Tag: high court

  • شاپنگ بیگزپرپابندی، ہائی کورٹ نے حکومت سے قانون کا مسودہ طلب کرلیا

    شاپنگ بیگزپرپابندی، ہائی کورٹ نے حکومت سے قانون کا مسودہ طلب کرلیا

    لاہور: عدالت عالیہ نے پنجاب میں شاپنگ بیگز کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر حکومت سے پابندی کے قانون کا مسودہ طلب کر لیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق شاپنگ بیگز پر پابندی سے متعلق مقدمے کی سماعت جسٹس  مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، درخواست ابوذر سلمان نیازی نامی درخواست گزار کی جانب سے دائر کی گئی تھی ۔

    درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے قرار دیا کہ چند لاکھ لوگوں کے روزگار کی وجہ سے کروڑوں افراد کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا، تاہم حکومت کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ پابندی سے متاثر افراد کا ازالہ کیسے کیا جائے۔

    چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے جس میں تمام پہلوؤں کو دیکھا جا رہا ہے ۔

    درخواست گزار سلمان نیازی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ شاپنگ بیگز کی وجہ سے لوگ یرقان، کینسر ودیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں۔  پلاسٹک کے شاپنگ بیگ انتہائی مضر صحت ہیں جبکہ پلاسٹک سے بنے کپ اور سٹراز بھی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں اس لیے عدالت اس پر پابندی کا حکم دے ۔

    عدالت نے کیس کی سماعت دس اکتوبر تک سماعت م ملتوی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سے قانون سازی کا مسودہ طلب کرلیا ہے جس کے تحت پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں پاکستان تحریک انصاف کی رکن سعدیہ سہیل رانا نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران پلاسٹک بیگز کی فروخت کے خلاف تحریک التوا جمع کروائی تھی۔تحریک التوا کے متن میں کہا گیا تھا کہ ماحول دشمن شاپنگ بیگز پر پابندی آج تک یقینی نہ بنائی جا سکی۔ شاپنگ بیگز انسانی صحت کی خرابی کا باعث ہیںرکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کے شاپنگ بیگز سیوریج نظام کے لیے تباہ کن اور آبی حیات کے لیے جان لیوا ہیں۔

    تحریک کے بعد پنجاب اسمبلی نے اس معاملے پر پیش رفت کرتے ہوئے اقدامات کیے تھے تاہم تاحال پلاسٹک بیگز پر پابندی لگانا ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس میں حکم امتناعی جاری

    عمران فاروق قتل کیس میں حکم امتناعی جاری

    اسلام آباد: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ سےشواہداکٹھےکرنےکےخلاف عدالتی فیصلہ چیلنج کرنےکی اپیل منظور کرلی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے انسدادِدہشت گردی عدالت سے برطانیہ سے شواہد اکھٹے کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت مانگی تھی جسے خصوصی عدالت نے 30 مئی کو مسترد کردیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 20 جون کو ایف آئی اے کو حتمی دلائل طلب کے لیے طلب کررکھا ہے ۔ اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف اٹارنی جنرل انور منصور ذاتی حیثیت سے ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اورانسداد ِ دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ منسوخ کرنے کی درخواست کی۔

    اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے روبرو کہا کہ ایف آئی اےنےشواہداکٹھےکرنے کے لیے 2 ماہ مانگےتھے جو نہیں دیے گئے، لہذا30مئی کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور شواہد اکھٹے کرنے کا وقت دیا جائے۔

    ہائی کورٹ نے اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے اورفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےمزید کارروائی سے روک دیاگیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو سال قبل وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا تھا کہ ایف آئی اے کی ایک ٹیم لندن روانہ کی جائے گی جو وہاں پہنچ کر مقد مہ کے 30 گواہان کے بیانات ریکارڈ کرے گی، جائے وقوع کا دورہ کرے گی اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے حاصل کردہ دیگر شواہد کا بھی جائزہ لے گی۔

    خیال رہے کہ 28 مارچ 2019 کو ایف آئی اے نے ساڑھے تین سال بعد شہادتیں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا، ساتھ ہی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی ملزمان کا بیان قلم بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے الزام میں تین ملزمان محسن علی سید، معظم خان، خالد شمیم کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

  • موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم نامے تحت گرمیوں کی تعطیلات میں فیسوں کی وصولی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولوں گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی گئی فیسوں کو واپس کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگرلیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    اسلام آباد کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی فیسوں سے متعلق فیصلہ عدالتی حکم نامے کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن نے نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ اسلام آباد کے تمام پرائیویٹ اسکول گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی جانے والی فیس کو چھٹیوں کے بعد والے دورانیے میں ایڈجسٹ کریں ،

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیلاعات کے دوران لی جانے فیسوں کو عدالتی حکم نامے کے تحت ایڈجسٹ کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے مشاہدہ کیا ہے کہ شہر کے چند نجی تعلیمی ادارے والدین نے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیسیں وصول کررہے ہیں۔

    نوٹیفیکیشن میں پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ عدالت نے نجی تعلیمی اداروں کو موسم گرما کے دوران پڑنے والی تعطیلات کی فیس اور دیگر چارجز لینے سے منع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت

    زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی گئی، عدالت نے ریفرنس دائر نہ کرنے پر نیب پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں ملیر ندی کی 324 ایکڑ اراضی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی گئی، دوران سماعت عدالت نے نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف تین سال سے کارروائی ہو رہی ہے لیکن نتائج کچھ نہیں۔

    عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ سرکاری زمین کا کیا اسٹیٹس ہے، نیب نے اپنے دلائل میں کہا کہ 1992 میں 6 ایکڑ زمین خلاف ضابطہ الاٹ کی گئی تاہم زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی گئی ہے، عدالت نے موقف اختیار کیا کہ جب الاٹمنٹ منسوخ ہوگئی ہے پھر تحقیقات کیوں ہورہی ہے۔

    دوران سماعت تفتیشی افسرنے موقف اختیار کیا کہ نیب کو ازسر نو تفتیش کے لیے ریفرنس واپس کردیا ہے، انکوائری کی منظوری کے بعد تفتیش ہوگی جس کے لیے وقت چاہیے۔

    عدالت نے نیب کو ازسر نو تفتیش کے لیے مزید مہلت دیتے ہوئے سیکریٹری کو آپریشن و دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 28 فروری تک توسیع دے دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بچوں سے زیادتی کے خلاف قانون سازی سے متعلق کیس کی سماعت

    بچوں سے زیادتی کے خلاف قانون سازی سے متعلق کیس کی سماعت

    لاہور: چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ منصورعلی شاہ کی سربراہی میں بچوں سے زیادتی کے خلاف قانون سازی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پرآئی جی پنچاب عارف نواز خان بھی شریک ہوئے، دوران سماعت چیف جسٹس نے آئی پنجاب کو حکم دیا کہ سانحہ قصور اوراس جیسے جتنے بھی واقعات ہیں ان کی مکمل رپورٹ پیش کی جائے اور تمام رکارڈ اور انکوائری کی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس منصور علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ قصورالمناک واقعہ ہے جس سے پوری قوم افسردہ ہے، ملزم کو ہر صورت گرفتارکرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب عارف نواز خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے کہ اس واقعے سے پہلے متعدد واقعات پوچکے ہیں، پہلے کے مقدمات کہاں ہیں، پیش کیوں نہیں کیے گئے، کیا آپ کے پاس پہلےکیسز کی تفصیلات ہیں۔

    اس موقع پرآئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ معلومات کے مطابق ایک ملزم کے 6 کیسز میں ڈی این اے رپورٹ سامنے آئی ہے، جس کے مطابق مزید کاروائی کی جارہی ہے، ہماری پولیس ایمانداری سے کام کر رہی ہے۔

    آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے عدالت کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم جلد ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں گے۔ لاہورہائی کورٹ میں مزید کیس کی سماعت پیرتک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ: پنجاب حکومت کا وکیل 24 نومبرکو طلب

    ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ: پنجاب حکومت کا وکیل 24 نومبرکو طلب

    لاہور: ہائی کورٹ نےسانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈ یشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث کوحتمی دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت کی ۔

    سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کے وکلاء اظہر صدیق اور خواجہ طارق رحیم نے دلائل مکمل کر لیے جبکہ ادارہ منہاج القرآن کےوکیل علی ظفر پہلے ہی دلائل مکمل کر چکے ہیں ۔

    ہائی کورٹ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کا بند کمرے میں جائزہ لے گی*

    متاثرین کے وکلا نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ عوامی دستاویز ہیں جسے منظر عام پر لایا جائے ۔ حکومت جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر نہ لا کر ملزموں کو تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداء کے لواحقین کو یہی نہیں پتا کہ ان کے پیاروں کا قاتل کون ہے ۔

    متاثرین کے وکلا کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے رپورٹ اور انکوائری کمیشن کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے جوڈیشل انکوائری کرنے والےجسٹس علی باقر نجفی کے خلاف توہین آمیز بیانات بھی دیے گئے‘ اس لیے حکومتی انٹرا کورٹ اپیل توہین عدالت کی بنیاد پر ہی خارج کر دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا انکوائری رپورٹ شائع نہ کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔معلومات تک رسائی کا قانون موجود ہے‘ مگر انفارمیشن کمشنر موجود نہیں لہذا معلومات کس سے لی جائیں۔

    متاثرین کے وکلاء کے اس بیان پر عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ یہ کیسا کمیشن ہے جس کا کمشنر ہی موجود نہیں ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث کوحتمی دلائل کے لئے طلب کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • اسلام آباد میں افغان بستی مسمار کرنے کے لئے سی ڈی اے کا آپریشن، مکین مشتعل

    اسلام آباد میں افغان بستی مسمار کرنے کے لئے سی ڈی اے کا آپریشن، مکین مشتعل

    اسلام آباد:ہائی کورٹ کے حکم پر اسلام آباد میں واقع غیر قانونی افغان بستی کو مسمار کرنے کے دوران مکین مشتعل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر آئی 11 میں واقع افغان بستی کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی اے حکام پولیس اور رینجرز کے ہمراہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لئے پہنچے تو پہلے پہل تو مکین رضاکارانہ طور پر مکان خالی کرنے پرتیارہوگئے لیکن جیسے ہی کاروائی شروع کی گئی تو مکینوں نے مشتعل ہوکر عملے پر پتھراوٗ شروع کردیا۔

    AFGHAN BASTI

    اس موقع پر ڈی سی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ افغان بچی میں 800 سے زائد مکان غیر قانونی ہیں اورمکینوں کو دوبارنوٹس دئیے جاچکے ہیں جن کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی ائے کا موقف ہے کہ اس موقع پرکسی کو بھی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ افغان بستی جرائم کی آماج گاہ کے نام سے مشہورہے اور کئی بدنامِ زمانہ دہشت گرد بھی یہاں سے ماضی میں گرفتارہوچکے ہیں۔

    AFGHAN BASTI

    افغان بستی کی ساکنان خواتین اوربچوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور خواتین گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر اپنے مکانات مسمار نہ کرنے کے اعلانات کررہے ہیں۔

    اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے اور خواتین پولیس افسران کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جبکہ واٹر کینن بھی طلب کرلئے گئے ہیں۔

    پولیس کی جانب سے مکینوں کو بزورِ قوت ان کے گھروں سے نکالا جارہا ہے تاکہ جلد از جلد یہ آپریشن مکمل کرلیا جائے۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں کے مکینوں کو پر امن طریقے سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوٹس بھی دئیے جاچکے ہیں اورمساجد سے بھی اعلان کیا جاتا رہا ہے کہ مکین رضاکارانہ طور پر مکان خالی کئے جائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں رمضان خالد کا کہنا تھا کہ مزید وقت نہیں دیا جاسکتا یہ افراد 1985 سے یہاں قابض ہیں اور کوئی مرتبہ یہ جگہ خالی کرانے کی کوشش کی جاچکی ہے۔

  • پشاور: صوفی محمد کیخلاف16مقدمات ختم

    پشاور: صوفی محمد کیخلاف16مقدمات ختم

    پشاور: انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت نے کالعدم تحریک نفاذ شریعت کے امیر صوفی محمد کے خلاف دہشت گردی کے انیس مقدمات میں سے سولہ مقدمات ختم کر دئیے ۔

    صوفی محمد پر عدالت میں انیس مقدمات زیر سماعت تھے ،جن میں سے سولہ کو ختم کر دیا گیا ہے ۔

     پشاور میں انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت میں جج عبدالروف نے سماعت میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد مقدمات ختم کئے ۔

     انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تین مقدمات دیگر عدالتوں میں منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ذکی الرحمان لکھوی کیس کی سماعت

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ذکی الرحمان لکھوی کیس کی سماعت

    اسلام آباد : دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزم ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی نظر ثانی کی ایک اور سماعت ہوئی۔

    سماعت جسٹس نورالحق قریشی نے کی۔ سماعت کے دوران جسٹس نورالحق قریشی نے طنزیہ ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن جب چاہے عدالت میں آ جائے لیکن اگر عدالت ڈائریکشن دے تو اس پر عمل درآمد نہیں کرنا۔

    ایڈوکیٹ جنرل میاں عبدالرؤف نے عدالت کو بتایا کہ میں اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے پیش ہو رہا ہوں جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کنڈی وزارت داخلہ اور وفاق کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں ۔

    ایڈوکیٹ جنرل میاں عبدائروف نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل کے سامنے ثبوت پیش کئے جائیں تو وہ اپنا وکالت نامہ لے لیں گے۔ جس پر جسٹس نورالحق قریشی نے ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ سچ ہے۔

    ذکی الرحمان کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں ہے۔ الزام تو لگتے رہتے ہیں لیکن ابھی تک کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی۔ ممبئی حملہ کیس کے بعد انڈین کمیشن نے حافظ سعید احمد اور ذکی الرحمان لکھوی کو القاعدہ کے رہنما کے طور پر نشان دہی کی تھی ۔

    کل کی سماعت کے دوران عدالت میں ذکی الرحمان لکھوی کو پیش کرنے کا حکم بھی جاری کردیں ۔کیونکہ گزشتہ سماعت میں اس کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ جب کہ اسلام آباد انتظامیہ نے رات بارہ بجے کے بعد ذکی الرحمان لکھوی پر مزید کیس لگا دئیے ہیں۔

    جس پر جسٹس نور الحق قریشی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ ایسی ہی ہے کہ جب عدالت ان کی رہائی کا حکم دیتی ہے تو ان پر مزید کیسز بنا دئیے جاتے ہیں۔بھارت کے دباؤ کے باعث حکومت ذکی الرحمان لکھوی کو رہا نہیں کررہی ہے۔کل کیس کی سماعت ان کیمرہ ہوگی۔عدالت نے ذکی الرحمان کیس سے متعلق تمام شواہد پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران ذ کی الرحمان لکھوی کی ضمانت منظور کی تھی اور 5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا تا ہم ضمانت منظور ہوئی تو حکومت کی جانب سے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر30روز کی نظر بندی کا حکم جاری کیا گیا۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔

  • یوٹیوب بندش کیس: معلومات تک رسائی کا حق سلب کیا گیا ہے، درخواست گزار

    یوٹیوب بندش کیس: معلومات تک رسائی کا حق سلب کیا گیا ہے، درخواست گزار

    لاہور: ہائی کورٹ نے یوٹیوب بندش کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزارکو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزارشیراز ذکاءنے موقف اختیار کیا کہ یوٹیوب کی بندش سے معلومات تک رسائی کا حق سلب کرلیا گیا ہے یو ٹیوب علم حاصل کرنے اورمعلومات تک رسائی کا بڑا فورم تھا جس سے شہریوں کو محروم کیا جا نا قابل افسوس ہے۔ یو ٹیوب کی بندش سے طلباء اور محققوں کے لئے مشکلات بڑھ گئیں ہیں لہذا عدالت یوٹیوب کھولنے کے احکامات صادر کرئے۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یوٹیوب کیس پرسپریم کورٹ حکمِ امتناعی صادرکرچکی ہےجس کے بعد ہائی کورٹ اس کیس کی سماعت نہیں کرسکتی۔

    عدالت نے درخواست گزار کو حکمِ امتناعی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔