Tag: Heels

  • پیروں کا درد کس خطرناک مرض کا پیش خیمہ ہے؟

    پیروں کا درد کس خطرناک مرض کا پیش خیمہ ہے؟

    پیروں یا ایڑھیوں میں درد ہونا ایک عام سی بات ہے یہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے لیکن اگر یہ زیادہ دنوں تک یا وقفے وقفے سے بار بار ہونے لگے تو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    پیروں میں درد ہلکے سے بڑھ کر شدید ہوسکتا ہے اور صرف دن کے مخصوص اوقات میں یا جب آپ کچھ سرگرمیاں کرتے ہیں تب ظاہر ہوتا ہے، پاؤں میں درد کی وجوہات ہیں جیسے

    اپنے پاؤں یا ٹخنوں کو حرکت دینے سے درد کا سبب بن سکتا ہے یا اس سے نجات مل سکتی ہے۔ تکلیف دہ زخموں سے شدید درد کے ساتھ، متاثرہ پاؤں کو منتقل کرنا بالکل ناممکن ہو سکتا ہے۔

    پاؤں میں درد کی وجوہات کیا ہیں؟

    پاؤں میں درد کی وجوہات ہیں، جیسے طویل دورانیے تک کھڑا ہونا، موٹاپا، پیروں کی خرابیاں، چوٹ لگنا، ناقص فٹنگ والے جوتوں کا زیادہ استعمال، موچ اور تناؤ کے فریکچر وغیرہ ہیں۔

    آپ کے پیروں کی شریانوں میں کولیسٹرول کا جمع ہونا پی اے ڈی جیسے حالات کا سبب بن سکتا ہے۔ جسمانی سرگرمی کے دوران ٹانگوں میں درد شروع ہو سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ہائی کولیسٹرول جسم کے لئے نہایت خطرناک سمجھا جاتا ہے، مگر پریشانی کی بات یہ ہے کہ اس کی کوئی خاص علامت ظاہر ہو، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم کے کئی اعضا میں ہائی کولیسٹرول کی علامت ظاہر ہونے لگتی ہے۔

    ہائی کولیسٹرول جسم کو کئی طرح سے نقصان پہنچا سکتا ہے جس کے باعث ہارٹ اٹیک یا اسٹروک کا خطرہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

    ہائی کولیسٹرول کب ہوتا ہے؟

    طبی ماہرین کے مطابق ہائی کولیسٹرول کی سب سے عام علامات میں سے ایک ہے ٹانگوں میں درد کا ہونا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ہائی کولیسٹرول کی وجہ سے ٹانگوں کے بلڈ ویسلز میں رکاوٹ آنے لگتی ہے۔ چہل قدمی یا جسمانی سرگرمی کے دوران ٹانگوں میں درد جسم میں کولیسٹرول کی سطح بڑھنے کی علامت ہے۔

    آپ کے پیروں کی شریانوں میں کولیسٹرول کا جمع ہونا پی اے ڈی جیسے حالات کا سبب بن سکتا ہے۔ جسمانی سرگرمی کے دوران ٹانگوں میں درد شروع ہو سکتا ہے۔

    پی اے ڈی کی ایک عام علامت پٹھوں میں درد ہے۔ درد عام طور پر ان پٹھوں میں ہوتا ہے جہاں شریانیں کولیسٹرول اور چربی سے متاثر ہوتی ہیں۔ پی اے ڈی کی شدید حالتوں میں، پٹھوں کا درد آرام کے باوجود بھی ختم نہیں ہوتا۔

  • موسم سرما میں پھٹی ایڑھیوں کا علاج

    موسم سرما میں پھٹی ایڑھیوں کا علاج

    موسم سرما میں پاؤں کی ایڑھیاں خشک ہو کر پھٹ جانا عام سی بات ہے، ماہرین کے مطابق غیر متوازن غذا اور پاؤں کا خیال نہ رکھنا بھی اس کی ایک اہم وجہ ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں بیوٹی ایکسپرٹس نے بتایا کہ زیادہ تر وقت ننگے پاؤں رہنا بھی ایڑھیوں کو خراب کرتا ہے، روز رات کو سونے سے قبل پاؤں اچھی طرح دھو کر موائسچرائزنگ کریم لگائی جائے تو پاؤں خوبصورت رہ سکتے ہیں۔

    پھٹی ہوئی ایڑھیوں کو مندمل کرنے کا طریقہ نہایت آسان ہے۔

    سب سے پہلے ایک عدد شلجم لے کر اسے ابال لیں اور اس کا پیسٹ بنا لیں، شلجم خشکی دور کرنے اور پھٹی ہوئی جلد کو مندمل کرنے کے لیے نہایت معاون ہے۔

    اس میں 1 چمچ کڑوے بادام کا تیل شامل کریں، گیندے کا ایک پھول لے کر اسے مسل کر اس میں شامل کردیں۔ گیندے کا پھول جلد کی مرمت کی خاصیت رکھتا ہے۔

    اس آمیزے کو رات میں سونے سے قبل لگائیں اور ایڑھیوں پر کپڑا باندھ لیں یا موزے پہن لیں۔ صبح اٹھ کر دھو لیں۔ 3 سے 4 دن میں واضح فرق نظر آئے گا۔

    بیوٹی ایکسپرٹس کے مطابق ابلے ہوئے شلجم کے پیسٹ سے دن میں ایک بار ہاتھوں کا بھی مساج کرلیا جائے تو ہاتھوں کی خشکی ختم ہوجاتی ہے اور موسم سرما میں بھی ہاتھ خوبصورت اور نرم و ملائم رہتے ہیں۔

  • اونچی ہیل پیروں کیلئے خطرناک

    اونچی ہیل پیروں کیلئے خطرناک

    کراچی: طبی ماہرین کے مطابق اونچی ہیل پیروں کے لیے خطرناک ہے۔

    جنوبی کوریا میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق جو خواتین تین سال سے زیادہ عرصےتک مسلسل اونچی ایڑی کے جوتے استعمال کرتی ہیں۔وہ اپنے ٹخنوں کی تباہی کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق اونچی ایڑی والے جوتوں کے استعمال سے ٹخنوں کے مسلز کی مضبوطی متاثر ہوتی ہے۔

    پیروں کی پوزیشن غیر متوازن ہونے سے پیروں میں درد آہستہ آہستہ بڑھ جا تا ہے جو بعد میں کسی بڑی بیماری کا سبب بھی بن سکتاہے۔

    اکثر خواتین سمجھتی ہیں کہ اونچی ہیل والی سینڈل عورت کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے اسی لیے تقریبات سے لے کر کیٹ واک تک خواتین اونچی ہیل والی سینڈل یا سینڈل پہننا پسند کرتی ہیں لیکن انہیں شاید یہ خبرنہیں کہ اونچی ہیل پاؤں اور کمر سمیت ایڑھی میں خطرناک تکلیف کی وجہ بنتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کمر کی تکلیف اکثر مستقل اونچی ہیل استعمال کرنے والی خواتین میں سامنے آتی ہے کیونکہ اونچی ہیل کا استعمال جسم کو غیر متوازن کردیتا ہے۔

     خواتین اس بات سے بھی نابلد ہوتی ہیں کہ اتنی اونچی ہیل ان کی صحت کیلئے کتنی نقصان دہ ہے۔ ضرورت اس بات کی ہیکہ خواتین اپنے مزاج اور صحت کو مدنظر رکھا کر اونچی ہیل کا استعمال کریں۔