Tag: Heart

  • دل کا عالمی دن: امراض قلب کے مریض کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار

    دل کا عالمی دن: امراض قلب کے مریض کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم قلب منایا جارہا ہے، یہ دن بے شمار افراد کو موت کا نشانہ بنانے والے دل کے مختلف امراض کے بارے میں آگاہی اور بچاؤ کا شعور پھیلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔

    دل کا عالمی دن یعنی ورلڈ ہارٹ ڈے منانے کا مقصد لوگوں کو امراض قلب کی وجوہات، علامات، بروقت تشخیص، علاج اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنا ہے۔

    رواں برس اس دن کو امراض قلب اور کرونا وائرس کے تعلق سے منسوب کیا گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف بن سکتے ہیں لہٰذا دل کے مریضوں کو عام افراد کے مقابلے میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

    دل کے عارضے کی ایک بڑی وجہ تمباکو نوشی، شوگر، بلند فشار خون، آرام پسندی، غیر متحرک طرز زندگی، موٹاپا، بسیار خوری پھلوں اور سبزیوں کا ناکافی استعمال اور باقاعدگی کے ساتھ ورزش نہ کرنا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہونے والی کل اموات میں سے ایک تہائی اموات شریانوں اور دل کی مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلکی پھلکی سادہ غذا اور دن میں صرف آدھے گھنٹے کی ورزش کو معمول بنا کر دل کے بہت سے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔

  • راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، شیخ‌ رشید

    راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، شیخ‌ رشید

    راولپنڈی : وفاقی وزیر شیخ رشید نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کہا کہ مودی نے کوئی گھناؤنہ کھیل کھیلا تو پنڈی کی عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ پاکستان کے سربراہ اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے راولپنڈی لال حویلی کا باہر یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے بچے بچے کے ساتھ ہیں، لال حویلی کا رشتہ کشمیر کے لال چوک تک کشمیریوں کے ساتھ محبت کا ہے۔

    شیخ رشید نے بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے کوئی گھناؤنہ کھیل کھیلا تو پنڈی کے لوگ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    وزیر ریلوے نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے، راولپنڈی کےعلاوہ پنجاب میں ایسا کوئی شہر نہیں جہاں 2 یونیورسٹیاں ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں وزارت کا بھوکا نہیں ہوں لیکن عزت کا بھوکا ضرور ہوں، راولپنڈی علم کی روشنی اور غیرت کا شہر ہے۔

    شیخ رشید نے وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ عمران خان سے میرا محبت کا رشتہ ہے، خان صاحب کے سامنے اسد عمر کو واپس لاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ آٹا گھی مافیا کا ٹولہ ہے انہوں نے کبھی ووٹ نہیں دیا، اقتدار کا وقت کا پتہ نہیں چلتا کہ کیسے گزر جاتا ہے، احساس ہے کہ آج غریب بجلی، گیس کا بل نہیں دے سکتا۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے مزید کہا کہ آنے والے برسوں میں پاکستان چین کے ساتھ مضبوط دیوار کی طرح کھڑا ہوگا۔

  • شامی شہری کا سعودیہ میں تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی سے دل کا کامیاب آپریشن

    شامی شہری کا سعودیہ میں تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی سے دل کا کامیاب آپریشن

    ریاض :سعودی عرب کے ماہرین صحت نے شام سے حج کےلئے آنے وا لے شہری کی تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اس کے دل کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ میں قائم شاہ عبداللہ میڈیکل سٹی میں شام سے آئے ایک حاجی کو لایا گیا جس کے دل کی دھڑکن بہت تیز تھی اور اس پر بار بار غشی کے دورے پڑ رہے تھے۔

    میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے کیس کو فوری طورپر حل کرنے اور دل کی دھڑکن کنٹرول کرنے کے لیے وینٹی کولر کی مدد سے اسے ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی مگر مریض کو فرق نہیں ہوا جس پر اسے فوری طورپر کارڈیک کیتھیریٹائزیشن کے عمل کے لیے دوسرے وارڈ میں منتقل کردیا،وہاں پر تھری ڈی امیجنگ کی مدد سے اس کے دل کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔

    سعودی عرب کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ ایک پیچیدہ کیس تھا مگر اسے کم سے کم وقت میں حل کرلیا گیا ہے۔ شامی حاجی کو جلد ہی ہسپتال سے خارج کردیا جائے گا اور وہ مناسک حج بھی ادا کرسکے گا۔

  • تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے انسانی دل تیار

    تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے انسانی دل تیار

    تھری ڈی پرنٹنگ ہر سائنسی شعبے میں انقلاب لانے والی ٹیکنالوجی ہے جسے مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اب محققین نے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے ایسا پہلا دل تیار کر لیا ہے جس کے لیے انسانی جسم کی بافتوں کو استعمال کیا گیا ہے۔

    اپنی نوعیت کا یہ منفرد تجربہ اسرائیلی ماہرین نے کیا ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے دل کی تیاری انسانوں میں دوران خون کے امرض کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔

    ماہرین کے مطابق یہ دل ان طبی خطرات اور پیچیدگیوں کو بھی کم کر سکے گا جو کسی مریض کے جسم میں کسی دوسرے انسان کے دل کی پیوند کاری سے جنم لیتے ہیں۔

    خرگوش کے دل کے جتنا یہ دل پہلی بار پوری کامیابی کے ساتھ خلیوں، رگوں اور دل کا خون وصول کرنے والے خانے ’وینٹریکل‘ سے بنایا گیا ہے۔ ماضی میں دل کی تھری ڈی ساخت بنائی گئی تھی مگریہ خلیوں یا خون کی رگوں کے ساتھ نہیں بنایا گیا تھا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں دنیا کے بہترین اسپتالوں میں اعضا کے پرنٹرز دستیاب ہوں گے اور یہ معمول کے طریقہ کار کے مطابق ٹرانسپلانٹ کیے جائیں گے۔

  • مزیدار پنیر آملیٹ آپ کی صحت کا دشمن

    مزیدار پنیر آملیٹ آپ کی صحت کا دشمن

    پنیر کھانا یوں تو صحت کے لیے فائدہ مند ہے اگر اسےاعتدال میں کھایا جائے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک موقع پر یہ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ناشتے میں پنیر والا آملیٹ کھاتے ہیں تو آپ خود کو خطرناک نقصان کی دعوت دے رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انڈے کی زردی مفید کولیسٹرول سے بھرپور ہوتی ہے جس کے بعد جسم کو مزید کسی کولیسٹرول کی ضرورت نہیں رہتی۔ ایسے میں انڈے کے ساتھ پنیر کھانا جسم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایک دن میں 300 ملی گرام سے زائد کولیسٹرول امراض قلب میں 17 فیصد اضافہ کردیتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہفتے میں 3 یا 4 سے زائد انڈے کھانا آپ کی صحت کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ایک انڈہ اوسطاً 85 کیلوریز کے مساوی توانائی رکھتا ہے، انڈے میں پائی جانے والی توانائی ہر موسم میں انسانی جسم کی ضرورت پورا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • عالمی یوم صحت: اچھی صحت کے لیے دواؤں سے زیادہ کارآمد عادات

    عالمی یوم صحت: اچھی صحت کے لیے دواؤں سے زیادہ کارآمد عادات

    ایک عام خیال ہے کہ بہترین صحت کے لیے متوازن غذاؤں کا استعمال، ورزش اور کسی بیماری کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے علاج کروانا اور دوائیں لینا ضروری ہے۔

    مندرجہ بالا اشیا صحت کی بہتری کے لیے یقیناً ضروری ہیں۔ لیکن ہم صحت کی بہتری کے لیے چند ضروری اشیا اور عادات کو بھول جاتے ہیں جن کی عدم موجودگی متوازن غذاؤں اور دواؤں کے باوجود ہمیں بیمار رکھتی ہیں۔

    آج صحت کے عالمی دن کے موقع پر یہ عادات اپنا کر صحت مند زندگی کی طرف پہلا قدم بڑھائیں۔


    ذہنی سکون

    اگر آپ ذہنی طور پر پریشان اور بے سکون ہیں اور اس کے لیے کسی ماہر نفسیات سے مہنگی دوائیں خرید کر کھا رہے ہیں تو آپ اپنے علاج کے اہم پہلو کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

    ان چیزوں میں الجھے رہنا جو آپ کو ذہنی طور پر بے سکون کردیں۔

    دفتر یا گھر میں لڑائی جھگڑا عموماً ذہن کو پریشان کردیتا ہے اور آپ کوئی بھی دماغی کام کرنے کے قابل نہیں رہتے، لہٰذا جب بھی ایسا کوئی موقع آئے آپ اس جگہ سے دور چلے جائیں اور معاملے سے قطعاً دور رہنے کی کوشش کریں۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ ذہنی الجھنوں کا شکار ہیں؟

    کسی دانا کا قول ہے، ’جب بھی 2 ہاتھیوں میں لڑائی ہو تو چیونٹی کو فوراً اپنے بھاگنے کی فکر کرنی چاہیئے‘۔

    اسی طرح اسمٰعیل میرٹھی کا شعر ہے۔

    جبکہ دو موزیوں میں ہو کھٹ پٹ
    اپنے بچنے کی فکر کر جھٹ پٹ

    اگر آپ دماغی طور پر بے سکون ہیں تو آپ بالکل اسی چیونٹی کی طرح ہیں جو کسی دوسرے کی لڑائی میں خوامخواہ کچلی جاتی ہے۔

    ہاں البتہ اگر آپ لڑائی جھگڑے کے شوقین ہیں تو پھر بہترین ماہر نفسیات کی مہنگی سے مہنگی دوا بھی آپ کو سکون نہیں دے سکتی۔


    دلی سکون

    اسی طرح آپ کے دل کو نہایت پرسکون اور اطمینان سے بھرپور ہونا چاہیئے۔ غصہ، نفرت، حسد، انتقام ان تمام جذبات کو اپنے دل سے نکال پھینکیں۔ چیزوں کو درگزر کرنے اور معاف کرنے کی عادت ڈالیں۔

    بعض افراد غصے میں برا کہہ دیتے ہیں اور پھر پچھتاتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا۔ اس کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ جس سے آپ نے غصے میں گفتگو کی اس سے معذرت کرلیں۔ یہ عات آپ کے دل کو بہت سکون پہنچائے گی۔

    مزید پڑھیں: بے رنگ زندگی کو تبدیل کرنے والی 5 عادات

    اچھی چیزوں کو سراہیں۔ اگر کوئی شے بری ہے تو اس کی برائی کرنے کے بجائے وہاں سے ہٹ جائیں۔

    اسی طرح ان کاموں کو جنہیں آپ بہت شوق سے کرتے ہیں، جیسے لکھنا، شاعری، مطالعہ، مصوری، موسیقی وغیرہ انہیں ادھورا مت چھوڑیں۔ جب تک کوئی ادھورا کام آپ کے سر پر لٹکتا رہے گا آپ کبھی بھی سکون کی سانس نہیں لے سکیں گےاور مستقل ذہنی اور دلی بوجھ کا شکار رہیں گے۔


    روحانی سکون

    جب آپ کا دل اور دماغ پرسکون ہوگا تو لازماً آپ خود کو روحانی طور پر بھی پرسکون محسوس کریں گے۔ روحانی سکون کے لیے وہ کام کریں جنہیں کرنے کا آپ کو شوق ہو۔

    عبادت کریں۔ جس خدا کو بھی مانتے ہیں اس کے آگے روئیں، گڑگڑائیں۔ رونے سے آپ کا کتھارسس ہوگا اور آپ خود کو ہر طرح سے پرسکون محسوس کریں گے۔


    محبت کریں

    لوگوں سے محبت کرنے کی عادت ڈالیں۔ پہلی نظر میں لوگوں کو جانچنے، پرکھنے اور پھر اس کی بنیاد پر کوئی رائے قائم کرنے سے گریز کریں۔

    اپنے آس پاس موجود لوگوں سے ہمدردی کا رویہ اپنائیں۔ اپنے سے چھوٹے درجے پر موجود لوگوں جیسے ملازمین، ڈرائیورز وغیرہ سے بھی نرمی سے بات کریں تاکہ انہیں بھی یہ احساس ہو کہ آپ انہیں انسان سمجھتے ہیں۔

    جانوروں سے محبت کریں۔ آوارہ کتے یا بلیوں کو اس وقت تک دھتکارنے سے گریز کریں جب تک وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچاتے۔ کسی جانور کو مشکل میں دیکھیں تو پولیس اسٹیشن یا کسی امدادی ادارے کو طلب کر کے انہیں اس مشکل سے بچایا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پالتو جانور رکھنے کے حیران کن فوائد

    فطرت کو سراہیں۔ موسموں کی خوشبو، سورج کی مختلف روشنیوں، رنگوں کو دیکھیں۔ چاند کو مختلف تاریخوں میں دیکھیں۔ رات کی سکون اور تنہائی کو محسوس کریں۔ پھولوں کے کھلنے کو سراہیں، ان کی خوشبو سونگھیں۔

    جتنا زیادہ آپ فطرت کے قریب جائیں گے اتنا ہی زیادہ آپ میں محبت، نرمی اور ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوگا۔


    ہنسیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ مسکرانا اور قہقہہ لگانا آپ کے دماغ میں موجود تناؤ پیدا کرنے والے کیمیائی اجزا کو کم کرتا ہے۔ کسی پریشان کن صورتحال میں کوئی مزاحیہ فلم یا ڈرامہ دیکھنا اور اس پر ہنسنا یکلخت آپ کی پریشانی کو دور کردے گا اور آپ کا دماغ ہلکا پھلکا ہوجائے گا۔

    اس کے بعد آپ نئے سرے سے تازہ دم ہوکر اس پریشانی کا منطقی حل سوچنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    مزید پڑھیں: مسکراہٹ پھیلائیں

    اپنے آس پاس ہونے والی دلچسپ گفتگو اور چیزوں سے لطف اندوز ہوں اور ہنسیں۔ لوگوں سے مسکرا کر ملیں۔ حتیٰ کہ کوئی اجنبی بھی اگر آپ سے ٹکرا جائے تو مسکرا کر اس سے معذرت کر کے ہٹ جائیں۔


    یاد رکھیں دماغی طور پر پرسکون رہنا آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتا ہے اور آپ کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں پیدا کرتا ہے۔ چنانچہ منفی چیزوں اور عادات سے پرہیز کریں اور اپنی سوچ کو مثبت رکھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کافی کے دل پراثرات

    کافی کے دل پراثرات

    بہت سے لوگ یہ سجھتے ہیں کہ کافی پینے سے دل کو نقصان پہنچتا ہے، لیکن ایسی بات نہیں ہے ۔ جو لو گ کیفین بہت زیادہ پینے لگتے ہیں یا جو کیفین کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں، کافی ان کے لئے تو نقصان دہ ہوسکتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لئے اس کی عادت نقصان دہ نہیں ہوتی۔

    صدیوں سے کافی کے بارے میں شبہات پائے جاتے ہیں کہ صحت پر اس کا بر اثر پڑسکتا ہے۔ ستر ھویں صدی کے آخر میں فرانسیسی ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کافی سے تھکان ، فالج اور نامردی کا امکان پیدا ہوجاتا ہے ۔ بیسویں صدی کے آغاز میں طب مغرب کی بعض کتابوں میں کافی کو وہی حیثیت دی گئی جو مورفین یا شراب کی لت کی ہے۔ پھر بیسویں صدی کے وسط میں بعض تحقیقی جائزوں میں بتایا گیا کہ کافی پینے سے لبلبے کے سرطان ، بلند فشار خون اور امرض قلب کا خطرہ ہوتا ہے۔

    کافی بالکل بے ضرر تو نہیں کیفین اس کا خاص جزو ہے جس کی لت بھی پڑسکتی ہے اور یہ مزاجی کیفیت( موڈ) میں تغیر کا باعث بھی ہوتی ہے ،لیکن دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے شاید ہی دل کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے چائے جس میں کافی کی نسبت آدھی کیفین ہوتی ہے دل کے لئےمفید بھی ہوسکتی ہے۔

    سیکڑوں مرکبات ایسے ہیں جو جوش دیتے وقت کافی میں خاص مہک یا خوش بو اور ذائقہ پیدا کرتے ہیں ،لیکن ابھی تک تحقیق کاروں کی ساری توجہ کیفین پر مرکوز رہی ہے۔ البتہ اب دیگر مرکبات کے اثرات کے بارے میں بھی جاننے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    کافی میں موجود کیفین بعض لوگوں کے دل کی دھڑکن کو قدرے تیز کردیتی ہے۔ کافی سے وہ شریانیں بھی تنگ ہوسکتی ہیں جو دل اور پھیپھڑوں سے ذرا دور والے اعضا میں ہوتی ہیں۔

    جو لوگ پابندی سے کافی نہیں پیتے، وہ جب ایک آدھ پیالی پیتے ہیں تو فشار خون وقتی طور پر بڑھ جاتا ہے ، لیکن جو پابندی سے کافی پینے والے ہیں انہیں یہ شکایت نہیں ہوتی۔ زیادہ تر تحقیقی مطالعوں میں کافی نوشی اور بلند فشار خون کے درمیان کسی واضح تعلق کا پتا نہیں چلتا۔

    کافی میں پائے جانے والے بعض اجزا سے خون میں کولیسٹرول معمول سے بڑھ جاتا ہے ، لیکن اگر کافی کو نتھار لیا جائے تو ان اجزا سے بچاجاسکتا ہے۔ اگر کافی نتھاری ہوئی یا تقطیر شدہ نہ ہوتو بھی کولیسٹرول پر زیادہ اثر نہیں پڑتا۔

    دوسال قبل ہالینڈ میں تجربوں کے دوران پتا چلا کہ جو لوگ روزانہ چھے پیالی یا اس سے بھی زیادہ کافی پیتے ہیں، ان کے خون میں ہومو سسٹین نامی مادہ ان لوگوں کی نسبت قدرے زیادہ ہوجاتا ہے جو کافی پیتے ہی نہیں ۔ یہ بات آپ کے علم میں ہوگی کہ ہو مو سسٹین کی زیادتی امرض قلب کا سبب بن سکتی ہے۔

    بعض لوگ کافی پیتے ہیں تو یہ ان کے دل کی دھڑکن میں معمولی اضافے کا باعث بن جاتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کو یہ شکایت نہیں ہوتی خواہ وہ دل کے مریض ہی کیوں نہ ہوں۔ بہر حال اگر کسی کو یہ شکایت محسوس ہوتو اسے رفتہ رفتہ کیفین کے استعمال میں کمی کردینی چاہئے۔

    مختلف ملکوں میں جو طویل المیعاد تحقیقی جائز ے تیار کیے گئے ہیں ان میں امرض قلب اور کافی کے باہمی تعلق کے بارے میں کوئی خاص بات معلوم نہیں ہوئی۔
    حال ہی میں ہارورڈ یونی ورسٹی میں دو جائزے تیار کیے گئے جن میں سے ایک کا تعلق خواتین اور دوسرے کامردوں سے تھا۔ اندازہ ہی لگایا گیا کہ جو لوگ روزانہ پانچ پیالی کافی پی لیتے ہیں ان کے لئے بھی امرض قلب کا امکان اس عادت کی وجہ سے نہیں بڑھتا۔

    امریکا میں بعض طبی اداروں کی رائے یہ ہے کہ دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے زیادہ تر لوگوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ بات یہ ہے کہ کیفین کے معاملے میں کچھ لوگ دوسروں کی نسبت زیادہ حساس ہوتے ہیں اور وہ اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ کافی ان کے دل پر اثر کررہی ہے۔ اگر وہ واقعی یہ محسوس کریں تو انہیں کافی نوشی ترک کردینا چاہئے رہے دوسرے لوگ تو جب تک کوئی ٹھوس بات سامنے نہ آئے وہ اس سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔