Tag: Hezbollah

  • حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    واشنگٹن/بیروت : حزب اللہ کے امریکی نژاد ایجنٹ علی کورانی نے انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ کی کارروائی امریکا، کینیڈا سمیت چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کی کارروائیوں کا دائرہ جنوبی امریکہ سے شمالی امریکا تک پھیلنے لگا، امریکہ کی جانب سے یہ معاملہ گزشتہ ماہ زیر غور آیا تھا جب نیویارک میں حزب اللہ کے لبنانی نژاد امریکی ایجنٹ علی کورانی کے خلاف عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔

    امریکی جریدے نے اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علی کورانی کو حزب اللہ سے روابط کے سبب 2017 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ فوجداری عدالت نے ایف بی آئی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی جاسوسی اور امریکی فوج کے اسلحے خانے کا قریب سے جائزہ لینے کے الزامات میں کورانی کو قصور وار ٹھہرایا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کورانی کے ذریعے امریکی حکام کو حزب اللہ کے ان منصوبوں کا انکشاف ہوا جن کا مقصد ضرورت پڑنے پر امریکہ میں دہشت گرد کارروائیوں پر عمل درآمد کرنا تھا۔

    تحقیقات کے دوران کورانی نے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کے ایک غیر فعال گروپ کا حصہ ہے، اس کی سرگرمیاں امریکہ تک محدود نہیں بلکہ کینیڈا اور یہاں تک کہ چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کی ذیلی تنظیم الجہاد الاسلامی کا رکن ہے، حزب اللہ کا ایک سینئر کمانڈر عماد مغنیہ بھی اسی تنظیم کا حصہ تھا، تنظیم نے کورانی کو 2008 میں عماد مغنیہ کے جاں بحق ہونے سے ایک ماہ قبل بھرتی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کے عالمی نیٹ ورک کی توسیع کے منصوبے کا حصہ ہے، اس منصوبے پر مغنیہ کے قتل سے پہلے ہی عمل شروع ہو چکا تھا۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    بیروت : وزیر خارجہ کو استعمال شدہ گولے کا خول دینے پر سابق رکن پارلیمنٹ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی جانب سے وزیر خارجہ جبران باسیل کو ایک استعمال شدہ گولے کا خول تحفے میں دیا گیا جس پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہریوں نے حزب اللہ ملیشیا کا یاد گاری تحفہ قبول کرنے پر جبران باسیل کو شدید تنقید اور تند وتیز حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ملیشیا کی طرف سے جبران باسیل کو یہ تحفہ جبیل گورنری کے علاقے راس اسطاء کے دورے کے دوران دیا گیا۔ اس موقع پرلبنانی وزیر دفاع الیاس بو صعب جو خود بھی حزب اللہ ملیشیا کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں ان کے ہمراہ تھے۔

    حزب اللہ ملیشیا نے 2017ء کے جرود عرسال معرکے کے دوران استعمال کردہ ایک گولہ تحفے میں جبران باسیل کو پیش کیا۔تحفے میں پیش کردہ گولے پر نیشنل فریڈم پارٹی اور حزب اللہ ملیشیا کے پرچم بنائے جانے کےساتھ عزت مآب مزاحمتی وزیر کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔

    لبنانی رکن پارلیمنٹ زیاد حواط نے ٹویٹ کی کہ جبیل کی تاریخ میں ہمارے کسی معزز مہمان کو گولے کا تحفہ دینا اس علاقے کی تاریخ کو مسخ کرنے اس سے بدتر کوشش نہیًں ہو سکتی۔

    سابق رکن پارلیمنٹ فارس سعید نے لکھا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے مگر وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ جبیل آزاد ہے۔

  • اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    بیروت : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، حزب اللہ کا اسلحہ غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارے کی ششماہی رپورٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے اور شام میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ وہ قومی تزویراتی اور دفاعی حکمت عملی کو بھی تبدیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ صرف لبنانی ریاست کے پاس ہونا چاہیے اور اسلحے کے استعمال کا حق بھی ریاست ہی کے پاس ہو، لبنان کے سیاسی استحکام کے لیے مسلح گروپوں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

    یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے پاس اسلحہ اور ملک میں مسلح ملیشیاﺅں کی سرگرمیاں لبنان کے امن استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا عسکری آلات، ہتھیار اور اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ لبنان میں ریاست سے ہٹ کر کسی گروپ کا اسلحہ رکھنا بڑی تشویش کا باعث ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ شام کی خانہ جنگی میں پوری طرح شریک ہے، اس نے لبنان کو علاقائی خانہ جنگی میں دھکیل کر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر تمام جماعتوں کو اندرون اور بیرون ملک اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کر کے ”معاہدہ طائف“ اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1559 مجریہ 2004ءپر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔

  • امریکی پابندیوں کے بعد حزب اللہ نے سڑکوں پر چندہ بکس لگا دیئے

    امریکی پابندیوں کے بعد حزب اللہ نے سڑکوں پر چندہ بکس لگا دیئے

    بیروت : امریکا کی طرف سے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مالی سوتوں کو خشک کرنے کے لیے تنظیم کے مالیاتی نیٹ ورک پر کاری ضرب لگائی ہے جس کے بعد حزب اللہ سڑکوں پر لوگوں سے چندہ مانگنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حزب اللہ کے چندے کے حصول کے نئے طریقہ کار کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی لبنان کی سڑکوں پر بجلی کے کھمبوں اور دیگر مقامات پر جگہ جگہ چندہ بکس نصب کیے گئے ہیں جن پر مزاحمتی کمیٹی کی معاونت کے لیے حصہ ڈالیں کے الفاظ درج ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق حزب اللہ کو امریکی پابندیوں نے مالیاتی امور چلانے کے لیے طریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی پابندیوں ںے بھی حزب اللہ کو مالی طورپر کمزور کیا ہے اور آنے والے دنوں میں حزب اللہ کے مالی نیٹ ورک کو مزید پابندیوں میں جکڑا جا سکتا ہے۔

    امریکی پابندیوں کے بعد 9 مارچ کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ایک ریکارڈ ٹی وی بیان میں عوام سے بڑھ چڑھ کر مالی امداد فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیروت کی سڑکوں پر جا بہ جا پھیلے چندہ بکسوں پر طرح طرح کے نعرے درج ہیں جن میں شہریوں کو حزب اللہ کے لیے چندہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

  • حزب اللہ کی سرنگیں دریافت، اسرائیلی فورسز نے انہدام کا کام شروع کردیا

    حزب اللہ کی سرنگیں دریافت، اسرائیلی فورسز نے انہدام کا کام شروع کردیا

    تل ابیب : غاصب اسرائیلی فورسز نے لبنان کی سرحد سے متعصل صیہونی علاقے میں حزب اللہ کی کھودی ہوئی سرنگوں کو منہدم کرنے کےلیے کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے صیہونی ریاست کےسرحدی علاقے میں حزب اللہ کی جانب سے مسلح کارروائیاں کرنے کے لیے کھودی گئی سرنگوں کا انکشاف کیا ہے۔

    منگل کے روز اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے اسرائیل پر حملوں کے لیے کھودی گئی سرنگوں کو منہدم کرنے کے لیے پیر کی رات کام کا آغاز کردیا تھا۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہےکہ سرنگوں کی کھدائی کے لیے ایران حزب اللہ کی پشت پناہی اور مالی معاونت کررہا ہےتاکہ لبنان کی مسلح تنظیم اسرائیلی شہریوں کے خلاف کی جانے والے مسلح کارروائیوں کا دائرہ کار وسیع کرسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ سرنگوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کی سربراہی اسرائیلی فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر جنرل یوال اسٹریک کررہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام جاری بیان میں کہنا ہے کہ مذکورہ مہم میں اسرائیلی فورسز کی بڑی تعداد حصّہ لے رہی ہے۔

    اسرائیل حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے کھودی گئی سرنگیں اسرائیل شہریوں کےلیے شدید خطرے کا باعث ہے۔

    صیہونی ریاست کے حکام نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے سنگین خلاف ورزیاں انجام دے چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی سنگین خلاف ورزیوں میں اقوام متحدہ کی قرار داد 1701 نمایاں ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے شمالی سرحد کے قریبی علاقوں کو عسکری زون میں تبدیل کرتے ہوئے بند کردیا ہے۔

  • ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ریاض : شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہزادہ خالد بن سلمان کا مؤقف ہے کہ ایران حوثیوں کو حزب کے تربیت کاروں کے ذریعے تیار کرواکر یمن کی مظلوم عوام کے خلاف گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ جنگ سے دوچار ملک یمن میں لبنانی مسلح گروہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران حوثی ملیشیا کی جنگی تربیت حزب اللہ کے ذریعے کررہا ہے۔

    سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی ثبوت ہے کہ ایران کے عزائم مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک کے امن و استحکام کر سبوتاژ کرکے نفرت کی آگ پھیلانا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی سفیر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کرنے والے عرب اتحاد نے حالیہ دنوں یمن پر کی جانے والی کارروائی میں حزب اللہ کی موجودگی کے واضح ثبوت ملے ہیں۔

    شہزادہ خالد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ان ثبوتوں سے معلوم ہوتا ہے یمن جنگ کی آگ کو ایرانی حکومت بھڑکا رہی ہے۔

  • یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادیوں کی یمن میں کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں تعینات امارتی سفیر کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو تیار ہونے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    برطانیہ میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی یمن میں مداخلت کا باعث ایران کی جانب سے ایک اور حزب اللہ کو پیدا کرنا ہے جسے یمن میں تیار کیا جارہا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے العربیہ  ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی سفیر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی یمنی حزب اللہ ہیں جو ایران کے ہمراہ عرب ریاستوں پر قبضے کی سازش کررہے تھے۔

    اماراتی سفیر نے بیان میں کہا کہ ایران اور حوثیوں کی سازش کو دیکھتے ہوئے عرب اتحاد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی سازشوں کو پسپا کردیا ہے۔

    یو اے ای سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ الحدیدہ اور دیگر محاصرہ زدہ علاقوں میں  امدادی آپریشنز  بھی جاری ہیں۔

    المزروعی کا کہنا تھا کہ یمنی حزب اللہ حوثی باغیوں کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کو تباہ کرنے کے بعد سمندری راستے سے آنے والی ترسیل تاحال بند ہوگئی ہے لیکن فضائی اور زمینی راستے سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ یمن کی سرکاری فوج اور اس کی حامی عرب اتحادی فوج اس وقت الحدیدہ شہر اور بندرگاہ کے کںٹرول کے حصول کے لیے بھرپور فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ملکی معاملات میں مداخلت، مراکش نے ایران سے تعلقات منطقع کردیئے

    ملکی معاملات میں مداخلت، مراکش نے ایران سے تعلقات منطقع کردیئے

    رباط : مراکشی وزیر داخلہ ناصر ربویطہ نے ایران پر ملک میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے تہران میں موجود اپنے سفارت خانے کو بند کرنے اور مراکش میں تعنیات ایرانی سفارت کار کو ملک بدر کرنے احکامات دے دیئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ایران اور مراکش کے درمیان پھر سرد جنگ کا آغاز ہوگیا، مراکش نے ملک میں مداخلت کرنے پر ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے دارالحکومت رباط میں تعینات ایرانی سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

    مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ اور ایران مراکش کے خلاف بر سر پیکار صحارا کے مسلح گروپ کو جنگی تربیت اور اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مغربی صحارا میں آباد صحراوی برادری کو مراکش سے آزاد کروانے کے لیے پولیساریو گروپ مسلح جدوجہد میں مصروف ہے اور ان کو گوریلا جنگ کی تربیت اور اسلحہ ایران ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے جنگجؤ فراہم کررہے ہیں۔

    ناصر بوریطہ کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حزب اللہ کے ذریعے مراکش کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے جواب میں مراکشی حکومت نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کردیئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ ہی روز میں تہران میں موجود قونصل خانے کو بند کرکے عملے کو واپس مراکش بلالیا جائے گا، جبکہ دارالحکومت رباط میں موجود ایرانی سفیر بہت جلد ملک بدر کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں کے باعث مراکش کی حکومت اور آزادی پسند تنظیم پولیساریو کے درمیان امن معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے، مراکش نے سنہ 1975 میں اسپین کے صحارا سے نکلنے کے بعد مغربی حصّے پر قبضہ کرلیا تھا۔

    مغربی صحارا کا ایک حصّہ مراکشی کی حکومت کے قبضے میں ہے جبکہ ایک حصّہ صحارا کی آزادی پسند تنظیم پولیساریو فرنٹ کے زیر انتظام ہے۔ ان دونوں خطوں کے مایبن ایک اور علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ نے اپنے اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران اور مراکش کے تعلقات شروع سے ہی نازک رہے ہیں، سنہ 2009 میں بھی مراکش نے ایرانی حکومت کے ساتھ بحرین کے معاملے پر اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردیئے تھے۔ جو سنہ 2014 میں دوبارہ سے بحال گئے تھے۔

    یاد رہے کہ مراکش کے درمیان کبھی بھی سفارتی تعلقات ہمیشہ ہی غیر مستحکم رہے ہیں، جس کی وجہ سعودی عرب کا مراکش کی پشت پناہی کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں