Tag: heat wave

  • کراچی میں آج پھرشدید گرمی ہوگی

    کراچی میں آج پھرشدید گرمی ہوگی

    کراچی: محکمۂ موسمیات نے آج درجہ حرارت اڑتیس سے چالیس ڈگری تک رہنے کی پیشن گوئی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اتوارکا دن کراچی کے شہریوں کے لئے ایک انتہائی سخت گرم دن ہوگا اور درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ تک
    جاسکتا ہے۔

    کراچی میں مطلع آبرآلود ہے لیکن بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ اوربلوچستان کے بیشترعلاقوں میں آج پھرسے گرمی کی نئی لہراٹھے گی جس سے گرمی کی شدت مزید اضافہ میں ہوگا۔

    سندھ اوربلوچستان میں جہاں گرمی کا راج ہوگا وہیں مالاکنڈ، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش کی توقع ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 10 دنوں سے جاری گرمی کی شدید لہرمیں اب تک سندھ بھرمیں 1100 سے زائد اموات ہوچکی ہیں جن میں سے 1050 کے لگ بھگ صرف کراچی میں ہوئی ہیں۔

  • سورج لاشیں گراتا رہا، ایڈمنسٹریٹرکراچی چھٹیاں مناتے رہے

    سورج لاشیں گراتا رہا، ایڈمنسٹریٹرکراچی چھٹیاں مناتے رہے

    کراچی: شہری ماہ رمضان میں شدید گرمی سے بے حال ہیں اوراموات کی تعداد1000 تک جاپہنچی ہے اورایڈمنسٹریٹرکراچی بغیر کسی کو نائب مقرر کئے نجی دورے پربیرونِ ملک ہیں۔

    ایڈمنسٹریٹرکراچی ثاقب سومرو جرمنی کے نجی دوے پر ہیں اور ان کے عملے کو بھی ان کی غیرحاضری سےمتعلق کچھ علم نہیں ہے۔ ان کے علاوہ دیگر کے ایم سی کے دیگر کئی ڈائریکٹر بھی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں جبکہ شہر میں گرمی کی شدت کے سبب ہنگامی صورتحال ہے۔

    شہری مسائل کے حل کیلئے بلدیہ عظمیٰ کے دفاتر میں آتے ہیں لیکن دادرسی کیلئے کوئی ہو تو مدد کرے۔ روزے میں پریشان حال سائل دن گزار کرخالی ہاتھ واپس چلے جاتے ہیں ۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی طور پر عملے کی موجوگی یقینی بنائے جائے، تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔

    میڈیا پر نشر ہونےوالی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی شعیب صدیقی کو ایڈمنسٹریٹر کراچی کا اضافی چارج دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوٹیفیکیشن آج شام تک جاری ہونے کی امید ہے۔

  • کراچی میں اموات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے: خواجہ آصف

    کراچی میں اموات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بجلی و آب پاشی خواجہ آصف نے کراچی میں گرمی کی شدید لہر کے دوران ہونے والی اموات کا ذمہ دارسندھ حکومت کو قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروزجمعرات قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی تقسیم کرنے کی ذںہ دار کے الیکٹرک ہے، کراچی کے شہریوں کی مشکلات دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پہلے ہی 650 میگا واٹ فراہم کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک ایک نجی کمپنی ہے جس نے سوئی گیس اور پی ایس اوکے 57 بلین روپے ادا کرنے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کے وعدے کے مطابق سحراورافطارمیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں میں پانچ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں آٹھ گنٹھے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

  • کراچی کے عوام گرمی کی شدت خود کم کرسکتے ہیں

    کراچی کے عوام گرمی کی شدت خود کم کرسکتے ہیں

    گزشتہ کچھ دنوں سے کراچی میں قیامت خیز گرمی کی لہرجاری ہے جس سے اب تک 850 کے لگ بھگ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ قیامت کی اس حدت کے جہاں دیگر بہت سے عوامل ہیں وہیں گلوبل وارمنگ بھی ایک انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔ موسم کب اپنی حدت کم کرے اوربرسات کب ہوگی یہ تو قدرت پرمنحصر ہے لیکن بتدریج بڑھتے ہوئے درجۂ حرارت پرقابو پانے کے لئے شہریوں کو بھی کچھ اقدامات کرنے ہوں گے اور یہ انتہائی آسان اقدامات ہیں جن پرعمل پیرا ہوکرہم نا صرف یہ کہ گرمی کی شدت کو کم کرسکتے ہیں بلکہ کراچی سے روٹھے ہوئے مون سون کے موسم کو بھی واپس مناسکتے ہیں۔


    اپنی چھتوں کو سرسبز کیجئے


    گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے دنیا کے کئی ممالک میں چھتوں کو سرسبزکیا جارہا ہے اوراس مقصد کےلئے ترقی یافتہ ممالک میں چھتوں پر سبزہ اگایا جاتا ہے۔ سبز رنگ کیوںکہ گرمی کو اپنے اندر جذب کرلیتا ہےلہذا چھتوں پرسبزرنگ کرکے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں دیواروں پر ٹھنڈے رنگ کرکے گرمی کی شدت میں کمی ک واقع ہوسکتی ہے۔ عوام اوراداروں کو چاہئیے کہ اپنی چھتوں کو سبز کرکے معاشرے کو گرمی سے بچانے میں اپنا حصہ شامل کریں۔


    گاڑیوں کی مرمت


    گاڑیوں سے نکلتا دھواں نہ صرف یہ کہ حدت میں اضافہ کرتا ہے بلکہ انسانی صحت پربھی اس کے فوری اور خطرناک نتائج مرتب ہوتے ہیں لہذا بحیثیت ذمہ دار شہری ہمیں چاہئیے کہ اگرہماری گاڑیوں میں سے دھواں خارج ہوتا ہے تو فی الفوراس کی مرمت کرالیں تاکہ کم سے کم ہماری گاڑی گرمی کی شدت میں اضافے کا سبب نا بنے۔


    کچرے کا کیا کیا جائے


    ہمارے معاشرے میں حکومت کی جانب سے صفائی کے انتظامات مناسب نہ ہونے کے سبب کچراجلانے کا رحجان بہت زیادہ ہے، کچرا جلنے سے ماحول میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار بے پناہ بڑھ جاتی ہے جس سے نہ صرف یہ کہ متاثرہ جگہ پر گرمی میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ اطراف میں رہنے والے افراد کی صحت پر بھی شدید نقصانات مرتب ہوتے ہیں۔ لہذا ہمیں چاہئیے کہ اپنی گلیوں میں کچرے کے ڈھیر جمع کرنے کے بجائے اپنے اپنے علاقوں میں کچرے کی مخصوص جگہیں بنائیں اور ضلعی انتظامیہ پر زور دیں کہ وہ ازخود وہاں سے کچرا اٹھوانا یقینی بنائے تاکہ ہم ایک کم گرم اور صاف ستھرے ماحول میں سانس لے سکیں۔


    بجلی کے آلات کا استعمال


    بجلی سے چلنے والے آلات کے استعمال سے بھی بہت زیادہ حدت پیدا ہوتی ہے جو کہ ماحول پراثرانداز ہوتی ہے جیسے ٹی وی، مائیکرو ویو، جنریٹر، کمپیوٹر وغیرہ بے پناہ گرمی پیدا کرتے ہیں لہذا اپنی زندگی میں ان آلات کا استعمال حتی الامکان کم کیجئے تاکہ بجلی جیسی قیمتی سہولت ہو اور وہ بجلی جو ہم ٹی وی پر ڈرامے دیکھنے یا اپنے ہاتھ پیروں کو آرام دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں کسی اسپتال میں مریضوں کے علاج کے میں استعمال ہو اور کوئی شخص گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے سبب موت کے منہ میں نا جائے۔


    درخت اگائیے


    درخت ماحول کو صاف رکھنے کی ایک قدرتیی مشین ہے اور اسکی افادیت سے کوئی بھی نابلد نہیں ہے کراچی شہرمیں اس وقت درختوں کی تعداد شہر کے رقبے اورآبادی کے تناسب سے انتہائی کم ہے۔ شہر میں نوجوانوں کی آبادی لگ بھگ ایک کروڑ تیس لاکھ سے زائد ہے اگرآج ان نوجوانوں کی کل تعداد میں سے 5 فیصد بھی کم سے کم ایک درخت لگا کر اسے بڑا کرنے کا اعزم کرلیں تو چند سالوں میں شہر میں لاکھوں نئے درخت لہرارہے ہوں گے اور یہ لاکھوں درخت شہر کے موسم کو ایسے تبدیل کریں گے کہ گرمی کی شدت میں نا صرف کمی آئے گی بلکہ کراچی سے روٹھا مون سون کا موسم بھی لوٹ آئے گا۔

    اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ آپ یہ سب کیوں کریں تو یاد رکھئے جن ترقی یافتی مہذب ممالک کی ہم مثالیں دیتے نہیں تھکتے وہاں شہریوں کے جتنے حقوق ہیں اتنی ہی ذمہ داریاں بھی ہیں ، لگ بھگ 800 افراد اپنی جان سے جاچکے ہیں لہذا اب وقت آگیا ہے کہ سوچنا ترک کرکے عمل شروع کیا جائے۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دارکے الیکٹرک، وزارتِ بجلی و پانی ہے، شرجیل میمن

    ہلاکتوں کی ذمہ دارکے الیکٹرک، وزارتِ بجلی و پانی ہے، شرجیل میمن

    کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہناہے کہ کراچی میں گرمی کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک اور وزارتِ بجلی و آب پاشی ہے۔

    ایک بیان میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی بناء پر شہر میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں اور دونوں اداروں کے خلاف اس سلسلے میں مقدمہ درج کرایا جائے گا۔


    کراچی میں شدید گرمی، 40 بچوں سمیت 750 افراد جاں بحق


    انہوں نے 20 گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عوام دشمن اقدام قراردے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج بھی کے الیکٹرک کے تین ڈائریکٹر وفاق سے ہیں اور وفاق کے پاس کمپنی کے 26 فیصد حصص ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق یہ بنیادی وجہ ہے کہ وفاق خود کواس معاملے سے جدا نہیں کرسکتا۔