Tag: HEALTHY FOOD

  • سحر و افطار میں کون سی غذائیں کھانا ضروری ہیں؟ اے آئی نے بتادیا

    سحر و افطار میں کون سی غذائیں کھانا ضروری ہیں؟ اے آئی نے بتادیا

    رمضان المبارک میں سحر و افطار کی غذا کے معاملے میں ذرا سی احتیاط انسان کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے،

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ اس ماہ مقدس میں لذت اور ذائقے سے بھرپور پکوانوں سے ضرور لطف اندوز ہوں مگر احتیاط لازم ہے تاکہ بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کی معروف ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی سے ماہ رمضان میں خوراک کے استعمال اور بہترین غذائی نظام سے متعلق سوال کیا گیا۔

    جس کے جواب میں چیٹ جی پی ٹی نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں ایسی خوراک پر توجہ مرکوز کرنا اہم ہے جو جسم کو توانائی، نمی اور بھرپور غذائیت فراہم کرے تاکہ روزے کے دوران انسان کو سہارا مل سکے۔

    ماہ رمضان میں سحر و افطار کی خوراک سے متعلق بعض ہدایات مندرجہ ذیل سطور میں بیان کی جا رہی ہیں۔

    سحری میں کیا کھایا جائے؟

    سحری کو ایک متوازن خوراک ہونا چاہیے تاکہ انسانی جسم دن بھر چست رہے۔ ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جو توانائی فراہم کرے اور جسم کے اندر نمی برقرار رکھے تا کہ پیاس کے مسائل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ سحری کی غذاؤں میں کمپلیکسڈ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، صحت بخش چکنائی، ریشہ اور پانی و مشروبات شامل کریں۔

    سحری کا دسترخوان:

    اناج کا دلیہ جس کے ساتھ خشک میوہ جات ، بیج اور توت، گندم کی روٹی کے ساتھ ایواکاڈو اور ابلا ہوا انڈا، ایک گلاس پانی لیموں یا پودینے کے ساتھ ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

    ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کا سادہ اور اچھا طریقہ سحری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا ہے،اب یہ مقدار کتنی ہو، اس کے بارے میں فیصلہ آپ کو خود کرنا ہوگا مگر بہت زیادہ یا بہت کم نہ ہو۔

    افطاری کا اہتمام

    روزے میں پورا دن گزارنے کے بعد یہ بہت اہم ہے کہ ایسا افطار کیا جائے جو توانائی کی تجدید کرے اور جسم کو پھر سے پانی فراہم کرے۔ اس لیے افطار میں کھجور، پانی و مشروبات، سبزیوں، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور صحت بخش چکنائی کا استعمال کیا جائے۔

    افطاری میں پر تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے، اس سے وزن بڑھنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    افطاری کی اشیاء

    کھجور اور ایک گلاس پانی سے روزہ کھولیں، کم تیل میں پکائی گئی مرغی کا شوربہ یا دال اور مکس سلاد جس پر زیتون کا تیل چھڑکا گیا ہو، براؤن رائس کے ساتھ بھنی ہوئی سبزیاں شمل کریں۔

    افطار اور سحری کے درمیان رات میں کیا کھایا جائے

    غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ افطاری کے چند گھنٹے بعد کچھ ہلکا پھلکا کھا لیا جائے تاہم اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ چیز ہلکی اور صحت بخش ہو جس میں میٹھے یا چکنائی کی بہتات نہ ہو اس موقع پر خشک میوہ جات، بیج، پھل، یونانی دہی اور قدرتی جوس لیے جا سکتے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • افطار میں بنائیں کھجور سے بنی یہ مزیدار ڈش

    افطار میں بنائیں کھجور سے بنی یہ مزیدار ڈش

    کھجور جیسا لذیذ اور طاقت سے بھرپور پھل ہزاروں صدیوں سے انسانی خوراک کا اہم حصہ ہے اور دنیا کے ہر خطے میں رغبت سے کھایا جاتا ہے، لذت اور افادیت کے لحاظ سے اس کی متعدد اقسام ہیں۔

    ویسے تو کھجور سے بنی ڈشز پوری دنیا میں پسند کی جاتی ہیں، پاکستان بھی اپنے پکوان کے حقیقی ذائقوں کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    Dates

    لیکن ایک ڈش ایسی بھی ہے جس کا تعلق سعودی عرب سے ہے، جی ہاں یہ ہے کھجور سے بنائی گئی گئی ڈش جس میں کجھور کے ساتھ میدہ مکھن دار چینی براؤن شوگر، کشمش، سفید تل اور اخروٹ ڈال کر بنایا جاتا ہے۔

    اس ڈش کو کھجور کے رول کا نام دیا گیا ہے، آپ اسے ماہ رمضان میں سحر و افطارکے دستر خوان پر سجا سکتی ہیں اور اس کے بنانے کا طریقہ بھی نہایت آسان ہے۔

    اجزاء :

    ڈیڑھ پیالی میدہ یا آٹا، ایک پیالی نرم کھجور (گھٹلی نکال کر چھوٹے ٹکڑے کرلیں)، چار چمچے مکھن، ایک پیالی براؤن شوگر، ایک چمچہ پسی ہوئی دارچینی، آدھی پیالی اخروٹ کترلیں، حسب ِ ذائقہ کشمش۔

    کھجور

    رول بنانے کی ترکیب :

    ایک فرائنگ پین میں نمک پگھلا کر اس میں اخروٹ ڈال کر ہلکا سا تل لیں، اس کے بعد اس میں آٹا ڈال کر بھونیں، جب اچھی طرح سے بُھن جائے اور خوشبو آنے لگے تو اس میں دارچینی کا پاؤڈر، براؤن شوگر، کھجور اور کشمش ملا کر پکائیں۔

    جب یہ پک جائے تو چولہا بند کر دیں، نیم گرم رہ جائے تو ہتھیلی پر پھیلا کر اس پر آمیزہ رکھیں اور اس کے اوپر سفید تل ڈال دیں اور اب اسے رول یا پسندیدہ شکل دیں

    Khajoor

    یاد رہے کہ یہ سعودی عرب کا مقبول میٹھا پکوان ہے، ماہ صیام میں روزے داروں کے لئے یہ توانائی سے بھرپور غذا ثابت ہوگی۔

    نوٹ : یہ لذیذ اور صحت بخش پکوان سحری میں بھی کھایا جاسکتا ہے، چائے یا کافی کے ساتھ نوش کریں۔

  • سحری میں باسی روٹی کھانا کن بیماریوں سے بچاتا ہے؟

    سحری میں باسی روٹی کھانا کن بیماریوں سے بچاتا ہے؟

    اکثر لوگوں کو سحری میں اور بالخصوص چھوٹے بچوں کو صبح کے ناشتے میں باسی روٹی کھانا پسند نہیں ہوتا لیکن اگر انہیں اس کی افادیت کا علم ہوجائے تو اس کے بغیر ناشتہ ہی نہیں کریں گے۔

    جی ہاں !! باسی روٹی صحت کے لیے تازہ روٹی سے زیادہ مؤثر اور فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور فیٹس پایا جاتا ہے جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔

    یاد رکھیں ! وہ روٹی جسے ہم باسی سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں وہ اپنے اندر بے شمار کرشماتی فوائد رکھتی ہے۔ کئی بار رات کو کھانا کھانے کے بعد کچھ روٹیاں بچ جاتی ہیں جن کو ہم ضائع کردیتے ہیں لیکن اگر آپ رات کی بچی ہوئی روٹی صبح خالی پیٹ کھاتے ہیں اس سے آپ کو بہت سارے طبی فوائد حاصل ہوں گے۔

    اکثر گھروں میں رات کے کھانے میں روٹیاں بچ جائیں تو انھیں گرم کرکے صبح ناشتے کے وقت استعمال کیا جاتا ہے، یہ طریقہ بظاہر تو پیسے ضائع ہونے سے بچانے کے لئے کیا جاتا ہے مگر اس کے بہت سے فائدے بھی ہیں جن میں سے کچھ آج ہم آپ کو بتائیں گے۔

    تازہ روٹی میں باسی روٹی کے مقابلے میں گلائسیمک انڈیکس کی زائد مقدار موجود ہوتی ہے، اس وجہ سے تازہ روٹی خون میں شکر کی مقدار بڑھا دیتی ہے جبکہ باسی روٹی سے شوگر میں زیادہ اضافہ نہیں ہوتا۔

    باسی روٹی جلدی ہضم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے قبض کا بھی خاتمہ ہوتا ہے، اس روٹی کو ناشتے میں کھانے سے ڈبل روٹی اور بن خریدنے کی بچت بھی ہوتی ہے جو مصنوعی مٹھاس کی وجہ سے شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ ہیں۔

    اگر آپ رات کی بچی ہوئی باسی روٹی کو دودھ میں ڈال کر کھائیں گے تو اس سے ہمیشہ صحت مند اور تندرست رہیں گے اس سے شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے، اگر رات کی باسی روٹی صبح کے وقت دہی کیساتھ کھائیں گے تو طاقت کا انوکھا خزانہ اپنے جسم میں پائیں گے اور اس کو کھانے سے جسم میں نئی جان آجاتی ہے۔

    اگر ہمارا پیٹ خراب رہے گا تو ہم کئی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اگر کسی کا نظام انہضام ٹھیک طریقہ سے کام نہ کرتا ہو ایسے لوگوں کو باسی روٹی کو دودھ میں ڈال کر کھانے سے پیٹ سے جڑی بہت ساری بیماریوں سے چھٹکارہ مل جاتا ہے۔

  • کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کراچی: (ویب ڈیسک) کھیرے کے استعمال سے تیزابیت اور السر سے بچاؤ ممکن ہے۔

     جاپان میں کی گئی تحقیق کے مطابق کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جومعدہ کی جلن ،تیزابیت اور السر سےبچاتاہیں۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اورکیلشیم کا ایک خاص تناسب موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اورالسر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    نہار منہ ایک گلاس کھیرے کا جوس پینا ناصرف قوت بخش ہے بلکہ موٹاپے کو قابو کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

  • کھیرا ذہنی دباؤ سےمحفوظ رکھتا ہے

    کھیرا ذہنی دباؤ سےمحفوظ رکھتا ہے

    سلاد کا اہم جزو کھیرا نہ صرف جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھتا ہےبلکہ ذہنی دباؤ سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    سلاد میں استعمال ہونےوالی سبزی کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

  • سائنسدانوں نے ٹماٹر کو دنیا کا سب سےصحت مند پھل قرار دے دیا

    سائنسدانوں نے ٹماٹر کو دنیا کا سب سےصحت مند پھل قرار دے دیا

    امریکی ویب سائیٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کےمطابق امریکی ماہرین کی تحقیق سے ثابت ہوتا ہےکہ ٹماٹر میں پایا جانے والا آکسیڈنٹ اور لائکوپین ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

    اس کے استعمال سے خواتین کو ہڈیوں اورجوڑوں کےدرد کی شکایت نہیں ہوتی،ٹماٹر کا استعمال جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو برقرار رکھتا ہےجس سےامراض قلب کے خدشات کم ہوتے ہیں اور بڑھتے ہوئے وزن کو قابو میں رکھتا ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ ٹماٹرکا استعمال کرنےوالےلوگوں کو ضعیف العمری میں الزائمر کی بیماری لاحق ہونے کےبھی خدشات کم ہوتے ہیں اوریہ مختلف اقسام کے کینسر سے بھی بچاتا ہے جس کی وجہ سے اسے بلاشبہ دنیا کا سب سے صحت مند پھل قرار دیا جاسکتا ہے۔