Tag: highlight

  • صرف چند کاسمیٹکس اشیا کی مدد سے برائیڈل میک اپ کرنے کا طریقہ

    صرف چند کاسمیٹکس اشیا کی مدد سے برائیڈل میک اپ کرنے کا طریقہ

    کراچی: ایک عمومی خیال ہے کہ دلہنوں کا میک اپ بہت گہرا ہوتا ہے اور اس کے لیے بے شمار کاسمیٹکس استعمال کی جاتی ہیں، تاہم معروف میک اپ آرٹسٹ شعیب خان نے صرف چند بنیادی چیزوں سے برائیڈل میک اپ کرنے کا آسان طریقہ بتا دیا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں معروف میک اپ آرٹسٹ شعیب خان نے صرف ایک بیس سے برائیڈل میک اپ کرنے کا طریقہ بتایا۔

    شعیب کا کہنا تھا کہ ہماری جلد کے خلیات بہت نازک ہوتے ہیں لہٰذا ان پر زیادہ زور آزمائی اور مساج سے گریز کرنا چاہیئے۔

    شو میں انہوں نے صرف ایک بیس کی مدد سے برائیڈل میک اپ کرنے کا طریقہ بتایا، انہوں نے بتایا کہ جلد کی رنگت سے ملتا جلتا ہی میک اپ کیا جائے تو وہ زیادہ بھی ہوجائے تو برا نہیں لگتا۔

    اس میں ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر کہیں سے میک اپ خراب بھی ہوجائے تو وہ انگلیوں کی مدد سے ہی باآسانی سیٹ کیا جاسکتا ہے اور پتہ نہیں چلتا۔

    شعیب نے صرف ایک فاؤنڈیشن اسٹک کی مدد سے برائیڈل میک اپ کیا۔ اس کے لیے انہوں نے پہلے مسٹ (یا عرق گلاب) اور پرائمر کا استعمال کیا، اس کے بعد فاؤنڈیشن اسٹک سے میک اپ شروع کیا۔

    مزید اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔