Tag: heavy

  • ایران سے جنگ تمام جنگوں پر بھاری ہوگی، صدر حسن روحانی

    ایران سے جنگ تمام جنگوں پر بھاری ہوگی، صدر حسن روحانی

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ خطے میں اپنے فوجیوں کے لیے امن چاہیے تو سلامتی کے بدلے سلامتی ہو، ہماری سیکورٹی متاثر کر کے اپنے تحفظ کی توقع کرنا بے کار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نےایران اور امریکا کے درمیان جاری برسوں کی کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ ایران سے جنگ تمام جنگوں پر بھاری ہوگی۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ خطے میں اپنے فوجیوں کے لیے امن چاہیے تو سلامتی کے بدلے سلامتی ہو، ہماری سیکورٹی متاثر کر کے اپنے تحفظ کی توقع کرنا بے کار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امن کے بدلے امن، تیل کے بدلے تیل کا فارمولہ ہے، جھوٹے دعوے مت کرو، سیکورٹی کے بدلے ہی سیکورٹی ملے گی، امریکا اگر ایران سے مذاکرات چاہتا ہے تو تمام پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگر پابندیاں اٹھالیں تو امریکا کو مجرم تصور نہیں کیا جائے گا۔

    ایران امریکی پابندیوں کے مقابلے میں پختہ عزم کے ساتھ کھڑا ہے،حسن روحانی

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی اور فوجی قوت نے گزشتہ 14 ماہ سے ایران کے عوام کے خلاف سخت ترین اقتصادی پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔

    حسن روحانی نے کہا کہ امریکیوں کو اپنے اختیار کردہ ہر طریقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، خطے میں اس کی مذمت کی جاری رہے گی۔

  • حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    طرابلس : لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری لڑائی میں کم ازکم 264 افراد ہلاک اور 12 سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا تھا کہ لیبیا میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے تجاوز کرگئی اور حالات بدستور خراب ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ٹویٹر میں جاری اپنے پیغام میں دونوں فریقین سے جارحیت کو روک کر انسانی قانون کے احترام کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی حصے پر قابض خلیفہ حفتر نے 4 اپریل کو اپنے لیبین نیشنل آرمی نے عالمی طور پر تسلیم دارالحکومت ٹریپولی کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔

    عالمی طور پر تسلیم طرابلس کی حکومت اور اسکی نیشنل کارڈ (جی این اے) نے دفاعی کارروائیوں کا آغاز کردیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف سے حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

    لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی رابطہ کار ماریا ربیریو نے کہا کہ طرابلس کے جنوب میں جاری لڑائی میں اب تک 35 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے باعث روز بروز بے گھر افراد کی تعدادمیں مزید اضافہ ہورہا ہے اور خبردار کیا کہ معاملے میں مزید شدت آئے گی۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    خیال رہے کہ جی این اے کی جانب سے گزشتہ ہفتے شروع کی گئیں کارروائیوں کے آغاز کے بعد دونوں فریقین کے درمیان رابطے منقطع ہیں۔

    خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جی این اے کے سیکیورٹی اہلکاروں نے حفتر کی فورسز کو جنوبی ضلع عین زارا میں کئی کلومیٹر پیچھے دھکیل دیا ہے۔

  • طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس : لیبیا کی متحدہ حکومت نے طرابلس میں کرفیوں کے درجہ مزید بڑھا دیا، عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت پر قبضے کی لڑائی میں اب تک 227 افراد ہلاک جبکہ 1128 زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصلات کے مطابق اتوار کے روز قومی وفاق حکومت کی وزارت داخلہ نے دارالحکومت طرابلس میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا، اتوار کے روز لیبی حکومت نے معیتیقہ ہوائی اڈے کو جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے قبضے سے واپس لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبی فوج نے طرابلس میں حکومت کے زیر انتظام”مشروع الموز“ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    نامہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ہفتے اور اتوار کے روز طرابلس میں بمباری کے باعث زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔

    نامہ نگاروں کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طرابلس پر ڈرون طیاروں اور دورسرے جنگی طیاروں کی مدد سے بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ اس وقت طرابلس اور اس کے اطراف میں قومی وفاق حکومت اور اس کی ملیشیاﺅں کے ساتھ گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر سخت لڑائی ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    یاد رہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان احمد المسماری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  الزام عائد کیا تھا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

    جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

  • برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    لندن : برطانیہ میں برفباری نے سردی کی شددت میں اضافہ کردیا جس کے ملک کے مختلف حصّوں میں نظام زندگی منجمد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی ملک برطانیہ کی ریاستیں اسکاٹ لینڈ اور شمالی انگلینڈ میں موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی مختلف علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، جس نے عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم کے آغاز پر برفباری شروع ہوئی نظام زندگی مفلوج ہوگیا اور اسکاٹ لینڈ میں درجہ حرارت منفی چار تک گر گیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سردی میں شدت کے باعث شمالی انگلینڈ میں بھی درجہ حرارت منفی ایک تک گرگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم سرما کے آغاز پر گھڑیاں بھی آج سے ایک گھنٹہ پیچھے کردی جائیں گی جنہیں مارچ 2019 کے آخری اتوار کو موسم گرما کے آغاز پر واپس ایک گھنٹہ آگے کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں آئندہ ہفتے شدید برفباری کی پیش گوئی


    یاد رہے کہ برطانوی محکمہ موسمیات چند روز قبل واضح کر دیا تھا کہ آئندہ ہفتے پورے ملک میں شدید برفباری ہوگی جس کے باعث ٹھنڈ کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : برفباری برطانیہ کی جانب گامزن، درجہ حرارت منفی 3.4 ریکارڈ


    گذشتہ ہفتے برطانیہ میں سینی برج اور ساؤتھ ویلز میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ سفولک کے علاقے سائنٹن ڈاؤن ہیم میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں برطانیہ میں شدید برفباری کے بعد نظام زندگی درہم برہم ہوگئی تھی۔

    محکمہ موسمیات کو جنوب مغربی حصّے میں دو روز تک 30سنیٹی میٹر برفباری ہونے کے پیش نظر وارننگ جاری کرنی پڑگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی میٹ آفس نے مارچ کے اوائل میں ’ایما‘ نامی طوفان کے پیش نظر عوام کی حفاظت کے لیے ریڈ وارننگ جاری کی تھی۔ اس کے باوجود سڑکوں پر متعدد حادثات دیکھنے میں آئے تھے اور لندن کے ایک پارک میں ایک ساٹھ سالہ شخص برف میں پھنس کر جاں بحق بھی ہوگیا تھا۔ ہیتھرو اور سٹی ائرپورٹ سمیت برطانیہ بھر کے ائرپورٹس پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں تھیں اور گلاسگو ائرپورٹ پر آپریشن بند ہونے کے بعد ریڈ کراس کی طرف سے مسافروں کو بستر مہیا کئے گئے۔