Tag: heart desease

  • کیا آپ کا دل کمزور ہے؟ اپنی صحت سے متعلق اہم راز جانیے

    کیا آپ کا دل کمزور ہے؟ اپنی صحت سے متعلق اہم راز جانیے

    ہمارے جسم میں دل ایک ایسا عضو ہے جب یہ کمزور ہونا شروع ہوتا ہے تو ایسی صورت میں کئی علامات سامنے آتی ہے جنہیں شناخت کرکے ہم دل کے صحت پر قابو پاسکتے ہیں۔

    مجموعی صحت کیلیے سب سے پہلے دل کا مضبوط ہونا لازمی امر ہے جس کیلیے ضروری ہے کہ اس کی دیکھ بھال اور علاج کا فوری بندوبست کیا جائے۔

    مندرجہ ذیل سطور میں ایسی 3 علامات کا ذکر کیا جارہا ہے جو دل کی کمزوری یا دل کی خرابی کی جانب اشارہ کر سکتی ہے۔

    ڈاکٹر جیریمی لندن، جو کہ ساوانا، جارجیا کے ایک ہارٹ سرجن ہیں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو چلنے یا لیٹنے کی صورت میں سانس لینے میں مشکل پیش آئے یا ٹانگوں میں سوجن محسوس ہو، تو یہ دل کے کمزور ہونے کی جانب اشارہ ہے۔

    سانس پھولنا

    جب آپ کو چلتے ہوئے سانس یا آکسیجن لینے میں مشکل پیش آرہی ہو اور آپ کو عام سے زیادہ تیز، گہری سانسیں لینا پڑرہی ہوں تو یہ عام طور پر دل یا پھیپھڑوں کی کسی بیماری کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

    لیٹنے پر سانس لینے میں دشواری

    آرتھوپینیا ایک طبی اصطلاح ہے جس میں لیٹنے پر سانس پھولنے لگتی ہے، لیکن عام طور پر بیٹھنے یا کھڑے ہونے سے راحت ملتی ہے۔

    اگر کسی کا دل کمزور ہے، تو ایسی صورت میں لیٹتے وقت ٹانگوں سے پھیپھڑوں کی طرف منتقل ہونے والے خون کو پمپ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    ٹانگوں میں سوجن

    جسم کے ٹشوز میں سیال جمع ہونے سے سوجن ہونے لگتی ہے، جسے ایڈیما کہا جاتا ہے۔ اگر آپ کی ٹانگوں کی رگوں میں خون پیچھے ہٹنا شروع ہو جائے تو یہ اشارہ ہو سکتا ہے کہ آپ کا دل ٹھیک سے کام نہیں کر رہا، یہ عام طور پر دل کی ناکامی کی پہلی قابلِ مشاہدہ علامت ہوتی ہے۔

    اگر کسی بھی شخص میں یہ علامت ظاہر ہونا شروع ہوں تو ایسی صورت میں وہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرے تاکہ معالج جسمانی معائنہ کے ساتھ کچھ ٹیسٹ بھی تجویز کرے۔

     

  • دل کے لیے صحت مند اندازِ زندگی اپنائیں

    دل کے لیے صحت مند اندازِ زندگی اپنائیں

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں دل کے امراض سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سمینارز اور آگاہی واک کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں دل کا عالمی دن انتیس ستمبر کومنایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں دل کی بیماریوں کے متعلق مکمل آگاہی اور ان سے بچاوُ کیلئے شعور پیداکرنا ہے، دنیا میں لاکھوں افراد ہر سال دل کی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    اس سال آج کے دن کا عنوان ’ دل کے لیے صحت مند انداز زندگی اپنانا اور ایکسرسائز کرنا‘ تجویز کی گئی ہے۔

    heart

    ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور گلوکوز کا بڑھنا، تمباکو نوشی، خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا ناکافی استعمال، موٹاپا اور جسمانی مشقت کا فقدان دل کے امراض میں مبتلا ہونے کی بڑی وجوہات ہیں۔

    اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سیمینارز، ریلیاں اور آگاہی واک کا انعقاد کیا جارہا ہے۔


    امراض قلب سے بچاؤ کے حیرت انگیز طریقے


    اسلامی طریقہ

    اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے پر گفتگو کی گئی ہے ، اسلام نے ایک دوسرے کے ساتھ اچھے اخلاق کا مظاہر ہ کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کے بے شمار طبی فوائد بیان کیے ہیں۔

    ماہرین نے ایک تحقیق میں 186 افراد کو شامل کیا گیا اور انکو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں ایک گروپ کے افراد کو کہا گیا کہ وہ کسی کے کام کرنے پر اچھے اخلاق سے پیش آئیں اور شکریہ ادا کریں اور خوش رہیں جبکہ دوسرے گروپ کے افراد کو کہا گیا کہ کوئی بات نہ کریں۔

    تحقیق کار پروفیسر پال ملز کا کہنا تھا کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی کہ دوسروں کا شکریہ ادا کرنے والے مریضوں کا موڈ خوشگوار رہا، جس کے باعث وہ کم تھکے اور کم دباؤ کا شکار ہوئے جبکہ ان کی حالت دوسرے گروپ کے افراد کے مقابلے میں نسبتا بہتر رہی۔

    شادی شدہ افراد آپس میں بات کریں

    ایک اور تحقیق میں ماہرین نے اوسط عمر کے 281 شادی شدہ افراد کو اپنی سٹڈی کا حصہ بنایا، جس سے انہیں معلوم ہوا کہ گفتگو انسانی جذبات، رویے یا مزاج اور نفسیات پر گہرشادی شدہ حضرات کے لئے دل کے دورہ سے بچنے کا مشکل ترین طریقہ ے اثرات مرتب کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مثبت گفت و شنید سے میاں بیوی میں 8.5فیصد تک امراض قلب کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

    خشک میوہ جات کا استعمال

    ماہرین کے مطابق روزانہ سرسٹھ گرام خشک میوہ جات کھانے سے خون میں اضافی کولیسٹرول کی سطح میں غیر معمولی کمی لائی جاسکتی ہے۔ ان میوہ جات میں عام غذا کی نسبت صحت مند چکنائی والےاجزاء، فائبر اور وٹامن موجود ہوتے ہیں، جو دل کےامراض سےبھی محفوظ رکھتے ہیں۔

    heart1

    لیموں سے اپنے دل کی صفائی کیجئے

    لیموں کے رس کا باقاعدہ استعمال نہ صرف دل کے امراض میں مبتلا ہونے سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کے علاج کےلیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    اس میں موجود پوٹاشیم ہائی بلڈ پریشر، چکر آنا، متلی، وغیرہ کو کنٹرول کرکے دماغ اور جسم کو سکون پہنچاتا ہے اور ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کوبھی کم کر دیتا ہے۔

    تیس منٹ کی تفریح آپ کو دل کے دورے سے بچا سکتی ہے

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرہفتے میں صرف تیس منٹ کسی پُرفضا مقام پرگزارئےجائیں تو اس سے نہ صرف ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے بلکہ دل کے عارضے کا خطرہ بھی ٹل سکتا ہے۔

    تحقیق سے معلوم ہوا ہےکہ کسی پارک یا پرفضا مقام پرگزارا گیا ایک گھنٹہ بھی ہائی بلڈ پریشر کو روکتا ہے اور ڈپریشن کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے ماہرین ماحولیات کے مطابق ہفتے میں صرف آدھاگھنٹہ کسی پارک میں گزارا جائے تو ڈپریشن کے واقعات میں سات فیصد اور ہائی بلڈ پریشر میں نو فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے۔

  • اورنج جوس کا استعمال امراض قلب سے بچاتا ہے، طبی ماہرین

    اورنج جوس کا استعمال امراض قلب سے بچاتا ہے، طبی ماہرین

    کراچی : بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے اورنج جوس کو اپنے معمولات میں شامل کیا جائے،یہ بات طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد بتائی۔

     طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ دو گلاس اورنج جوس کا استعمال دل کے امراض سے بچاتا ہے۔ اس کا استعمال جلد کی خوبصورتی، آنکھوں کی نشوونما اور جسم کا مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے تاہم جدید تحقیق کے مطابق اس کے باقاعدہ استعمال سے دماغی صلاحیتوں میں بھی حیرت انگیز اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نارنجی میں فلیووینوئڈز نامی کیمیائی مادہ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیکھنے اور معلومات ذخیرہ کرنے والے ایک اہم حصے ہپوکیمپس تک دماغی سگنل کی رسائی بہتر بناتا ہے۔

    اورنج جوس میں قدرتی طور پر ہیسپریڈن نامی کیمیکل شامل ہوتا ہے جو جسم میں داخل ہوکر دل کے امراض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس کے استعمال سے نہ صرف دل کر امراض سے نجات ملتی ہے بلکہ یہ بلڈ پریشر اور کولیسڑول کو بھی کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • چھوٹے قد کے حامل افراد میں دل کے دورے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں

    چھوٹے قد کے حامل افراد میں دل کے دورے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں

    میامی: نئی تحقیق کے نتیجے میں ثابت ہوا ہے کہ میانہ اور چھوٹے قد والے افراد میں لمبے قد کے حامل افراد کی نسبت دل کا دورہ پڑنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ تحقیق میں قد اوردل کے دورے کے درمیان تعلق کی تصدیق کی گئی ہے۔

    تحقیق میں سب سے پہلے تو یہ ثابت کیا ہے کہ دل کے دورے کا تعلق جینیاتی تبدیلیوں سے ہوتا ہے جو کہ یہ طے کرتی ہیں کہ قد کا لمبا یا چھوٹا ہونا طے کرتی ہیں۔

    یہ ریسرچ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔

    محققین نے لگ بھگ دو لاکھ افراد سے حاصل کئے ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کیے گئے 180 جینیاتی تغیرات پر تحقیق کی ہے جن کے سبب دل کی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں جواں مرگی کی وجوہات میں یہ سب سے عام وجہ ہے اور ہر چھ میں سے ایک مرد اور دس میں سے ایک عورت اس کا شکار بن جاتے ہیں۔

    تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ قد اور دل کی بیماری کا تناسب ڈھائی انچ قد پر13.5 فیصد ہے یعنی قد میں ہونے والا ہرڈھائی انچ کا اضافہ 13.5 فیصد دل کے دورے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔