Tag: high level meeting

  • اگلےہفتے سے فوجی عدالتیں مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، نیکٹا

    اگلےہفتے سے فوجی عدالتیں مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، نیکٹا

    اسلام آباد: نیکٹا حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں فوجی عدالتیں آئندہ ہفتے سے مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط نے نیکٹا سے مدراس سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کا اجلاس چئیرمین سینیٹر طاہرمشہدی کی زیرصدارت ہوا۔ نیکٹا کوارڈی نیٹر حامد علی خان نے کمیٹی کو ملک میں مدارس کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    حامدعلی خان کہ ایجنسی رپورٹس کے مطابق ملک میں مدارس کی تعداد اٹھارہ سےتیئس ہزارتک ہے۔جبکہ مدارس بورڈ کے مطابق ملک بھرمیں چھبیس ہزار مدارس ہیں۔

    قائمہ کمیٹی نےدریافت کیا کہ مدارس کیلئے فنڈنگ کہاں سے آتی ہے،جس پر نیکٹا ارکان نے لاعلمی کا اظہارکیا، نیکٹا حکام کمیٹی کو مدارس میں غیرملکی طلبا کی تعدادسے بھی آگاہ نہ کرسکے۔

     وزارت داخلہ کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چئیرمین کا کہنا تھا کہ پنجاب مدارس کو فنڈنگ کی غلط معلومات سے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا۔

     مدارس کے حوالے سے پنجاب پولیس کی رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں پ ایک سوستائیس مدارس میں غیرملکی فنڈنگ کا شبہ ہے۔

  • اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اسلام آباد: وزیراعظم کو انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے مدارس میں غیر ملکی طلباء کا داخلہ روک دیا گیا ہے،مدارس کے بارے میں ڈیٹا بیس صوبوں کو فراہم کیا گیا ہے۔نیشنل پولیس بیورو نادرا کے تعاون سے ڈیٹا بیس تیار کررہا ہے۔ساٹھ تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ فرقہ وارانہ دہشت گردی 294افراد کی شناخت ہوئی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کے بارے میں قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔ تین کروڑ دس لاکھ سے زائد موبائل سمز کی تصدیق ہوچکی ہے، کاغذات نہ رکھنے والے افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔

    نفرت انگیز تقاریر پر اب تک 547مقدمات میں 416 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نفرت انگیز مواد پر41دکانوں کو سیل کیا گیا۔کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے233انتہا پسندوں کی شناخت ہوئی ہے۔

     اس کے علاوہ صوبوں سے مقدمات کی منتقلی کیلئے جامع عمل اپنایا گیا ہے۔انسداد دہشت گردی فورس میں کے پی کے سے تین ہزار جبکہ سندھ سے 800اہلکار ہوں گے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی فورس میں پنجاب سے پانچ ہزار اور بلوچستان سے ایک ہزار اہلکار ہوں گے۔

    اب تک 57سیکیورٹی گارڈ کو تربیت دی گئی ہے۔انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پنجاب میں خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے، صوبوں میں 16344آپریشنز میں2462افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی کا آڈٹ مکمل کرلیا گیا ہے، سوشل میڈیا کے بارے میں پندہ دن میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔کراچی آپریشن میں35029مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔

  • ایکشن پلان: پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن، پنجاب بازی لے گیا

    ایکشن پلان: پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن، پنجاب بازی لے گیا

    لاہور : اشتعال انگیزتقاریرپرپنجاب اورخیبرپختونخوا سے تین سوانتالیس افراد کوگرفتارکرلیا گیا۔ایکشن پلان پرعمل درآمدمیں پنجاب دیگرصوبوں پربازی لے گیا۔

    رپورٹ کے مطابق اب تک پنجاب پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن کے ساتھ سرفہرست ہے ۔ خیبرپختونخوا میں ایک ہزار دوسوتئیس ، سندھ میں تین سوبائیس ، بلوچستان میں صرف بارہ اور اسلام آباد میں دوسوپچھہتر سرچ آپریشن کیے گئے۔گرفتاریوں میں بھی پنجاب پہلے نمبرپرہےجہاں نوسو اٹھاون افراد کوگرفتار کیاگیا۔

    سندھ میں یہ تعداد دوسوچوالیس،خیبرپختونخوا میں دوسوچونتیس ،بلوچستان میں ایک سواٹھاسی اوراسلام آباد میں دو سو پینتیس ہے۔

    اشتعال انگیزتقاریرپرپنجاب سے تین سوانتیس ،خیبرپختونخوا سے دس افراد کو گرفتار کیاگیا لیکن سندھ اوربلوچستان سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    ایکشن پلان پرعمل درآمدکرتے ہوئےاب تک بیس دہشت گردوں کوپھانسی دی جاچکی ہے۔

  • قومی ایکشن پلان، وزیرِاعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس آج طلب

    قومی ایکشن پلان، وزیرِاعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف ملکی صورتحال پر غور اور اب تک کی کامیابیوں کے حوالے اہم اجلاس کی صدارت آج کریں گے۔

    ملک میں جاری دہشتگردی کے خاتمے کی مہم قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے وزیرِاعظم نے صوبائی وزرائے اعلیٰ کو طلب کرلیا ، اجلاس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    اجلاس میں صوبائی سیکرٹریز اور اعلیٰ عہدیدار بھی شرکت کریں گے۔

    اجلاس کے شرکاء قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گے جبکہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور امن وامان پر بھی غور کیا جائے گا، اجلاس میں صوبائی حکومتوں کو قومی ایکشن پلان پر اب تک کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جائےگا ۔

    زرائع کے مطابق وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دیں گے اور فوجی عدالتوں کے قیام اور تعداد کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کریں گے۔

  • فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے ستائیس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے حکومت کو فراہم کردیں۔

     سندھہ ہائی کورٹ نے ستائس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے وفاقی حکومت کو بھیج دیے ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کے بعد وفاقی حکومت مقدمات کو فوجی عدالتوں کو بھیجےگی۔ذرائع کے کہنا ہے ستائس مقدمات میں سے سترہ مقدمات بم دھماکوں سےمتعلق ہیں۔

     ان مقدمات میں کراچی ایئرپورٹ حملے، مہران بیس اور دیگر سرکاری تنصیبات پر حملے کے مقدمات بھی 27 مقدمات میں شامل ہیں، باقی دیگر مقدمات بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں اور ان مقدمات کے ملزمان سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ملزمان کا تعلق تحریک طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے۔

     سندھ کی جیلوں میں کالعدم تنظیموں کے چودہ مجرموں کی اپیلیں سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں، ٹی ٹی پی، کالعدم لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جنداللہ اور القاعدہ کے ملزمان کی اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔

  • ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے ملک بھر میں 9 فوجی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں 3 ،پنجاب میں 3سندھ میں 2اور بلوچستان میں ایک ایک فوجی عدالت قائم کی جا ئیگی قانونی معاملات کو دیکھنے کے لیے آرمی میں پہلے سے قائم جیگ "جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ”کو "لا افئیر ڈائریکٹوریٹ کا نام دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہناہے فوجی عدالتوں میں جج کی ذمہ داریاں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر سنبھالیں گے،دو سے تین مزید آفیسر بھی ان کی معاونت کے لیے موجود ہوں گے ،ملزم کو وکیل فوج کی طرف سے فراہم کیا جائے گالیکن اگر وہ اپنی مرضی کا سول وکیل رکھنا چاہے تو اسے اجازت دی جائے گی ۔ملزم کو شک کا فائدہ دیاجائے گااور شفافیت کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کی سکیورٹی فوج ہی کے سپرد ہو گی،  یہ فوج کے زیرِ انتظام کینٹ کے ایریا میں قائم کی جائیں گی ۔سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔

    ذرائع کا کہناہے بے نظیر قتل کیس سمیت کسی بھی مقدمے کو عدالت بھیجنے کا اختیار حکومت کو ہے، حکومت اگر اس بنیاد پر بے نظیر قتل کیس فوجی عدالت بھیجنا چاہے کہ اس میں ہارڈ کوردہشت گرد ملوّث ہیں تو یہ مقدمہ بھی بھیج سکتی ہے ۔

  • دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،  نواز شریف

    دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، نواز شریف

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے لیئے قومی ایکشن پلان پر فوری اور مکمل عملدر آمد پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر وفاقی وزراء گورنر کے پی کے اور دیگر اعلی حکام نے شر کت کی اجلاس کو ڈی جی آئی ایس آئی نے آپریشن ضرب عضب جبکہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے ایکشن پلان پر عملدر امد پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیکٹا کو فعال بنانے کے لیے کیئے جانے والے اقدامات سے بریف کیا اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کر نے دہشت گردوں کی فنڈنگ رو کنے مواصلاتی نظام تباہ کر نے اور غیر قانونی سموں کے خلاف فوری کاروائی کر نے سمیت اہم امور زیر غور آئے اجلاس میں پنجاب رینجرز کے شہدا ء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، وزیراعظم نواز شریف نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کوورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کا معاملہ بھارت سے اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزیراعظم نے قومی سلامتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عوام اطمینان رکھیں قیادت جاگ رہی ہے پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ان کا مشن ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ قومی سیاسی اور فوجی قیادت پاکستان کی سلامتی کی جنگ لڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کوئی شخص غیر جاندار نہیں رہ سکتا دہشت گردوں کے خلاف جنگ ان کے ٹھکانوں تک لے کر جائیں گے انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیئے قربانیاں دینے والوں کا خون رائیگاں نہیں جا نے دیا جائے گا۔

  • فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نےکہا ہے کہ فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کاحصہ ہیں۔ معصوم شہریوں کے گناہ گار انہی عدالتوں میں لائےجائیں گے، وزیرِاعظم نے قومی ایکشن پلان عملدرآمد سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے پھینکنے کے دوٹوک حکمت عملی وضع کردی ہیں، وزیرِاعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، معصوم بچوں اور شہریوں کے قاتلوں کےمقدمات خصوصی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے، وزیرِاعظم نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم یہ جنگ ضرور جیتیں گے، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات ضروری ہیں۔

    وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لیے اہم نشست بلالی، اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی وزراء،قانونی مشیر، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختربھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزارتِ داخلہ سیکورٹی صورت حال سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں دہشت گردوں کو فوری سزائیں دینے کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کے قیام کے معاملے پر عملی اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سول اور عسکری اداروں کی مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر مشاورت کی گئی ۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء نے شرکت کی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ریڈ زون جانے سے پاکستان کا تشخص مجروح ہوگا۔

    اسلام آباد کی سنگین صورتحال پر وزیر اعظم اپنے رُفقا کے ہمراہ سر جوڑ کر بیٹھ گئے، اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، چوہدری نثار، پرویز رشید، احسن اقبال، عبدالقادر بلوچ شریک ہوئے۔

    عمران خان کے ریڈ زون میں داخلہ اور طاہرالقادری کے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کے اعلان سے بگڑتی صورت حال اور ریڈ زون کی سیکیورٹی سے متعلق وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں ریڈ زون کی سیکیورٹی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں  ریڈ زون کی سیکیورٹی اور دھرنوں کے شرکاء کی متعلقہ علاقے میں آمد کو روکنے سے متعلق  حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ وزیر داخلہ نے دھرنوں کی سیکیورٹی پلاننگ سے متعلق آگاہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے رابطوں پر بھی غور کیا گیا جبکہ عمران خان اور طاہر القادری کی ڈیڈ لائن پر بھی زیر غور کیا گیا۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ریڈ زون کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، کسی کو ریڈ زون کی طرف جانے کی اجازت نہیں دینگے، سیکورٹی ایجنسیاں ریڈ زون کی تحفظ کےلیے تیار ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا

    اسلام آباد:ملک کی موجودہ صورتحال پرغور کےلیے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی دارلحکومت میں دھرنوں کےباعث پیدا ہونےوالی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیااوردھرنوں سے سیاسی اندازسےنمٹنےکا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم استعفی نہیں دیں گے، حکومت اپنی بقیہ چارسال کی مدت پوری کرے گی۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ کسی کوملک میں سیاسی انتشار پیدا کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی،معاملے کےحل کےلیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائےگااورلچک کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت انا کا مسئلہ نہیں بنائےگی،آئینی معاملات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔