Tag: help

  • عرب امارات سندھ میں سیلاب زدگان کے گھر تعمیر کروائے گا

    عرب امارات سندھ میں سیلاب زدگان کے گھر تعمیر کروائے گا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات صوبہ سندھ میں سیلاب زدگان کے گھروں کی تعمیر میں مالی مدد فراہم کرے گا، عرب امارات اس سے قبل بھی سیلاب زدگان کی دل کھول کر مدد کر چکا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات صوبہ سندھ میں سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے مکانات کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

    وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید ابراہیم سالم الزعابی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔

    اماراتی سفیر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ان کا ملک سیلاب زدگان کے لیے مکانات کی تعمیر میں مدد کرے گا اور اس منصوبے کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔

    اس موقعے پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ قریبی سفارتی اور دفاعی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک میں لاکھوں پاکستانی مقیم ہیں جو سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرتے ہیں، یہ پاکستانی ہر سال 4 ارب ڈالر سے زائد رقم پاکستان بھیجتے ہیں، عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں نے 2022 میں 5 ارب 10 کروڑ ڈالر بھیجے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 17 سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ مجوعی طور پر 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔

    ایک اندازے کے مطابق گزشتہ برس کے سیلاب سے پاکستان میں 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جس کی وجہ سے حکومت کو ریلیف اور بحالی کے کاموں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی امداد طلب کرنا پڑی۔

    سیلاب سے سندھ اور بلوچستان کے صوبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے جہاں بعض علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو تشدد کا شکار خواتین کے لیے حکومتی مدد

    سعودی عرب: گھریلو تشدد کا شکار خواتین کے لیے حکومتی مدد

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو تشدد کا شکار خواتین کے مالی و سماجی تحفظ کے لیے حکومتی سطح پر کام کیا جارہا ہے، پروگرام کے تحت اب تک 600 سے زائد خواتین کی مدد کی گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں قومی خاندان پروگرام برائے تحفظ کا کہنا ہے کہ سنہ 2016 سے اب تک 600 سے زائد تشدد کی شکار خواتین کو سہارا دیا گیا ہے، ان کی عمریں 20 سے 60 برس تک تھیں۔

    سنہ 2021 میں اس پروگرام کو امید کی کہانی کا نام دیا گیا۔

    مملکت کی 21 فلاحی تنظیموں اور اداروں کے تعاون سے شراکت کا نظام قائم کر کے تشدد کا شکار خواتین کے تحفظ کا دائرہ وسیع کیا گیا۔

    انجمنوں کے 54 ٹرینرز نے اپنے علاقوں میں پروگرام کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا، اس پروگرام سے 600 سے زائد تشدد کی شکار خواتین نے استفادہ حاصل کیا ہے۔

    پروگرام انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسی خواتین کو 7 روزہ ٹریننگ کورس کروایا جاتا ہے جس کے ذریعے ان میں خود اعتمادی پیدا کی جاتی ہے۔

    ان خواتین کو خاندانی تشدد سے نمٹنے کے طریقے سمجھائے جاتے ہیں، انہیں اس بات سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے کہ تشدد کے آگے ہتھیار ڈالنا ان کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے۔ اس سے ان کی صحت متاثر ہوتی ہے اور ان کے ذہن پر برے اثرات پڑتے ہیں۔

    ان خواتین کو سعودی عرب میں خواتین کے قانونی حقوق سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے، اور اس بات کی ترغیب دی جاتی ہے کہ وہ تشدد قبول نہ کریں اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔

  • سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    ریاض: محکمہ پولیس نے شہریوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کسی مشکل کی صورت میں پولیس کی مدد کیسے طلب کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سعودی عرب میں پولیس سے مدد طلب کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

    محکمہ پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ پولیس کی اہم ذمہ داری امن عامہ کو برقرار رکھنا ہے جبکہ امدادی کاموں میں بھی پولیس سے تعاون لیا جاسکتا ہے۔

    پولیس کو عربی میں شرطہ کہا جاتا ہے، ہائی وے پر گشت پر معمور پولیس پارٹی کو امن الطرق کہتے ہیں جس کی ذمہ داری شہری حدود سے باہر ہائی ویز پر سفر کرنے والوں کو امداد مہیا کرنا ہے۔ ٹریفک پولیس کو عربی میں مرور کہتے ہیں۔

    سعودی عرب میں قانون سب کے لیے یکساں ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں امن و امان کی فضا برقرار ہے۔

    محکمہ پولیس نے بتایا کہ پولیس کے ہنگامی امدادی یونٹ کو دوریات کہتے ہیں، دوریات علاقے کی گشتی پولیس کے دستوں کو بھی کہا جاتا ہے جن کی ذمہ داری اپنے اپنے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں ہنگامی پولیس امداد کے لیے مکہ اور ریاض ریجن کے لیے ٹول فری نمبر 911 جبکہ سعودی عرب کے دیگر ریجنز کے لیے 999 نمبر مخصوص کیا گیا ہے۔

    مکہ اور ریاض ریجن میں اگر ہنگامی بنیادوں پر پولیس امداد درکار ہو تو 911 پر کال کی جاسکتی ہے جو 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کام کرتا ہے۔

    پولیس کے مطابق امدادی نمبروں پر کال کر کے اہلکار کو مسئلہ بیان کریں جہاں سے فوری ایکشن لیتے ہوئے قریبی تھانے یا علاقے میں موجود گشتی پولیس کے یونٹس کو جائے وقوعہ پر بھیجا جاتا ہے۔

    امدادی سینٹر کے علاوہ ہائی وے پولیس کا نمبر 996 ہے جو صرف مملکت کے ہائی ویز پر پیٹرولنگ پارٹی کے لیے مخصوص ہے تاکہ شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو کسی بھی قسم کی دشواری ہو تو وہ اس نمبر پر رابطہ کر کے فوری امداد حاصل کر سکتے ہیں۔

  • سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی

    سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی، خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے سسرال والے ان کے ڈھائی سال کے بیٹے کو چھین کر کراچی فرار ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی رہائشی خاتون نے سسرالیوں کے ظلم سے تنگ آ کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان سے مدد مانگ لی۔

    شکیلہ نعمت نامی متاثرہ خاتون نے اپنی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کردیں، خاتون اور ان کی بیٹی کو سسرالیوں نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے سسرال والے ڈھائی سال کے بیٹے کو ان سے چھین کر کراچی فرار ہوگئے ہیں، کراچی میں ان کے شوہر نے دوسری شادی رچالی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ سسرالیوں نے انہیں اور ان کی 6 بیٹیوں کو گھر چھوڑنے کو کہا، گھر نہ چھوڑنے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • افغان شہریوں تک خوراک کی ترسیل: اقوام متحدہ پاکستان کی مدد لے گا

    افغان شہریوں تک خوراک کی ترسیل: اقوام متحدہ پاکستان کی مدد لے گا

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ برائے خوراک افغان شہریوں تک خوراک کی امداد پہنچانے کے لیے پاکستان کی مدد لے گا، اس حوالے سے ورلڈ فوڈ پروگرام کو اجازت جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ فوڈ پروگرام کی جانب سے افغانستان میں فوڈ سپلائی کے لیے پاکستان معاونت کرے گا، ورلڈ فوڈ پروگرام برائے افغانستان کے لیے پاکستان سے مشروط فضائی آپریشن کی اجازت دے دی گئی۔

    سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل تک خوراک کی ترسیل کے لیے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کا استعمال ہوگا، عالمی ادارہ خوراک کو آپریشن کے لیے مقررہ فیس ادا کرنی ہوگی۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ادارے کو افغانستان کے لیے امدادی سامان کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی، آپریشن کے لیے 2 افراد پر مشتمل فکس ونگ طیارہ استعمال ہوگا۔

    پرواز اسلام آباد سے روزانہ کابل کے لیے روانہ ہوگی، ایم 18 ہیلی کاپٹر کے ذریعے 6 افراد پشاور سے خوراک کابل لے کر جائیں گے جبکہ آپریشن کے لیے اسلام آباد اور پشاور کے ایئر پورٹ استعمال ہوں گے۔

    سی اے اے کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے لیے اقوام متحدہ فوڈ پروگرام نے پاکستان سے مدد مانگی تھی۔

  • جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    کوپن ہیگن : ڈینش میڈیا نے اپنی خفیہ ایجنسی پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل و دیگر یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کےلیے امریکا سے تعاون کا الزام عائد کردیا۔

    ڈنمارک کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی گزشتہ کئی برسوں سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن صدر فرینک والٹر سمیت متعدد یورپی رہنماؤں کی جاسوسی میں ملوث ہے۔

    ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی ’ڈیفنس انٹیلی جنس سروس‘ (ایف ای) کی جانب سے 2012 سے 2014 تک امریکا کی ’قومی سلامتی ایجنسی‘ (این ایس اے) کی معاونت کےلیے یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کی گئی۔

    مقامی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی نے امریکی انٹیلیجنس کے کہنے پر جرمنی ، فرانس ، نیدرلینڈ، سویڈن اور ناروے کے عہدیداروں سے متعلق معلومات اکٹھا کرکے امریکی ایجنسی کے حوالے کیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں ڈنمارک کی حکومت کو خفیہ ایجنسی کی جانب سے جرمن چانسلر و دیگر یورپی ممالک کے رہنماؤں کی جاسوسی کا علم ہوگیا تھا، جس پر ڈنمارک نے 2020 میں خفیہ ایجنس کی قیادت کو برطرف کردیا۔

    واضح رہے کہ سن 2013 میں بھی جرمن چانسلر اور صدر سمیت یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات سامنے آئے تھے۔

  • بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچے کسی حد تک شرمیلے ہوتے ہیں لیکن اگر یہ شرمیلا پن بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ توجہ کا متقاضی ہوتا ہے، کیونکہ یہ بچے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ مضمون کے مطابق بچوں میں بہت زیادہ شرمیلا پن ان کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، ایسے بچے کسی بات کا جواب یا ردعمل دینے میں بہت سست ہوتے ہیں۔

    ایسے بچے کسی سے بات کرتے ہوئے والدین سے چمٹ جاتے ہیں، یا پھر اپنا سر جھکا کر وہاں سے چلے جانے یا آنکھیں بند کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایسے بچوں کو دوست بنانے میں پریشانی ہوتی ہے، یہ الگ تھلگ بیٹھ کر دوسرے بچوں کو کھیلتے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کسی قسم کی نئی سرگرمی میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں۔

    ان بچوں کا شرمیلا پن ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سب سے پہلے اپنے بچے کو آرام اور سکون محسوس کرنے کا وقت دیں، اسے کسی نا واقف شخص کے پاس نہ بھیجیں۔ اس کے بجائے کسی بالغ کو اپنے بچے کے قریب کھیلنے کے لیے کھلونے مہیا کریں اس کی حوصلہ افزائی کریں اور پرسکون لہجے میں بات کریں۔

    کھیل کے گروپوں میں بچے کے ساتھ رہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں اور جب آپ کا بچہ زیادہ آرام دہ محسوس کرنے لگے تو آپ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو اس سے دور کرلیں۔

    بچے کو اس کے جذبات محسوس کرنے کے لیے آزادی دیں، اسے محسوس کروائیں کہ آپ اس کی مدد کریں گے۔

    اپنے بچے کو زیادہ پرسکون ہونے سے بھی بچائیں، اسی طرح اضافی توجہ بھی آپ کے بچے کے شرمیلے پن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

    جب آپ کا بچہ کوئی ہمت والا کام کرے اور دوسروں کو جواب دے، براہ راست کسی سے سوال کرے یا آپ سے دور کھیلے تو اس نے جو کچھ کیا اس کی تعریف کریں۔

    اگر دوسرے لوگ بچے کے سامنے کہیں کہ آپ کا بچہ شرمیلا ہے تو انہیں اسی وقت جواب دیں کہ اسے بچوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے وقت درکار ہے، ایسا کرنے سے آپ کا بچہ جان سکے گا کہ آپ اسے مکمل طور پر سمجھتے ہیں۔

    اگر آپ کے بچے کو دوست کے گھر مدعو کیا گیا ہے تو پہلی دفعہ اس کے ساتھ آپ جائیں تو وہ زیادہ تحفظ محسوس کرے گا، اس کے بعد آپ آہستہ آہستہ اس عمل میں کمی لا سکتے ہیں۔

    بچے کو اسکاؤٹنگ کیمپوں میں حصہ لینے کی اجازت دیں، اسے معاشرتی کاموں میں جذباتی طور پر حصہ لینے کی تربیت دیں۔

    شرمیلے بچے کا کبھی بھی موازنہ مت کریں، اس لیے کہ موازنہ اسے اپنی عزت نفس سے محروم کرسکتا ہے، اس کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھے۔

    اگر آپ کا بچہ بہت شرمیلا ہے اور آپ کے لیے اس کے سلوک اور احساسات کو تبدیل کرنا مشکل ہے تو آپ کسی ڈاکٹر، پیڈیا ٹرسٹ یا ماہر نفسیات سے مشورہ کریں۔

    اگر وہ بات چیت کرنے میں ہچکچاتا ہے، یا آنکھوں سے رابطے میں دشواری محسوس کرتا ہے تو اسپیشلسٹ ہی آپ کے بچے کی مدد کرے گا۔

  • سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    ریاض: سعودی خاتون کی سخاوت اور دریا دلی نے سوشل میڈیا صارفین کو جذباتی کردیا، کھانے پینے کی اشیا بیچ کر اپنا پیٹ پالنے والی خاتون نے ضرورت مند کو مفت کھانا کھلایا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر حائل کی خاتون ام محمد کی سخاوت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، خاتون کے لیے ام الایتام (یتیموں کی ماں) ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ام محمد کا تعلق حائل شہر سے ہے، آمدنی گزر بسر سے زیادہ نہیں اس کے باوجود وہ ہرکسی کی مدد میں پیش پیش رہتی ہیں۔

    ام محمد کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان سعودی خاتون کے پاس گیا اور کہنے لگا کہ میرے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں، ام محمد نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں میں تمہاری ماں ہوں اور تمہاری عزت میری عزت ہے۔

    ام محمد نے یہ جملے بے ساختہ انداز میں ادا کیے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور اسے غیر معمولی پذیرائی ملی۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ام محمد کا کہنا تھا کہ وہ لگ بھگ دس برس سے دکان چلا رہی ہیں، 7 برس سے اپنے 3 بیٹوں اور ایک بیٹی کی پرورش کر رہی ہیں، شوہر کی وفات کے بعد مشکل میں تھی۔ بچوں کی خاطر حائل کے عوامی پکوان تیار کر کے فروخت کرنے لگی۔

    ان کے مطابق اسی دوران حائل میں فیصل الرمالی نے جو ہنر مند خاندانوں کے انچارج ہیں، مجھے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے قرضہ دیا۔

    ام محمد کا کہنا ہے کہ حائل شہر میں سڑکوں اور پارکوں میں گھوم پھر کر کھانے پینے کی اشیا فروخت کر کے گزر بسر کی اور مشکلات اٹھائیں، مجھے معاشرے کے ہر طبقے کے دکھ درد کا احساس بھی ہے۔ ہمارے یہاں اعلیٰ اخلاق کے مالک اور سمجھدار لوگ بھی ہیں اور نالائق بھی۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت حیرت زدہ رہ گئیں جب محکمہ تفریحات کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ آئندہ آپ سڑکوں، گلیوں اور پارکوں میں کچھ نہ فروخت کریں، آپ کے سارے قرضے میرے ذمے ہیں۔ میں آپ کے لیے دکان کا انتظام کر رہا ہوں۔

    دوسری جانب ترکی آل شیخ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جب انہوں نے ام محمد کی وڈیو دیکھی تو ان کی نیند اڑ گئی، اسی لمحے طے کرلیا تھا کہ صبح ہوتے ہی ام محمد سے رابطہ کروں گا۔

  • کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    واشنگٹن: پاکستان میں تعینات امریکی سفیر جونزپال نے کہا ہے کہ امریکا 80لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد کے ساتھ پاکستان کی مدد کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا کرونا پھیلاؤ اور متاثرہ افراد کی دیکھ بھال میں پاکستان سے تعاون کررہا ہے، پاکستانی حکام نے تمام عطیات کی فراہمی کو ترجیحی ضرورت قرار دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تمام تراخراجات امریکی عوام ادا کررہے ہیں، مالی معاونت متعدد امدادی سرگرمیوں کے لیے بروئےکارلائی جائے گی، 30لاکھ ڈالر کی عطیات کے ذریعے 3نئی تجربہ گاہیں بھی شامل ہیں، تجربہ گاہوں میں مرض کی تشخیص، علاج اور پھیلاؤ روکنے کی نگرانی کی جائے گی۔

    امریکا کروناوائرس کے خلاف لڑائی میں پاکستان کےساتھ کھڑا ہے،امریکی سفیر

    سفیر کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں میں جدید آپریشنز سینٹرز کے لیے 10لاکھ ڈالر کی مامی اعانت کی جائے گی، صحت کی دیکھ بھال کے لیے مقامی کارکنوں کی تربیت کیلئے مزید 20لاکھ ڈالر فراہم کیے۔

    جونزپال کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کارکنوں کو لوگوں کا گھر پر خیال رکھنے کے قابل بنایا جائے گا تاکہ اسپتالوں پر بوجھ کم ہو، یو این ہائی کمشنر کے تحت پاکستان میں افغان مہاجرین کی صحت کے یے 24 لاکھ ڈالر فراہم کیے گئے۔

  • آفتاب صدیقی کا سگ گزیدگی کے شکار بچے کی مدد کا اعلان

    آفتاب صدیقی کا سگ گزیدگی کے شکار بچے کی مدد کا اعلان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے آفتاب صدیقی نے سگ گزیدگی کا شکار بچے حسنین بگھیو کے علاج معالجے کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ حسنین بگھیو کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ایم این اے آفتاب صدیقی نے متاثرہ بجے کے علاج معالجے کا بیڑا اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کی ہرممکن مدد کریں گے۔ ان کا سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں لوگ بھوک بیماریوں کے بعد کتے کے کاٹے سے مرنے لگے ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جہاں 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے حسنین بگھیو پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے، دربدر کی ٹھوکروں کے بعد متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔

    سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے حسنین کو کتے کے کاٹے سے متاثر ہونے کی خبرنشر کی تھی۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا جناح اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی جیسے شہر میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    راجہ اظہر نے کہا کہ بچے کے اہل خانہ اسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے، حکومت سندھ بچے کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے، جناح اسپتال انتظامیہ بچے کو بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کرے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق حسنین ایمرجنسی میں ہے، طبی امداد دی جارہی ہے، بچے کے چہرے کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، بچے کے ٹیسٹ کرلیے، رپورٹس آنے میں کچھ وقت لگے گا، ابتدائی طور پر بچے کو نیورو کے مسائل لگتے ہیں، بچے کے علاج کے لیےحکمت عملی بنارہے ہیں۔