Tag: Hezbollah

  • حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے صہیونی فورسز کے ہوش اڑا دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کے اڈے پر بڑا حملہ کر کے ماؤنٹ میرون بیس کو کھنڈر میں بدل دیا ہے۔

    حزب اللہ کے ٹینک شکن میزائلوں اور راکٹوں نے فوجی اڈے کا ریڈار سسٹم بھی تباہ کر دیا، مزاحمتی تنظیم نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے حملے سے ہونے والی تباہی کی تصدیق کر دی۔

    ادھر فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری گروپ القدس بریگیڈ نے بھی اسرائیل پر راکٹ داغ دیے ہیں، یہ راکٹ حملے سدیروت اور نیرم پر کیے گئے، جس کے بعد اسرائیل کے کئی سرحدی علاقوں میں سائرن بجا دیے گئے، اور اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    دوسری جانب غزہ میں جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، جنگی کابینہ کے اجلاس میں حزب اللہ کو بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو حماس سے سبق سیکھنا چاہیے، لبنانی تنطیم باز نہیں نہ آئی تو حماس والا حال کر دیں گے، کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا آج 94 واں دن ہے، اسرائیلی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ روز بھی اسرائیل اہلِ غزہ پر دن رات بم برساتا رہا، صہیونی فورسز نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 113 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غزہ کی پٹی میں شہدا کی مجموعی تعداد 22 ہزار 835 ہو گئی ہے جب کہ 58 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

  • ویڈیو: حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنا دیا

    ویڈیو: حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنا دیا

    حزب اللہ کی جانب سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ مزاحمتی تنظیم نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیلی سرحدی علاقوں میں غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ جارحیت کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

    میزائل حملے سے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، ایک اور ویڈیو میں تباہی کے مناظر بھی دکھائے گئے ہیں جو ان راکٹ حملوں سے ہوئی ہے۔

    دوسری طرف حماس کے القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ 3 روز کے دوران انھوں نے اسرائیل کی 60 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

    حوثیوں نے اسرائیلی بحری جہاز کو ہائی جیک کرنے کی فوٹیج جاری کر دی

  • حزب الله کا اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ

    حزب الله کا اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ

    بیروت: حزب الله نے اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ کیا ہے، لبنان سے برکان میزائل سے اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز لبنان کی سرحد پر اسرائیلی پوزیشنوں پر برکان میزائل سے حملے کیے، یہ میزائل 500 سے 2000 میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق میزائل سے دو اسرائیلی فوجی چوکیاں تباہ ہو گئیں، جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے بھی لبنان کی سرحد پر بمباری کی۔

    روئٹرز کے مطابق حزب اللہ کے حملوں سے واقف ایک لبنانی ذریعہ نے بتایا کہ اس گروپ نے ایک طاقت ور میزائل داغا تھا، جسے ابھی تک لڑائی میں استعمال نہیں کیا گیا تھا، اسرائیلی پوزیشنوں کو ایتا الشعب اور رمیخ کے دیہات سے نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے حزب اللہ لبنان-اسرائیلی سرحد پر اسرائیلی افواج کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کر رہی ہے۔

    لبنانی قصبے خیام کے رہائشی سہیل سلامی کی جانب سے روئٹرز کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو میں خیام کے قریب پہاڑیوں پر دھوئیں کی دو موٹی لکیریں اٹھتی ہوئی دیکھی گئیں، اور بتایا گیا کہ یہ علاقہ اسرائیلی فضائی حملے کی زد میں آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ حزب اللہ کو دوسرا جنگی محاذ کھولنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنے پر اسرائیل کی جانب سے ’ناقابل تصور‘ شدت کے جوابی حملے ہوں گے جو لبنان پر بڑی تباہی لے آئیں گے۔

  • حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی ہے اور اسے اسرائیلی مظالم کا جواب قرار دیا، فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف حماس کا حملہ فیصلہ کن رد عمل ہے، صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اور فلسطینی قائدین سے براہ راست رابطے میں ہیں۔

    حزب اللہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیل پر یہ حملہ عالم اسلام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جو اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے کر رہے ہیں۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    ادھر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اسرائیل کے خلاف حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کو قابض اسرائیلی فورس کی دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے جارحیت جاری ہے۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل اور فلسطین دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین معاملے کو تحمل سے حل کریں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں‌ جشن

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے جاری بیان میں دنیا بھر کے عرب اور مسلم عوام سے حماس اور فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ مسلح مزاحمت ہی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔

  • خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہےکہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ،لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کے ایک بنک جمال ٹرسٹ بنک اور اس کے ماتحت متعدد کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، اس بنک پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی معالی معاونت اور معاشی سہولت کاری کا الزام عاید کیا ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن کافی عرصے سے لبنان کے ہر اس ادارے، تنظیم اور فرم پر پابندیاں عاید کررہا ہے جو دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

    جمال ٹرسٹ بنک پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کی مالی معاونت اور ایران میں قائم ‘شہدا فاﺅنڈیشن’ کی مدد کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ لبنانی بنک خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت کررہا ہے۔

    امریکی حکومت نے ایرانی پاسدارا انقلاب کے چار عہدیداروں پربھی پابندیاں عاید کی ہیں جن پر حزب اللہ کے ذریعے فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو فنڈز کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمال ٹرسٹ کا شمار لبنان کے چھوٹے بنکوں میں ہوتا ہے، جمال ٹرسٹ بنک کے کل اثاثوں کی مالیت لبنانی بنکنگ سیکٹر کے اثاثوں کی نسبت صفر اعشاریہ 39 فی صد ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مالی مدد کرنے والے لبنانی بنک پر تنظیم کو ٹیکنالوجی میں معاونت اور ایران میں قائم شہداءفاﺅنڈیشن کی مالی مدد بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی سیگل منڈلکر کا کہنا تھا کہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ہیں جو لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

  • پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    آسین:لاطینی امریکا کے ملک پیراگوائے نے القاعدہ، حزب اللہ، داعش اور حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ جاﺅن نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حزب اللہ اور حماس کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ، اس کا بڑا حصہ کرہ ارض کے مغرب میں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ داعش اور القاعدہ تنظیمیں بھی اندرون و بیرون ملک سنگین نوعیت کے انفرادی اور اجتماعی خطرے کا باعث ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ کی جانب سے صحافیوں میں تقسیم کیے گئے بیان کے ساتھ ایک صدارتی فرمان کی 4 کاپیاں بھی شامل تھیں۔ اس فرمان پر پیراگوائے کے صدر نے دستخط کیے ۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ پیراگوائے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھرپور طور پر تعاون کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وہ بین الاقوامی معاہدوں اور سمجھوتوں میں شامل ہے اور اقوام متحدہ میں بھی انسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات کو سپورٹ کرتا ہے۔

    پیراگوائے کے (لبنانی نڑاد) صدر ماریو عبدو بینیٹز کی حکومت دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں مزید مالی اقدامات کرے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پیراگوائے کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے پاس معلومات حزب اللہ کے سرحدی شہروں میں جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ تعلقات کو واضح کرتی ہیں۔ اس میں برازیل اور ارجنٹائن کے ساتھ سرحدی تکون کی جانب اشارہ ہے۔ یہاں 10 ہزار سے زیادہ عرب رہتے ہیں جن میں زیادہ تر لبنانی ہیں۔

    پیراگوائے کے وزیر داخلہ کے مطابق یہاں حزب اللہ منشیات کی اسمگلنگ، مالکانہ حقوق کے سرقے اور منی لانڈرنگ میں شریک ہے۔

  • حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    واشنگٹن /بیروت : امریکی وزیر خارجہ نے لبنان کو ایک ایسی ریاست قرار دے دیا جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک لبنانی ریاست کے اداروں کی سپورٹ کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کا پابند رہے گا،پومپیو نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ لبنان ایک ایسی ریاست ہے جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری اختلاف کے معاملے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    اس موقع پر سعد حریری نے کہا کہ ہم لبنان کی مسلح افواج کے لیے امریکی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کے پابند ہیں۔

    حریری نے باور کرایا کہ لبنان اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کے معاملے میں مذاکرات کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ماہ میں کسی حتمی فیصلے تک پہنچ جانے کا امکان ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں ایسا ہو سکے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی وزیراعظم کی جانب سے ماہرین کی سطح پر بات چیت کے دوبارہ آغاز پر کاربند رہنے کا خیر مقدم کیا۔

    پومپیو نے کہا کہ اس بات چیت میں بلیو لائن سے متعلق باقی ماندہ نکات کو شامل کیا جانا چاہیے،بلیو لائن وہ سرحدی لائن ہے جو اقوام متحدہ نے 2000ء میں اسرائیل کے انخلا کی تصدیق کے لیے جنوبی لبنان میں کھینچی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر لبنان اور اسرائیل کے بیچ سمندری سرحد کے حوالے سے بات چیت بھی شامل ہو گی،مشترکہ سمندری سرحد کا معاملہ دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی حساس نوعیت کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی خاص وجہ ان ملکوں کا اپنے پانیوں میں گیس اور تیل کے لیے ڈرلنگ کے حوالے سے اختلاف ہے۔

    آخری چند ماہ میں واشنگٹن نے فریقین کے درمیان ثالثی کے کردار کی تجویز پیش کی ہوئی ہے،رواں سال مئی کے اواخر میں اسرائیلی حکومت نے امریکی وساطت سے لبنان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تا کہ سمندری سرحدی تنازع کو حل کیا جا سکے۔

  • لاطینی امریکا میں حزب اللہ کا پھیلاؤ روکا جائے، سینیٹر ٹیڈ کروز

    لاطینی امریکا میں حزب اللہ کا پھیلاؤ روکا جائے، سینیٹر ٹیڈ کروز

    واشنگٹن:امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک لاطینی امریکا میں سرگرم ہے،ا ب وقت آگیا ہے کہ لاطینی امریکا حزب اللہ کی سرگرمیوں پراختتام کی مہر ثبت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق کروز نے ایک خصوصی گفتگومیں کہاکہ اس حملے کی ذمے دار دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک مساجد اور اسکولوں کے ذریعے ارجنٹائن، پیراگوائے اور برازیل میں شدت پسندی اور دہشت گردی کی سوچ پھیلانے کی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے،ارجنٹائن میں ہونے والے دھماکے میں 85 افراد کی جان چلی گئی تھی جب کہ 200 افراد زخمی ہوئے۔

    ٹیڈ کروز کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ لاطینی امریکا خطے میں حزب اللہ کی خطرناک سرگرمیوں پر اختتام کی مہر ثبت کرے، امریکی سینیٹر نے 18 جولائی کو حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر لاطینی امریکا میں یہ قدم اٹھانے والا پہلا ملک ہونے پر ارجنٹائن کومبارک باد پیش کی۔

    امریکی ریپبلکن پارٹی کے رکن کروز نے برازیل اور پیراگوائے پر زور دیا کہ وہ ایرانی نظام کے مفاد میں کام کرنے والی تنظیم حزب اللہ کے نیٹ ورک کے پھیلاؤپر روک لگائیں اور ارجنٹائن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیں۔

    امریکی سینیٹرنے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ طویل عرصے سے سہ ملکی (برازیل، ارجنٹائن اور پیراگوائے) سرحدی علاقے میں کمزور سیکورٹی کنٹرول کا فائدہ اٹھا کر منی لانڈرنگ کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی سپورٹ میں معاونت کر رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس جولائی میں ارجنٹائن میں مالیاتی انٹیلی جنس کے یونٹ نے امریکا کے تعاون سے 14 لبنانیوں کے کھاتوں اور اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا، یہ افراد سہ ملکی سرحدی علاقے میں سکونت پذیر تھے اور کئی لاکھ ڈالر کے ایک منصوبے میں شریک تھے۔

  • براعظم امریکا کے 31 ملکوں سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ

    براعظم امریکا کے 31 ملکوں سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ

    بیروت : آرگنائزیشن آف امریکن اسٹیٹس نے براعظم کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ ’حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ قرار دے کر اس پرپابندیاں عاید کریں‘۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے خلاف عالمی سطح پر گھیرا مسلسل تنگ ہو رہا ہے۔ شدت پسند لبنانی تنظیم پر پابندیوں کے لیے براعظم امریکا کے ممالک بھی متحرک ہوگئے اور ارجنٹائن کی طرف سے حزب اللہ کو بلیک لسٹ کرکے تنظیم کے اثاثے منجمد کرنا اہم پیش رفت بتائی جا رہی ہے۔

    امریکی براعظم کے 31 ممالک کی تنظیم آرگنائزیشن آف امریکن اسٹیٹس(اواے ایس ) کے سیکرٹری جنرل لوئس الماگرو نے ایک بیان میں تنظیم کے 31 رکن ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ارجنٹائن کے نقش قدم پرچلتے ہوئے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ قرار دے کر اس پرپابندیاں عاید کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الماگرو جو چار سال سے اے او ایس کے سیکرٹری جنرل کے منصب پر تعینات ہیں حزب اور ایران کے حوالے سے سخت موقف رکھتے ہیں۔

    انہوں نے تنظیم کے ان اکتیس ممالک پر زور دیا کہ وہ حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دیں جس طرح تین دوسرے ملکوں امریکا، ارجنٹائن اور کینیڈا حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔

    الماگرو نے ارجنٹائن کی حکومت کی طرف سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس فیصلے سے حزب اللہ کے عالمی نیٹ ورک کے گرد گھیرا تنگ کرنے بالخصوص امریکی ملکوں میں حزب اللہ کی سرگرمیوں کو محدود کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے یہ بیان ارجنٹائن میں یہودیوں کے ایک مذہبی مرکز پردہشت گردانہ حملے کی 25 ویں برسی کے موقع پر جاری کیا ۔

  • ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    واشنگٹن :امریکا کی جانب سے ارجنٹائن کی ان نئی مساعی کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جو بیونس آئرس ایران اور حزب اللہ کے ایجنٹوں کے خلاف عدالتی کارروائی کے سلسلے میں کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ایجنٹوں پر 1994 میں بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے ایک مرکز پر خونی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔اس حملے کے 25 سال پورے ہونے کے موقع پر واشنگٹن میں منعقد ایک سیمینار میں امریکا میں انسداد دہشت گردی کی تنظیم کے رابطہ کار ناتھن سیلز نے امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ کے ایرانی حکومت سے مطالبے کی تائید کی۔

    فرنانڈو نے ایرانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ارجنٹائن کے حکام کے ساتھ تعاون کرے جو متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں، یہ حملہ براعظم جنوبی امریکا میں سب سے زیادہ خونی کارروائی شمار ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیس سال قبل 18 جولائی 1994 کو ایک خود کش حملہ آور نے گولہ بارود سے بھری گاڑی بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے مرکزسے ٹکرا دی، جس کےنتیجے میں 85 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ارجنٹائن میں استغاثہ کے نمائندوں نے طویل عرصے سے اس خیال کا اظہار کر رکھا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے ایرانی حکومت میں اپنے سرپرستوں کے حکم پر یہ کارروائی کی تاہم کسی بھی مبینہ ملزم کو عدالتی کارروائی کے واسطے حراست میں نہیں لیا گیا، تہران اس واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتا رہا ہے۔

    ناتھن سیلز نے سیمینار کے دوران کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ارجنٹائن اور جنوبی امریکا کے دیگر ممالک کے ساتھ کام کر رہی ہے تا کہ ایران اور اس کی ایجنٹ حزب اللہ تنظیم کا احتساب کیا جا سکے۔

    سیلز کے مطابق ایران اور حزب اللہ کی عسکری کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے واسطے امریکا اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرگرمی سے مصروف عمل ہے، اس سلسلے میں اہم متعلقہ تنظیموں کے علاوہ جنوبی امریکا کے تمام حصوں میں انسداد دہشت گردی کے میدان میں مضبوط خصوصی تعاون سامنے آ رہا ہے، اس میں ارجنٹائن، پاناما، پیراگوائے، برازیل، پیرو اور کولمبیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

    سیلز نے واضح کیا کہ وہ آئندہ ہفتے بیونس آئرس کے دورے میں اس تعاون کو وسعت دینے کا ہدف رکھتے ہیں۔

    سیلز امریکی وفد میں رکن کی حیثیت سے شامل ہوں گے جو جنوبی امریکا میں انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں وزارتی سطح پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

    سیلز کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں اور سیکورٹی کمزوریوں کو زیر بحث لائیں گے۔

    ویلسن سینٹر کے زیر اہتمام سیمینار میں امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ نے کہا کہ ارجنٹائن کی حکومت 1994 میں یہودی کمیونٹی مرکز پر دھماکے میں ملوث تمام افراد سے پوچھ گچھ اور ان کو قانونی طور پر قصور وار ٹھہرانے کا عزم رکھتی ہے۔

    فرنانڈو کا کہنا تھا کہ ارجنٹائن کا یہ مطالبہ برقرار ہے کہ ایران ، ارجنٹائن میں عدالتی حکام کے ساتھ تعاون کرے، ہم ارجنٹائن کے دوست ممالک پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ اس کوشش میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں اور کسی بھی ملزم کو جس کے خلاف گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہو چکے ہیں کسی بھی قسم کی سفارتی مامونیت فراہم کرنے سے گریز کریں۔