Tag: Hina Rabbani Khar

  • میں اپنی فیملی کیساتھ پاکستان آنا چاہتا ہوں: شاہ رخ خان

    میں اپنی فیملی کیساتھ پاکستان آنا چاہتا ہوں: شاہ رخ خان

    بالی ووڈ کے معروف سپر اسٹار اداکار شاہ رخ خان نے اپن فیملی کے ساتھ پاکستان آںے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر بالی ووڈ سپر اسٹار کی ایک پُرانی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے جس میں پاکستان کی سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے سوال کیا آپ کب پاکستان اور پشاور آئیں گے؟

    جس پر بھارتی فلمی دنیا کے کنگ شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ جب میری عمر 16 سے 17 سال کے درمیان تھی، تو اپنے والد کے ہمراہ پاکستان گیا تھا، میرے والد کا تعلق پشاور سے ہے اور ہم اپنے آباؤ و اجداد کا شہر دیکھ چکا ہوں۔

    شاہ رخ خان نے کہا کہ مجھے آج بھی یاد ہے کہ جب ہم پاکستان گئے تھے تو ہمیں بہت زیادہ پیار و عزت سے نوازا گیا تھا، ہم والد کے ہمراہ پشاور کے علاوہ سوات، لاہور اور کراچی بھی گئے تھے۔

    شاہ رخ خان نے کہا کہ پاکستان بلخصوص پشاور کے لوگ پٹھان بڑے مہمان نواز ہیں، انہوں نے وضاحت دی کہ ’’اگر پاکستانیوں کے گھر جاکر ان کی کسی چیز کی تعریفیں کریں تو وہ چیز مہمان کے اپنے گھر پہنچنے سے پہلے ان کے گھر پہنچا دی جاتی ہے‘‘۔

    شاہ رخ خان نے اس ویڈیو میں ہی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار  بھی کیا، کہا کہ میں اپنی فیملی کے ساتھ پاکستان آنا چاہتا ہوں، اور مجھے امید ہے ہمارے سیاستدانوں کے درمیان جو بھی تناؤ ہے وہ جلد ختم ہوگا اور ہم جلد دوست بن جائیں گے۔

    واضح رہے کہ شاہ رخ خان کی مذکورہ ویڈیو ایک دہائی پرانے بھارتی ٹی وی پروگرام کی ہے جوکہ بھارت سے باہر شوٹ کیا گیا تھا اور اس پروگرام میں پاکستان کی سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بھی شریک ہوئی تھیں۔

  • مغرب سے تعلقات پر حنا ربانی کھر کا وزیر اعظم کو اہم مشورہ : لیک میمو

    مغرب سے تعلقات پر حنا ربانی کھر کا وزیر اعظم کو اہم مشورہ : لیک میمو

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے وزیر اعظم شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ ہمیں مغرب کو مزید راضی رکھنے کا تاثر نہیں دینا چاہیے، یہ انکشاف لیک ہونے والے ایک انٹرنل میمو سے سامنے آیا۔

    امریکی خبر رساں ادار ے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی لیک خفیہ دستاویزات میں پاکستانی وزیر مملکت خارجہ امور کے میمو بھی سامنے آئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جو میمو سامنے آیا اس کا عنوان پاکستان کے لیے مشکل انتخاب تھا، حناربانی کھر نے خبردار کیا کہ چین اور امریکا کے درمیان غیر جانبداری کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

    لیک میمو میں حناربانی کھر نے مزید کہا کہ امریکا سے جڑے رہنے سے چین سے شراکت داری کے فوائد پر اثر پڑے گا۔

    اس کے علاوہ امریکی لیک دستاویزات میں پاکستان پر یوکرین قرارداد کی حمایت سے متعلق میمو بھی سامنے آیا، لیک دستاویزات میں21فروری کے میمو کی تفصیلات شیئر کی گئیں جس میں شہباز شریف اور ان کے معاون کے درمیان ہونے والی بات چیت کی تفصیلات درج تھیں۔

    لیک میمو میں یوکرین کے تنازع پر اقوام متحدہ کی ووٹنگ کا بھی ذکر تھا، جس میں روسی مذمت کی قرارداد کی حمایت کے لیے مغربی دباؤ کی تجدید کرنا تھی۔

    معاون نے وزیراعظم شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ قرارداد کی حمایت پاکستان کی پوزیشن میں تبدیلی کا اشارہ دے گی، معاون نے میمو میں کہا کہ پاکستان ماضی میں اسی طرح کی قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کرتا رہا ہے۔

    معاون نے شہباز شریف کو بتایا کہ پاکستان روس سے تجارت، توانائی معاہدوں پر بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مغربی حمایت یافتہ قرار داد کی حمایت روس کے ساتھ تعلقات کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

    اس سے قبل 17 فروری کے ایک لیک میمو میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی یوکرین کے تنازع پر اقوام متحدہ میں ہونے والی آئندہ ووٹنگ اور روس کے حملے کی مذمت کرنے والی قرارداد کی حمایت کے لیے مغرب کی جانب سے متوقع دباؤ کے بارے میں ایک معاون کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی تفصیلات سامنے آئیں۔

    اس معاون نے وزیراعظم کو مشورہ دیا تھا کہ قرارداد کی حمایت سے روس کے ساتھ پاکستان کے ممکنہ تجارتی اور توانائی کے سودے خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور بالآخر پاکستان ان 32 ممالک کی صف میں کھڑا تھا جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

  • حنا ربانی کھر کا دورہ افغانستان، دفتر خارجہ کا اعلامیہ

    حنا ربانی کھر کا دورہ افغانستان، دفتر خارجہ کا اعلامیہ

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے افغانستان کا دورہ کیا اور اعلیٰ قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حنا ربانی کھر نے افغان عبوری نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات کی جس میں افغان وزیر معدنیات اور پیٹرولیم شہاب الدین دلاور بھی موجود تھے۔

    دفترخارجہ کے مطابق افغان وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی سے بھی ملاقات ہوئی، ملاقاتوں میں تعلیم، صحت، زراعت اور تجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،۔

    اس کے علاوہ سرمایہ کاری میں تعاون، علاقائی روابط، سماجی واقتصادی منصوبوں پر بھی گفتگو ہوئی حناربانی کھر نے پرامن، مستحکم، خوشحال افغانستان کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اس موقع پر حناربانی کھر نے افغانستان کی تعمیر نو کیلئے مالیاتی اثاثوں کو غیرمنجمد کرنے پر زور دیا دونوں جانب سے پائیدار دو طرفہ سیاسی مکالمے کی اہمیت پرزور دیا گیا۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاک افغان تعلقات کو آگے بڑھانے کیلئےادارہ جاتی میکانزم کے اہم کردار پر اتفاق رائے، وسطی اور جنوبی ایشیا کےدرمیان افغانستان کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

    ملاقاتوں میں علاقائی سلامتی کو بڑھانے،دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے امور پر بھی گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ وزیر مملکت نے ویمن چیمبر کامرس کے نمائندوں کے ساتھ ظہرانے پر ملاقات کی۔

  • پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    کابل : وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر  کی زیر قیادت آنے والے وفد سے ملاقات کی، اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے اسٹار پیلس میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مثبت اور اچھے تعلقات کو عوام اور خطے کے مفاد میں اہم قرار دیا۔

    انہوں نے پاکستان میں قید افغان قیدیوں کی رہائی، دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سہولیات کی فراہمی اور تجارت ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے ٹاپی، ٹاپ ریلوے لائن اور دیگر بڑے منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی، انہوں نے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے حوالے سے امارت اسلامیہ کے موقف کی وضاحت کی۔

    ساتھ ہی پاکستانی وفد نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سفری راستوں اور ویزوں کے حوالے سے مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

    ملاقات میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو مسلم پڑوسی ممالک ہیں اور ان میں ثقافتی مشترکات بھی ہیں، اس لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور باہمی مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے۔

  • ‘ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ، مکمل نہیں، جشن منانا قبل ازوقت ہوگا’

    ‘ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ، مکمل نہیں، جشن منانا قبل ازوقت ہوگا’

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر کا کہنا ہے کہ ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ،مکمل نہیں ہوا،جشن مناناقبل ازوقت ہوگا، امید ہے اکتوبرتک عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر نے پریش کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایف اے ٹی ایف برلن اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں پاکستان کے ایکشن پلان اور عملدرآمد کاجائزہ لیاگیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا۔

    حناربانی کھر کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف نے پاکستان کی شرائط پوری کرنےکی کوششوں کو تسلیم کرلیا، امید ہے پاکستان بہت جلد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ فیٹف نے اپنی تکنیکی ٹیم کو پاکستان کے دورے کی اجازت دیدی ہے، جب کسی ملک کوگرے لسٹ سےنکالاجاتا ہے تو ٹیم کو دورے کی اجازت دی جاتی ہے ، امید ہے جلد پاکستان گرے لسٹ سے باہر ہو گا۔

    حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ فیٹف اجلاس کی سائیڈلائنزپرمختلف ممالک کےرہنماؤں سےملاقاتیں ہوئیں، گرے لسٹ سےنکلنے کی خبر سےپاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے ، پاکستان نے فیٹف کے مشکل اہداف کے لیے دن رات محنت کی۔

    وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں،اس معاملےپرجوریاست نےکام کیاوہ قابل تعریف ہے ، پاکستان نےفیٹف کےمعاملات پرذمہ داری کا مظاہرہ کیا، فیٹف نے بھی کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا سلسلہ روکا، مشاورت کےبعدفیٹف کی ٹیم پاکستان آئے گی، ان کو ہم اپنے اقدامات دکھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے اقدامات دیگر ممالک سے بھی شیئر کریں گے، یہ اختتام نہیں آغاز ہے،ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے،مشکل حالات میں ہم نے ایک قوم بن کر کام کیا۔

    حنا ربانی کھر نے کہا کہ ابھی جشن منانا قبل از وقت ہوگا، ابھی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے، امید ہے اکتوبرتک گرے لسٹ سے نکلنے کاعمل مکمل کرلیا جائے گا ، گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ خوشی ہے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کلیئر کردیا، ہم اس پوزیشن میں ہیں دیگر ممالک کو بھی معاونت فراہم کریں گے، ہم چاہتے ہیں فیٹف غیرجانبدار رہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جو بیت گیا سو بیت گیا ہمیں آگے دیکھنا چاہیے، ہم جانتے ہیں گرے لسٹ سے نکلنا کتنا مشکل کام تھا، ہم ان کو بھی کریڈٹ دینے کو تیار ہیں جن کو کریڈٹ چاہیے، میں کریڈٹ دوں گی تو اپنی ٹیم کو دوں گی، ہماری ٹیم پاکستان ہے اور ان تمام لوگوں کو کریڈٹ دوں گی جنہوں پیچھے رہ کر کام کیا۔

    حنا ربانی کھر نے بتایا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بہت اہم کردار ادا کیا، تمام ادارے اور وزارتوں نے مل کر یہ کامیابی حاصل کی، اس معاملے کو سیاسی نہ بنایاجائے، ہمارے لیے اہم ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنےکا عمل وقت پر مکمل ہو، ہم وہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے جس سےاس لسٹ میں شامل ہوئے۔

    بھارت کے حوالے سے وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان پرسیاسی دباؤ تھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف مسلسل مہم چلائی، بھارت کو بھی 2023 میں فیٹف کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ گرے لسٹ سےنکلنے کے بعد دنیا میں ہمارا مثبت پیغام جائےگا اور سرمایہ کاری کے دروازے کھل جائیں گے ، جب کوئی ملک گرے لسٹ میں ہوتا ہے تو لوگ جھجکتے ہیں۔

    گرے لسٹ سے نکلنے کے حوالے سے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ میں آنے اور نکلنے کاایک مرحلہ وار عمل ہوتا ہے، ہم نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے آخری مرحلہ عبور کرلیا، حکوئی ملک مرحلہ وار عمل کے بغیر گرے لسٹ سے نہیں نکلتا، گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مشکل تھا ،کریڈٹ سب کے ساتھ بانٹتے ہیں ۔

    سابق حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ ایسا لگا فیٹف سےنکلنا اہم نہیں کریڈٹ لینا بہت اہم ہے، فیٹف کےمعاملے پر کریڈٹ کی بڑی ڈیمانڈ ہوگئی ہے، فیٹف سے نکلنا کسی ایک پارٹی نہیں بلکہ پاکستان کا ایجنڈا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں ٹیم اکتوبر سے قبل اپنا کام مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائے، ہماری ٹیم نے بہت عمدہ کام کیا اور مشکل ترین اہداف حاصل کیے، قومی اور صوبائی اداروں نے بھی اپنا کام بہترین انداز میں کیا۔

    حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ایک ذمہ دار ملک کے طور پر دیکھا جائے، یہ ایک پیچیدہ معاملہ تھا جس پر کافی وقت درکار تھا ، یہ کسی کی نہیں بلکہ پاکستان کی جنگ تھی۔

    وزیر مملکت نے بتایا کہ ہم نے اور اپوزیشن کی پارلیمنٹری کمیٹیوں نے ملکر قانون سازی منظورکی، ہم چاہتے تھے کہ قانون سازی کو بلڈوزر نہ کیا جائے، جمہوری طریقہ سےقانون سازی ہو لیکن ایک ملک اس سارے عمل کو سیاسی رنگ دینے میں ملوث تھا، اس ملک کی موجودگی میں ممالک کا اتفاق رائے حاصل کرنا اہم تھا ۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اب نہ صرف عالمی اسٹینڈرڈ کے مطابق ہیں بلکہ اس سے کافی آگےہیں، سارےعمل میں حکومت کےتمام اداروں کاعمل دخل ہوتا ہے، ایف اے ٹی ایف مکمل طور پر ایک تکنیکی باڈی ہے۔

    ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے حنا ربانی کھر نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات پاکستان کا ایک اندرونی مسئلہ ہے ، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کاایف اے ٹی ایف سےتعلق نہیں ، ہماری کوشش ہو گی ایف اے ٹی ایف ٹیم کے کام ک وسیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ کوشش ہےاس عمل کو اکتوبر سےقبل مکمل کیا جائے، اس عمل کو ہم خاموشی سے سرانجام دینا چاہیے ہیں، ہم نے نہ صرف اپنے وعدوں کو مکمل کیا بلکہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر کام کیا، ہم نے اس سارے عمل کو سیاسی رنگ اختیار نہیں کرنے دیا۔

  • حنا ربانی کھر کا  پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کا مشورہ

    حنا ربانی کھر کا پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کا مشورہ

    برلن : وزیر مملکت برائےخارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برلن میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس کا آخری دن ہے ، پاکستانی وفدکی قیادت وزیرمملکت حنا ربانی کھرکررہی ہیں۔

    پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے معاملے پر وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان مین کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس ابھی برلن میں جاری ہے اور اختتام کے بعد بیان جاری ہو گا۔

    حنا ربانی کھر کا کہنا تھا نتائج یا قیاس آرائی پر مبنی رپورٹنگ سے گریز کیا جانا چاہئے، حکومت پاکستان اس پر ہفتے کو بریف کرے گی۔

    دوسری جانب وزیرمملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف شرائط پر حکومت پاکستان نے بہت محنت کی، ہم نے فیٹف کی تقریباً تمام شرائط پر پیش رفت دکھائی ہے۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ فیٹف میں صرف ٹیکنیکل نہیں کچھ سفارتی چیزیں بھی ہیں، فیٹف کیساتھ سفارتی سطح پربھی پیشرفت ہورہی ہے، ہم جلد انشا اللہ گرے لسٹ سے نکل جائیں گے۔

  • بھائی کی درخواست پر حناربانی کھر کیخلاف جعلسازی کا مقدمہ درج

    بھائی کی درخواست پر حناربانی کھر کیخلاف جعلسازی کا مقدمہ درج

    مظفرگڑھ : سابق وزیرخارجہ وخزانہ حناربانی کھر کے خلاف بھائی کی درخواست پر اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کرلیا ، مقدمہ   جعلسازی اور دھوکادہی کے الزام پر درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخارجہ وخزانہ حناربانی کھر اوران کے والد پر جعلسازی کا مقدمہ درج کرلیا گیا،حناربانی کھر اور والد نور ربانی کھر پر الزام ہے کہ انھوں نے جعلسازی سے قیمتی اراضی ہتھیالی۔

    مظفرگڑھ کے تھانہ میں دھوکا دہی اور جعلسازی کے مقدمہ میں حناربانی کھر، نورربانی کھرسمیت 25افرادنامزد ہے۔

    حناربانی پر موروثی جائیداد سے محروم کرنے کا الزام بھائی عبدالخالق نے لگایا اور کہا کہ نور ربانی کھر نے 1971سے 2002 کے دور میں جعلسازی کی اور سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرکے وراثتی جائیداد اپنے نام منتقل کرائی۔

    پیپلز پارٹی کے ایم این اے نورربانی کھر،سابق گورنرپنجاب غلام ربانی کھر کے بھائی ہیں، نورربانی کھر نے زیب االنساء سےعلیحدگی کے بعد سمیرا عبداللہ سے شادی کی اور 1535 کنال 13 مرلہ جائیداد بیوی اور بیٹے بیٹیوں کے نام کردی تھی۔

    یاد رہے کہ عبدالخالق کھرنے کچھ عرصہ قبل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو جعل سازی سے جائیداد منتقل کرنے پر ملزمان کے خلاف درخواست دی تھی اور اینٹی کرپشن پولیس مظفرگڑھ نے معاملے کی تحقیقات کرکے جعلسازی ثابت ہونے پر مقدمہ درج کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔