خون صاف کرنے والی بہترین سبزیوں میں شمار کی جاتی ہے۔

    اس کے استعمال سے پھنسی پھوڑے اور بواسیر کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔ یہ پیشاب لانے آور دیگر خصوصیات کی حامل ہے اور خون کو مضر اثرات سے پاک کرتی ہے جس کی وجہ سے جلد پر اس کے اثرات بہت پڑتے ہیں۔ خونی وبادی بواسیر کے علاوہ پیشاب کی جلن اور جریان کے لئے بھی بہت مفید ہے۔

    ماہرین کے مطابق پھول گوبھی کے صحت بخش اثرات سے مستفید ہونے کے لیے ہمیں اس کے ڈنٹھل اور پتوں کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، اسے تیل اور گھی میں پکانے کے بجائے کچی حالت میں، بھاپ پر نرم کرکے یا پانی میں ابال کر کھانا چاہیے کیونکہ ان صورتوں میں اس کے مفید قدرتی غذائی اجزاء محفوظ رہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ شوگر کے مریضوں کو بھی اس عام سبزی سے خاص فائدہ پہنچتا ہے کیونکہ گوبھی میں ایسے قدرتی مادّے پائے جاتے ہیں جو خون میں شوگر کی مقدار کم کرتے ہیں۔

  • ڈینگی کیسز کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز کرگئی، کراچی اور راولپنڈی میں دو مریض ہلاک

    ڈینگی کیسز کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز کرگئی، کراچی اور راولپنڈی میں دو مریض ہلاک

    کراچی / راولپنڈی/ اسلام آباد : ملک میں ڈینگی کے مجموعی کیسز کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز کرگئی، کراچی اور راولپنڈی میں ڈینگی کے دو مریض جان کی بازی ہار گئے، سندھ میں اموات کی تعداد پندرہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں ڈینگی کے وار جاری ہیں، مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی چلی جارہی ہے۔ کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ڈینگی سے متاثرہ شخص دم توڑ گیا۔

    اب تک سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ پندرہ افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی بخار سے چارہزار چھتیس افراد متاثرہوئے ہیں۔

    راولپنڈی ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ پچیس سالہ ریاض جان سے گیا، ڈینگی کا بے رحم مچھر انتیس افراد کی جان لے چکا ہے، پانچ ہزار سات سو مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    اسلام آباد میں چوبیس گھنٹے میں پانچ سو پینسٹھ افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی اب تک پانچ ہزار سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے۔ ملک میں ڈینگی کے مجموعی کیسز کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    19 مزید پڑھیں: ہزار ڈینگی مریض بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد ڈسچارج ہوگئے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    واضح رہے کہ دو روز قبل شہر قائد میں ڈینگی کا متاثرہ مریض شہزاد چل بسا تھا، پچیس سالہ شہزاد لانڈھی کا ریائشی تھا۔ پنجاب میں ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    محکمہ صحت کے مطابق چوبیس گھنٹے کےدوران مزید ایک سو چونسٹھ افراد ڈینگی میں مبتلا ہوئے ہیں۔ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے شکار پانچ سو مریض زیر علاج ہیں۔

  • سہیلیوں کے ساتھ وقت گزارنا خواتین کی صحت میں بہتری کا سبب

    سہیلیوں کے ساتھ وقت گزارنا خواتین کی صحت میں بہتری کا سبب

    یوں تو دوستوں سے اچھا تعلق ذہنی تناؤ سے نجات میں معاون ثابت ہوتا ہے، تاہم حال ہی میں ماہرین نے کہا ہے کہ خواتین اگر اپنی صحت کو بہتر بنانا چاہتی ہیں تو انہیں چاہیئے کہ اپنی سہیلیوں سے دوستی کو مزید گہرا کرلیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ جب خواتین اپنی اچھی دوستوں کے ساتھ اچھا وقت گزارتی ہیں تو ان میں اوکسی ٹوسن نامی ہارمون میں اضافہ ہوتا ہے۔

    یہ ہارمون دوسروں پر بھروسہ کرنے اور دوستی کے جذبے میں اضافہ کرتا ہے، اسے محبت کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔

    دراصل دوستوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنا ذہنی و دماغی صحت کے لیے مفید ہے۔

    ایک تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ مضبوط اور خوش رکھنے والے سماجی رشتے کسی شخص کی عمر میں اضافہ کرسکتے ہیں جبکہ ڈیمینشیا کے خطرے اور ذہنی تناؤ میں کمی کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے ارد گرد چند اچھے اور گہرے دوستوں کی موجودگی ہماری صحت پر حیران کن مثبت اثرات مرتب کرتی ہے، لہٰذا ایسے دوست جن کے ساتھ آپ خوشی محسوس کرتے ہوں ان سے اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔

    ماہرین طب کے مطابق خواتین کی صحت کے لیے سب سے فائدہ مند بات یہ ہے کہ اپنی سہیلیوں سے تعلق کو گہرا اور مضبوط کیے رکھیں۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • وزیر اعظم عمران خان سے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے وزیر صحت سے ملاقات کے دوران پنجاب میں صحت سے متعلق اصلاحات پر بریفنگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ روز وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے ایم ٹی آئی سمیت صحت سے متعلق دیگر موضوعات پر بھی گفتگو کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے عمران خان سے ملاقات کے دوران محکمہ صحت کی بہتری سے متعلق کیے جانے والے اقدامات پررپورٹ پیش کی۔

    وزیر اعظم اور وزیر صحت پنجاب کی ملاقات کے دوران صوبہ پنجاب اورخیبر پختونخوا کے وزراء اور سیکریٹریز بھی موجود تھے۔

    وزیرصحت پنجاب نے کہا تھا کہ ڈی ایچ کیو،ٹی ایچ کیواسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جائے اور ایمرجنسی میں طبی سہولتیں یقینی بنائیں گے۔

    اس سے قبل ہی وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صحت کے شعبے میں خدمات انجام دینے والوں کو وبائی امراض کے مکمل خاتمے کے لئے انسداد ڈینگی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔

    سعودی عرب سے اپنے پیغام میں انہوں نے متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کو مشورہ دیا تھاکہ وہ شعبوں میں رہیں اور انسداد ڈینگی ٹیموں کی کارکردگی پر گہری نظر رکھیں۔

  • وزیر صحت سندھ  کا نگلیریا اور کانگو وائرس سے متعلق اہم بیان

    وزیر صحت سندھ کا نگلیریا اور کانگو وائرس سے متعلق اہم بیان

    کراچی: وزیر صحت سندھ عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ہر انسان کو اپنی حفاظت خود کرنی چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.  اس موقع پر انھوں نے کانگو  اور نگلیریا وائرس سے متعلق اہم انکشافات کیے۔

    انھوں نے کہا کہ کانگو وائرس سے اب تک 29 افراد متاثر ہوئے ہیں، کانگو کے باعث 16 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، لائیو اسٹاک نے جانوروں پراسپرےکی یقین دہانی کرائی تھی.

    عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ نگلیریا کے اب تک 12کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، لازم ہے کہ انسان خود بھی اپنی حفاظت کرے.

    ڈائریا اور گیسٹرو کی وجہ مکھیوں کی بہتات ہے، روزانہ ہزاروں کی تعدادمیں بچے متاثر ہو رہے ہیں، ان مسائل سے نمٹنے کے لیے  ڈینگی اور ملیریا کے پروگرام کوایک کرنے جا رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: کراچی: کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان ناظم آباد کے اسپتال میں داخل

     صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹراماسینٹرایک سیمی گورنمنٹ ادارہ ہے، ایم ڈی سی نے ٹیسٹ 8 ستمبرکو لینا ہے، کوشش ہے کہ سندھ کے اداروں میں سندھ ڈومیسائل کے بچے داخلہ لیں.

    وزیر صحت سندھ نے کہا ہے کہ کچھ معاملات میں قوانین کی تبدیلی درکار ہے، جو فوری نہیں ہوسکتی.

    خیال رہے کہ بارش کے بعد کراچی میں مکھیوں کی بہتات ہے، جس سے نبرد آزما ہونے کےلیے ٹھوس اقدامات کا فقدان دکھائی دیتا ہے. اس باعث حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے.

  • ڈائری لکھنے کے حیرت انگیز فوائد

    ڈائری لکھنے کے حیرت انگیز فوائد

                  ایک زمانے میں ذاتی ڈائری لکھنے کا رواج نہایت عام تھا، ہر دوسرا شخص ڈائری لکھا کرتا تھا اور اس میں اپنے دن بھر کے واقعات درج کیا کرتا تھا۔

    وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ روایت ختم ہوتی گئی۔ جدید ٹیکنالوجی، موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹیبلیٹس نے ایک طرف تو ڈائری کی جگہ لے لی تو ساتھ ہی اس وقت کو بھی مصروف کردیا جس وقت میں ڈائری لکھی جاتی تھی۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں ڈائری لکھنا آپ کو کیا کیا فوائد دے سکتا ہے؟

    ماہرین کے مطابق روزانہ ڈائری لکھنا بہت سے جسمانی و دماغی فوائد پہنچا سکتا ہے۔ یہ عادت انسان کی قوت مدافعت کو بہتر بناتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ڈائری لکھنا سانس کے مرض استھما میں کمی کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    ڈائری لکھنے کا سب سے اہم فائدہ دماغی تناؤ اور ڈپریشن میں کمی آنا ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈائری میں اپنے جذبات اور احساسات لکھ لینا آپ کو دماغی طور پر پرسکون کرتا ہے جس سے آپ کے ڈپریشن میں کمی آتی ہے۔

    یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ کسی سے اپنی پریشانی کہہ کر اپنا دل ہلکا کرلیں۔

    ڈائری لکھنے سے انسان کو اپنی غلطیوں کو سمجھنے، انہیں درست کرنے، ان سے سیکھنے اور مستقبل میں نہ دہرانے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    ہم دن بھر میں مختلف قسموں کی صورتحال سے گزرتے ہیں اور ان پر مختلف ردعمل دیتے ہیں، بعد میں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہمارا ردعمل مناسب نہیں تھا۔

    ڈائری لکھنے کی عادت کی صورت میں دن گزرنے کے بعد جب ہم نئے سرے سے اس صورتحال پر غور کرتے ہیں تو اس صورتحال کا تجزیہ کرنے اور اس پر مناسب ردعمل کے بارے میں سوچنے کے قابل ہوتے ہیں، یوں ہم جذباتی طور پر اپنے آپ کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

    ڈائری لکھنے کی عادت آپ کو برے دنوں میں بھی اچھی اور خوشگوار یادیں یاد کروا سکتی ہے جس سے آپ کے دکھ اور ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    اور ہاں، یاد رہے کہ ماہرین کے مطابق ڈائری لکھنے کا مطلب لمبے چوڑے صفحات بھرنا نہیں، ایک مخصوص وقت میں چند سطروں میں اپنے دن بھر کا احوال لکھ دینے سے بھی آپ مندرجہ بالا فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

    تو پھر آپ کب سے یہ فائدہ مند عادت اپنا رہے ہیں؟

  • فلسطین کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کا شعبہ صحت متاثر ہوگا، اسرائیلی ذرائع

    فلسطین کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کا شعبہ صحت متاثر ہوگا، اسرائیلی ذرائع

    یروشلم : عبرانی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین یا حزب اللہ کے ساتھ جنگ کی صورت میں زخمیوں کو محفوظ مقامات یا ہسپتالوں میں منتقل کرنا زیادہ مشکل اور پیچیدہ ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ مستقبل میں فلسطین کے ساتھ جنگ کی صورت میں اسرائیل کا صحت کا شعبہ تباہی سے دوچار ہو سکتا ہے۔

    عبرانی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی طرف سے جنگ کی صورت میں اسرائیل کا داخلی ہیلتھ سسٹم ناکام ہوسکتا ہے۔

    اسرائیل کے سیکیورٹی ڈھانچے کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنگ کی صورت میں زخمیوں کو محفوظ مقامات یا ہسپتالوں میں منتقل کرنا زیادہ مشکل اور پیچیدہ ہو سکتا ہے، اس کی وجہ دشمن کے اسلحہ کے معیار میں ترقی اور اس کی جدید خصوصیات بتایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کا کہ اسرائیل کے پاس ایمبولینسوں کی قلت ہے اور اس قلت کا تناسب 30 فیصد تک ہے جبکہ فوجی شعبے میں ایمبولینسوں کی قلت 20 فی صد تک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جنگ کی صورت میں اسرائیل کا شعبہ حادثات بھی جنگ کی صورت میں متاثر ہوسکتا ہے، بہت زیادہ رش کی صورت میں اسرائیلی ہنگامی طبی سروسز کو مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

  • خبردار، مسلسل رات کی شفٹ کرنے سے زندگی کے چھ سال کم ہو سکتے ہیں

    خبردار، مسلسل رات کی شفٹ کرنے سے زندگی کے چھ سال کم ہو سکتے ہیں

    طبی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ مسلسل رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد کی صحت بری طرح متاثر ہوسکتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق مسلسل رات کی شفٹ میں کام کرنے سے ایک انسانی زندگی سے چھ سال کا عرصہ کم ہو سکتا ہے.

    آج ہم گلوبل ولیج میں رہتے ہیں، جہاں‌ زندگی کی تیز رفتاری سے مقابلہ کرنے کے لیے دن کے ساتھ ساتھ رات کے اوقات میں بھی ادارے اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں. اس کے لیے اسٹاف ہائر کیا جاتا ہے، جو شام یا رات کے اوقات میں کام کرتا ہے.

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق طویل عرصے تک رات کی شفٹ میں کام نے والے بھی اپنے اوقات کار سے غیرمطمئن رہتے ہیں.

    اس کا سبب یہ ہے کہ انھیں ایسے وقت پر کام کرنا پڑتا ہے جب باڈی کلاک (وقت کا اندازہ لگانے والی جسمانی صلاحیت) بدن کو نیند کے لیے تیار کر رہی ہوتی ہے، ایسے افراد کے لیے دن کی نیند خاطر خواہ ثابت نہیں ہوتی.

    مزید پڑھیں: پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    اسی طرح جب وہ سونے جاتے ہیں، تو انھیں نیند نہیں آتی اور یوں ان کی طرز زیست میں ایک خلا پیدا ہوجاتا ہے.

    ایک برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رات کی شفٹ میں کام کرنے سے انسان کی زندگی میں سے چھ سال تک کا عرصہ کم ہو سکتا ہے۔

    اس کا ایک سبب قدرتی روشنی سے محرومی بھی ہے، خیال رہے کہ دن میں دستیاب دھوپ دفتر کی روشنی سے 250 مرتبہ زیادہ روشن ہوتی ہے۔

  • پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس سینیٹر عتیق شیخ کی سربراہی میں ہوا۔ وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بابر بن عطا نے اجلاس کو بتایا کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ پولیو پر سینیٹر عائشہ رضا کے حوالے سے ٹویٹر پر دیے گئے پیغامات پر ہمارے تحفظات ہیں، بابر عطا اس کی وضاحت کریں۔ ’ٹویٹ ٹویٹ نہ کھیلا جائے اس لیے ہم نے اس مسئلہ کو کمیٹی ایجنڈے پر لیا ہے‘۔

    بابر عطا نے کہا کہ میں نے سینیٹ کا نام کسی بھی ٹویٹ میں استعمال نہیں کیا اگر ایسا ثابت ہو تو استعفیٰ دے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جس دن میرا نوٹیفکیشن ہوا اس دن مجھے ایک اخبار میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس انٹرویو میں عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ بابر عطا یونیسیف میں ایک کلرک تھا۔ ’جب سوشل میڈیا پر مجھ پر حملہ کیا جاتا ہے تو میں کس جگہ جاﺅں‘۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کی فیس مقرر کر دی ہے پھر اضافی پیسے کیوں وصول کیے جا رہے ہیں۔

    سیکریٹری صحت زاہد سعید نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے طلبا کی انشورنس کے لیے انشورنس کمپنیوں سے مک مکا کر لیا ہے۔ پی ایم ڈی سی قوانین کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز خود سے اپنی مرضی کی انشورنس کمپنی سے انشورنس نہیں کروا سکتے۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ اسلام آباد کے میڈیکل کالجز کی فیس کی مد میں تفصیلات کمیٹی میں پیش کی جائیں۔ پی ایم ڈی س کونسل کے صدر طارق بھٹہ شریف آدمی ہیں ان کے اختیار میں کچھ نہیں اصل اختیارات تو رکن علی رضا کے پاس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیڈرل ہیلتھ اتھارٹی کا ایکٹ بنے ایک سال گزر گیا لیکن آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ وزیر اعظم کو خط لکھیں گے کہ ریگولیٹری اتھارٹی کے معاملات کو جلد ختم کیا جائے۔

  • اب ڈپریشن اور عمر رسیدگی کے باعث کھو جانے والی یادداشت کی بحالی ممکن

    اب ڈپریشن اور عمر رسیدگی کے باعث کھو جانے والی یادداشت کی بحالی ممکن

    سان فرانسسکو: سائنس دان ایسا مالیکیول ایجاد کرنے میں کام یاب ہوگئے ہیں جو ڈپریشن اور زیادہ عمر کے باعث یادداشت کھو دینے والے مریضوں کی میموری واپس لے آتا ہے۔

    سائنسی جریدے مالیکیولر نیورو سائیکیٹری میں شائع ہونے والے مقالے میں مرکز برائے نشے کے عادی اور ذہنی صحت کینیڈا کے سائنس دانوں نے ایک نیا دافع مرض مالیکیول ایجاد کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”یہ مالیکیول دوا کی صورت میں 2022 یا 2023 تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    یہ تھیراپیوٹک مالیکیول نہ صرف مرض کی علامات کو نمایاں طور پر ختم کرتا ہے بلکہ دماغ کی اندرونی تہہ میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی بھی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ریسرچ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ڈپریشن یا عمر زیادہ ہو جانے کے باعث یادداشت کھو جانے کی صورت میں یادداشت کی بحالی کے لیے کوئی کارگر دوا موجود نہیں تھی، تاہم حالیہ ریسرچ نے یادداشت کھو جانے کے علاج میں ٹھوس امید دلائی ہے۔

    طبی تحقیق کے مطابق گابا نیورو ٹرانسمیٹرز نظام کے دماغ کے خلیات میں توڑ پھوڑ یادداشت کھو جانے کے ذمہ دار ہیں۔

    نیا مالیکیول نہ صرف گابا نیورو ٹرانسمیٹر کے ریسیپٹر تک جا کر دماغ کے اُن خلیات کی توڑ پھوڑ کو روکتا ہے بلکہ دماغ کے خلیوں کی تعمیرِ نو میں بھی کردار ادا کرتا ہے جس سے یادداشت کی بحالی ممکن ہو جاتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  یادداشت کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کام کریں

    طبی ماہرین نے بتایا کہ خلیوں کی تعمیرِ نو سے یادداشت واپس آنے کے بھی امکانات روشن ہیں۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چند ضروری اقدامات کے بعد یہ مالیکیول دوا کی صورت میں 2022 یا 2023 تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگی اور دماغی امراض میں ایک انقلابی حیثیت حاصل کرنے میں کام یاب ہو جائے گی۔