Tag: Hearing

  • العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نواز شریف کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی، جج محمد ارشد ملک نے ریفرنس کی سماعت کی۔

    نواز شریف کے وکیل نے آج ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    سماعت میں نیب پراسیکیوٹرنے نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کردی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کے لیے تاریخ مقرر کی جائے۔

    عدالت نے کہا کہ پہلے شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان تو دیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ شواہد مکمل ہونے سے متعلق آج بیان دے دیں گے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی طرف سے ملزم کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ ہونا ہے تو ایک ریفرنس میں 342 کا بیان کیوں، اگر فیصلہ الگ الگ کرنا ہے تو اور بات ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے کہ پراسیکیوشن پہلے ایک ریفرنس کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ مقرر کردیں، عدالت چاہے تو دونوں ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ رکھ دے۔

    انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی عدالت نے127 سوال پوچھے تھے، ملزم نواز شریف کے بیان پر بھی وقت لگے گا۔

    عدالت نے کہا کہ نیب پہلے شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان دے۔

    عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس پر واجد ضیا کو کل طلب کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کل العزیزیہ ریفرنس میں حتمی شواہد مکمل ہونے سے آگاہ کرے۔

    احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کی سماعت میں تمام 22 گواہوں کے بیانات مکمل ہوگئے تھے جبکہ نواز شریف کے وکیل تفتیشی افسر پر جرح بھی مکمل کرلی۔

  • اثاثہ جات ریفرنس: اسحٰق ڈار کا گھر اور اکاؤنٹس کی رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    اثاثہ جات ریفرنس: اسحٰق ڈار کا گھر اور اکاؤنٹس کی رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت میں پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق تعمیلی رپورٹ جمع کروادی۔ رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار کا لاہور میں گھر اور اکاؤنٹس میں رقم صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    نامزد ملزمان سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر جرح کی۔

    پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے اسحٰق ڈار کے اثاثوں پر تعمیلی رپورٹ جمع کروا دی۔

    نیب کے مطابق اسحٰق ڈار کے بینک اکاؤنٹس اور موجود رقم کی تفصیلات پنجاب حکومت کو فراہم کردی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اور ان کی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں 5 کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم موجود ہے۔

    عدالت میں اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ اور بیٹے کے 3 پلاٹوں کی قرقی کی تعمیلی رپورٹ بھی جمع کروادی گئی۔

    تفتیشی افسر نادر عباس نے بتایا کہ اسحٰق ڈار کی گاڑیاں تحویل میں لینے کے لیے رہائش گاہ پر کارروائی کی گئی، اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ پر گاڑیاں موجود نہیں تھیں۔ گاڑیوں کی تلاش کی کوشش جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار اور اہلیہ کے شیئرز کی قرقی سے متعلق ایس ای سی پی رپورٹ کا انتظار ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد عدالت کو آگاہ کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی جاچکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دیا گیا جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    وکیل صفائی نے استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر جرح کی تاہم وہ مکمل نہ ہوسکی۔ آئندہ سماعت پر بھی محسن امجد پر جرح جاری رہے گی۔

    عدالت نے محسن امجد کو متعلقہ ریکارڈ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    سماعت میں 3 شریک ملزمان بھی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ درخواست 27 ستمبر کو قومی احتساب بیورو نے دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اسحٰق ڈار مفرور ہیں لہٰذا ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادیں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب کی جانب سے 28 ستمبر کو اسحٰق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کروائی گئیں جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور اسلام آباد میں 4 پلاٹس ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسحٰق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں لگژری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

  • نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت آج پھر ہوگی

    نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت آج پھر ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت آج پھر ہوگی، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کا ٹرائل آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک ریفرنس کی سماعت کریں گے۔

    سماعت کے دوران العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کے تفتیشی افسر اپنا بیان جاری رکھیں گے، جبکہ نواز شریف کی آج احتساب عدالت میں پیشی متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی، سابق وزیراعظم میاں نوازشریف عدالت میں موجود تھے۔

    العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد

    مذکورہ سماعت میں خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد تفتیشی افسرمحبوب عالم کے قلمبند بیان پراعتراض لکھوایا۔

    اس موقع پر عائشہ حامد نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ جے آئی ٹی کے مواد کو قانون شہادت کےمطابق دیکھے گی، جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسربطورشواہد پیش نہیں کرسکتے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل نے گزشتہ روز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح مکمل کرلی تھی۔

    احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت

    یاد رہے کہ 24 ستمبرکواحتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نوازشریف کی 5 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔

  • العزیزیہ ریفرنس کیس: سماعت آج صبح ساڑھے 10 بجے ہوگی

    العزیزیہ ریفرنس کیس: سماعت آج صبح ساڑھے 10 بجے ہوگی

    اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس کیس کی سماعت آج صبح ساڑھے 10 بجے پھر ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک آج پھر العزیزیہ ریفرنس کیس کی سماعت کریں گے، نوازشریف کے وکیل آج بھی جرح کریں گے، سماعت صبح ساڑھے دس بجے ہوگی۔

    نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے 14 ویں بار احتساب عدالت پیش کیا جائے گا، کلثوم نواز کی وفات کے بعد نوازشریف پہلی بار احتساب عدالت پیش ہوں گے۔

    بیگم کلثوم نواز کی وفات کے باعث نوازشریف کو پرول پر رہا کیا گیا تھا، آج ہونے والی سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث گواہ واجد ضیا پر آج بھی جرح کریں گے۔

    جے آئی ٹی کے والیم 10 سے متعلق سوال پرنیب پراسیکیوٹرکا اعتراض

    واضح رہے کہ گذشتہ روز احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی تھی۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی تھی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت میں گذشتہ بھی استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء پر جرح کی، جبکہ آج ہونے والی سماعت میں بھی وہ جرح کریں گے۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ طارق سلیم کا بیان مکمل ریکارڈ نہ ہوسکا۔ عدالت نے مزید دستاویزات کے ہمراہ انہیں آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ محسن نے اپنا بیان قلمبند کروایا۔ انہوں نے ملزم سعید احمد کی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات پر بیان ریکارڈ کروایا۔

    وکیل صفائی استغاثہ کے دوسرے گواہ محسن پر جرح اگلی سماعت پر کریں گے۔

    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا

    ریفرنس پر مزید سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی گئی جس میں گواہ طارق سلیم اور محسن کو پھر سے طلب کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل سماعت پر وکیل صفائی قاضی مصباح نے گواہ اشتیاق احمد پر جرح مکمل کی تھی۔

    خیال رہے کہ 2 دن قبل وزارت داخلہ اسحٰق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرچکی ہے۔ وہ اس وقت لندن میں موجود ہیں اور اب برطانیہ سے باہر نہیں جاسکتے۔

    ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ نے اسحٰق ڈار کا عام پاسپورٹ بھی بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا۔

    سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اس وقت اثاثہ جات ریفرنس کیس کے علاوہ پاکستان ٹیلی ویژن کے ایم ڈی تقرری کیس میں بھی عدالت کو مطلوب ہیں تاہم وہ وطن واپس آنے سے گریزاں ہیں۔

  • نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لایا گیا۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیا پر جرح کی۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے واجد ضیا پر جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ جے آئی ٹی کے پاس دستاویز ہیں جن میں ہل میٹل کو کمپنی ظاہر کیا گیا ؟ واجد ضیا نے کہا کہ ریکارڈ دیکھ کر بتا سکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ سورس دستاویزات موجود ہیں، ظاہر ہوتا ہے کہ ہل میٹل کمپنی ہے۔ سورس دستاویزات 20 جون 2017 کو جے آئی ٹی کو ملیں۔ سورس دستاویز ایم ایل اے لکھے جانے کے بعد 20 جون کو موصول ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ 05-2004 کو ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے ان کارپوریشن کا سال لکھا گیا، ایم ایل اے لکھے جانے کے وقت کسی گواہ نے ان کارپوریشن کا سال نہیں بتایا۔

    جوڈیشل کمپلیکس کی حالت زار پر جج ارشد ملک دوران سماعت بول اٹھے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جوڈیشل کمپلیکس کی ذمے داری لینے کو تیار نہیں، عمارت باقاعدہ طور پر ٹھیکے دار کی طرف سے حوالے نہیں ہوئی۔ خط لکھ کر معاملے پر توجہ دلائی گئی لیکن کوئی پیشرفت نہیں۔

    دوران سماعت کمرہ عدالت میں چیونگم چبانے پر جج محمد ارشد ملک نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جس نے منہ ہلانا ہے وہ باہر چلا جائے، کمرہ عدالت میں مسلسل منہ چلانا درست نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کے ڈیکورم کا خیال کریں یہ کوئی میلہ نہیں۔ اس وقت مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید بھی چیونگم چبا رہے تھے، جج کے ریمارکس کے بعد مشاہد حسین سید نے چیونگم چبانا بند کردی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ ہائیکورٹ میں نواز شریف کے خلاف کیس زیر سماعت ہے، عدالت نے خواجہ حارث کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرلی۔

    نواز شریف کو عدالت سے جانے کی اجازت دے دی گئی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل روانہ کر دیا گیا۔ العزیزیہ ریفرنس کی مزید سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

    گزشتہ سماعت پر واجد ضیا نے کہا تھا کہ ماڈرن انڈسٹری سے متعلق ایم ایل اے سعودی عرب نہیں بھیجا، جب سعودی عرب کو خط لکھا اس وقت کمپنی کا مکمل نام معلوم نہیں تھا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ ایم ایل اے صرف ایچ ایم ای سے متعلق سعودی عرب کو لکھا گیا، اس وقت کمپنی کے مکمل نام سے متعلق دستاویز دستیاب نہیں تھیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دستاویز کے مطابق کمپنی اسٹیل کے کاروبارسے متعلق ہے، ایم ایل اے لکھنے سے ایک دن قبل حسین نواز شامل تفتیش ہوئے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ تفتیش میں جے آئی ٹی کے علم میں آیا کہ ہل میٹل کا پورا نام کیا ہے اور جو دستاویزات دیے گئے اس میں کسی کا ایڈریس دیا گیا تھا؟ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ دستاویزات میں آفس ایڈریس اور پی او باکس نمبر دیا ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایازخان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایازخان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا

    اسلام آباد : این آئی سی ایل اسکینڈل کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایاز خان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا جو پاکستان میں ہوتا ہے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جسے پکڑنا تھا وہ تو ملک سے باہر بھاگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں این آئی سی ایل اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے نے نیب کو ایاز خان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا جسے پکڑنا تھا وہ تو ملک سے باہر بھاگ گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا پتہ ہے کیسے سیاسی طور پر لوگوں کو باہر بھیج دیا جاتا ہے، جو پاکستان میں ہوتا ہے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ دوران تحقیقات نیب لوگوں کو کیوں اٹھا کرلے جاتی ہے، نیب تحقیقات کے بہانے کیوں لوگوں کو لٹکا کر رکھتی ہے، جن کو پکڑنا ہوتا ہے آپ پکڑتے نہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے معلوم ہے نیب کیسے لوگوں کو باہر جانے کے راستےبتاتا ہے، ہمارےپاس ساری معلومات ہیں، جو شخص آپ کی قید میں آجاتا ہے، اسے نیب رگڑ دیتا ہے۔

    نیب کی جانب سےبتایاگیا ایازنیازی کےخلاف دو انکوائریاں چل رہی ہیں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ ایاز خان نیازی کے خلاف کوئی اور کیس ہے تو گرفتاری سے پہلے وارنٹ جاری کئے جائیں گے، ایاز خان نیازی ان وارنٹس کے خلاف دس دن میں ضمانت کرواسکیں گے۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں استغاثہ کے 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

    عدالت میں شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا رضوی بھی پیش ہوئے۔

    عدالت میں استغاثہ کے گواہ مرزا فیض الرحمٰن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ 17 اگست 2017 کو پہلی بار لاہور نیب کے سامنے پیش ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر ایپلی کیشن کی تفصیلات جمع کروائی تھیں۔

    خیال رہے کہ مرزا فیض الرحمٰن کا تعلق لینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ سے ہے۔

    مرزا فیض الرحمٰن کے علاوہ اظہر حسین اور علی اکبر بھنڈر نامی گواہان نے بھی بیان قلمبند کروایا۔ مزید گواہان میں میر زمان، فیصل شہزاد، انعام الحق اور شکیل انجم شامل ہیں۔

    گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد عدالت نے استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کو طلب کر لیا جن میں محمد اشتیاق، عمر دراز اور قمر زمان شامل ہیں۔

    احتساب عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔


     

  • لوگ چاہتے ہیں ڈیمز فنڈ کی نگرانی عدالت کرے،  چیف جسٹس

    لوگ چاہتے ہیں ڈیمز فنڈ کی نگرانی عدالت کرے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : دیامیربھاشا اور مہمند ڈیم کیس کی سماعت میں چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ لوگ چاہتے ہیں ڈیمز فنڈ کی نگرانی عدالت کرے، الیکشن کی وجہ سے فنڈزمیں پیسے نہیں آسکے، آنے والی نسلوں کو بچانے کیلئے کچھ کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 4رکنی لارجربینچ نے دیامیربھاشا اور مہمند ڈیم کیس کی سماعت کی، دوران سماعت اعتزازاحسن نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ کیا عدالت کا ڈیمز کیلئے فنڈز بنانے کا فیصلہ درست ہے، ڈیمز کیلئے فنڈز بنانے کا فیصلہ درست اور اچھا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جن ڈیمز پرتنازع نہیں ہے، ابھی اسی پر فوکس ہے، ڈیمز بننے تو ہیں، کالا باغ پر جب کبھی اتفاق ہوگا وہ بن جائے گا، لوگ چاہتے ہیں ڈیمز فنڈ کی نگرانی عدالت کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیمز ناگزیر تھے اس لیے 2ڈیمز بنانے کا حکم دیا، ڈیمز کا ڈیزائن کیا ہوگا ٹھیکہ کس کو دینا ہے یہ ہمارا کام نہیں، ریاست کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے، انتظامیہ کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کی وجہ سےفنڈزمیں پیسے نہیں آسکے، کالا باغ ڈیم کو قوم کے اتفاق پر چھوڑ رہے ہیں، حکومت اگر فنڈز اکٹھے کرسکتی ہے تو کرے، حکومت چاہے تو قائم فنڈز کو ٹیک اوور کرلے، عدالت کے ججز کا کام نہیں فنڈز اکٹھے کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ کل درگاہ کی حاضری پر مجھے 5لاکھ کسی نے چیک دیا، لوگ ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈز دینا چاہتے ہیں۔

    جسٹس عمرعطابندیال کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ ڈیمز بنانا عدالت کا کام نہیں، عدالت حکومت کی مدد کررہی ہے، ڈیمز کے فنڈز سے رقم کیسے جاری ہوگی، زلزلہ متاثرین کے فنڈز دوسرےمنصوبوں میں استعمال ہوگئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 9 سال کی بچی نے ساتھی طلبہ سے 5300 جمع کرکے مجھے دیئے، آنے والی نسلوں کو بچانے کیلئے کچھ کرنا پڑے گا، ڈیمزکی تعمیر کیلئے درکار رقم ہماری استطاعت سے بڑھ کر ہے۔

    ضیا شاہد نے بتایا کہ انڈس واٹر معاہدے کے ذریعے ستلج بیاس راوی بھارت کو دیے گئے، جس پر چیف جسٹس نے کہا عالمی معاہدہ یا ٹریٹی کرنا حکومت کا کام ہے، عدالت ٹریٹی سے متعلق حکومت کو ہدایت یا حکم کیسے دے سکتی ہے، حکومت کو کیسےکہہ سکتے ہیں معاملے کوعالمی سطح پراٹھائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

    چیف جسٹس کا بجلی کے بلز پر ہوشربا ٹیکسز پر نوٹس لینے کاعندیہ

    دوران سماعت چیف جسٹس نے بجلی کے بلز پر ہوشربا ٹیکسز پر نوٹس لینے کاعندیہ دیا اورکہا بجلی کے بلز میں ہوشربا ٹیکسز ہوتے ہیں، لوگوں کے پاس کھانے کے پیسے نہیں، اتنا بوجھ کیوں ڈالا گیا، ٹیکسز کی کلیکشن کا میکانزم بنانا پڑے گا۔

    بجلی کے بلزمیں نہ جانےکون سےٹیکس اورسرچاج ہیں، بجلی چوری کا بوجھ بھی عوام پر ڈال دیا جاتا ہے، بجلی کے بلز میں غریب آدمی اتنے ٹیکسز کیسے دے سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔