Tag: Hezbollah

  • حزب اللہ کے راکٹوں کا ہدف موساد کے خفیہ ٹھکانے تھے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    حزب اللہ کے راکٹوں کا ہدف موساد کے خفیہ ٹھکانے تھے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے راکٹوں کا ہدف موساد کے خفیہ ٹھکانے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیل پر ایک بار پھر راکٹوں کی بارش کر دی ہے، اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ لبنانی گروپ کا ارادہ راتوں رات وسطی اسرائیل میں ملٹری انٹیلی جنس اور موساد کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا تھا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حزب اللہ نے ایک اسٹریٹجک ہدف کو نشانہ بنایا، جب کہ اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے قبل از وقت لبنانی گروپ کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور جنوبی لبنان میں سیکڑوں راکٹ لانچروں کو تباہ کر دیا۔

    اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازعہ کے آغاز کے بعد سے یہ اسرائیلی فوج کی طرف سے کیا گیا سب سے بڑا حملہ تھا، ایک وسیع حملہ جس میں 40 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو بھی حملے کیے وہ اپنے دفاع میں تھے، نیتن یاہو نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے لبنانی گروپ کے خطرے کو دور کرنے کے لیے قبل از وقت حملے کیے۔

    حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر میزائل حملے شروع کر دیے

    تاہم دوسری طرف حزب اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے قبل از وقت کارروائیوں اور گروپ کے اہداف کو نشانہ بنانے اور گروپ کے حملوں میں رکاوٹ کے دعوے بے بنیاد اور زمینی حقائق کے منافی ہیں۔

    لبنانی گروپ نے کہا کہ تمام ڈرون اپنی سائٹوں سے مخصوص اوقات میں لانچ کیے گئے، اور یہ سرحد پار کر کے اسرائیل میں ’متعدد راستوں سے اپنے مطلوبہ اہداف کی طرف‘ گئے، اور اس طرح، آج کے لیے ’’ہمارا فوجی آپریشن مکمل ہو گیا ہے۔‘‘ حزب اللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج کسی وقت اس کے سربراہ حسن نصر اللہ ان حملوں کی تفصیلات ٹی وی خطاب میں بتائیں گے۔

  • حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر میزائل حملے شروع کر دیے

    حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر میزائل حملے شروع کر دیے

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، لبنان کی حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر خوف ناک میزائل حملے شروع کر دیے ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے پورے جنوبی لبنان میں ’’شدید‘‘ فضائی حملے شروع کر دیے ہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے ان حملوں کا مقصد حزب اللہ کے ’خطرے‘ کو ختم کرنا ہے۔

    اسرائیلی حملوں کے فوراً بعد حزب اللہ کی جانب سے 320 راکٹ داغے گئے جس میں 11 اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ یہ ڈرون اور راکٹ حملہ گزشتہ ماہ بیروت میں کمانڈر کی موت کا ردعمل تھا، ترجمان حزب اللہ نے کہا کہ اسرائیل پر حملے کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے حملے کے دوران کم از کم ایک خاتون معمولی سی زخمی ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے آئندہ دو روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی، وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ملک میں ’’ہنگامی صورت حال‘‘ کا اعلان کیا۔ تل ابیب کے بین گوریان ایئرپورٹ نے عارضی طور پر فلائٹ آپریشن معطل کیا۔

    تصویر: شمالی اسرائیل میں اسرائیلی فورسز نے حزب اللہ کے ڈرون کو تباہ کر دیا

    لبنان پر حملے کے اعلان سے قبل اسرائیلی فوج نے صبح سویرے شمالی اسرائیل اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں شہریوں کے لیے مختلف پابندیوں کا اعلان کیا، ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج کی ہوم فرنٹ کمانڈ نے لبنان کی سرحد کے قریب ساحلوں کو بند کر دیا اور بیرونی اجتماعات کو 30 افراد تک اور انڈور اجتماعات کو 300 تک محدود کر دیا۔ تعلیمی سرگرمیاں اور کام کی جگہیں کھلی رکھنے پر بھی یہ شرط عائد کی گئی کہ قریب میں مناسب پناہ گاہ ضرور موجود ہو۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے تقریباً 100 لڑاکا طیاروں نے آج صبح جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ہزاروں راکٹ لانچروں کو تباہ کر دیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لانچروں کا ہدف شمالی اسرائیل اور کچھ کا ہدف وسطی اسرائیل کی طرف تھا، 40 سے زیادہ لانچ سائٹس پر حملہ کیا گیا۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے قصبے خیام میں ایک کار پر اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ این این اے اور المیادین ٹی وی نے کئی مقامات پر تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی، جن میں زیبقین، یاتر، وادی شیبہ، نباتیہ کے دیہات، برکلب کے علاقے، کفر قلعہ، الما الشعب اور میس الجبل شامل ہیں۔

  • حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، آئرن ڈوم نے کوئی ردعمل نہیں دکھایا

    حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، آئرن ڈوم نے کوئی ردعمل نہیں دکھایا

    حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، تاہم اسرائیل کی حفاظت کرنے والے آئرن ڈوم نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دکھایا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حزب اللّٰہ نے اسرائیل پر بڑا حملہ کرتے ہوئے درجنوں راکٹ فائر، تاہم حزب اللّٰہ کے راکٹوں کو روکنے کے لیے اسرائیلی دفاعی نظام نے کوئی میزائل فائر نہیں کیا۔

    اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات کے وقت لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تیس راکٹ فائر ہوئے، جن سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ڈی ایف کے مطابق راکٹوں میں سے کئی کھلے علاقوں میں گر کر پھٹے، اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس حملے کے جواب میں اس علاقے پر حملہ کرے گی جہاں سے راکٹ فائر کیے گئے۔

    ایران کا حملہ بڑا ہوگا، اسرائیلی وزیر دفاع

    الجزیرہ کے مطابق حزب اللہ سے وابستہ ٹی وی المیادین پر حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کاتیوشا راکٹوں سے 146 ویں ڈویژن کے نئے اسرائیلی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔

    یاد رہے کہ حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصر اللّٰہ نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور اپنے کمانڈر فواد شُکر کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل پر حملہ جلد ہونے جا رہا ہے، اور حملے کے وقت سے متعلق بے یقینی اسرائیل کی سزا کا حصہ ہے۔

  • حزب اللہ نے اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر درجنوں راکٹ داغ دیے

    حزب اللہ نے اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر درجنوں راکٹ داغ دیے

    لبنان کی حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل پر میزائل حملے کیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رات ساڑھے بارہ بجے حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کی جانب 25 منٹ تک راکٹ داغے، درجنوں راکٹ شمالی اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر داغے گئے، حملوں میں کسی بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی میزائل سسٹم آئرن ڈوم نے راکٹوں کو انٹرسپیٹ کیا، حزب اللہ نے ہفتے کے روز اسرائیلی ٹھکانوں پر 8 حملوں کا دعویٰ کیا، تاہم تازہ ترین راکٹ باری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر متعدد حملوں کا دعویٰ کیا تھا، جس میں ایک ڈرون حملے میں دیر سریان گاؤں میں حزب اللہ کا ایک جنگجو مارا گیا تھا، اس حملے میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا۔

    دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورت حال کشیدہ ہے، امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو لبنان سے انخلا کی ہدایت کر دی ہے، بیروت میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ شہری کسی بھی دستیاب پرواز سے لبنان سے نکلنے کی فوری کوشش کریں۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بیان میں کہا کہ خطے میں تناؤ بہت زیادہ ہے، صورت حال تیزی سے بگڑ سکتی ہے، ہم اپنی قونصلر موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں، برطانوی شہریوں کے لیے پیغام ہے کہ ابھی چلے جائیں۔

  • گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی مقبوضہ گولان ہائٹس پر حملے کی ذمہ داری حزب اللہ کے سر پر ڈال دی۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا نے اتوار کے روز لبنان میں مقیم حزب اللہ کو اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں راکٹ حملے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے، حملے میں فٹ بال کے میدان میں 12 نو عمر بچے ہلاک ہو گئے تھے، اور مشرق وسطیٰ میں وسیع جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    امریکا نے گولان کی پہاڑیوں پر حملے کا ذمہ دار حزب اللہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کشیدگی نہیں چاہتا، لیکن اسرائیل کی سلامتی کا مکمل حامی ہے، وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد امریکا اسرائیل اور لبنان حکام سے رابطے میں ہے۔

    وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا ’’یہ حملہ لبنانی حزب اللہ نے کیا تھا، یہ ان کا راکٹ تھا، اور ان کے زیر کنٹرول علاقے سے داغا گیا تھا۔‘‘

    اسرائیل کے زیر قبضہ گولان میں فٹ بال اسٹیڈیم پر راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی ہلاک

    خیال رہے کہ گولان ہائٹس پر فٹ بال کے میدان پر ہفتے کے روز میزائل حملے میں 12 لڑکے لڑکیاں ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے بھی حزب اللہ کو مورد الزام ٹھہرایا اور لبنان میں اندھا دھند حزب اللہ کے مختلف ٹھکانوں پر حملے شروع کر دیے۔

    دوسری طرف حزب اللہ نے گولان ہائٹس میں ہونے والے حملے کی فوری طور پر تردید کر دی تھی، اور اقوام متحدہ کو بتایا تھا کہ یہ واقعہ اسرائیلی اینٹی راکٹ انٹرسیپٹر کے فٹ بال کی پچ سے ٹکرانے کا نتیجہ ہے۔ اس کے باوجود اسرائیل نے اپنی ضد پر اڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے خلاف مزید سخت کارروائی کرے گا۔

    ادھر لبنان نے حملے کی عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے، جب کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے دونوں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، کشیدہ صورت حال کے سبب سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

  • نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    تہران: نو منتخب ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اپنے ملک کے اسرائیل مخالف مؤقف کی توثیق کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب ایرانی صدر نے اسرائیل مخالف پالیسی کی توثیق کر دی ہے، مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے خلاف ایرانی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ناجائز صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

    پیر کے روز ایرانی صدر نے لبنان کے گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ایرانی میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ ایران غیر قانونی صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا، انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات کی مذمت بھی کی۔

    خارجہ پالیسی سے متعلق اپنے اوّلین بیانات میں سے ایک میں مسعود پیزشکیان نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ مزاحمتی تحریک غزہ میں اپنے دشمن اسرائیل کی ’’جنگی اور مجرمانہ پالیسیوں‘‘ کو روک دے گی۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان لبنان کی سرحد پر قریب قریب روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آ رہا ہے، جس سے لڑائی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمہ گیر جنگ کے امکانات کے بارے میں عالمی خطرے کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔

  • حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھڑنے کی صورت میں کیا امریکا اسرائیل کی حمایت کرے گا؟

    حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھڑنے کی صورت میں کیا امریکا اسرائیل کی حمایت کرے گا؟

    واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل کو حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​چھڑنے کی صورت میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ اگر حزب اللہ کے ساتھ مکمل جنگ چھڑ جاتی ہے تو واشنگٹن کی یقین دہانی کے مطابق امریکا تل ابیب کی مکمل حمایت کرے گا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ یہ وعدہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہانیگبی اور اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر سے ملاقات میں کیا تھا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مکمل جنگ کی صورت میں امریکا اسرائیل کو فوجی مدد کی پیشکش کرے گا لیکن زمینی فوج تعینات نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ جنوبی لبنان اور شمالی اسرائیل میں کئی مہینوں سے سرحد پار سے حملے جاری ہیں، اب ان میں شدت آ گئی ہے اور اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

    لبنانی مسلح گروپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ چھڑ جاتی ہے تو پھر کسی اصول، کسی پابندی کی پاس داری نہیں کی جائے گی، اور کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا۔

  • حزب اللہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ، 14 اسرائیلی فوجی زخمی

    حزب اللہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ، 14 اسرائیلی فوجی زخمی

    شمالی اسرائیل کے قصبے عرامشہ میں فوجی تنصیبات پر لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 14 اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمی فوجیوں میں سے 6 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    حزب اللہ کے مطابق اس نے شمالی اسرائیل میں گائیڈڈ میزائلوں اور ڈرون سے اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی فوجی تنصیبات پر حملہ عین البال اور شہابیہ میں مزاحمت کار سپاہیوں کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے کیا گیا۔

    اس سے قبل جنوبی لبنان میں جمعے کی صبح اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں حزب اللہ اور امل موومنٹ کے 6 اراکین شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے قنطرہ، دیر سریان اور وادی سالوکی کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیل کے چھوٹے سے بھی حملے کا بڑا جواب دیں گے، ایرانی صدر

    قصیبہ قصبے سے محمد حسین سعید اور قصبہ الشرقیہ کے قاسم نزار بیرو اور قنطرہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران امل موومنٹ کے تین ارکان جبشیت قصبے سے تعلق رکھنے والے علی حسن عیسیٰ جان کی بازی ہار گئے۔

  • اسرائیل کے حملوں میں حزب اللہ اور امل موومنٹ کے 6 اراکین جاں بحق

    اسرائیل کے حملوں میں حزب اللہ اور امل موومنٹ کے 6 اراکین جاں بحق

    جمعے کی صبح جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں حزب اللہ اور امل موومنٹ کے 6 اراکین جاں بحق ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے قنطرہ، دیر سریان اور وادی سالوکی کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    قصیبہ قصبے سے محمد حسین سعید اور قصبہ الشرقیہ کے قاسم نزار بیرو اور قنطرہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران امل موومنٹ کے تین ارکان جبشیت قصبے سے تعلق رکھنے والے علی حسن عیسیٰ جان کی بازی ہار گئے۔

    حزب اللہ نے اپنے دو ارکان کی موت پر دکھ کا اظہار کیا جن میں دیر قانون النھر کے قصبے سے تعلق رکھنے والے مصطفیٰ خدر قاصر اور جنوبی لبنان کے قصبے صربین سے محمد علی درویش شامل ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ شمال میں داخلی محاذ نے اسرائیلی فوج کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد اور حزب اللہ کی جانب سے ردعمل کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے شمالی سرحد پر سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق جمعرات کی رات ہم نے قنطرہ گاؤں میں حزب اللہ تنظیم سے تعلق رکھنے والی ایک فوجی عمارت اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔

    دو روز قبل حزب اللہ نے نبطیہ اور السوانہ شہروں میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے قتلِ عام کے جواب میں جمعرات کی نصف شب کریات شمونہ کی بیرکوں کو فلق-1 میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

    سول ڈیفنس کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ بدھ کی شام نبطیہ میں اسرائیلی ڈرون سے جزوی طور پر تباہ ہونے والی عمارت کے مقام پر ریسکیو کی کارروائیوں کے بعد انہوں نے مجموعی طور پر 11 شہریوں کی لاشوں کو نکالا جبکہ دو زخمیوں کو نبطیہ گورنمنٹ ہسپتال منتقل کیا۔

    غزہ میں فلسطینیوں کیلئے امدادی ٹرکوں کی فوری ضرورت ہے، اقوام متحدہ

    حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے نبطیہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن شہریوں کو قتل کرنے میں بہت آگے نکل چکا ہے۔ قتل عام کا جواب یہ ہونا چاہیے کہ کارروائی جاری رکھی جائے اور اس میں مزید اضافہ کیا جائے۔

  • لبنان میں 10 افراد کی شہادت، حزب اللہ کا اسرائیل کو واضح پیغام ۔۔

    لبنان میں 10 افراد کی شہادت، حزب اللہ کا اسرائیل کو واضح پیغام ۔۔

    بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 10افراد کی شہادت کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اس ظلم کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیاستدان حسن فضل اللہ کا کہنا ہے کہ دشمن کو ان جرائم کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

    یاد رہے کہ جنوبی لبنان پر کئے گئے فضائی حملوں کے نتیجے میں 10شہری جاں بحق ہوگئے تھے، یہ حملہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران کئے گئے حملوں میں زیادہ خطرناک تھا۔

    لبنان کے اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان کے ایک گاؤں اور شہر نبطیہ پر حملہ کیا گیا۔

    اسرائیلی بمباری کے باعث عمارت کا کچھ حصہ گرنے سے بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے7 افراد شہید ہوگئے۔

    اسرائیل کا جنوبی لبنان پر فضائی حملہ، 10 شہری لقمہ اجل بن گئے

    سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ابتدائی طور پر لاپتہ ہونے کی اطلاع ملنے والا لڑکا ملبے کے اندر سے زندہ نکال لیا گیا ہے جب کہ گاؤں پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے باعث دو بچوں سمیت ایک خاتون زندگی کی بازی ہار گئی۔