Tag: Hillary Clinton

  • ہلیری کلنٹن نے ٹرمپ کو نوبل انعام دلانے کیلیے شرط رکھ دی

    ہلیری کلنٹن نے ٹرمپ کو نوبل انعام دلانے کیلیے شرط رکھ دی

    واشنگٹن(16 اگست 2025): سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک شرط پر نوبل امن انعام کے لیے نامزد کریں گی۔

    سابق امریکی وزیر خارجہ اور ٹرمپ کے صدارتی انتخاب کی حریف ہیلری کلنٹن نے ٹرمپ پیوٹن ملاقات سے متعلق ایکس پر پوسٹ شیئر کیا، ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک شرط کے تحت نوبل امن انعام کے لیے نامزد کریں گی۔

    انہوں نے کہا کہ شرط یہ ہے کہ اگر ٹرمپ یوکرین کو اپنا علاقہ چھوڑے بغیر روس یوکرین جنگ کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ انہیں نوبل انعام کیلئے نامزد کریں گی۔

    سابق امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ پیوٹن وقت کے ساتھ ساتھ اس علاقے سے دستبردار ہو جائیں گے جس پر انہوں نے قبضہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کروائی، نوبل انعام ملنا چاہیے، وائٹ ہاؤس

    ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ جنگ بندی کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں، جو ان کی عالمی امن ساز کے طور پر ساکھ کو مضبوط کر سکتا ہے لیکن اس عمل میں یوکرین کا کوئی علاقہ روس کو نہ دیا جائے یوکرین جنگ کا پرامن اختتام تاریخی اقدام ہوگا۔

    واضح رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ کچھ "علاقوں کی تبدیلی” ہو سکتی ہے، یاد رہے کہ روس اس وقت یوکرین کے تقریباً 18 فیصد علاقے پر قابض ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل سمیت متعدد ممالک ڈونلڈ ٹرمپ کو امن معاہدے یا جنگ بندی کروانے کیلیے نوبل انعام کا حقدار سمجھتے ہیں اور انہوں نے امریکی صدر کو اس کیلیے نامزد بھی کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہر سال سینکڑوں امیدواروں کا انتخاب ناروے کی نوبل کمیٹی کرتی ہے جس کے پانچ اراکین کا تقرر ناروے کی پارلیمنٹ 19ویں صدی کے سویڈش صنعت کار الفریڈ نوبل کی مرضی کے مطابق کرتی ہے۔

  • ٹرمپ نے کملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی

    ٹرمپ نے کملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک اور قدم اٹھا لیا، سابق نائب صدر کملا ہیرس، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور دیگر شخصیات کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر جو بائیڈن کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کرنے والے ریپبلکن صدر نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں ہلری کلنٹن اور گزشتہ سال کے انتخابات کاملا میں ہیرس کو شکست دی تھی۔

    اس سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میں نے طے کیا ہے کہ درج ذیل افراد کی خفیہ معلومات تک رسائی اب قومی مفاد میں نہیں ہے۔

    ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہفتہ کے اختتام پر نیو جرسی میں اپنے گالف کلب پہنچے جس کے چند گھنٹے بعد یہ میمورنڈم جاری کیا گیا، ان افراد میں سابق سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن بھی شامل ہیں۔

    فہرست میں ریپبلکن کی نمائندہ لزچینی، بائیڈن کے مشیرجیک سلیوان، فیوناہل بھی شامل ہیں، سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں۔

    اگرچہ سکیورٹی کلیئرنس منسوخ ہونے سے فوری طور کوئی اثرات مرتب نہ ہوں لیکن یہ اقدام واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی سیاسی رسہ کشی کی واضح علامت ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے پہلے ہی سابق صدر بائیڈن کو امریکی انٹیلی جنس تک روایتی رسائی دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی سکیورٹی کلئیرنس منسوخ کر دی تھی جبکہ روایتی طور پر سابق صدور کو امریکی انٹیلی جنس تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

    سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورہ دے سکیں۔

    اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں صدر جوبائیڈن نے بھی 2021 میں اس وقت کے سابق صدر ٹرمپ کی سکیورٹی کلئیرنس بھی منسوخ کر دی تھی۔

  • کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے، ہلیری کلنٹن

    کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے، ہلیری کلنٹن

    شکاگو: سابق امریکی خاتون اوّل ہلیری کلنٹن نے عزم ظاہر کیا ہے کہ امریکا کی سینتالیس ویں صدر کاملا ہیرس ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شکاگو میں ڈیموکریٹ نیشنل کنونشن کے افتتاحی روز خطاب میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ’’کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے۔‘‘

    ہلیری کلنٹن نے کہا میں جو بائیڈن کی زندگی بھر کی خدمت اور قیادت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں، وہ وائٹ ہاؤس میں وقار اور شائستگی کو واپس لائے ہیں، امریکا کا مستقبل ڈیموکریٹ پارٹی کے ساتھ ہے۔

    انھوں نے کہا امریکا میں ایک نئے باب کا آغاز ہونے جا رہا ہے، ہم نہ صرف صدر کا انتخاب کریں گے بلکہ قوم کو اٹھانے کا وقت بھی ہے، ہم کاملا ہیرس کو امریکا کی سینتالیسویں صدر منتخب کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ سے امریکا کو خطرات لاحق ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو میں جاری ڈیموکریٹ نیشنل کنونشن میں ہزاروں افراد شریک ہیں۔ یاد رہے کہ ہلیری کلنٹن نے بھی 2016 میں صدر بننے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہی تھیں، اس کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کاملا ہیرس پہلی منتخب خاتون صدر بن سکتی ہیں، انھوں نے محاورہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کاملا ہیرس شیشے کی چھت توڑ سکتی ہیں جسے توڑنے وہ ناکام رہی تھیں۔

    ہلیری کلنٹن نے شکاگو میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں ہجوم کو 8 سال قبل اپنی تاریخی دوڑ کے بارے میں بتایا کہ ’’ہم نے ایک ساتھ مل کر شیشے کی اس سب سے اونچی اور انتہائی مضبوط چھت میں بہت سی دراڑیں ڈال دی تھیں، اب اس شیشے کی چھت کے دوسری طرف کاملا ہیریس کھڑی ہیں، اپنا ہاتھ اٹھا رہی ہیں، اور ریاستہائے متحدہ کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہی ہیں۔‘‘

  • ہیلری کلنٹن نے امریکی یونیورسٹی میں پروفیسر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں

    نیویارک: سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن نے کولمبیا یونیورسٹی میں پروفیسر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ہیلری کلنٹن یکم فروری سے کولمبیا یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنشنل اینڈ پبلک افیئرز میں عالمی امور (گلوبل افیئرز) کا مضمون پڑھائیں گی۔

    تعلیمی سال 2023-24 میں طلبہ نہ صرف ہیلری کلنٹن سے کلاس روم میں بات کر سکیں گے، بلکہ ملکی و غیر ملکی پالیسیوں پر ان کے بے مثال تجربے سے فائدہ بھی اٹھا سکیں گے۔

    یونیورسٹی کے صدر لی بولنگر نے جمعرات کو ہیلری کلنٹن کی نئی ذمہ داری کا اعلان کیا، لی بولنگز خود 2009 سے 2013 تک بارک اوباما کے سیکریٹری آف اسٹیٹ تھے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    انھوں نے کہا ’’وہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور قابلیت کے ساتھ ساتھ زندگی کے منفرد تجربات کی بھی حامل ہیں، وہ یونیورسٹی کے تحقیقی اور تدریسی مشنوں کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت اور عوامی بھلائی کے حوالے سے بھی غیر معمولی کام کر سکتی ہیں۔‘‘

    ہیلری کلنٹن نے کولمبیا یونیورسٹی کے ساتھ اپنی جڑت کو قابل فخر قرار دیا، انھوں نے کہا یہ یونیورسٹی امریکی اور عالمی پالیسی لیڈروں کی اگلی نسل تیار کرتی ہے، اور میں ان کوششوں میں اپنا حصہ ڈالوں گی۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    لندن : آکسفورڈ یونیورسٹی نے سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا ، ہیلری کلنٹن کو اعزاز وکالت ،انسانی حقوق کےحوالے سےخدمات پرملا۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کےشعبہ قانون نے سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دے دی۔

    اس حوالے سے تقریب آکسفورڈ یونیورسٹی میں منعقد کی گئی، جس میں ہیلری کلنٹن کو اعزاز وکالت ،انسانی حقوق کےحوالے سےخدمات پر دیا گیا۔

    سابق امریکی سیکریٹری خارجہ نے اس اعزاز پر آکسفورڈیونیورسٹی انتظامیہ سے اظہار تشکر کیا۔

    خیال رہے آکسفورڈیونیورسٹی دنیاکی نامورشخصیات کو اہم خدمات پراعزازی ڈگری دیتی ہے ، معروف پاکستانی گلوکارراحت فتح علی خان کوبھی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری مل چکی ہے۔

  • کپیٹل ہل ہنگامہ : نینسی پلوسی اور ہیِلری کلنٹن کا روسی صدر پر بڑا الزام

    کپیٹل ہل ہنگامہ : نینسی پلوسی اور ہیِلری کلنٹن کا روسی صدر پر بڑا الزام

    واشنگٹن : امریکی پارلیمنٹ کی اسپیکر نینسی پلوسی اور ہیِلری کلنٹن نے امریکی پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی میں روسی صدر کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک بیگ وگز ہیِلری کلنٹن اور نینسی پلوسی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے امریکی دارالحکومت میں فسادات میں کردار ادا کرنے پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ان دونوں امریکی شخصیات نے روسی صدر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے ذاتی طور پر امریکی درالحکومت میں فسادات اور کانگریس پر حملے کا حکم دیا جس سے پوری دنیا میں امریکا کی جگ ہنسائی ہوئی۔

    امریکی ایوان اسپیکر نے پوڈ کاسٹ پر2016 کی ناکام امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا جہاں انہوں نے ماہ جنوری کے شروع میں واشنگٹن ڈی سی میں فسادات افراتفری اور امریکی کانگریس پر حملے بارے تبادلہ خیال کیا۔

    اپنے انٹرویو میں ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ 6جنوری کو ہونے والے دارالحکومت فسادات کی تحقیقات کے لئے نائن الیون طرز کا کمیشن بنایا جائے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دور حکومت میں کسی دوسرے ایجنڈے پر کام کررہے تھے۔

    ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی سے اپنے پوڈ کاسٹ ” یو اینڈ می بوتھ ” پر گفتگو کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں ہنگامہ آرائی کی تحقیقات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا فون ریکارڈ بھی چیک کیا جائے کہ وہ روسی صدر سے رابطے میں تھے یا نہیں ۔

    گفتگو کے دوران ایک موقع پر ہیلری کلنٹن نے استدلال کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس دوسرے ملک کے ایجنڈے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاہم بدقسمتی سے مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں ابھی تک ٹرمپ کے ان ایجنڈوں کا علم ہے لہٰذا ہم نہیں جانتے کہ ٹرمپ کے وہ ایجنڈے کیا ہیں۔ ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی حیرت ہے کہ ٹرمپ کی ڈور کون کھینچتا ہے۔

    ہیلری کلنٹن جوسال 2016 کے انتخابات میں ٹرمپ سے ہار گئی تھیں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ان کے سابق حریف کی جمہوریت سے نفرت واضح ہے ۔

  • سب سے زیادہ جرات مندانہ کام کلنٹن سے طلاق نہ لینا تھا، ہیلری کلنٹن

    سب سے زیادہ جرات مندانہ کام کلنٹن سے طلاق نہ لینا تھا، ہیلری کلنٹن

    واشنگٹن:امریکا کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہاہے کہ اگر انہوں نے اپنی زندگی میں اب تک کوئی سب سے جرات مندانہ کام کیا ہے تو وہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن سے طلاق نہ لینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلری کلٹن اپنی بیٹی چیلسی کلنٹن کے ہمراہ امریکی ٹی وی کے مارننگ شو کا حصہ بنیں، جہاں وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ اپنی کتاب دی گٹسی ویمن کی تشہیر کے لیے جلوہ گر ہوئیں تھی۔اس دوران شو کی میزبان نے ہیلری سے سوال کیا کہ انہوں نے بیٹی کے ہمراہ یہ کتاب تحریر تو کی لیکن خود اپنی زندگی میں ایسا کیا کام کیا ہے جسے وہ جرات مندانہ سمجھتی ہوں ۔

    اُس پر ہیلری کا کہنا تھا کہ اگر حقیقتا بات کی جائے تو شادی شدہ رہنا اور طلاق نہ لینا میرا ایک جرات مندانہ کام ہے۔ہیلری کی بیٹی چیلسی کلنٹن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں اپنی والدہ پر فخر ہے اور انہیں ان کا جواب بےحد پسند آیا۔

    خیال رہے کہ سابق بل کلنٹن اور  وائیٹ ہاؤس کی ملازم مونیکا لیونسکی کے افیئر کا اسکینڈل دو دہائیوں  پرانا ہے تاہم اب بھی ان کے معاشقے کا اسکینڈل عالمی میڈیا سرخیوں کی زینت بنتا رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی فلم ساز ادارے ’ایف ایکس‘ نے مونیکا لیونسکی اور  بل کلنٹن کے درمیان ہونے والے معاشقے اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے خلاف مواخذے کی کارروائی پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔

  • بھارت کے امیرترین شخص کی بیٹی کی مہنگی ترین شادی

    بھارت کے امیرترین شخص کی بیٹی کی مہنگی ترین شادی

    نئی دہلی : بھارت کے امیرترین شخص مکیش امبانی کی بیٹی کی شادی کی تقریبات میں دنیا بھر کی اہم شخصیات کی شرکت نے چارچاند لگادیے جبکہ بالی ووڈ اسٹارز نے بھی رونق لگائی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کےامیرترین شخص مکیش امبانی کی بیٹی کی شادی کی تقریبات کا آغاز شہر اُدے پور میں ہوگیا ہے ، تقریبات میں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ اسٹار کی شرکت نے چارچاند لگائے جبکہ سابق امریکی خاتون اول ہیلری کلنٹن بھی شریک ہوئیں۔

    مشہور امریکی گلوکارہ بیونسے نے روایتی انڈین لباس پہن کر محفل کو اپنی شاندارپرفارمنس سے گرمایا۔

    شادی میں شاہ رخ خان، عامر خان، ایشوریا اور ابھیشیک بچن بھی رقص کرتے نظر آئے جبکہ بالی ووڈ کی نئی دلہنیں پریانکا اور دپیکا بھی پہنچیں۔

    مہمانوں کے لیے سو چارٹرڈ طیارے، لگژری گاڑیاں اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام کا انتظام کیا گیا۔

    ایشا امبانی کی شادی ارب پتی شخص آنند پیرامل سے بارہ دسمبر کو ہوگی، شادی کے لیے زیورات اور ملبوسات کے لیے بھی بھارت کے مہنگے ترین ڈیزائنرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جس کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔

    اس سے قبل ایشا کی شادی کا کارڈ منظر عام پر آیا تھا جسے مہنگا ترین دعوت نامہ قرار دیا گیا، دعوت نامہ گلابی رنگ کے بڑے ڈبے میں تھا جس پر دلہا دلہن کا نام انگریزی الفاظ میں درج تھا، اس کارڈ میں چھوٹے چھوٹے ڈبے سجائے گئے، جنہیں سونے سے تیار کیا گیا تھا اور ان ڈبوں میں سونے کی مالائیں موجود ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق اس کارڈ کی قیمت 3 لاکھ روپے ہے۔

    مزید پڑھیں : سسر کا بہو کے لیے 452 کروڑ روپے کا تحفہ

    پرتعیش شادی سے قبل قیمتی اور مہنگے تحائف دینے کا سلسلہ جاری ہے، ایشا کے سسر نے انہیں ممبئی کے علاقے ورلی میں نیا تعمیر ہونے والا 452 کروڑ روپے کا بنگلہ شادی کے تحفے کے طور پر اپنی بہو کو دیا تھا۔

    یاد رہے ایشا اور آنند کی منگنی اٹلی میں ہوئی تھی اور اس میں امریکہ کے موسیقار جان لیجنڈ اور بھارتی موسیقار اے آر رحمٰن نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا اور بھارتی فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات نے شرکت کی تھی۔

    خیال رہے بھارت کے امیرترین شخص مکیش امبانی کی بیٹی کی شادی کو مہنگی ترین شادی قرار دیاجارہا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل 2004 میں لندن میں مقیم بھارتی تاجر لکشمی متل کی بیٹی کی شادی میں اس قدر دھوما دھام سے ہوئی تھی، لکشمی متل نے اپنی بیٹی کی شادی فرانس کے تاریخی محل پیلس آف ورسائے میں کی اور شادی کا مجموعی بل تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ امریکی ڈالر آیا تھا۔

  • ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    نیویارک: سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے گزشتہ برس ان کی انتخابی مہم کو ناکام بنانے میں اس رویے کا بہت بڑا ہاتھ تھا جس میں خواتین کو نفرت اور تعصب کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

    سنہ 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد پہلی بار دیے جانے والے انٹرویو میں ہیلری کلنٹن نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی ابھی تک ایک خاتون کو بطور صدر قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔

    انہوں نے کہا، ’پہلی خاتون صدر کا تصور بہت سے افراد کے لیے ایک پرجوش اور خوش کن تصور ہوگا، لیکن زیادہ تر افراد اس سے خوفزدہ تھے‘۔

    hilary-2

    نیویارک میں جاری وومین ان دا ورلڈ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’امریکی صدارتی انتخاب میں خواتین سے نفرت کے رویے نے اہم کردار ادا کیا، اور ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا‘۔

    ہیلری کا کہنا تھا کہ وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کس طرح ایسی پالیسیاں بنا رہی ہے جو ہزاروں لوگوں پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ یہ پالیسیاں خصوصاً دنیا بھر کی خواتین کے حقوق کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا، ’خواتین کو تعصب اور نفرت کا نشانہ بنانے کا رجحان جو آج کل جاری ہے، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کسی کے سیاسی ایجنڈے میں اپنی جگہ نہیں بنا سکتا۔ یہ صرف ذاتی عمل ہے۔ ہم جتنا خواتین کی حمایت کریں گے اتنا ہی جمہوریت مضبوط ہوگی‘۔

    مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس میں صنفی تفریق

    سابق خاتون اول کا کہنا تھا کہ ان کا مزید کسی انتخاب لینے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم وہ ایک کتاب لکھنے جارہی ہیں جس میں وہ ان محرکات پر روشنی ڈالیں گی جن کے باعث وہ امریکا کی پہلی خاتون صدر بننے سے رہ گئیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’یہ کتاب ان 6 کروڑ سے زائد افراد کے لیے لکھی جارہی ہے جنہوں نے مجھے ووٹ دیا‘۔

    ہیلری کلنٹن امریکی خاتون اول رہنے کے ساتھ اوباما انتظامیہ میں سیکریٹری خارجہ بھی رہ چکی ہیں۔ وہ اس سے قبل بھی بارک اوباما کے مدمقابل بطور صدارتی امیدوار کھڑے ہونے کا ارادہ رکھتی تھیں تاہم اس وقت ڈیمو کریٹک پارٹی نے اوباما کو اپنا امیدوار منتخب کیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا کی فیشن ایبل خواتین اول

    گزشتہ سال ہونے والے انتخابات میں ہیلری کلنٹن ایک بار پھر ٹرمپ سے شکست کھا گئیں اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب ہوگئے۔

  • ملکی ترقی کیلیے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کروں گی، ہیلری کلنٹن

    ملکی ترقی کیلیے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کروں گی، ہیلری کلنٹن

    واشنگٹن : امریکہ کی صدارتی دوڑ میں ناکام ہونے والی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کامیاب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی انتخاب میں شکست پر افسوس ہے، نتائج پر دکھ ہوا، امریکا کی ترقی کیلیے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کروں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ہیلری نے اپنی شکست پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میرے حامیوں نے بھرپور انتخابی مہم چلائی مجھے نتائج پر دکھ ہوا ہے، ہماری انتخابی مہم ایک شخص یا ایک الیکشن کیلئے نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدارتی امیدوار ہونے ہی میرے لیے فخر کی بات ہے ۔ ہم انتخابات میں فتح حاصل نہیں کرسکے۔

    امریکی عوام نے فیصلہ دے دیا جسے ہم تسلیم کرتے ہیں، حامیوں کی مشکور ہوں، اب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے ان سے کھلے ذہن کی توقع ہے، امید کرتی ہوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کیلیے کامیاب صدر ثابت ہوں گے اور وہ امریکہ کی بھلائی کیلئے کام کریں گے۔

    ہیلری کلنٹن دوران خطاب آب دیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بہتر اور مضبوط امریکا کے لیے کام کریں ، امریکا کی جمہوریت ہم سے ہمارے کردار کا تقاضا کرتی ہے۔

    اقتدار کی پرامن منتقلی کی حمایت کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کیلئے بے انتہا خدمات پر اوباما اور مشیل اوباما کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ۔ ہیلری کے خطاب کے دوران ان کے بہت سے حامی بھی آنسو بہاتے رہے۔