Tag: heatwave

  • پاکستان میں ہیٹ ویو پر ایک جامع ویڈیو رپورٹ، اقوام متحدہ 2025 میں‌ کتنے ڈالر خرچ کرے گا؟

    پاکستان میں ہیٹ ویو پر ایک جامع ویڈیو رپورٹ، اقوام متحدہ 2025 میں‌ کتنے ڈالر خرچ کرے گا؟

    اقوام متحدہ پاکستان میں ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے رواں سال 8 لاکھ 29 ہزار 728 ڈالر خرچ کرے گا، گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ دنیا کا پانچواں ملک قرار دیا گیا ہے، تفصیل کے لیے یہ ویڈیو رپورٹ دیکھیں۔

    پاکستان میں موسمیاتی تباہی کے نتیجے میں ہیٹ ویو کے اثرات اور عوام میں اس سے بچنے کی آگاہی مہم پر اقوام متحدہ 2025 میں خطیر رقم خرچ کر رہا ہے۔ جس کے لیے ملک کے چاروں صوبوں میں مجموعی طور پر 38 اضلاع کو ہدف بنایا جائے گا، جن کی آبادی کا تخمینہ 3 کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہے۔

    یہ رقم ملک کے شہری علاقے خصوصآ سندھ میں کراچی، حیدر آباد اور سکھر اور بلوچستان میں جعفر آباد، صحبت پور اور نصیر آباد میں کمزور آبادی کے تحفظ کے لیے خرچ کی جائے گی۔


    یو این او سی ایچ اے کے مطابق ہلکی سے معتدل ہیٹ ویو کا تعلق روزانہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 3 سے 5 دن کی مدت کے لیے ہے، جو معمول کے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سے 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہوتا ہے، جس سے جسمانی اور ذہنی صحت کے مسائل جیسے اموات اور اسپتال میں داخل ہونا پڑ سکتا ہے۔


    پاکستان دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سےمتاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے اور خطے میں بدلتے موسمی حالات کے اثرات، خاص طور پر شدید سیلاب، خشک سالی اور ہیٹ ویو کا نمایاں طور پر سامنا کر رہا ہے۔ اس درجہ بندی میں شدید موسمی واقعات اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے معاشی اور انسانی اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے، یہ درجہ بندی اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، خاص طور پر شدید موسمی واقعات، جیسے سیلاب اور ہیٹ ویو کا نمایاں طور پر سامنا کر رہا ہے۔


    کیا نادرا عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ہو رہا ہے؟ ویڈیو رپورٹ


    اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (یو این او سی ایچ اے) کے مطابق پاکستان میں بار بار ہیٹ ویو سے متعلق اموات کو کم کرنے کے لیے مؤثر پیشگی انتباہ یا آگاہی کے نظام کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں معاشی اور صحت عامہ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • بلوچستان میں گرمی کی شدید لہر

    بلوچستان میں گرمی کی شدید لہر

    کوئٹہ: بلوچستان میں گرمی کی شدید لہر کے باعث محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کو گرمی کی شدید لہر کا سامنا ہے، محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے نے اس سلسلے میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 13 سے 18 اپریل تک صوبے کے جنوبی اضلاع شدید گرمی کی لہر سے متاثر ہوں گے، دن کا درجہ حرارت معمول سے 6 سے 8 ڈگری زیادہ ہوگا، اس دوران راتیں بھی گرم ہوں گی۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیٹ ویو کے دوران گرد آلود ہوائیں چلنے سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے، شہری دھوپ میں کم نکلیں اور پانی کا زیادہ استعمال کریں، کسان گندم کی فصل کے معاملات موسمی حالات کے مطابق ترتیب دیں، اور جانوروں کو بھی گرم موسم سے محفوظ رکھیں۔


    دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی


    پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ تمام متعلقہ افسران اس دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • ملک میں گرمی کی شدید لہر، محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کردیا

    ملک میں گرمی کی شدید لہر، محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کردیا

    اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے ملک میں گرمی کی شدید لہر کو دیکھتے ہوئے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے ملک میں ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کردیا، آئندہ ہفتے کے دوران ملک میں گرمی کی شدید لہر آنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 13 اپریل سے ہوا کا زیادہ دباؤ اثر انداز ہوگا، پیر سے ملک کے جنوبی علاقے شدید گرمی کے زیر اثر ہونگے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ، پنجاب، بلوچستان میں درجہ حرارت 6 سے 8 سینٹی گریڈ زیادہ رہنےکا امکان ہے جبکہ بالائی علاقوں میں درجہ حرارت 4 سے 6 سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی حالیہ لہر 13 سے 18 اپریل تک رہے گی، گرمی کی لہر کے باعث آندھی اور جھکڑ چلنے کا بھی امکان ہے۔

    دوسری جانب موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کے مطابق کراچی میں 19 یا 20 اپریل سے گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے جبکہ اس دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زائد ہوسکتا ہے۔

    جواد میمن نے بتایا کہ جنوبی علاقوں میں مون سون میں زائد بارشوں کی پیشگوئی ہے جب کہ کراچی سمیت سندھ میں معمول سے زائد بارشیں ہوسکتی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-weather-prediction-for-2-days/

  • کراچی میں شدید گرمی، عاشورہ جلوس کے متعدد شرکا کی حالت غیر

    کراچی میں شدید گرمی، عاشورہ جلوس کے متعدد شرکا کی حالت غیر

    کراچی: شہر قائد میں شدید گرمی کے باعث عاشورہ جلوس کے متعدد شرکا کی حالت غیر ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں شدید گرمی اور حبس کی شدت برقرار ہے، ایسے میں عاشورہ جلوس کے متعدد شرکا کی حالت غیر ہو گئی، نمائش پر قائم جناح اسپتال کیمپ میں 200 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر شاہد رسول کے مطابق دوپہر 1 بجے تک کیمپ میں دو سو کیسز رپورٹ ہوئے، متاثرہ تمام افراد کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی۔

    واضح رہے کہ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں درجہ حرارت آج 40 ڈگری تک پہنچا، اور گرمی کی شدت 52 ڈگری محسوس کی گئی، شہر میں ہوا میں نمی کا تناسب 53 فی صد رہا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں سمندری ہوائیں معطل ہیں، مرطوب موسم کے باعث گرمی کی شدت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے، اور شدید گرم اور مرطوب موسم کے باعث ہیٹ ویو جیسی صورت حال ہے۔ محکمہ موسمیات نے امکان ظاہر کیا ہے کہ آج شام یا رات شہر کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی ہو سکتی ہے۔

  • گرمی کی شدید لہر نے ایشیا سمیت دنیا کی نصف سے زائد آبادی کو لپیٹ میں لیا، ریکارڈ ہلاکتیں

    گرمی کی شدید لہر نے ایشیا سمیت دنیا کی نصف سے زائد آبادی کو لپیٹ میں لیا، ریکارڈ ہلاکتیں

    رواں برس گرمی کی شدید لہر نے ایشیا سمیت دنیا کی نصف سے زائد آبادی کو لپیٹ میں لیا، جس سے ریکارڈ ہلاکتیں ہوئیں۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے پیش نظر دنیا بھر میں ہیٹ ویو سے نصف سے زائد آبادی پریشان ہے، دنیا کے 60 فی صد لوگوں نے 16 جون سے 24 جون تک انتہائی بلند درجہ حرارت میں گزارے۔

    بین الاقوامی علمی ادارے ’ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن‘ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے مہلک ہیٹ ویوز کی تشکیل کی، جس نے پورے ایشیا میں لاکھوں لوگوں کو انتہائی حد تک متاثر کیا۔ اپریل کے دوران اور مئی 2024 تک جاری رہنے والی انتہائی ریکارڈ توڑ گرمی نے پورے ایشیائی براعظم پر شدید اثرات مرتب کیے۔

    ایشیا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اپریل 2024 میں شدید گرمی نے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کو متاثر کیا، جس سے بھارت، فلپائن، بنگلادیش، انڈونیشیا، ملائیشیا اور میانمار جیسے ممالک متاثر ہوئے۔ گرمی کی ان لہروں نے دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں کو بری طرح متاثر کیا، جس سے صحت، معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں بہت زیادہ نقصان ہوا۔

    دنیا میں اس دوران 5 ارب افراد انتہائی درجہ حرارت میں رہے، بھارت میں اب تک کی سب سے طویل ہیٹ ویو ریکارڈ کی گئی جو مئی کے وسط میں شروع ہوئی تھی، اور پارہ 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، بھارت میں 61 کروڑ 90 لاکھ افراد کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا، شدید ہیٹ اسٹروک کے 40 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، اور 800 افراد ہلاک ہوئے۔

    سعودی عرب میں حج کے دوران گرمی کے نتیجے میں 1300 لوگ جان سے گئے، سعودی عرب کے بعض شہروں میں پارہ 50 ڈگری سے بھی تجاوز کر گیا۔ امریکا کو بھی لگاتار ہیٹ ویو کا سامنا رہا، جنوبی ریاستوں میں پارہ 52 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ چین میں جون کے ماہ میں گرمی پڑنے کا نیا ریکارڈ بن گیا، مختلف شہروں میں درجہ حرارت 50 ڈگری کو چھو گیا۔

    ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن کے مطابق مغرب میں اسرائیل، فلسطین، لبنان اور شام سے لے کر مشرق میں میانمار، تھائی لینڈ، ویتنام اور فلپائن تک، ایشیا کے بڑے علاقوں میں کئی دنوں تک درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ رہا۔ مہاجر کیمپوں اور غیر محفوظ گھروں میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ آؤٹ ڈور ورکرز کے لیے یہ گرمی سخت اذیت ناک ثابت ہوئی۔

    ہیٹ ویوز شدید موسمی واقعات کی سب سے مہلک قسم ہیں، اکثر یہ ہوتا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد کم بتائی جاتی ہے، لیکن فلسطین، بنگلادیش، بھارت، تھائی لینڈ، میانمار، کمبوڈیا اور فلپائن سمیت زیادہ تر متاثرہ ممالک میں پھر بھی سیکڑوں اموات کی اطلاع دی جا چکی ہے۔

    اس گرمی کا زراعت پر بھی بڑا اثر پڑا ہے، جس سے فصلوں کو نقصان پہنچا اور پیداوار میں کمی ہوئی، ساتھ ہی تعلیم پر بھی۔ سالانہ تعطیلات میں توسیع کرنا پڑی اور کئی ممالک میں اسکول بند کر دیے گئے، جس سے لاکھوں طلبہ متاثر ہوئے۔

    شمالی تھائی لینڈ میں درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس سے بڑھ گیا، پچھلے سال کے مقابلے میں تھائی لینڈ میں موسم 1-2 ڈگری سیلسیس زیادہ گرم رہا، اور بارش اوسط سے کم ہوئی۔ 10 مئی 2024 تک تھائی لینڈ میں کم از کم 61 افراد ہیٹ اسٹروک سے ہلاک ہوئے، جب کہ پچھلے سال کے دوران ہونے والی اموات کی تعداد 37 تھی۔

    امریکا، برطانیہ، سویڈن، لبنان، ملائیشیا، اور ہالینڈ کے سائنس دانوں نے مل کر اس بات کا جائزہ لیا کہ خود انسانوں کے ہاتھوں سے لائی گئی موسمیاتی تبدیلی نے 3 ایشیائی خطوں کو کس حد تک متاثر کیا۔ انھوں نے ایک جائزہ رپورٹ شائع کی، جس میں کہا گیا کہ انسانوں کے ہاتھوں لائی گئی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تین ایشیائی ممالک میں گرمی کی شدت میں واضح طور پر اضافہ ہوا۔

    ان ممالک میں 1) مغربی ایشیا، بشمول شام، لبنان، اسرائیل، فلسطین اور اردن؛ 2) مشرقی ایشیا میں فلپائن؛ اور 3) جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا، بشمول بھارت، بنگلادیش، میانمار، لاؤ پی ڈی آر، ویت نام، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا شامل ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی نے مغربی ایشیا میں 3 دن کی اپریل ہیٹ ویو اور فلپائن میں 15 دن کی اپریل ہیٹ ویو کے امکانات اور شدت کو تبدیل کیا۔

    گرمی کی لہر نے اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے لوگوں، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے کیمپوں اور مغربی ایشیا میں تنازعات والے علاقوں میں رہائش پذیر افراد کی مشکل زندگی کو مزید مشکل بنا دیا۔ غزہ میں شدید گرمی نے 17 لاکھ بے گھر افراد کے حالات زندگی کو مزید خراب حال کر دیا۔ اس کی وجہ سے پانی کی قلت میں اضافہ ہوا اور ادویات تک رسائی میں مشکلات اور بڑھ گئیں۔

    Our World In Data نامی تنظیم کی ڈپٹی ایڈیٹر ہانا رچی نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں یا گرمی سردی کی وجہ سے ہونے والی اموات کے حوالے سے کہا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ گرمی کی نسبت سردی سے ہونے والی اموات بہت زیادہ ہوتی ہیں، یہ تناسب ایک اور 9 کا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی صرف گرمی سے ہونے والی اموات کا خطرہ ہی نہیں بڑھاتا بلکہ سردی سے ہونے والی اموات کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے مجموعی اثرات ان دو مخالف قوتوں کا مجموعہ ہے۔ اس لیے سردی سے ہونے والی اموات میں کمی نے گرمی سے ہونے والی اموات کی شرح کو قدرے بڑھا دیا ہے۔

  • فالج کا ’ہیٹ ویو‘ سے کیا تعلق ہے، ماہرین کا بڑا انکشاف

    فالج کا ’ہیٹ ویو‘ سے کیا تعلق ہے، ماہرین کا بڑا انکشاف

    دنیا بھر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی شدت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد بیماریوں سمیت فالج کے کیسز زیادہ سامنے آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شدید گرمی میں فالج سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    اس حوالے سے برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ہیٹ ویو یا انتہائی سخت گرم موسم میں فالج لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    ماضی میں یہ سمجھا جاتا تھا کہ فالج کا حملہ صرف سردیوں میں ہوتا ہے، لیکن اب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ  فالج نہ صرف سردیوں بلکہ انتہائی گرمی میں بھی ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی ماہرین نے جرمنی کے ہسپتال کے ڈیٹا پر یہ تحقیق کی کہ شدید گرمی کے موسم میں فالج ہونے کے کتنے خطرات ہوسکتے ہیں؟

    تحقیق کے دوران محققین نے 15سال کے دوران اسپتال میں زیر علاج مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا، سال 2006 سے 2020تل کے مریضوں کی شرح نکالنے کے بعد بیماریوں کا موسم سے موازنہ کیا گیا۔

    محققین کے سامنے یہ بات آئی کہ فالج کے زیادہ تر کیسز مئی سے اکتوبر یعنی گرمی کے موسم میں ریکارڈ کیے گئے جو دیگر مہینوں کے مقابلے میں 85فیصد زائد ہیں۔

    ماہرین کی ٹیم نے اسپتال کے 15 سالہ ریکارڈ میں جن مریضوں کا معائنہ کیا ان کی اوسط عمر 70سال کے لگ بھگ تھی اور اس میں مرد و خواتین دونوں شامل تھے۔

    تحقیق میں یہ جو نتیجہ سامنے آیا اس کے مطابق شدید گرمی خاص طور پر بڑی عمر کے افراد سمیت خواتین اور بچوں پر بھی فالج کا حملہ ہونے کا امکان ہے۔

    محققین کے مطابق انتہائی سخت گرم موسم میں انسانی جسم میں خون کی ترسیل کا نظام بھی متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور متعدد اقسام کے فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    ان کیفیات میں برین ہیمبرج جیسی فالج کی خطرناک قسم بھی شامل ہے، اس میں دماغ کی نس پھٹ جاتی ہے جس سے موت واقع ہونا یقینی ہے۔

    ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہا جائے؟

    موسم گرما میں زیادہ سے زیادہ گھر میں یا کسی ٹھنڈی جگہ میں رہنے کو ترجیح دیں اگر باہر جانا ضروری ہو تو ہلکے پھلکے کپڑوں کا استعمال کریں جن کا رنگ گہرا نہ ہو، پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔

    اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پانی پینا عادت بنائیں یا کم از کم دن بھر میں 8 گلاس پانی، پھلوں کے جوس وغیرہ کا استعمال کریں کیونکہ شدید گرمی سے جسم میں نمک کی سطح کم ہوجاتی ہے۔

  • انار کی فصل ہیٹ ویو سے بچانے کے لیے دیہاتیوں نے حیرت انگیز طریقہ اپنا لیا

    انار کی فصل ہیٹ ویو سے بچانے کے لیے دیہاتیوں نے حیرت انگیز طریقہ اپنا لیا

    اورنگ آباد: بھارتی شہر اورنگ آباد میں انار کی فصل کو ہیٹ ویو سے بچانے کے لیے دیہاتیوں نے حیرت انگیز طریقہ اپنا لیا ہے۔

    ریاست مہاراشٹر کے علاقے مراٹھواڑہ میں ان دنوں شدید گرمی کی وجہ سے لوگوں کا برا حال ہے، کہیں پینے کے لیے پانی کی قلت ہے تو کہیں کسانوں کو اپنی فصل بچانے کے لیے ہزاروں روپے خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔

    ہیٹ ویو کے باعث ضلع اورنگ آباد کے گاؤں اڈول میں انار کی فصل کے لیے کسان پریشان ہو رہے ہیں، کسانوں نے انار کی فصل کو برباد ہونے سے بچانے کے لیے سفید کپڑوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ہیٹ ویو کے باعث انار کی فصل کو سخت نقصان پہنچ رہا تھا، جس کے باعث جھاڑیوں پر لگے انار زمین پر گر رہے تھے، جب کہ انار کی پیداوار پہلے ہی توقع کے مطابق نہیں ہو رہی تھی، کیوں کہ انار کی فصل کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور پانی بھی خاطر خواہ مقدار میں دستیاب نہیں۔

    کسانوں کا کہنا ہے کہ تیز دھوپ سے پیڑوں پر انار خراب ہو رہے تھے، اس لیے انھوں نے انار کی فصل پر سفید کپڑا ڈھک دیا، تاکہ پیڑوں کو دھوپ سے بچایا جا سکے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس ترکیب سے فصل خراب ہونے سے بچ گئی ہے۔

  • نیوز کاسٹر خبریں پڑھتے ہوئے اچانک بے ہوش

    نیوز کاسٹر خبریں پڑھتے ہوئے اچانک بے ہوش

    نئی دہلی : بھارت کی مختلف ریاستوں میں قیامت خیز گرمی کی لہر نے لوگوں کو شدید اذیت میں مبتلا کررکھا ہے، کئی علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے 46 ڈگری یا اس سے زائد ہے۔

    اسی دوران ایک واقعہ پیش آیا ہے جس میں بھارت کے سرکاری ٹی وی دور درشن کی خاتون نیوز کاسٹر خبریں پڑھتے پڑھتے اچانک بے ہوش ہوگئی اس وقت وہ موسم کی شدت سے متعلق ہی ناظرین کا آگاہ کررہی تھیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق دوردرشن کی کولکتہ برانچ کی اینکر لوپامدرا سنہا کا بلڈ پریشر شدید گرمی اور پانی کی کمی کے باعث کم ہوگیا تھا۔

    جس کے نتیجے میں وہ خبریں پڑھتے ہوئے بے ہوش ہوئیں ان کی آنکھوں سے سامنے اندھیرا چھا گیا اور وہ نڈھال ہوکر کرسی پر ہی لڑھک گئیں۔

    لوپامدرا سنہا کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی تاہم کچھ دیر بعد انہیں ہوش آگیا، انہوں نے بتایا کہ وہ شدید گرمی اور اچانک بلڈ پریشرکم ہونے کی وجہ سے” بے ہوش ہو گئیں، اینکر نے یہ بھی کہا کہ دفتر کے کولنگ سسٹم میں کچھ خرابی کی وجہ سے اسٹوڈیو کے اندر شدید گرمی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح کی نشریات سے پہلے بھی خود کو بیمار اورنڈھال محسوس کر رہی تھیں، میں اپنے ساتھ کبھی پانی کی بوتل نہیں رکھتی اور نہ ہی اپنے 21 سالہ کیریئر میں کبھی بھی نشریات کے دوران پانی پینے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ میرے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوگا تاہم انہوں نے ناظرین کو مشورہ دیا کہ وہ شدید گرمی کے دوران اپنا خیال رکھیں۔

  • برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری

    برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری

    لندن: برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کردیا گیا، ملک کے بیشتر حصوں میں گرم موسم کا نیا ریکارڈ بن سکتا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق برطانیہ میں سخت گرمی کی لہر اگلے ہفتے کے اوائل تک جاری رہے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں رواں ہفتے شدید گرمی کی لہر اور ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کی گئی ہے جس کے دوران انگلینڈ اور ویلز کے بڑے حصوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    پیر کو محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ جنوبی اور وسطیٰ انگلینڈ اور ویلز میں رواں ہفتے کے بیشتر حصے میں موسم شدید گرم رہے گا جبکہ منگل کو جنوب مشرقی انگلینڈ میں درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جانے کا امکان ہے۔

    تاہم انگلینڈ کا موسم اسپین اور پرتگال کے درجہ حرارت اور ہیٹ ویو سے پھر بھی کئی ڈگری کم ہوگا جہاں پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جاتا رہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کی ڈپٹی چیف میٹرولوجسٹ ربیکا شیرون نے بتایا کہ برطانیہ میں سخت گرمی کی لہر اگلے ہفتے کے اوائل تک جاری رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ اتوار اور پیر تک جنوب مشرقی انگلینڈ میں درجہ حرارت 35 ڈگری سے زیادہ رہنے کا امکان ہے تاہم اس حوالے سے مکمل یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوسری جگہوں پر، انگلینڈ اور ویلز میں درجہ حرارت کافی حد تک 32 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو سکتا ہے، اور مزید شمال میں اوسطاً سے زیادہ 20 سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔

    25 جولائی 2019 کو مشرقی انگلینڈ کے کیمبرج بوٹینک گارڈن میں برطانیہ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 38.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا، شیرون کا کہنا ہے کہ ماہرین موسمیات اس ریکارڈ کے ٹوٹنے کو خارج از امکان نہیں سمجھتے تاہم فی الوقت یہ صرف ایک امکان ہی ہے۔

    شدید گرمی کی وارننگ کو امبر یا گہرے زرد رنگ کے طور پر درجہ بندی میں رکھا گیا ہے جو حد درجہ 3 میں سے دوسرے نمبر پر ہے، اس شدت کی گرمی روزمرہ کی زندگی اور لوگوں کی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

    میٹ آفس نیشنل کلائمٹ انفارمیشن سینٹر کے سربراہ مارک میکارتھی نے بتایا کہ یورپ بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید حدت میں اضافہ برطانیہ میں گرم موسم کے نئے ریکارڈ کے امکانات کو بڑھا رہا ہے۔

  • کراچی والے ہوشیار! شدید گرمی کا الرٹ جاری

    کراچی والے ہوشیار! شدید گرمی کا الرٹ جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کل سے شدید گرمی کا الرٹ جاری کردیا گیا، شدید گرمی کی نئی لہر یکم اپریل تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے کل سے کراچی میں شدید گرمی کا الرٹ جاری کر دیا، کراچی میں کل درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کی نئی لہر یکم اپریل تک جاری رہے گی۔

    اس دوران دن کے اوقات میں سمندری ہوائیں بند رہیں گی، گرم اور خشک ہوا سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس ہوگی۔