Tag: Hepatitis- C

  • ہیپاٹائٹس سی: 2030 تک ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کی اسکریننگ ہوگی، وزیر اعظم

    ہیپاٹائٹس سی: 2030 تک ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کی اسکریننگ ہوگی، وزیر اعظم

    اسلام آباد: آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم ہیپاٹائٹس منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2030 تک ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کی اسکریننگ ہوگی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر پیغام جاری کیے ہیں، وزیر اعظم نے کہا پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس مرض کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

    انھوں نے کہا وائرل ہیپاٹائٹس عالمی چیلنج ہے، پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں ہیپاٹائٹس سی کی شرح تشویشناک ہے، ہیپاٹائٹس بی اور سی سے متاثرہ بہت سے افراد تشخیص اور علاج کے بغیر رہ جاتے ہیں، اس لیے حکومت نے اس کے خاتمے کے لیے قومی پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت 2030 تک ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کی اسکریننگ ہوگی، اور مثبت کیسز کا مفت علاج کیا جائے گا۔

    صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہیپاٹائٹس پاکستان میں صحت عامہ کا سنگین مسئلہ ہے، یہ مرض اکثر ایسی اسٹیج پر ظاہر ہوتا ہے جب جگر کو شدید نقصان پہنچ چکا ہو، اگر بروقت اقدامات کیے جائیں تو یہ قابل علاج مرض ہے۔

    انھوں نے کہا غیر مؤثر طبی سہولیات کے باعث بڑی تعداد میں لوگ اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں، ہم صحت مند پاکستان کے لیے اپنی اجتماعی ذمہ داری کا اعادہ کرتے ہیں۔

  • ملک بھر کے شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ ہوگی

    ملک بھر کے شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ ہوگی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک گیر سطح پر ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے، 5 سال کے دوران نصف آبادی کی مرض کی اسکریننگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ہیپاٹائٹس سی کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملکی سطح پر ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی آبادی کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، اسکریننگ پلان وزارت قومی صحت نے تیار کیا ہے۔ منصوبہ پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے نام سے شروع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام کا 5 سالہ پی سی ون تیار ہے، پروگرام کا باضابطہ اعلان رواں ماہ ہوگا۔ پی ایم ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ پروگرام کی فنڈنگ کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں، پروگرام کے لیے نصف فنڈنگ وفاق اور نصف صوبے کریں گے۔

    پی ایم ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے لیے عالمی ڈونرز سے رابطے کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 سال کے دوران نصف آبادی کی اسکریننگ کی جائے گی، 12 سال سے زائد عمر کے شہریوں کا ہیپاٹائٹس سی ٹیسٹ ہوگا، ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ ریپڈ ڈائیگناسٹک ٹیسٹ سے ہوگی۔ ٹیسٹ پازیٹو ہونے پر شہری کی ہیپاٹائٹس سی ویکسی نیشن ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے تک شہری کا علاج معالجہ جاری رہے گا، شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ اور علاج فری ہوگا۔

    یاد رہے کہ پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام سنہ 2015 میں بند کر دیا گیا تھا، قومی ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ پلان کا مقصد مرض کا پھیلاؤ روکنا ہے، مرض کا پھیلاؤ روکنے سے شرح اموات میں کمی آئے گی۔

    دوسری جانب ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر حیدر عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی آبادی کی 5 فیصد آبادی ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ ہے، ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد 80 لاکھ سے زائد ہے۔

    ڈاکٹر حیدر کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی کے کیسز کا تعلق سندھ اور بلوچستان سے ہے، مرض غیر ضروری انجکشن اور ناقص ڈرپس لگوانے، سرجری کے ناقص آلات اور حجامت کے گندے آلات سے پھیلتا ہے۔

  • ہیپا ٹائٹس سی کی جعلی گولیاں و دیگرغیر قانونی ادویات برآمد

    ہیپا ٹائٹس سی کی جعلی گولیاں و دیگرغیر قانونی ادویات برآمد

    کہوٹہ : پاکستان میں مقامی سطح پر ہیپا ٹائٹس سی کی جعلی گولیوں کی تیاری کا انکشاف، مقامی ادویہ ساز فیکٹری سے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی بھاری مقدار بر آمد کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایف آئی اے کی مدد سے وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقے کہوٹہ انڈسٹریل ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے مقامی ادویہ ساز فیکٹری سے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی بھاری مقدار بر آمد کر لیں۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق ادویہ ساز فیکٹری میں سوفاس بائر کے نام سے ہیپاٹائٹس کی جعلی گولیوں کی تیاری کی اطلاع پر ڈریپ حکام نے ایف آئی اے کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے فیکٹری پر چھاپہ مارا ۔

    چھاپے کے وقت فیکٹری کے مین گیٹ پر تالہ پڑا ہوا تھا تاہم چیک کرنے پر فیکٹری کے اندر ادویات کی تیاری کا عمل جاری تھا ۔ڈریپ حکام کی جانب سے پڑتال کرنے پر معلوم ہوا کہ فیکٹری میں جعلی سوفاس بائر نامی گولیاں تیار کی جار ہی تھیں جو ہیپا ٹائٹس سی کے مرض میں استعمال کی جاتی ہیں ۔

    جانچ پڑتال کے دوران فیکٹری سے منسوخ شدہ رجسٹریشن والی ایوور لانگ نامی گولی کی بھاری مقدار بھی بر آمد کر لی گئی ۔ذرائع کے مطابق ادویات کی چار مختلف رنگوں میں پیکنگ کا عمل بھی جاری تھا۔ جبکہ دوائی کی بھاری مقدار مارکیٹ بھجوائی جا چکی تھیں ۔

    ڈریپ حکام کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک میں ہیپا ٹائٹس سی کیلئے استعمال ہونے والی ادویات کی مقامی سطح پر تیاری کی تاحال اجازت نہیں دی گئی ۔

    ہیپا ٹائٹس سی کی ویکسین کی جدید گولی صرف بیرون ملک سے منگوائی جا سکتی ہیں ۔ایف آئی اے نے موقع سے تین افراد گرفتار کر کے ڈرگ ایکٹ 1976کے تحت مقدمہ درج جبکہ فیکٹری سیل کر دی ہے ۔

    مذکورہ فیکٹری پر چھاپہ جعلی گولیوں کی غیر قانونی طور پر تیاری کی اطلاع پر مارا گیا جبکہ کارروائی وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی خصوصی ہدایت پر کی گئی ۔