Tag: Hindu Woman

  • سانگھڑ میں ہندو خاتون کے قتل کا معمہ حل، قاتل گرفتار

    سانگھڑ میں گزشتہ دنوں قتل کی جانے والی ہندو خاتون دیا بھیل کے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا، ملزمان کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دس روز پہلے 45سالہ دیا بھیل کو بے دردی قتل کیا گیا تھا، جس کے قاتل پکڑے گئے، لاش مقتولہ کے گھر سے آدھا کلو میٹر دور ملی تھی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے آج ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے جس میں قتل کی وجوہات اور دیگر تفصیلات بیان کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ مقتولہ دیا بھیل کے قتل کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف شدید پروپگنڈہ کیا تھا کہ پاکستان میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔

    سندھ کے ضلع سانگھڑ میں خاتون کے لرزہ خیز قتل پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیا تھا جبکہ ڈی ایس پی کی قیادت میں جے آئی ٹی قائم کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سانگھڑ میں خاتون کے لرزہ خیز قتل کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی قائم

    مقتولہ دیا بھیل کی 14 سالہ بیٹی نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ اماں نے مجھے کہا کہ تم اب گھر میں رکو میں باقی گھاس لے کر آتی ہوں، یہ کہہ کر وہ چلی گئیں لیکن پھر لوٹ کر نہیں آئی۔

  • انڈیا: حاملہ ہندو خاتون کو اسپتال پہنچانے والے مسلمان رکشہ ڈرائیور نے ہزاروں دل جیت لیے

    انڈیا: حاملہ ہندو خاتون کو اسپتال پہنچانے والے مسلمان رکشہ ڈرائیور نے ہزاروں دل جیت لیے

    آسام: مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے حاملہ ہندو حاملہ خاتون کو بروقت اسپتال پہنچا کر انسان ہمدردی کی مثال قائم کر دی.

    بھارتی ریاست آسام کے قصبے ہیلاکاندی میں ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچا دیا، خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا، جس کا نام شانتی رکھ دیا گیا۔

    خیال رہے کہ آسام کا قصبہ ہیلاکاندی گزشتہ چند روز سے شدید نسلی فسادات کی زد میں تھا، فسادات کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوئے، جب کہ 15 سے زائد گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا. واقعات کے بعد کئی روز سے شہر میں کرفیو نافذ ہے.

    ان حالات میں‌ جب ہندو خاتون نندتا کو اسپتال جانا تھا، تو کوئی ایمبولینس میسر نہیں‌ تھی. ایسے میں خاتون کے شوہر روبن کا مسلمان دوست مقبول مدد کے لیے  سامنے آیا. مقبول اپنا رکشہ لے کر وہاں پہنچ گیا اور جوڑے کو فورا اسپتال گیا.

    مزید پڑھیں: انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

    بعد ازاں روبن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کی وجہ سے سڑکوں پر ہو کا عالم تھا، لیکن مجھے فکر صرف یہ تھی کہ ہم وقت پر اسپتال پہنچ  پائیں گے یا نہیں۔

    رکشہ ڈرائیور مقبول کا کہنا تھا کہ میں انھیں مسلسل تسلی دے رہا تھا کہ سب کچھ صحیح ہوگا، لیکن میں خود دل ہی دل میں دعائیں کررہا تھا۔

    یہ واقعہ جلد ہی میڈیا کی زینت بن گیا، جس کے بعد مقبول کے کردار کو ہندو مسلم اتحاد کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے.

  • پیپلز پارٹی سینٹ میں پہلی ہندو خاتون کو منتخب کرانے کے لیے متحرک

    پیپلز پارٹی سینٹ میں پہلی ہندو خاتون کو منتخب کرانے کے لیے متحرک

    کراچی: پیپلزپارٹی نے تھر کی ہندو خاتون کو سینیٹ کا ٹکٹ الاٹ کردیا، کرشنا کئی برس سے تھر کی خواتین کے حقوق کیلئے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے تھر کی نچلی ذات کی خاتون کو سینیٹ کا ٹکٹ الاٹ کردیا، کرشنا کولھی آج کاغذات نامزدگی جمع کرائے گی، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کرشنا کولھی کو ٹکٹ جاری کیا۔

    کرشنا کا تعلق برطانوی سامراج کیخلاف لڑنے والے روپلو کولھی  خاندان سے ہے اور کولھی قبیلے کے ایک غریب خاندان میں فروری 1979 میں پیدا ہوئیں، وہ اور انکے اہلخانہ تین سال تک وڈیرے کی نجی جیل میں قید رہے ، نجی جیل سے رہائی پانے کے بعد تھر کی عورت کیلئے جدوجہد شروع کی تھی۔

    کرشنا کی 16 سال کی عمر میں لال چند سے شادی ہوگئی تھی، شادی کے وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں تاہم ان کے شوہر نے انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی اورکرشنا نے  2013 میں سوشیالوجی میں سندھ یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔

    ننگرپارکر کی انتیس سالہ کرشنا سماجی کارکن ہے، اور کئی برس سے تھر کی خواتین کے حقوق کیلئے کام کر رہی ہے۔

    اگر کرشنا کماری نگراں ضلع سے انتخاب جیت لیتی ہیں تو مسلم اکثریت پاکستان میں سینیٹر بننے والی پہلی ہندو خاتون ہوگی۔

    خیال رہے یہ پہلا موقع ہیں جب کسی پارٹی نے سینیٹ سیٹ کیلئے ہندو خاتون کا انتخاب کیا ہو۔

    واضح رہے پیپلز پارٹی اس سے قبل بھی پاکستان کوکئی خواتین لیڈر فراہم کر چکی ہے، جن میں  بینظیر بھٹو، پہلی خاتون وزیراعظم، فہمیدہ مرزا نیشنل اسمبلی کے پہلے خاتون اسپیکر، حنا ربانی کھر پہلی خاتون خارجہ وزیر شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔