Tag: Hijab

  • ایران: حجاب نہ کرنے پر پولیس نے گاڑی لڑکی پر چڑھادی

    ایران: حجاب نہ کرنے پر پولیس نے گاڑی لڑکی پر چڑھادی

     تہران : ایرانی پولیس نے حجاب کو درست طریقے سے اوڑھنے کی ہدایت پر عمل نہ کرنے پر لڑکی پر پولیس موبائل دوڑا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پولیس نے شاپنگ سینٹر سے نکلنے والی لڑکی کو حجاب درست طریقے سے نہ لینے کی بناء پر پہلے تو وارننگ دی لیکن لیت و لعل سے کام لینے کی وجہ سے لڑکی کے اوپر پولیس موبائل ہی چڑھا دی۔

    قریب ہی موجود دکان دار نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی اور سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لے لیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ استعمال کرنے والے اکثر صارفین نے اس عمل کو ’’خوفناک‘‘ قرار دیا اور متاثرہ لڑکی کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جب کہ کسی بھی ریاست کی جانب سے جبراً حجاب پہننے کی مہم کو مسترد کیا۔

    دوسری جانب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حجاب ایک مسلم خاتون کے لیے ضروری ہے جو اسے کسی بھی قسم کے مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے لوگوں سے محفوظ رکھتے ہیں اور جب ملک کا آئین بھی اس چیز کا متقاضی ہے تو مذکورہ خاتون کو قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔

    خیال رہے ایران میں حکمراں قدامت پسند جماعت کی قیادت کی جانب سے خواتین پر حجاب کو درست طریقے اور مقررہ معیار کے مطابق اوڑھنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس پر سختی سے عمل در آمد کروانے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں۔

    ایران میں حکمراں جماعت کا کہنا ہے کہ ایرانی خواتین حجاب اوڑھنے سے متعلق سرکاری حکم نامے سے خوش ہیں اور حجاب کو دینی حکم ، ایرانی تہذیب کا ورثہ اور خود محفوظ رکھنے کے لیے کارگر ہتھیار تصور کرتی ہیں۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حجاب پہننے پر عمل در آمد کروانے کے اقدامات پر اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران اسلامی قوانین اور شعائر کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرتی آئی ہے جسے مکمل عوامی حمایت حاصل ہے۔

  • ملک بھر میں نرسوں کے نقاب پہننے پر پابندی

    ملک بھر میں نرسوں کے نقاب پہننے پر پابندی

    اسلام آباد:  ملک بھر میں زیر تربیت نرسوں کے نقاب اوڑھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نرسنگ اسکول وکالجز میں  طالبات کے نقاب اوڑھنے پر پابندی لگا دی گئی، نرسنگ کونسل نے ملک بھر کےسرکاری اسپتالوں کوآگاہ کردیا ہے۔ پاکستان نرسنگ کونسل کی اکیڈمک کمیٹی نے پابندی کی سفارش کی تھی۔

    مراسلے میں کہا گیا تھا کہ زیرتعلیم نرسز ٹیچنگ اسپتالوں میں بھی خدمات انجام دیتی ہیں، پابندی کی سفارش حفاظتی وسیکیورٹی وجوہات کی بنا پرکی گئی، دوران ڈیوٹی نرسز کے نقاب پہننے پر پابندی ہو گی۔

    زیرتعلیم نرسز کے یونیفارم کا رنگ بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کیلئے پی این سی نے چاروں صوبوں سے تجاویز طلب کر لیں ، صوبے یونیفارم کے نئے رنگ سے متعلق تجاویز ارسال کریں۔


    مزید پڑھیں :  پنجاب کالجز میں طالبات کے لیے حجاب لازمی قرار دینے کی سفارش


    پاکستان نرسنگ کونسل کے مراسلے کی کاپی اےآروائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    رجسٹرار پاکستان نرسنگ کونسل فہیم عباس کے مطابق نئے یونیفارم اور حجاب پرپابندی کافیصلہ چاروں صوبائی ڈائریکٹرجنرل نرسنگ اور سیکرٹری نرسنگ فائونڈیشن کی تجاویز کی روشنی میں کیا جائے گا۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ نقاب پر پابندی کا فیصلہ غیر ملکی ڈونرز کو خوش کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

  • لڑکیاں حجاب پہن کر5نمبر زیادہ لیں گی،تو لڑکے کیا کریں؟ آصفہ بھٹو

    لڑکیاں حجاب پہن کر5نمبر زیادہ لیں گی،تو لڑکے کیا کریں؟ آصفہ بھٹو

    لاہور : پنجاب کے تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کیلئے حجاب کے حکم پر آصفہ بھٹو نے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تعیمی اداروں میں حجاب پہننے پر لڑکیوں کو اضافی نمبر دینے کی سفارش کو آصفہ بھٹو زرداری نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ لڑکیاں حجاب پہن کر اضافی نمبر حاصل کرسکیں گی تو لڑکوں کو اس کیلئے کیا کرنا ہوگا ؟ دوسرے مذاہب کے طلبا زیادہ مارکس لینے کیلئے کیا کریں۔

    asif

    آصفہ بھٹوز رداری کا مزید کہنا تھا کہ صرف حجاب پہننا ہی گریڈز پر کیوں اثر انداز ہوگا۔


    پنجاب بھر کے کالجوں میں طالبات کے لیے حجاب لازم کرنے کی سفارش


    یاد رہے کہ گذشتہ روز محکمہ ہائر ایجوکیشن نے پنجاب بھر کے کالجوں میں طالبات کے لیے حجاب لازم کرنے کی سفارش کی تھی ، ہائر ایجوکیشن کے وزیر نےکالجز میں زیرتعلیم حجاب پہننے والی طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے 5 فیصد اضافی حاضری کی سہولت دینے کی سفارش بھی کی تھی۔

    بعد ازاں پنجاب حکومت کے ترجمان نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’حجاب کی شرط وزیر کی اپنی سوچ ہے اس ضمن میں پنجاب حکومت کی کوئی پالیسی زیر غور نہیں جبکہ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’’وزیر کی بات کو غلط نشر کیا گیا یہ اُن کی اپنی سوچ ضرور ہے مگر حکومتی سطح پر اس قسم کی کوئی بات قابلِ غور نہیں ہے۔

    دوسری جانب پنجاب کے کالجز میں حجاب لازمی قرار دینے کی تجویز جیسے ہی سامنے آئی ، لوگوں میں نئی بحث چھڑ گئی، لوگوں نے یہ سوال بھی اٹھایا اگر اس حکم پر عمل ہواتودوسرےمذاہب کے طلبا کیا کریں گے۔

    ایک خاتون نے بتایا حجاب پہنے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں اسکارف اور حجاب کے مختلف ڈیزائن موجود ہیں۔

  • امریکہ:غیر مسلم خواتین نے مسلمانوں کی حمایت میں حجاب ڈے منایا

    امریکہ:غیر مسلم خواتین نے مسلمانوں کی حمایت میں حجاب ڈے منایا

    نیویارک : امریکہ میں مسلم ممالک پر پابندی کے بعد غیر مسلم خواتین نے مسلمانوں کی حمایت میں حجاب ڈے منفرد طریقہ اپنایا۔

    حجاب کے عالمی دن کے موقع پر انگریزوں کے سر ڈھک گئے، عالمی یوم حجاب کے موقع پر غیر مسلم خواتین نے ٹرمپ کے خلاف انوکھا احتجاج کیا، نیویارک کے سٹی ہال کے اجتماع میں امریکی پرچموں کو سر پر حجاب کی صورت میں باندھ کر مسلم اور غیر مسلم خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    h3

    hijab

    5

    ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے غیر مسلم خواتین کا کہنا تھا کہ امریکہ مسلمانوں پرپابندی لگائے مگر ہم ان کے ساتھ ساتھ ہیں۔

    h1

    عالمی حجاب ڈے کے موقع سوشل میڈیا ویب سائیٹ انسٹاگرام پر اسٹینڈ فور حجاب کے نام کا ہیش ٹیگ مقبول ہوا اور مسلمانوں کی حمایت کیلئے کئی ملکوں میں خواتین نے حجاب پہنا اور اپنی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیں۔

    123

    h4

    1234

    امریکہ ، کینیڈا اور یورپ سمیت دنیا بھر کی غیر مسلم خواتین حجاب پہن کر تصاویر اورسیلفیاں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتی رہیں اور خواتین نے پہلی بار حجاب پہن کر اپنے خوشگوار تجربے بھی بیان کئے۔

    hijab-2

    یاد رہے اس سے قبل برطانوی وزیراعظم نے بھی حجاب کی حمایت میں بولتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کو کیا پہننا ہے ،یہ ان کی چوائس ہونی چاہیے۔

    واضح رہے کہ یورپی ملکوں میں حجاب پر پابندی لگادی گئی ہے۔جرمن چانسلر انجیلا مرکل بھی چہرے کے مکمل حجاب پر پابندی کی حمایت کرچکی ہیں، جبکہ فرانس بھی عوامی مقامات پر پورے چہرے کے نقاب پر پابندی لگا چکا ہے ۔

  • برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی

    برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے کی حمایت کردی، ان کا کہنا ہے کہ ہرعورت کو آزادی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے حجاب پہننے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں یوم حجاب کی گونج میں وزیر اعظم تھریسا مے نے بھی مسلم خواتین کے حقوق کیلیے آوازاٹھادی۔


    Muslim women are free to wear hijab: Theresa May by arynews

    یوم حجاب کے موقع پر پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ تسمینہ شیخ نے برطانوی وزیراعظم سے خواتین کے حقوق سے متعلق سوال کیا، جس کے جواب میں برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ ہرعورت کو اس بات کا مکمل حق اور آزادی حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جو چاہے پہنے۔

    مزید پڑھیں : لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش

    اس سے قبل فرانس سمیت اکثر یورپی ملکوں میں خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکہ: مسلمان طالبہ پر تین افراد کا حملہ، حجاب اتارنے کی کوشش

    واضح رہے کہ سالانہ یوم حجاب منانے کا اقدام امریکی شہری ناظمہ خان نے اٹھایا تھا جس میں انہوں نے مسلم اورغیر مسلم خواتین کو ایک دن کیلیے حجاب پہننے کی دعوت دی تھی۔

  • خواتین‘ حجاب کھینچے جانے پرکیا کریں؟

    خواتین‘ حجاب کھینچے جانے پرکیا کریں؟

    حجاب مسلم خاتون کی شان ‘ عزت و آبرو کی علامت ہے اور دنیا بھر بالخصوص امریکہ میں مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے تعصب کی بنا پر خواتین کے حجاب کھینچے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد مسلم خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے سر سے زبردستی حجاب کھینچ کر اتارے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان واقعات کا سبب ڈونلڈٹرمپ کی مسلمان مخالف تقریریں ہیں جن میں انہوں نے مسلمانوں کو امریکہ سے بے دخل کرنے یا ان کی سرگرمیاں محدود کرنے کے دعوے کیے تھے۔


    امریکی مسلم خواتین حجاب پہننے سے خوف زدہ


     امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات سامنے آنے لگے، کیلیفورنیا کی سین جوز یونیورسٹی میں سفید فام نوجوان امریکی نے مسلمان خاتون پر حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔

    لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں نے حملہ کیا جبکہ لوزیانا یونیورسٹی انتظامیہ نے مسلم طالبہ پر حملے کو جھوٹ پر مبنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی، باحجاب مسلم طالبات اور خواتین پر حملے


    سان ڈیاگو یونیورسٹی کیمپس میں باحجاب مسلم لڑکیوں پر کیمپس کے قریب پارکنگ پلازہ میں حملہ کیا گیا، حملہ آور لڑکیوں سے گاڑی کی چابیاں چھین کر فرار ہو گیا۔

    ایسے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شکاگو میں مقیم عراقی نژاد مسلم خاتون زینب عبداللہ نے ایک ویڈیو اپنے فیس بک پر شیئر کی ہے جس میں حجاب کھینچے جانے کے واقعہ کا سامنا کرنے پر ردعمل دینے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے ایک شخص ایک مسلم خاتون کا اسکارف کھینچنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ خاتون ایک معمولی سی مارشل آرٹ تکنیک کی مدد سے سیکنڈٖوں میں اس حملہ آور کو بے یارو مددگار کردیتی ہے۔

    ویڈیو میں دکھائی گئی مشق اس قدر آسان ہے کہ گھر پر کسی مرد کے ساتھ محض چند مرتبہ کی مشق سے اس میں مہارت حاصل کی جاسکتی ہے اور اس کی مدد سےکسی بھی اوباش کو مزہ چکھایا جاسکتا ہے۔


    یورپ میں مقیم مسلمانوں کو نفرت انگیز رویوں سے کیسے بچایا جائے؟


     واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں جو کہ تنازعات کا باعث بھی بنیں،2015 میں انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں موجود تمام مساجد کو بند کرنے اور سیکورٹی کی خاطر تمام مسلمانوں کا ڈیٹا بیس اکھٹا کرنے کا بھی بیان دے چکے ہیں۔

  • نیویارک فیشن ویک 2016 کا میلہ حجاب والے ملبوسات مقبول

    نیویارک فیشن ویک 2016 کا میلہ حجاب والے ملبوسات مقبول

    نیویارک: ہر سال کی طرح امسال بھی دنیا کے سب سے بڑے فیشن ویک کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے معروف ڈیزائنرز نے اپنی کلیکشن پیش کیں تاہم انڈونیشیا کی مسلم ڈیزائنرکے حجاب کے ساتھ نت نئے ملبوسات نے حاضرین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں فیشن ویک برائے سال 2016 کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے آئے نامور ڈیزائنرز نے اپنے ملبوسات پیش کیے اور حاضرین کے دل جیتنے کی کوشش کی تاہم انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سے تعلق رکھنے والی مسلمان خاتون ڈیزائنر انیسہ حسیبنا کی جانب سے پیش کیے گئے ملبوسات فیشن شو حاضرین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    F-1
    بشکریہ انیسہ حسیبنا انسٹا گرام

    انیسہ کی جانب سے مسلم ثقافت پر مبنی ملبوسات تیار کیے گئے تھے جن کے ساتھ حجاب لازم تھا، فیشن شو میں حاضرین اُس وقت حیران ہوئے جب مسلم خاتون ڈیزائنر کے ملبوسات زیب تن کی ماڈلز ریمپ پر حجاب کے ساتھ جلودہ گر ہوئیں۔

    نیویارک فیشن شو کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ جب ماڈلز سر پر حجاب پہنے ریمپ پر آئیں اور کامیاب کیٹ واک کر کے فیشن  کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ جب پوری کاسٹ اسکارٹ پہن کر ریمپ پر اتری اور حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔

    F-3

    جکارتہ سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون ڈیزائنر کی جانب سے پانجاموں، انگرکھوں اور گاؤنز جیسے ملبوسات پیش کیے گئے تھے جن پر شاندار کشیدہ کاری کی گئی اور اُن کے ساتھ حجاب بھی شامل تھے، جس کی وجہ سے ملبوسات کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوا اور  اسلامی فیشن کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوششوں پر انیسہ کے ملبوسات کو خوب پذیزائی ملی۔

    F-2

    یاد رہے ایک ایسے وقت جب عالمی سطح پر مسلم خواتین کے لباس یا ان کے حجاب سے متعلق بحث جاری ہے، بہت سے لوگ حجاب کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے پر حسیبنا کے قدم کو تاریخی نوعیت کا حامل قرار دے رہے ہیں، انڈونیشیا کی 30 سالہ انیسہ کی یہ کولیکشن فیشن کی دنیا میں ”حیا کی مہم“ کا حصہ ہے جس کی قیادت انیسہ جیسے انڈونیشیا کے ڈیزائنر کررہے ہیں۔

  • دنیا کی پہلی باحجاب خاتون ویٹ لفٹر

    دنیا کی پہلی باحجاب خاتون ویٹ لفٹر

    کراچی: پاکستانی نژاد امریکی خاتون ویٹ لفٹرکلثوم عبداللہ نے ویٹ لفٹنگ چیمپئین بن کرثابت کردیا ہے کہ جذبہ ہوتوخواتین کوئی بھی کام سرانجام دے سکتی ہیں، کلثوم دنیا کی پہلی باحجاب ویٹ لفٹرہیں۔

    باحجاب کلثوم عبداللہ امریکہ میں ہی پیدا ہوئی ہیں اور وہیں پلی بڑھی ہیں ان کے والد پاکستان کے علاقے تنگی سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ والدہ چارسدہ کی شہری ہیں۔

    کلثوم عبداللہ ایک باحجاب ایتھیلیٹ ہیں اورامریکہ میں 2010 سے ملکی اورغیرملکی سطح پرہونے والے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں شریک ہورہی ہیں۔

    کلثوم عبداللہ 2011 میں امریکہ کے قومی ویٹ لفٹنگ کے مقابلے میں شریک ہوئی تھیں جبکہ اسی سال انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے جنوبی کوریا میں منعقد ہونے عالمی ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لیا تھا۔

    کلثوم عبداللہ ویٹ لفٹنگ کرنے والی پہلی خاتون تو نہیں ہیں لیکن حجاب کے ساتھ ویٹ لفٹنگ کرنے والی پہلی خاتون ضرورہیں۔

    پیشے کے لحاظ سے کلثوم ایک کمپیوٹرانجینئرہیں اورانہوں نے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔

    امریکی ویٹ لفٹنگ کمیٹی نے حجاب کو مدعا بناتے ہوئے کلثوم عبداللہ پرامریکہ کی جانب سے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں شرکت پرپابندی لگادی تھی۔

  • مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    قاہرہ: مصر میں حجاب خواتین کے لئے مسئلہ بن گیا، کئی ریسورٹس میں با حجاب خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یہ امرانتہائی حیرت کا باعث ہے کیونکہ مصر ایک اسلامی ملک ہے جس کی آٹھ کروڑ میں سے 90 فیصد آبادی مسلمان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مصر کے کئی رستورانوں اور ریسورٹس نےباحجاب خواتین پرپابندی عائد کردی ہے جس پرسوشل میڈیا میں انتہائی تشویش پائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پابندی نئی نہیں ہے، شرم الشیخ اور غردقہ جیسے شہر جہاں غیرملکی کثیر تعداد میں موجود رہتے ہیں حجاب پرپابندی عائد ہے۔

    حجاب کی حمایت کرنے والی 28 سالہ ریم نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں مختلف ساحلوں پر بنے کئے ریسورٹس میں داخلے سے منع کیا گیا جس کی وجہ حجاب بتائی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’ریسورٹس کی جانب سے موقف اختیار کیا جاتا ہے کہ دیگر مہمان حجاب میں ملبوس خواتین کے بارے میں شکایت کرتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی پالیسیاں لکھی نہیں جاتی‘‘۔

    ایک اور خاتون سیلی نشاۃ جو کہ دو بچوں کی والدہ ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں بیچ کلب ہاؤس میں حجاب کے سبب داخلے سے روک دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’یہ رویہ توہین آمیز ہے ہم اپنے ملک میں ہیں اور ہم اس سےخوش نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایسا سلوک تو امریکہ میں بھی ان کے ساتھ روا نہیں رکھا گیا‘‘۔

    اس معاملے پر مصر کی وزارتِ سیاحت کے ترجمان راشا عزیزی نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قسم کی کوپابندی عائد نہیں کی گئی۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ ایسا معتصبانہ رویہ اختیا کرنے والے ریسورٹس اور ہوٹلوں کے بارے میں شکایت درج کرائیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔

  • مشیگن: مسلمان خاتون نے حجاب اتروانے پر پولیس کے خلاف مقدمہ درج کردیا

    مشیگن: مسلمان خاتون نے حجاب اتروانے پر پولیس کے خلاف مقدمہ درج کردیا

    مشیگن: ایک مسلمان خاتون نے پولیس کی جانب سے زبردستی حجاب اتروانے پر ڈیر بارن شہر کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔

    ماہا الدھالیمی نامی عورت نے مقامی مارکیٹ میں نو پارکنگ کی جگہ پر گاڑی پارک کی جس پر قانون کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس اہلکار نے اسے گرفتار کرلیا۔

    مشیگن کی ایڈیشنل کمشنر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ خاتون نے کوئی دھمکی آمیز بات نہیں کی ماسوائے اس کے کہ کہ وہ رو رہی تھی اور التجا کر رہی تھی کہ اس کا حجاب نہ اتارا جائے۔

    الدھالیمی  پولیس افسر سے روتے ہوئے التجا کررہی تھی میرا مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا کہ میں کسی غیر مرد افسر کے سامنے اپنا حجاب اتاروں ۔وہ پولیس اہلکار کو تفصیلاَ بتارہی تھی کہ مذہب  کے عقائدوں کے مطابق حجاب اتارنے کو وہ اپنی تذلیل سمجھ رہی ہے، خاتون کے ساتھ ساتھ اس کا بیٹا بھی پولیس کو سمجھانے کی کوشش کرتا رہا ۔

    ڈیئر بارن پولیس کا عدالت میں کہنا تھا کہ سیکورٹی کے پیش نظر خاتون کا اسکارف اتروایا گیا ۔جس پر خاتون نے عدالت کو بتایا کہ  حجاب کے ساتھ اس کی مکمل طور پر شناخت کی جاسکتی تھی ۔