Tag: heart of asia

  • ہارٹ آف ایشیا اعلامیہ سے بھارتی پروپیگنڈے پر مبنی دہشت گردوں کی فہرست ختم

    ہارٹ آف ایشیا اعلامیہ سے بھارتی پروپیگنڈے پر مبنی دہشت گردوں کی فہرست ختم

    اسلام آباد: ہارٹ آف ایشیا اعلامیہ سے بھارتی پروپیگنڈا پر مبنی دہشت گردوں کی فہرست ختم کردی گئی۔ پاکستان نے مثبت سوچ کے ساتھ فہرست کو اعلامیہ کا حصہ بننے دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

    دفتر خارجہ کے اعلان کے مطابق ہارٹ آف ایشیا اعلامیہ سے بھارتی پروپیگنڈا پر مبنی دہشت گردوں کی فہرست ختم کردی گئی۔

    دہشت گرد تنظیموں کی یہ فہرست امرتسر اجلاس میں اعلامیہ کاحصہ بنائی گئی تھی۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان نے مثبت سوچ کے ساتھ فہرست کو اعلامیہ کا حصہ بننے دیا تھا تاہم بھارت نے فہرست کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق باکو اجلاس میں پاکستان کے اعتراض پر فہرست کو اعلامیہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اعتراض پر معاملہ انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کو بھیجا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی اعتراض کے بعد ورکنگ گروپ جامع فہرست مرتب کرے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسئلہ کشمیر کے بغیر امن ممکن نہیں، طالبان کے مراکز افغانستان میں ہیں، عبدالباسط

    مسئلہ کشمیر کے بغیر امن ممکن نہیں، طالبان کے مراکز افغانستان میں ہیں، عبدالباسط

    امرتسر: انڈیا میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں، بھارت سے مذاکرات کے خواہش مند ضرور ہیں تاہم ہمارا بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر ہے جب تک یہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ کانفرنس کا اعلامیہ اچھا ہے کیونکہ اس میں کالعدم تنظیموں کا ذکر بھی آیا، ہم افغانستان میں امن کے خواہش مند ہیں اس لیے پچھلے 35 سال سے قربانیاں پیش کرتے آرہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت موجود ہے، ہمارا روز اول سے مطالبہ ہے کہ ایسے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور قیادت کا خاتمہ کیا جائے تاہم افسوس ہے کہ پڑوسی ملک کی جانب سے خاتمے کے بجائے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگادیا جاتا ہے۔


    پڑھیں: ’’ ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی ‘‘


    پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی وہ ویسے ہی اچانک مل گئے اور تھوڑی بہت بات چیت ہوئی لیکن باقاعدہ طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

    بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عبدالباسط نے کہا کہ ہم غیر مشروط مذاکرات کے خواہش مند ہیں تاہم بھارت اُسے کمزوری سمجھتا ہے، ہم برابری کی سطح پر مذاکرات چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی سے بھیک مانگ رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی ‘‘


    دوسری جانب ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر بھارتی حکام نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر مشیر خارجہ کو پریس کانفرنس سے روک دیا، اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ ’’بھارت نے سیکیورٹی کو جواز بنا کر پریس کانفرنس کرنے سے روکا جو ہمارا حق تھا‘‘۔
  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی

    امرتسر: بھارت میں افغانستان سے متعلق ہارٹ آف ایشیا کانفرنس دوسرے روز بھی جاری ہے‘پاکستان کی نمائندگی کرنے والے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دے دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوسرے روز ایشائی ممالک کے وزیر خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے کیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ’’بھارت جب چاہے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان بھی افغانستان میں امن و امان خواہ ہے، خطے میں امن کے لیے ہماری کوششں جاری رہیں گی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ ہم خطے میں ہونے والی دہشت گردی کے مخالف جبکہ امن و امان قائم کرنے کے خواہش مند ہیں۔


    پڑھیں: ’’ نواز شریف ٹھیک ہیںِ؟ میرا سلام دیں، مودی، سرتاج عزیز سے ملاقات ‘‘


    قبل ازیں سرتاج عزیز کی افغان صدر اور بھارتی مشیرقومی سلامتی اجیت دوول  سے ملاقات  بھی ہوئی۔ بھارتی وزیراعظم  بھی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک ہیں، افغان صدر اشرف غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خطے میں دہشتگردی کےخاتمےکے لیے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان کی تعمیرنوکے لیے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امدادکاخیرمقدم کرتےہیں۔

    دوسری جانب بھارت کی جانب سے غیر امتیازی سلوک کے باعث پاکستانی وفد نے مودی حکومت کی جانب سے دیے گیے شیڈول پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انڈیا کی جانب سے پاکستان کو اٹاری سرحد پر دورے کی دعوت دی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان نے عمل نہ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ’’بھارت تاثر دینا چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے‘‘۔

  • پاکستان کا بھارت میں‌ منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں‌ شرکت کا اعلان

    پاکستان کا بھارت میں‌ منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں‌ شرکت کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کرلیا، سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ کانفرنس افغانستان سے متعلق ہے، نظر انداز نہیں کرسکتے۔

    میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا میں شرکت کرنے کے لیے ضرور جاؤں گا، کانفرنس افغانستان سے متعلق ہے اسے نظر انداز نہیں کرسکتے،پاکستان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے،اشتعال انگیزی جاری رہنے سے خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے،اس جارحیت سے عالمی برادری کو آگاہ کررہے ہیں ۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ پاک فوج ملک پر ہونے والے حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور بھارتی جارحیت کا بھرپو جواب دے رہی ہے۔

    متنازع ترین شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے پر انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ کے آنے سے پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئے گی، پاکستان اور امریکا ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔

  • بھا رتی وزیراعظم نریندرمودی آئندہ سال پاکستان کا دورہ کریں گے، سشما سوراج

    بھا رتی وزیراعظم نریندرمودی آئندہ سال پاکستان کا دورہ کریں گے، سشما سوراج

    اسلام آباد: بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ بھا رت ،پاکستان اورافغانستان کے ساتھ تجارتی معاہدے میں شراکت کے خواہمشند ہے، بھارتی وزیر خارجہ نے نوید دی کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی آئندہ سال پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے ساتھ تجارتی معاہدے میں شراکت داری کے خواہشمند ہیں۔

    بھارتی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندرمودی سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے اگلے سال پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے۔افغانستان میں دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کے لئے ملکرکوششیں کرنا ہوں گی۔

    سمشا سوراج نے کہا کہ بھارت اورافغانستان میں تجارت کے لئے پاکستان کا کردار اہم ہے.