استنبول : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے احتجاجاً بھارتی وزیر کے خطاب کا بائیکاٹ کردیا۔
وہ خطاب شروع ہونے سے قبل ہی ہال سے باہر روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظربھارتی وزیر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کیں انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان، ترک وزیر خارجہ چاوش أوغلو اور افغانستان کے قائم مقام وزیرخارجہ ادریس زمان سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے ترک صدر کو پاکستان کی قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔ اس کے علاوہ وزیر خارجہ کی استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران امریکہ کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو کی گئی۔
امرتسر : ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں روسی نمائندے نے بھارت اور افغانستان کی جانب سے پاکستان پر تنقید کرنا غلط قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزکی تقریربہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان کی جانب سے مالی امداد کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ پاکستان اس رقم کو انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے استعمال کرے۔
کانفرنس میں موجود روسی نمائندے زامر کابلو نے اپنے رد عمل میں کہا کہ روس بھارت اورافغانستان کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے لاتعلقی کا اظہار کرتا ہے۔
روسی نمائندے نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید کرناغلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیزکی تقریر بہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس کاایجنڈہ ہائی جیک نہیں ہوا۔
اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارت پہنچ گئے، انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے عشایے میں شرکت کرکے ان سے مالقات کی اور مصافحہ بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر امرتسر میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے، پاکستان کی جانب سے نمائندگی کرنے کے لیے مشیر خارجہ سرتاج عزیزآج بھارتی شہر امرتسر پہنچ گئے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کی نمائندگی کرنے والے مشیر خارجہ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی جس کے بعد بھارت کی جانب سے رابطہ بھی کیا گیا، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات متوقع بھی ہے۔
پاکستائی ہائی کمیشن کے مطابق سرتاج عزیز نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے عشایے میں شرکت کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے مصافحہ کیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا مشیر خارجہ سے سوال کیا کہ وزیراعظم نواز شریف ٹھیک ہیں؟انہیں میرا سلام اور نیک تمنائیں پہنچائیں۔
سرتاج عزیز نے جواب دیا کہ وزریراعظم ٹھیک ہیں اور انہوں نے آپ کے لیے نیک تنمائوں کا اظہار کیا ہے۔
پاکستائی ہائی کمشنر عبدالباسط نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم اور سرتاج عزیز کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، بھارتی وزیراعظم نے عشایے کے شرکا سےملاقات کی اور سرتاج عزیز سے بھی مصافحہ کیا۔
انہوں نے بتایاکہ اتوار کی صبح ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا آغاز ہوگا، کانفرنس میں سرتاج عزیز پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، کانفرنس افغانستان کے موضوع پر ہے جس میں سرتاج عزیز کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
عبدالباسط نے بتایا کہ افغانستان کے لیے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار اد کیا ہے اور کریں گے، ہماری شرکت اسی حوالے سے ہے اور اسی حوالے سے رہے گی، کانفرنس میں توجہ افغانستان کے موضوع پر ہے تو اسی پر رہنی چاہیے۔
خیال رہے کہ سرتاج عزیز کے ساتھ پاکستانی صحافیوں ایک وفد بھی بھارت پہنچا ہے ۔
قبل ازیں ان کا امرتسر ایئرپورٹ پر رسمی استقبال کیا گیا اس موقع پر بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط بھی موجود تھے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کانفرنس میں شرکت کرنے کا فیصلہ افغانستان میں امن کی خاطر کیا گیا، ملاقات کے لیے پاکستان کی جانب سے نہیں بلکہ وزیراعظم مودی کی جانب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
قبل ازیں سرتاج عزیز نے امرتسر پہنچنے کے بعد علیل بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے لیے گل دستہ بھیجا، اطلاعات ہیں کہ گلدستہ ان کے گھر بھیجا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سرتاج عزیز نے سشما سوراج کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا تھا کہ بھارت میں منعقد ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان شرکت کرے گا، شرکت کا مقصد خطے میں امن کو فروغ دینا ہے۔
واضح رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس آج بھارت کے شہر امرتسر میں شروع ہوگی۔ پہلے روز سیکریٹریز اور دوسرے روز وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
اسلام آباد : وزیراعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہےکہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے۔ وزیر اعظم اسلام آباد میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردی پر کامیابی سے قابو پایا۔
اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے تقریب سے وزیرِاعظم نواز شریف نے بھی ابتدائی خطاب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، خطے کی معاشی ترقی اور استحکام افغانستان کے امن سے منسلک ہے۔
وزیر اعظم نے افغانستان کے دشمن کو پاکستان کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان خود مختار ریاست ہے اسکی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں۔ ہماری توجہ افغانستان میں پائیدار امن پر ہے، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ مہمان ممالک خطے میں امن کیلئے متحد ہونگے،پر امن ہمسائیگی ہی ہمارا مشن ہے،چین کے ساتھ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔مسلسل امن کیلئے پر امن افغانستان ضروری ہے۔
افغان صدر کا ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان سے مضبوط رابطوں کے خواہشمند ہیں پاکستان اور افغانستان کی عوام ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔افغان مہاجرین کا مسئلہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارت،چین ، امریکا، روس ، ترکی ، ایران سمیت ستائیس ملکوں کے مندوبین شریک ہیں، اسلام آباد میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا افتتاح وزیراعظم نوازشریف اورافغان ۔ صدراشرف غنی نے مشترکہ طورپرکیا۔
افغان صدر اشرف غنی کا شاندار استقبال
قبل ازیں افغانستان کے صدر اشرف غنی کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچے تو نور خان ایئربیس پر وزیر اعظم نواز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر افغان صدر کو اکیس توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی، اور معزز مہمان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ اور دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بھی بجائی گئیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، طارق فاطمی، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ اور مسلح افواج کے سربراہان بھی اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ موجود تھے۔
اسلام آباد: ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے تقریب میں ابتدائی خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، خطے کی معاشی ترقی اور استحکام افغانستان کے امن سے منسلک ہے۔
افغانستان میں قیام امن اور اقتصادی ترقی کے لیے اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس شروع ہوگئی، کانفرنس میں بھارت،چین ، امریکا، روس ، ترکی ، ایران سمیت ستائیس ملکوں کے مندوبین شرکت کریں گے.
اسلام آباد میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا افتتاح کل وزیراعظم نوازشریف اورافغان صدراشرف غنی مشترکہ طورپرکریں گے، امریکی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ پاکستان میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے انعقاد پرخوشی ہے۔ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مقصد افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور وسط ایشیائی ریاستوں کے تعاون سے افغانستان میں سلامتی کی صورت حال کو بہتر بنانا ہے۔کانفرنس میں افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کےمعاملے پربھی غورکیا جائے گا۔
افغان نائب وزیرخارجہ حکمت خلیل کرزئی کا کہنا ہے کہ افغانستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے، کانفرنس خطے کے ملکوں میں تجارتی اوراقتصادی تعاون بڑھانے میں مددگار ہوگی۔
اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کو اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی.
پاکستان دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے ہمیشہ آگے رہتا ہے ایسا ہی ایک اور قدم پاکستان کی جانب سے اٹھایا گیا، جسمیں پاکستان نے اسلام آباد میں افغانستان سے متعلق کانفرنس ہارٹ آف ایشیا کا دعوت نامہ ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیج دیا۔
پاکستان کی جانب سے اس مثبت اقدام کو بھارتی میڈیا نے بھی خوب سراہا ہے.
بھارت نے دعوت نامہ موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے، تاہم ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ سشما سوراج کانفرنس کیلئے پاکستان آئینگی یا نہیں۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس 7 سے 8 دسمبر تک اسلام آباد میں منعقد ہورہی ہے.